قرآن کریم > غافر
غافر
•
مِثْلَ دَأْبِ قَوْمِ نُوحٍ وَعَادٍ وَثَمُودَ وَالَّذِينَ مِن بَعْدِهِمْ وَمَا اللَّهُ يُرِيدُ ظُلْمًا لِّلْعِبَادِ
(اور تمہارا حال بھی ویسا نہ ہو) جیسا حال نوح (علیہ السلام) کی قوم کا، اور عاد و ثمود کا اور اُن کے بعد کے لوگوں کا ہوا تھا۔ اور اﷲ بندوں پر ظلم کرنا نہیں چاہتا
•
وَيَا قَوْمِ إِنِّي أَخَافُ عَلَيْكُمْ يَوْمَ التَّنَادِ
اور اے میری قوم ! مجھے تم پر اس دن کا خوف ہے جس میں چیخ پکار مچی ہوگی
•
يَوْمَ تُوَلُّونَ مُدْبِرِينَ مَا لَكُم مِّنَ اللَّهِ مِنْ عَاصِمٍ وَمَن يُضْلِلِ اللَّهُ فَمَا لَهُ مِنْ هَادٍ
جس دن تم پیٹھ پھیر کر اس طرح بھاگو گے کہ کوئی بھی تمہیں اﷲ سے بچانے والا نہیں ہوگا، اور جسے اﷲ بھٹکا دے، اُسے کوئی راستہ دِکھانے والا میسر نہیں آتا
•
وَلَقَدْ جَاءكُمْ يُوسُفُ مِن قَبْلُ بِالْبَيِّنَاتِ فَمَا زِلْتُمْ فِي شَكٍّ مِّمَّا جَاءكُم بِهِ حَتَّى إِذَا هَلَكَ قُلْتُمْ لَن يَبْعَثَ اللَّهُ مِن بَعْدِهِ رَسُولاً كَذَلِكَ يُضِلُّ اللَّهُ مَنْ هُوَ مُسْرِفٌ مُّرْتَابٌ
اور حقیقت یہ ہے کہ اس سے پہلے یوسف (علیہ السلام) تمہارے پاس روشن دلیلیں لے کر آئے تھے، تب بھی تم اُن کی لائی ہوئی باتوں کے متعلق شک میں پڑے رہے۔ پھر جب وہ وفات پاگئے تو تم نے کہا کہ اُن کے بعد اﷲ اب کوئی پیغمبر نہیں بھیجے گا۔ اسی طرح اﷲ اُن تمام لوگوں کو گمراہی میں ڈالے رکھتا ہے جو حد سے گذرے ہوئے، شکی ہوتے ہیں
•
الَّذِينَ يُجَادِلُونَ فِي آيَاتِ اللَّهِ بِغَيْرِ سُلْطَانٍ أَتَاهُمْ كَبُرَ مَقْتًا عِندَ اللَّهِ وَعِندَ الَّذِينَ آمَنُوا كَذَلِكَ يَطْبَعُ اللَّهُ عَلَى كُلِّ قَلْبِ مُتَكَبِّرٍ جَبَّارٍ
جو اپنے پا س کسی واضح دلیل کے آئے بغیر اﷲ کی آیتوں میں جھگڑے نکالا کرتے ہیں ۔ یہ بات اﷲ کے نزدیک بھی قابلِ نفرت ہے، اور اُن لوگوں کے نزدیک بھی جو اِیمان لے آئے ہیں ۔ اسی طرح اﷲ ہر متکبر جابر شخص کے دِل پر مہر لگا دیتا ہے۔‘‘
•
وَقَالَ فِرْعَوْنُ يَا هَامَانُ ابْنِ لِي صَرْحًا لَّعَلِّي أَبْلُغُ الأَسْبَابَ
اور فرعون نے (اپنے وزیر سے) کہا کہ : ’’ اے ہامان ! میرے لئے ایک اُونچی عمارت بنادو، تاکہ میں اُن راستوں تک پہنچوں
•
أَسْبَابَ السَّمَاوَاتِ فَأَطَّلِعَ إِلَى إِلَهِ مُوسَى وَإِنِّي لأَظُنُّهُ كَاذِبًا وَكَذَلِكَ زُيِّنَ لِفِرْعَوْنَ سُوءُ عَمَلِهِ وَصُدَّ عَنِ السَّبِيلِ وَمَا كَيْدُ فِرْعَوْنَ إِلاَّ فِي تَبَابٍ
جو آسمانوں کے راستے ہیں ، پھر میں موسیٰ کے خدا کو جھانک کر دیکھوں ۔ اور یقین رکھو کہ میں تو اُسے جھوٹا ہی سمجھتا ہوں ۔‘‘ اسی طرح فرعون کی بدکرداری اُس کی نظر میں خوشنما بنا دی گئی تھی، اور اُسے راستے سے روک دیا گیا تھا۔ اور فرعون کی کوئی چال ایسی نہیں تھی جو بربادی میں نہ گئی ہو
•
وَقَالَ الَّذِي آمَنَ يَا قَوْمِ اتَّبِعُونِ أَهْدِكُمْ سَبِيلَ الرَّشَادِ
اور جو شخص ایمان لے آیا تھا اُس نے کہا : ’’ اے قوم ! میری بات مانو، میں تمہیں ہدایت کے راست پر لے جاؤں گا
•
يَا قَوْمِ إِنَّمَا هَذِهِ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا مَتَاعٌ وَإِنَّ الآخِرَةَ هِيَ دَارُ الْقَرَارِ
اے میری قوم ! یہ دُنیوی زندگی تو بس تھوڑا سا مزہ ہے، اور یقین جانو کہ آخرت ہی رہنے بسنے کا اصل گھر ہے
•
مَنْ عَمِلَ سَيِّئَةً فَلا يُجْزَى إِلاَّ مِثْلَهَا وَمَنْ عَمِلَ صَالِحًا مِّن ذَكَرٍ أَوْ أُنثَى وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَأُوْلَئِكَ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ يُرْزَقُونَ فِيهَا بِغَيْرِ حِسَابٍ
او ر جس شخص نے کوئی بُرائی کی ہوگی، اُسے اُسی کے برابر بدلہ دیا جائے گا، اور جس نے نیک کا م کیا ہوگا، چاہے وہ مرد ہو یا عورت، جب کہ وہ مومن ہو، تو ایسے لوگ جنت میں داخل ہوں گے۔ وہاں اُنہیں بے حساب رزق دیا جائے گا