قرآن کریم > الفتح
الفتح
•
سَيَقُولُ لَكَ الْمُخَلَّفُونَ مِنَ الأَعْرَابِ شَغَلَتْنَا أَمْوَالُنَا وَأَهْلُونَا فَاسْتَغْفِرْ لَنَا يَقُولُونَ بِأَلْسِنَتِهِم مَّا لَيْسَ فِي قُلُوبِهِمْ قُلْ فَمَن يَمْلِكُ لَكُم مِّنَ اللَّهِ شَيْئًا إِنْ أَرَادَ بِكُمْ ضَرًّا أَوْ أَرَادَ بِكُمْ نَفْعًا بَلْ كَانَ اللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرًا
وہ دیہاتی جو (حدیبیہ کے سفر میں ) پیچھے رہ گئے تھے، اب وہ تم سے ضرور یہ کہیں گے کہ : ’’ ہمارے مال ودولت اور ہمارے اہل و عیال نے ہمیں مشغول کر لیا تھا، اس لئے ہمارے لئے مغفرت کی دُعا کر دیجئے۔‘‘ وہ اپنی زبانوں سے وہ باتیں کہتے ہیں جو ان کے دلوں میں نہیں ہوتیں ۔ (ان سے) کہو کہ : ’’ اچھا تو اگر اﷲ تمہیں کوئی نقصان پہنچانا چاہے یا فائدہ پہنچانا چاہے تو کون ہے جو اﷲ کے سامنے تمہارے معاملے میں کچھ بھی کرنے کی طاقت رکھتا ہو؟ بلکہ جو کچھ تم کرتے ہو، اﷲ اُس سے پوری طرح باخبر ہے
•
بَلْ ظَنَنتُمْ أَن لَّن يَنقَلِبَ الرَّسُولُ وَالْمُؤْمِنُونَ إِلَى أَهْلِيهِمْ أَبَدًا وَزُيِّنَ ذَلِكَ فِي قُلُوبِكُمْ وَظَنَنتُمْ ظَنَّ السَّوْءِ وَكُنتُمْ قَوْمًا بُورًا
حقیقت تو یہ ہے کہ تم نے یہ سمجھا تھا کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور دوسرے مسلمان کبھی اپنے گھر والوں کے پاس لوٹ کر نہیں آئیں گے، اور یہی بات تمہارے دلوں کو اچھی معلوم ہوتی تھی، اور تم نے بُرے بُرے گمان کئے تھے، اور تم ایسے لوگ بن گئے تھے جنہیں برباد ہونا تھا
•
وَمَن لَّمْ يُؤْمِن بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ فَإِنَّا أَعْتَدْنَا لِلْكَافِرِينَ سَعِيرًا
اور جو شخص اﷲ اور اُس کے رسول پر اِیمان نہ لائے، تو (وہ یادرکھے کہ) ہم نے کافروں کیلئے بھڑکتی ہوئی آگ تیار کر رکھی ہے
•
وَلِلَّهِ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ يَغْفِرُ لِمَن يَشَاء وَيُعَذِّبُ مَن يَشَاء وَكَانَ اللَّهُ غَفُورًا رَّحِيمًا
اور آسمانوں اور زمین کی سلطنت تمام تر اﷲ ہی کی ہے، وہ جس کو چاہے، بخش دے، اور جس کو چاہے، عذاب دے، اور اﷲ بہت بخشنے والا، بہت مہربان ہے
•
سَيَقُولُ الْمُخَلَّفُونَ إِذَا انطَلَقْتُمْ إِلَى مَغَانِمَ لِتَأْخُذُوهَا ذَرُونَا نَتَّبِعْكُمْ يُرِيدُونَ أَن يُبَدِّلُوا كَلامَ اللَّهِ قُل لَّن تَتَّبِعُونَا كَذَلِكُمْ قَالَ اللَّهُ مِن قَبْلُ فَسَيَقُولُونَ بَلْ تَحْسُدُونَنَا بَلْ كَانُوا لا يَفْقَهُونَ إِلاَّ قَلِيلاً
(مسلمانو !) جب تم غنیمت کے مال لینے کیلئے چلو گے تو یہ (حدیبیہ کے سفر سے) پیچھے رہنے والے تم سے کہیں گے کہ : ’’ ہمیں بھی اپنے ساتھ چلنے دو۔‘‘ وہ چاہیں گے کہ اﷲ کی بات کو بدل دیں ۔ تم کہہ دینا کہ : ’’ تم ہرگز ہمارے ساتھ نہیں چلو گے۔ اﷲ نے پہلے سے یوں ہی فرما رکھا ہے۔‘‘ اس پر وہ کہیں گے کہ : ’’ دراصل آپ لوگ ہم سے حسد رکھتے ہیں ۔‘‘ نہیں ! بلکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ خود ہی ایسے ہیں کہ بہت کم بات سمجھتے ہیں
•
قُل لِّلْمُخَلَّفِينَ مِنَ الأَعْرَابِ سَتُدْعَوْنَ إِلَى قَوْمٍ أُوْلِي بَأْسٍ شَدِيدٍ تُقَاتِلُونَهُمْ أَوْ يُسْلِمُونَ فَإِن تُطِيعُوا يُؤْتِكُمُ اللَّهُ أَجْرًا حَسَنًا وَإِن تَتَوَلَّوْا كَمَا تَوَلَّيْتُم مِّن قَبْلُ يُعَذِّبْكُمْ عَذَابًا أَلِيمًا
ان پیچھے رہنے والے دیہاتیوں سے کہہ دینا کہ : ’’ عنقریب تمہیں ایسے لوگوں کے پاس (لڑنے کیلئے) بلایا جائے گا جو بڑے سخت جنگجو ہوں گے، کہ یا تو اُن سے لڑتے رہو، یا وہ اطاعت قبول کر لیں ۔ اُس وقت اگر تم (جہاد کے اُس حکم کی) اطاعت کروگے تو اﷲ تمہیں اچھا اَجر دے گا، اور اگر تم منہ موڑوگے جیسا کہ تم نے پہلے منہ موڑا تھا تو اﷲ تمہیں دردناک عذاب دے گا
•
لَيْسَ عَلَى الأَعْمَى حَرَجٌ وَلا عَلَى الأَعْرَجِ حَرَجٌ وَلا عَلَى الْمَرِيضِ حَرَجٌ وَمَن يُطِعِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ يُدْخِلْهُ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الأَنْهَارُ وَمَن يَتَوَلَّ يُعَذِّبْهُ عَذَابًا أَلِيمًا
اندھے آدمی پر (جہاد نہ کرنے کا) کوئی گناہ نہیں ہے، نہ لنگڑے آدمی پر کوئی گناہ ہے، اور نہ بیمار آدمی پر گناہ ہے۔ اور جو شخص بھی اﷲ اور اُس کے رسول کا کہنا مانے، اﷲ اُس کو ایسی جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی۔ اور جو کوئی منہ موڑے گا، اُسے دردناک عذاب دے گا
•
لَقَدْ رَضِيَ اللَّه عَنِ الْمُؤْمِنِينَ إِذْ يُبَايِعُونَكَ تَحْتَ الشَّجَرَةِ فَعَلِمَ مَا فِي قُلُوبِهِمْ فَأَنزَلَ السَّكِينَةَ عَلَيْهِمْ وَأَثَابَهُمْ فَتْحًا قَرِيبًا
یقینا اﷲ اِن مومنوں سے بڑا خوش ہوا جب وہ درخت کے نیچے تم سے بیعت کر رہے تھے، اور ان کے دلوں میں جو کچھ تھا وہ بھی اﷲ کو معلوم تھا، اس لئے اُس نے اُن پر سکینت اُتار دی، اور اُن کو اِنعام میں ایک قریبی فتح عطا فرمادی
•
وَمَغَانِمَ كَثِيرَةً يَأْخُذُونَهَا وَكَانَ اللَّهُ عَزِيزًا حَكِيمًا
اور بہت غنیمتیں جن کو وہ لیں گے، اور اللہ زبردست حکمت والا ہے
•
وَعَدَكُمُ اللَّهُ مَغَانِمَ كَثِيرَةً تَأْخُذُونَهَا فَعَجَّلَ لَكُمْ هَذِهِ وَكَفَّ أَيْدِيَ النَّاسِ عَنكُمْ وَلِتَكُونَ آيَةً لِّلْمُؤْمِنِينَ وَيَهْدِيَكُمْ صِرَاطًا مُّسْتَقِيمًا
اﷲ نے تم سے بہت سے مالِ غنیمت کا وعدہ کر رکھا ہے جو تم حاصل کروگے، اب فوری طور پر اُس نے تمہیں یہ فتح دے دی ہے، اور لوگوں کے ہاتھوں کو تم سے روک دیا، تاکہ یہ مومنوں کیلئے ایک نشانی بن جائے، اور تمہیں اﷲ سیدھے راستے پر ڈال دے