قرآن کریم > الـطور
الـطور
•
وَالَّذِينَ آمَنُوا وَاتَّبَعَتْهُمْ ذُرِّيَّتُهُم بِإِيمَانٍ أَلْحَقْنَا بِهِمْ ذُرِّيَّتَهُمْ وَمَا أَلَتْنَاهُم مِّنْ عَمَلِهِم مِّن شَيْءٍ كُلُّ امْرِئٍ بِمَا كَسَبَ رَهِينٌ
اور جو لوگ ایمان لائے ہیں ، اور اُن کی اولاد نے بھی اِیمان میں اُن کی پیروی کی ہے، تو اُن کی اولاد کو ہم اُنہی کے ساتھ شامل کردیں گے، اور اُن کے عمل میں سے کسی چیز کی کمی نہیں کریں گے۔ ہر اِنسان کی جان اپنی کمائی کے بدلے رہن رکھی ہوئی ہے
•
وَأَمْدَدْنَاهُم بِفَاكِهَةٍ وَلَحْمٍ مِّمَّا يَشْتَهُونَ
اور ہم اُنہیں ایک کے بعد ایک پھل اور گوشت، جو بھی اُن کا دل چاہے گا، دیئے چلے جائیں گے
•
يَتَنَازَعُونَ فِيهَا كَأْسًا لاَّ لَغْوٌ فِيهَا وَلا تَأْثِيمٌ
وہاں وہ ایسے جام شراب پر (دوستانہ) چھینا جھپٹی کر رہے ہوں گے جس میں نہ کوئی بے ہودگی ہوگی، اور نہ کوئی گناہ ہوگا
•
وَيَطُوْفُ عَلَيْهِمْ غِلْمَانٌ لَّهُمْ كَاَنَّهُمْ لُؤْلُؤٌ مَّكْنُوْنٌ
اور ان کے اِرد گرد وہ نوجوان پھر رہے ہوں گے جو اُنہی (کی خدمت) کیلئے مخصوص ہوں گے، ایسے (خوبصورت) جیسے چھپا کر رکھے ہوئے موتی!
•
وَاَقْبَلَ بَعْضُهُمْ عَلٰي بَعْضٍ يَّتَسَاۗءَلُوْنَ
اور وہ ایک دوسرے کی طرف متوجہ ہو کر حالات پوچھیں گے
•
قَالُوْٓا اِنَّا كُنَّا قَبْلُ فِيْٓ اَهْلِنَا مُشْفِقِيْنَ
کہیں گے کہ : ’’ ہم جب اپنے گھر والوں (یعنی دنیا) میں تھے تو ڈرے سہمے رہتے تھے
•
فَمَنَّ اللَّهُ عَلَيْنَا وَوَقَانَا عَذَابَ السَّمُومِ
آخر اﷲ نے ہم پر بڑا اِحسان فرمایا، اور ہمیں جھلسانے والی ہواکے عذاب سے بچالیا
•
إِنَّا كُنَّا مِن قَبْلُ نَدْعُوهُ إِنَّهُ هُوَ الْبَرُّ الرَّحِيمُ
ہم اس سے پہلے اُس سے دُعائیں مانگا کرتے تھے۔ حقیقت یہ ہے کہ وہی ہے جو بڑا محسن، بہت مہربان ہے۔‘‘
•
فَذَكِّرْ فَمَآ اَنْتَ بِنِعْمَتِ رَبِّكَ بِكَاهِنٍ وَّلَا مَجْنُوْنٍ
لہٰذا (اے پیغمبر !) تم نصیحت کرتے رہو، کیونکہ تم اپنے پروردگار کے فضل سے نہ کاہن ہو، نہ مجنون
•
أَمْ يَقُولُونَ شَاعِرٌ نَّتَرَبَّصُ بِهِ رَيْبَ الْمَنُونِ
بھلا کیا یہ لوگ یوں کہتے ہیں کہ : ’’ یہ صاحب شاعر ہیں جن کے بارے میں ہم زمانے کی گردش کا انتظار کر رہے ہیں؟‘‘