قرآن کریم > الـطور
الـطور
•
يَوْمَ يُدَعُّوْنَ اِلٰى نَارِ جَهَنَّمَ دَعًّا
اُس دن جب اُنہیں دھکے دے دے کر جہنم کی آگ کی طرف دھکیلا جائے گا
•
هٰذِهِ النَّارُ الَّتِيْ كُنْتُمْ بِهَا تُكَذِّبُوْنَ
(کہ :) ’’ یہ ہے وہ آگ جس کو تم جھٹلایا کرتے تھے
•
اَفَسِحْرٌ ھٰذَآ اَمْ اَنْتُمْ لَا تُبْصِرُوْنَ
بھلا کیا یہ جادو ہے یا تمہیں (اب بھی) کچھ نظر نہیں آرہا؟
•
اِصْلَوْهَا فَاصْبِرُوْٓا اَوْ لَا تَصْبِرُوْا ۚ سَوَاۗءٌ عَلَيْكُمْ ۭ اِنَّمَا تُجْزَوْنَ مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ
داخل ہو جاؤ اس میں ! پھر تم صبر کرو، یا نہ کرو، تمہارے لئے برابر ہے۔ تمہیں اُنہی کاموں کا بدلہ دیا جائے گا جو تم کیا کرتے تھے۔‘‘
•
فَاكِهِينَ بِمَا آتَاهُمْ رَبُّهُمْ وَوَقَاهُمْ رَبُّهُمْ عَذَابَ الْجَحِيمِ
اُن کے پروردگار نے اُنہیں جس طرح نوازا اور اُن کے پروردگار ہی نے اُنہیں دوزخ کے عذاب سے جس طرح بچایا، اُس کا لطف اُٹھا رہے ہوں گے
•
كُلُوا وَاشْرَبُوا هَنِيئًا بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ
(اُن سے کہا جائے گا کہ :) ’’ خوب مزے سے کھاؤ پیو، اُن اعمال کے صلے میں جو تم کیا کرتے تھے۔‘‘
•
مُتَّكِئِينَ عَلَى سُرُرٍ مَّصْفُوفَةٍ وَزَوَّجْنَاهُم بِحُورٍ عِينٍ
وہ ایک قطار میں لگی ہوئی اُونچی نشستوں پر تکیہ لگائے ہوئے ہوں گے، اور ہم بڑی بڑی آنکھوں والی حوروں سے اُن کا بیاہ کردیں گے