قرآن کریم > ص
ص
•
مُتَّكِئِينَ فِيهَا يَدْعُونَ فِيهَا بِفَاكِهَةٍ كَثِيرَةٍ وَشَرَابٍ
جہاں وہ تکیہ لگائے ہوئے بہت سے میوے اور مشروبات منگوا رہے ہوں گے
•
وَعِندَهُمْ قَاصِرَاتُ الطَّرْفِ أَتْرَابٌ
اور اُن کے پاس وہ ہم عمر خواتین ہوں گی جن کی نگاہیں (اپنے شوہروں پر) مرکوز ہوں گی
•
هَذَا مَا تُوعَدُونَ لِيَوْمِ الْحِسَابِ
یہ ہے وہ (نعمتوں سے بھرپور زندگی) جس کا تم سے روزِ حساب میں وعدہ کیا گیا ہے
•
هَذَا وَإِنَّ لِلطَّاغِينَ لَشَرَّ مَآبٍ
ایک طرف تو یہ ہے، اور (دوسری طرف) جن لوگوں نے سرکشی اختیار کی ہے، یقین جانو، اُن کا آخری ٹھکانا بہت بُرا ہوگا
•
جَهَنَّمَ يَصْلَوْنَهَا فَبِئْسَ الْمِهَادُ
یعنی دوزخ جس میں وہ داخل ہوں گے ! پھر وہ اُن کا بدترین بستر بنے گی
•
هَذَا فَوْجٌ مُّقْتَحِمٌ مَّعَكُمْ لا مَرْحَبًا بِهِمْ إِنَّهُمْ صَالُوا النَّارِ
(جب وہ اپنے پیروکاروں کو آتا دیکھیں گے تو ایک دوسرے سے کہیں گے :) ’’ یہ ایک اور لشکر ہے جو تمہارے ساتھ گھسا چلاآرہاہے، پھٹکار ہو ان پر، یہ سب آگ میں جلنے والے ہیں
•
قَالُوا بَلْ أَنتُمْ لا مَرْحَبًا بِكُمْ أَنتُمْ قَدَّمْتُمُوهُ لَنَا فَبِئْسَ الْقَرَارُ
وہ (آ نے والے) کہیں گے :نہیں ، بلکہ پھٹکار تم پر ہو، تم ہی تو یہ مصیبت ہمارے آگے لائے ہو، اب تو یہی بدترین جگہ ہے جس میں رہنا ہوگا۔‘‘