قرآن کریم > الـمجادلـة
الـمجادلـة
•
يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اِذَا قِيْلَ لَكُمْ تَفَسَّحُوْا فِي الْمَجٰلِسِ فَافْسَحُوْا يَفْسَحِ اللّٰهُ لَكُمْ ۚ وَاِذَا قِيْلَ انْشُزُوْا فَانْشُزُوْا يَرْفَعِ اللّٰهُ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا مِنْكُمْ ۙ وَالَّذِيْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ دَرَجٰتٍ ۭ وَاللّٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِيْرٌ
اے ایمان والو ! جب تم سے کہا جاتا ہے کہ مجلسوں میں دوسروں کیلئے گنجائش پیدا کرو، تو گنجائش پیدا کر دیا کرو، اﷲ تمہارے لئے وسعت پیدا کرے گا، اور جب کہا جائے کہ اُٹھ جاؤ، تم میں سے جو لوگ ایمان لائے ہیں ، اور جن کو علم عطا کیا گیا ہے، اﷲ ان کو درجوں میں بلند کرے گا۔ اور جو کچھ تم کرتے ہو، اﷲ اُس سے پوری طرح باخبر ہے
•
يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اِذَا نَاجَيْتُمُ الرَّسُوْلَ فَقَدِّمُوْا بَيْنَ يَدَيْ نَجْوٰكُمْ صَدَقَةً ۭ ذٰلِكَ خَيْرٌ لَّكُمْ وَاَطْهَرُ ۭ فَاِنْ لَّمْ تَجِدُوْا فَاِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ
اے ایمان والو ! جب تم رسول سے تنہائی میں کوئی بات کرنا چاہو تو اپنی اس تنہائی کی بات سے پہلے کچھ صدقہ کر دیا کرو۔ یہ طریقہ تمہارے حق میں بہتر اور زیادہ ستھرا طریقہ ہے۔ ہاں اگر تمہارے پاس (صدقہ کرنے کیلئے) کچھ نہ ہوتو اﷲ بہت بخشنے والا، بہت مہربان ہے
•
أَأَشْفَقْتُمْ أَن تُقَدِّمُوا بَيْنَ يَدَيْ نَجْوَاكُمْ صَدَقَاتٍ فَإِذْ لَمْ تَفْعَلُوا وَتَابَ اللَّهُ عَلَيْكُمْ فَأَقِيمُوا الصَّلاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ وَأَطِيعُوا اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَاللَّهُ خَبِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ
کیا تم اس بات سے ڈر گئے کہ اپنی تنہائی کی بات سے پہلے صدقات دیا کرو؟ اب جبکہ تم ایسا نہیں کرسکے، اور اﷲ نے تمہیں معاف کردیا تو تم نماز قائم کرتے رہو، اور زکوٰۃ دیتے رہو، اور اﷲ اور اس کے رسول کی فرماں برداری کرتے رہو۔ اور جو کام بھی تم کرتے ہو، اﷲ اس سے پوری طرح باخبر ہے
•
اَلَمْ تَرَ اِلَى الَّذِيْنَ تَوَلَّوْا قَوْمًا غَضِبَ اللّٰهُ عَلَيْهِمْ ۭ مَا هُمْ مِّنْكُمْ وَلَا مِنْهُمْ ۙ وَيَحْلِفُوْنَ عَلَي الْكَذِبِ وَهُمْ يَعْلَمُوْنَ
کیا تم نے اُن کو نہیں دیکھا جنہوں نے ایسے لوگوں کو دوست بنایا ہواہے جن پر اﷲ کا غضب ہے؟ یہ نہ تو تمہارے ہیں ، اور نہ اُن کے، اور یہ جانتے بوجھتے جھوٹی باتوں پر قسمیں کھا جاتے ہیں
•
اَعَدَّ اللّٰهُ لَهُمْ عَذَابًا شَدِيْدًا ۭ اِنَّهُمْ سَاءَ مَا كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ
اﷲ نے ان کیلئے سخت عذاب تیار کر رکھا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ بہت بُرے ہیں وہ کام جو یہ کرتے رہے ہیں
•
اِتَّخَذُوْٓا اَيْمَانَهُمْ جُنَّةً فَصَدُّوْا عَنْ سَبِيْلِ اللّٰهِ فَلَهُمْ عَذَابٌ مُّهِيْنٌ
انہوں نے اپنی قسموں کو ایک ڈھال بنالیا ہے، پھر وہ دُوسروں کو اﷲ کے راستے سے روکتے رہے ہیں ۔ اس لئے ان کیلئے ایسا عذا ب ہے جو ذلیل کر کے رکھ دے گا
•
لَن تُغْنِيَ عَنْهُمْ أَمْوَالُهُمْ وَلا أَوْلادُهُم مِّنَ اللَّهِ شَيْئًا أُوْلَئِكَ أَصْحَابُ النَّارِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ
ان کے مال اور ان کی اولاد اﷲ کے مقابلے میں اُن کے کچھ کام نہیں آئیں گے۔ یہ دوزخ والے لوگ ہیں ۔ یہ ہمیشہ اُسی میں رہیں گے
•
يَوْمَ يَبْعَثُهُمُ اللّٰهُ جَمِيْعًا فَيَحْلِفُوْنَ لَهٗ كَمَا يَحْلِفُوْنَ لَكُمْ وَيَحْسَبُوْنَ اَنَّهُمْ عَلٰي شَيْءٍ ۭ اَلَآ اِنَّهُمْ هُمُ الْكٰذِبُوْنَ
جس دن اﷲ ان سب کو دوبارہ زندہ کرے گا تو اُس کے سامنے بھی یہ اُسی طرح قسمیں کھائیں گے جیسے تمہارے سامنے کھاتے ہیں ، اور یہ سمجھیں گے کہ انہیں کوئی سہارا مل گیا ہے۔ یاد رکھو یہ لوگ بالکل ہی جھوٹے ہیں
•
اِنَّ الَّذِيْنَ يُحَادُّوْنَ اللّٰهَ وَرَسُوْلَهٗٓ أُولَئِكَ فِي الْاَذَلِّيْنَ
ان پر شیطان نے پوری طرح قبضہ جماکر انہیں اﷲ کی یاد سے غافل کر دیا ہے۔ یہ شیطان کا گروہ ہے۔یاد رکھو شیطان کا گروہ ہی نامراد ہونے والا ہے
•
كَتَبَ اللّٰهُ لَاَغْلِبَنَّ اَنَا وَرُسُلِيْ ۭ اِنَّ اللّٰهَ قَوِيٌّ عَزِيْزٌ
اللہ لکھ چکا کہ میں غالب ہوں گا اور میرے رسول، بیشک اللہ زور آور ہے زبردست