قرآن کریم > غافر
غافر
•
وَاللَّهُ يَقْضِي بِالْحَقِّ وَالَّذِينَ يَدْعُونَ مِن دُونِهِ لا يَقْضُونَ بِشَيْءٍ إِنَّ اللَّهَ هُوَ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ
اور اﷲ برحق فیصلے کرتا ہے، اور اُسے چھوڑ کر جن (جھوٹے خداؤں) کو یہ پکارتے ہیں ، وہ کسی چیز کا فیصلہ نہیں کر سکتے۔ یقینا اﷲ ہی ہے جو ہر بات سنتا، سب کچھ دیکھتا ہے
•
أَوَ لَمْ يَسِيرُوا فِي الأَرْضِ فَيَنظُرُوا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّذِينَ كَانُوا مِن قَبْلِهِمْ كَانُوا هُمْ أَشَدَّ مِنْهُمْ قُوَّةً وَآثَارًا فِي الأَرْضِ فَأَخَذَهُمُ اللَّهُ بِذُنُوبِهِمْ وَمَا كَانَ لَهُم مِّنَ اللَّهِ مِن وَاقٍ
اور کیا ان لوگوں نے زمین میں چل پھر کر یہ نہیں دیکھا کہ جو لوگ ا ن سے پہلے تھے، اُن کا کیسا انجام ہوچکا ہے۔ وہ طاقت میں بھی ان سے زیادہ مضبوط تھے، اور زمین میں چھوڑی ہوئی یادگاروں کے اعتبار سے بھی۔ پھر اﷲ نے اُن کے گناہوں کی وجہ سے اُنہیں پکڑ میں لے لیا، اور کوئی نہیں تھا جو اُنہیں اﷲ سے بچائے
•
ذَلِكَ بِأَنَّهُمْ كَانَت تَّأْتِيهِمْ رُسُلُهُم بِالْبَيِّنَاتِ فَكَفَرُوا فَأَخَذَهُمُ اللَّهُ إِنَّهُ قَوِيٌّ شَدِيدُ الْعِقَابِ
یہ سب کچھ اس لئے ہوا کہ ان کے پاس اُن کے پیغمبر کھلی کھلی دلیلیں لے کر آتے تھے، تو یہ انکار کرتے تھے، اس لئے اﷲ نے اُنہیں پکڑ میں لیا۔ یقینا وہ بڑی قوت والا، سزادینے میں بڑا سخت ہے
•
وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا مُوسَى بِآيَاتِنَا وَسُلْطَانٍ مُّبِينٍ
اور ہم نے موسیٰ کو اپنی نشانیوں اور بڑی واضح دلیل دے کر بھیجا تھا
•
فَلَمَّا جَاءهُم بِالْحَقِّ مِنْ عِندِنَا قَالُوا اقْتُلُوا أَبْنَاء الَّذِينَ آمَنُوا مَعَهُ وَاسْتَحْيُوا نِسَاءهُمْ وَمَا كَيْدُ الْكَافِرِينَ إِلاَّ فِي ضَلالٍ
پھر جب وہ لوگوں کے پاس وہ حق بات لے کر گئے جو ہماری طرف سے آئی تھی تو اِنہوں نے کہا کہ : ’’ جو لوگ ان کے ساتھ ایمان لے آئے ہیں ، اُن کے بیٹوں کو قتل کر ڈالو، اور اُن کی عورتوں زندہ رکھو۔‘‘ حالانکہ کافروں کی چال کا انجام اس کے سوا کچھ نہیں کہ وہ مقصد تک نہ پہنچ سکیں
•
وَقَالَ فِرْعَوْنُ ذَرُونِي أَقْتُلْ مُوسَى وَلْيَدْعُ رَبَّهُ إِنِّي أَخَافُ أَن يُبَدِّلَ دِينَكُمْ أَوْ أَن يُظْهِرَ فِي الأَرْضِ الْفَسَادَ
اور فرعون نے کہا : ’’ لاؤ، میں موسیٰ کو قتل ہی کر ڈالوں ، اور اُسے چاہیئے کہ اپنے رَبّ کو پکار لے۔ مجھے ڈر ہے کہ یہ تمہارا دین بدل ڈالے گا، یا زمین میں فسادبرپا کر دے گا۔‘‘
•
وَقَالَ مُوسَى إِنِّي عُذْتُ بِرَبِّي وَرَبِّكُم مِّن كُلِّ مُتَكَبِّرٍ لاَّ يُؤْمِنُ بِيَوْمِ الْحِسَابِ
اور موسیٰ نے کہا : ’’ میں نے تو ہر اُس متکبر سے جو یومِ حساب پر اِیمان نہیں رکھتا، اُس کی پناہ لے لی ہے جو میرا بھی پروردگار ہے اور تمہار بھی پروردگار۔‘‘
•
وَقَالَ رَجُلٌ مُّؤْمِنٌ مِّنْ آلِ فِرْعَوْنَ يَكْتُمُ إِيمَانَهُ أَتَقْتُلُونَ رَجُلاً أَن يَقُولَ رَبِّيَ اللَّهُ وَقَدْ جَاءكُم بِالْبَيِّنَاتِ مِن رَّبِّكُمْ وَإِن يَكُ كَاذِبًا فَعَلَيْهِ كَذِبُهُ وَإِن يَكُ صَادِقًا يُصِبْكُم بَعْضُ الَّذِي يَعِدُكُمْ إِنَّ اللَّهَ لا يَهْدِي مَنْ هُوَ مُسْرِفٌ كَذَّابٌ
اور فرعون کے خاندان میں سے ایک مومن شخص جو ابھی تک ایمان چھپائے ہوئے تھا، بول اُٹھا کہ : ’’ کیا تم ایک شخص کو صرف اس لئے قتل کر رہے ہو کہ وہ کہتا ہے میراپروردگار اﷲ ہے؟ حالانکہ وہ تمہارے پاس روشن دلیلیں لے کر آیا ہے۔ اور اگر وہ جھوٹا ہی ہوتو اُس کا جھوٹ اُسی پر پڑے گا، اور اگر سچا ہو تو جس چیز سے وہ تمہیں ڈرا رہا ہے، اُس میں سے کچھ تو تم پر آہی پڑے گی۔ اﷲ کسی ایسے شخص کو ہدایت نہیں دیتا جو حد سے گذر جانے والا (اور) جھوٹ بولنے کا عادی ہو
•
يَا قَوْمِ لَكُمُ الْمُلْكُ الْيَوْمَ ظَاهِرِينَ فِي الأَرْضِ فَمَن يَنصُرُنَا مِن بَأْسِ اللَّهِ إِنْ جَاءنَا قَالَ فِرْعَوْنُ مَا أُرِيكُمْ إِلاَّ مَا أَرَى وَمَا أَهْدِيكُمْ إِلاَّ سَبِيلَ الرَّشَادِ
اے میری قوم! آج تو تمہیں ایسی سلطنت حاصل ہے کہ زمین میں تمہارا راج ہے، لیکن اگر اﷲ کا عذاب ہم پر آگیا تو کون ہے جو اُس کے مقابلے میں ہماری مدد کرے؟‘‘ فرعون نے کہا : ’’ میں تو تمہیں وہی رائے دوں گا جسے میں دُرست سمجھتا ہوں ، اور میں تمہاری جو رہنمائی کر رہا ہوں ، وہ بالکل ٹھیک راستے کی طرف کر رہا ہوں ۔‘‘
•
وَقَالَ الَّذِي آمَنَ يَا قَوْمِ إِنِّي أَخَافُ عَلَيْكُم مِّثْلَ يَوْمِ الأَحْزَابِ
اور جو شخص اِیمان لے آیا تھا اُس نے کہا : ’’ اے میری قوم ! مجھے ڈر ہے کہ تم پر ویسا ہی دن نہ آجائے جیسا بہت سے گروہوں پر آچکا ہے