قرآن کریم > ص
ص
•
وَاذْكُرْ عَبْدَنَا أَيُّوبَ إِذْ نَادَى رَبَّهُ أَنِّي مَسَّنِيَ الشَّيْطَانُ بِنُصْبٍ وَعَذَابٍ
اور ہمارے بندے ایوب کو یاد کرو، جب اُنہوں نے اپنے پروردگار کو پکارا تھا کہ : ’’ شیطان مجھے دُکھ اور آزار لگا گیا ہے۔‘‘
•
ارْكُضْ بِرِجْلِكَ هَذَا مُغْتَسَلٌ بَارِدٌ وَشَرَابٌ
(ہم نے اُن سے کہا :) ’’ اپنا پاؤں زمین پر مارو، لو ! یہ ٹھنڈا پانی ہے نہانے کیلئے بھی، اور پینے کیلئے بھی۔‘‘
•
وَوَهَبْنَا لَهُ أَهْلَهُ وَمِثْلَهُم مَّعَهُمْ رَحْمَةً مِّنَّا وَذِكْرَى لأُوْلِي الأَلْبَابِ
اور (اس طرح) ہم نے اُنہیں اُن کے گھر والے بھی عطا کر دیئے، اور اُن کے ساتھ اُتنے ہی اور بھی، تاکہ اُن پر ہماری رحمت ہو، اور عقل والوں کیلئے ایک یادگار نصیحت
•
وَخُذْ بِيَدِكَ ضِغْثًا فَاضْرِب بِّهِ وَلا تَحْنَثْ إِنَّا وَجَدْنَاهُ صَابِرًا نِعْمَ الْعَبْدُ إِنَّهُ أَوَّابٌ
اور (ہم نے اُن سے یہ بھی کہا کہ :) ’’ اپنے ہا تھ میں تنکوں کا ایک مٹھا لو، اور اُس سے ماردو، اور اپنی قسم مت توڑو۔‘‘ حقیقت یہ ہے کہ ہم نے اُنہیں بڑا صبر کرنے والا پایا، وہ بہترین بندے تھے، واقعی وہ اﷲ سے خوب لَو لگائے ہوئے تھے
•
وَاذْكُرْ عِبَادَنَا إبْرَاهِيمَ وَإِسْحَقَ وَيَعْقُوبَ أُوْلِي الأَيْدِي وَالأَبْصَارِ
اور ہمارے بندوں ابراہیم، اسحاق اور یعقوب کو یاد کرو جو (نیک عمل کرنے والے) ہاتھ اور (دیکھنے والی) آنکھیں رکھتے تھے
•
إِنَّا أَخْلَصْنَاهُم بِخَالِصَةٍ ذِكْرَى الدَّارِ
ہم نے اُنہیں ایک خاص وصف کیلئے چن لیا تھا، جو (آخرت کے) حقیقی گھر کی یاد تھی
•
وَإِنَّهُمْ عِندَنَا لَمِنَ الْمُصْطَفَيْنَ الأَخْيَارِ
اور حقیقت یہ ہے کہ ہمارے نزدیک وہ چنے ہوئے بہترین لوگوں میں سے تھے
•
وَاذْكُرْ إِسْمَاعِيلَ وَالْيَسَعَ وَذَا الْكِفْلِ وَكُلٌّ مِّنْ الأَخْيَارِ
اور اِسماعیل اور اَلیسع اور ذُوالکفل کو یاد کرو۔ اور یہ سب بہترین لوگوں میں سے تھے
•
هَذَا ذِكْرٌ وَإِنَّ لِلْمُتَّقِينَ لَحُسْنَ مَآبٍ
یہ سب کچھ ایک نصیحت کا پیغام ہے، اور یقین جانو کہ جو لوگ تقویٰ اختیار کرتے ہیں ، آخری ٹھکانے کی بہتری اُنہی کے حصے میں آئے گی
•
جَنَّاتِ عَدْنٍ مُّفَتَّحَةً لَّهُمُ الأَبْوَابُ
یعنی ہمیشہ بسے رہنے کیلئے جنتیں جن کے دروازے اُن کیلئے پوری طرح کھلے ہوں گے !