قرآن کریم > ق
ق
•
وَاُزْلِفَتِ الْجَنَّةُ لِلْمُتَّقِيْنَ غَيْرَ بَعِيْدٍ
اور پرہیز گاروں کیلئے جنت اتنی قریب کر دی جائے گی کہ کچھ بھی دور نہیں رہے گی
•
ھٰذَا مَا تُوْعَدُوْنَ لِكُلِّ اَوَّابٍ حَفِيْظٍ
(اور کہا جائے گا کہ :) ’’ یہ ہے وہ چیز جس کا تم سے یہ وعدہ کیا جاتا تھا کہ وہ ہر اُس شخص کیلئے ہے جو اﷲ سے خوب لَو لگائے ہوئے ہو، (اور) اپنی نگرانی رکھنے والا ہو
•
مَنْ خَشِيَ الرَّحْمَن بِالْغَيْبِ وَجَاء بِقَلْبٍ مُّنِيبٍ
جو خدائے رحمن سے اُسے دیکھے بغیر ڈرتا ہو، اور اﷲ کی طرف رُجوع ہونے والا دل لے کر آئے
•
ادْخُلُوْهَا بِسَلٰمٍ ۭ ذٰلِكَ يَوْمُ الْخُلُوْدِ
تم سب اس میں سلامتی کے ساتھ داخل ہو جاؤ۔‘‘ وہ دن ابدی زندگی کا دن ہوگا
•
لَهُم مَّا يَشَاؤُونَ فِيهَا وَلَدَيْنَا مَزِيدٌ
ان (جنتیوں ) کو وہ سب کچھ ملے گا جو وہاں وہ چاہیں گے، اور ہمارے پاس کچھ اور زیادہ بھی ہے
•
وَكَمْ اَهْلَكْنَا قَبْلَهُمْ مِّنْ قَرْنٍ هُمْ اَشَدُّ مِنْهُمْ بَطْشًا فَنَقَّبُوْا فِي الْبِلَادِ ۭ هَلْ مِنْ مَّحِيْصٍ
اور ان (مکہ کے کافروں ) سے پہلے ہم کتنی ہی قوموں کو ہلاک کر چکے ہیں جن کی طاقت پر گرفت ان سے زیادہ سخت تھی، چنانچہ اُنہوں نے سارے شہر چھان مارے تھے۔ کیا اُن کیلئے بھاگنے کی کوئی جگہ تھی؟
•
اِنَّ فِيْ ذٰلِكَ لَذِكْرٰى لِمَنْ كَانَ لَهُ قَلْبٌ اَوْ اَلْقَى السَّمْعَ وَهُوَ شَهِيْدٌ
یقینا اس میں اُس شخص کیلئے بڑی نصیحت کا سامان ہے جس کے پاس دل ہو، یاجو حاضر دِماغ بن کر کان دھر ے
•
وَلَــقَدْ خَلَقْنَا السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ وَمَا بَيْنَهُمَا فِيْ سِتَّةِ اَيَّامٍ وَّمَا مَسَّنَا مِنْ لُّغُوْبٍ
اورہم نے سارے آسمان اور زمین کو چھ دن میں پیدا کیا، اور ہمیں ذرا سی تھکاوٹ بھی چھوکر نہیں گذری
•
فَاصْبِرْ عَلٰي مَا يَقُوْلُوْنَ وَسَبِّــحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ قَبْلَ طُلُوْعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ الْغُرُوْبِ
لہٰذا (اے پیغمبر !) جو کچھ یہ لوگ کہہ رہے ہیں ، تم اُس پر صبر کرو، اور اپنے پروردگار کی حمد کے ساتھ تسبیح کرتے رہو، سورج نکلنے سے پہلے بھی، او رسورج ڈوبنے سے پہلے بھی
•
وَمِنَ الَّيْلِ فَسَبِّحْهُ وَاَدْبَارَ السُّجُوْدِ
اور رات کے حصوں میں بھی اُس کی تسبیح کرو، اور سجدوں کے بعد بھی۔‘‘