قرآن کریم > الدخان
الدخان
•
فَارْتَقِبْ يَوْمَ تَأْتِي السَّمَاء بِدُخَانٍ مُّبِينٍ
لہٰذا اُس دن کا انتظار کرو جب آسمان ایک واضح دُھواں لے کر نمودار ہوگا
•
رَبَّنَا اكْشِفْ عَنَّا الْعَذَابَ إِنَّا مُؤْمِنُونَ
(اُس وقت یہ لوگ کہیں گے کہ :) ’’ اے ہمارے پروردگار! ہم سے یہ عذاب دور کر دیجئے، ہم ضرور ایمان لے آئیں گے۔‘‘
•
أَنَّى لَهُمُ الذِّكْرَى وَقَدْ جَاءهُمْ رَسُولٌ مُّبِينٌ
ان کو نصیحت کہاں ہوتی ہے؟ حالانکہ ان کے پاس ایسا پیغمبر آیا ہے جس نے حقیقت کو کھول کر رکھ دیا ہے
•
ثُمَّ تَوَلَّوْا عَنْهُ وَقَالُوا مُعَلَّمٌ مَّجْنُونٌ
پھر بھی یہ لوگ اُس سے منہ موڑے رہے، اور کہنے لگے کہ : ’’ یہ سکھایا پڑھایا ہوا ہے، دیوانہ ہے۔‘‘
•
إِنَّا كَاشِفُوا الْعَذَابِ قَلِيلاً إِنَّكُمْ عَائِدُونَ
(اچھا) ہم عذاب کو کچھ عرصے تک ہٹا دیتے ہیں ۔ یقین ہے کہ تم پھر اُسی حالت پر لوٹ آؤ گے
•
يَوْمَ نَبْطِشُ الْبَطْشَةَ الْكُبْرَى إِنَّا مُنتَقِمُونَ
جس دن ہماری طرف سے سب سے بڑی پکڑ ہوگی، اُس دن ہم پورا انتقام لے لیں گے
•
وَلَقَدْ فَتَنَّا قَبْلَهُمْ قَوْمَ فِرْعَوْنَ وَجَاءهُمْ رَسُولٌ كَرِيمٌ
اور ان سے پہلے ہم نے فرعون کی قوم کو آزمایا تھا، اور ان کے پاس ایک معزز پیغمبر آئے تھے
•
أَنْ أَدُّوا إِلَيَّ عِبَادَ اللَّهِ إِنِّي لَكُمْ رَسُولٌ أَمِينٌ
(اور انہوں نے کہا تھا) کہ : ’’ اﷲ کے بندوں کو میرے حوالے کر دو، میں تمہاری طرف ایک امانت دار پیغمبر بن کر آیا ہوں ۔‘‘
•
وَأَنْ لاَّ تَعْلُوا عَلَى اللَّهِ إِنِّي آتِيكُم بِسُلْطَانٍ مُّبِينٍ
اور یہ کہ : ’’ اﷲ کے آگے سرکشی مت کرو، میں تمہارے پاس ایک کھلی ہوئی دلیل پیش کرتا ہوں