قرآن کریم > الزمر
الزمر
•
وَيَوْمَ الْقِيَامَةِ تَرَى الَّذِينَ كَذَبُواْ عَلَى اللَّهِ وُجُوهُهُم مُّسْوَدَّةٌ أَلَيْسَ فِي جَهَنَّمَ مَثْوًى لِّلْمُتَكَبِّرِينَ
اور قیامت کے دن تم دیکھو گے کہ جن لوگوں نے اﷲ پر جھوٹ باندھا ہے، اُن کے چہرے سیاہ پڑے ہوئے ہیں ۔ کیا جہنم میں ایسے متکبروں کا ٹھکانا نہیں ہوگا؟
•
وَيُنَجِّي اللَّهُ الَّذِينَ اتَّقَوا بِمَفَازَتِهِمْ لا يَمَسُّهُمُ السُّوءُ وَلا هُمْ يَحْزَنُونَ
اور جن لوگوں نے تقویٰ اختیار کیا ہے، اﷲ اُن کو نجات دے کر اُن کی مراد کو پہنچادے گا، اُنہیں کوئی تکلیف چھوے گی بھی نہیں ، اور نہ اُنہیں کسی بات کا غم ہوگا
•
اللَّهُ خَالِقُ كُلِّ شَيْءٍ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ وَكِيلٌ
اﷲ ہر چیز کا پیدا کرنے والا ہے، اور وہی ہر چیز کا رکھوالا ہے
•
لَهُ مَقَالِيدُ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ وَالَّذِينَ كَفَرُوا بِآيَاتِ اللَّهِ أُوْلَئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ
سارے آسمانوں اور زمین کی کنجیان اُسی کے پاس ہیں ، اور جنہوں نے اﷲ کی آیتوں کا انکار کیا ہے، گھاٹے میں رہنے والے وہی ہیں
•
قُلْ أَفَغَيْرَ اللَّهِ تَأْمُرُونِّي أَعْبُدُ أَيُّهَا الْجَاهِلُونَ
کہہ دو کہ : ’’ کیا پھر بھی اے جاہلو ! تم مجھ سے کہتے ہو کہ اﷲ کے سوا کسی اور کی عبادت کروں؟‘‘
•
وَلَقَدْ أُوحِيَ إِلَيْكَ وَإِلَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِكَ لَئِنْ أَشْرَكْتَ لَيَحْبَطَنَّ عَمَلُكَ وَلَتَكُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرِينَ
اور یہ حقیقت ہے کہ تم سے اور تم سے پہلے تمام پیغمبروں سے وحی کے ذریعے یہ بات کہہ دی گئی تھی کہ اگر تم نے شرک کا ارتکاب کیا تو تمہارا کیا کرایا سب غارت ہوجائے گا، اور تم یقینی طور پر سخت نقصان اُٹھانے والوں میں شامل ہو جاؤ گے
•
بَلِ اللَّهَ فَاعْبُدْ وَكُن مِّنْ الشَّاكِرِينَ
لہٰذا اس کے بجائے تم اﷲ ہی کی عبادت کرو، اور شکرگذار لوگوں میں شامل ہو جاؤ
•
وَمَا قَدَرُوا اللَّهَ حَقَّ قَدْرِهِ وَالأَرْضُ جَمِيعًا قَبْضَتُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَالسَّماوَاتُ مَطْوِيَّاتٌ بِيَمِينِهِ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَى عَمَّا يُشْرِكُونَ
اور ان لوگوں نے ا ﷲ تعالیٰ کی قدر ہی نہیں پہچانی جیساکہ قدر پہچاننے کا حق تھا، حالانکہ پوری کی پوری زمین قیامت کے دن اُس کی مٹھی میں ہوگی، اور سارے کے سارے آسمان اُس کے دائیں ہاتھ میں لپٹے ہوئے ہوں گے۔ وہ پاک ہے، اور بہت بالا و برتر اُس شرک سے جس کا ارتکاب یہ لوگ کر رہے ہیں
•
وَنُفِخَ فِي الصُّورِ فَصَعِقَ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَمَن فِي الأَرْضِ إِلاَّ مَن شَاء اللَّهُ ثُمَّ نُفِخَ فِيهِ أُخْرَى فَإِذَا هُم قِيَامٌ يَنظُرُونَ
اور صور پھونکا جائے گا تو آسمانوں اورزمین میں جتنے ہیں ، وہ سب بے ہوش ہوجائیں گے، سوائے اُس کے جسے اﷲ چاہے۔ پھر دوسری بار پھونکاجائے گا تو وہ سب لوگ پل بھر میں کھڑے ہوکر دیکھنے لگیں گے
•
وَأَشْرَقَتِ الأَرْضُ بِنُورِ رَبِّهَا وَوُضِعَ الْكِتَابُ وَجِيءَ بِالنَّبِيِّينَ وَالشُّهَدَاء وَقُضِيَ بَيْنَهُم بِالْحَقِّ وَهُمْ لا يُظْلَمُونَ
اور زمین اپنے پروردگار کے نور سے چمک اُٹھے گی، اور نامۂ اعمال سامنے رکھ دیا جائے گا، اور انبیاء اور سب گواہوں کو حاضر کر دیا جائے گا، اور لوگوں کے درمیان بالکل برحق فیصلہ کیا جائے گا، اور اُن پر کوئی ظلم نہیں ہوگا