قرآن کریم > الـقمـر
الـقمـر
•
فَفَتَحْنَا أَبْوَابَ السَّمَاءِ بِمَاءٍ مُنْهَمِرٍ
چنانچہ ہم نے ٹو ٹ کر برسنے والے پانی سے آسمان کے دروازے کھول دیئے
•
وَّفَجَّــرْنَا الْاَرْضَ عُيُوْنًا فَالْتَقَى الْمَاۗءُ عَلٰٓي اَمْرٍ قَدْ قُدِرَ
اور زمین کو پھاڑ کر چشمون میں تبدیل کر دیا۔ اور اس طرح (دونوں قسم کا) سارا پانی اُس کام کیلئے مل گیا جو مقدر ہو چکا تھا
•
وَحَمَلْنَاهُ عَلَى ذَاتِ أَلْوَاحٍ وَدُسُرٍ
اور نوح کو ہم نے ایک تختوں اور میخوں والی (کشتی) پر سوار کردیا
•
تَجْرِيْ بِاَعْيُنِنَا ۚ جَزَاۗءً لِّمَنْ كَانَ كُفِرَ
جو ہماری نگرانی میں روں دواں تھی، تاکہ اُس (پیغمبر) کا بدلہ لیا جائے جس کی نا قدری کی گئی تھی
•
وَلَقَدْ تَّرَكْنٰهَآ اٰيَةً فَهَلْ مِنْ مُّدَّكِرٍ
اور حقیقت یہ ہے کہ ہم نے اس کو (عبرت کی) ایک نشانی بنا دیا۔ تو کیا کوئی ہے جو نصیحت حاصل کرے؟
•
وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْاٰنَ لِلذِّكْرِ فَهَلْ مِنْ مُّدَّكِرٍ
اور حقیقت یہ ہے کہ ہم نے قرآن کو نصیحت حاصل کرنے کیلئے آسان بنادیا ہے۔ اب کیا کوئی ہے جو نصیحت حاصل کرے؟
•
كَذَّبَتْ عَادٌ فَكَيْفَ كَانَ عَذَابِيْ وَنُذُرِ
عاد کی قوم نے بھی جھٹلانے کا رویہ اِختیار کیا، پھر دیکھ لو کہ میرا عذاب اور میری تنبیہات کیسی تھیں؟
•
اِنَّآ اَرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ رِيْحًا صَرْصَرًا فِيْ يَوْمِ نَحْسٍ مُّسْتَمِرٍّ
ہم نے ایک مسلسل نحوست کے دن میں اُن پر تیز آندھی والی ہوا چھوڑدی تھی
•
تَنْزِعُ النَّاسَ ۙ كَاَنَّهُمْ اَعْجَازُ نَخْلٍ مُّنْقَعِرٍ
جو لوگوں کو اس طرح اُکھاڑ پھینک دیتی تھی جیسے وہ کھجور کے اُکھڑے ہوئے درخت کے تنے ہوں