قرآن کریم > غافر
غافر
•
أَفَلَمْ يَسِيرُوا فِي الأَرْضِ فَيَنظُرُوا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ كَانُوا أَكْثَرَ مِنْهُمْ وَأَشَدَّ قُوَّةً وَآثَارًا فِي الأَرْضِ فَمَا أَغْنَى عَنْهُم مَّا كَانُوا يَكْسِبُونَ
بھلا کیا انہوں نے زمین میں چل پھر کر نہیں دیکھا کہ ان سے پہلے جو لوگ تھے، اُن کا انجا م کیسا ہوا؟ وہ ان سے تعداد میں زیادہ تھے، اور طاقت میں بھی ان سے بڑھے ہوئے تھے، اور ان یاد گاروں میں بھی جو وہ زمین میں چھوڑ کر گئے ہیں ۔ پھر بھی جو کچھ وہ کماتے تھے، وہ اُن کے کچھ کام نہیں آیا
•
فَلَمَّا جَاءتْهُمْ رُسُلُهُم بِالْبَيِّنَاتِ فَرِحُوا بِمَا عِندَهُم مِّنَ الْعِلْمِ وَحَاقَ بِهِم مَّا كَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِؤُون
چنانچہ جب اُن کے پیغمبر اُن کے پاس کھلی کھلی دلیلیں لے کر آئے، تب بھی وہ اپنے اُس علم پر ہی ناز کرتے رہے جو اُن کے پاس تھا، اور جس چیز کا وہ مذاق اُڑا یا کرتے تھے، اُسی نے اُن کو آگھیرا
•
فَلَمَّا رَأَوْا بَأْسَنَا قَالُوا آمَنَّا بِاللَّهِ وَحْدَهُ وَكَفَرْنَا بِمَا كُنَّا بِهِ مُشْرِكِينَ
پھر جب اُنہوں نے ہمارا عذاب آنکھوں سے دیکھ لیا تو اُس وقت کہا کہ : ’’ ہم خدائے واحد پر ایمان لے آئے، اور اُن سب کا ہم نے انکار کر دیا جن کو ہم اﷲ کے ساتھ شریک ٹھہرایا کرتے تھے۔‘‘
•
فَلَمْ يَكُ يَنفَعُهُمْ إِيمَانُهُمْ لَمَّا رَأَوْا بَأْسَنَا سُنَّةَ اللَّهِ الَّتِي قَدْ خَلَتْ فِي عِبَادِهِ وَخَسِرَ هُنَالِكَ الْكَافِرُونَ
لیکن جب ہمارا عذاب اُنہوں نے دیکھ لیا تھا تو اُس کے بعد اُن کا ایمان لانا اُنہیں فائدہ نہیں پہنچا سکتا تھا۔ خبردار رہو کہ اﷲ تعالیٰ کا یہی معمول ہے جو اُس کے بندوں میں پہلے سے چلا آتا ہے۔ اور اُس موقع پر کافروں نے سخت نقصان اُٹھایا
•
تَنزِيلُ الْكِتَابِ مِنَ اللَّهِ الْعَزِيزِ الْعَلِيمِ
یہ کتا ب اﷲ کی طرف سے اُتاری جارہی ہے جو بڑا صاحبِ اِقتدار، بڑے علم کا مالک ہے