قرآن کریم > الـحـشـر
الـحـشـر
•
أَلَمْ تَر إِلَى الَّذِينَ نَافَقُوا يَقُولُونَ لإِخْوَانِهِمُ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ لَئِنْ أُخْرِجْتُمْ لَنَخْرُجَنَّ مَعَكُمْ وَلا نُطِيعُ فِيكُمْ أَحَدًا أَبَدًا وَإِن قُوتِلْتُمْ لَنَنصُرَنَّكُمْ وَاللَّهُ يَشْهَدُ إِنَّهُمْ لَكَاذِبُونَ
کیا تم نے ان کو نہیں دیکھا جنہوں نے منافقت سے کام لیا ہے کہ وہ اپنے اُن بھائیوں سے جو کافر اہلِ کتاب میں سے ہیں یہ کہتے ہیں کہ : ’’ اگر تمہیں نکالا گیا تو ہم بھی تمہارے ساتھ نکلیں گے، اور تمہارے بارے میں کبھی کسی اور کا کہنا نہیں مانیں بے، اور اگر تم سے جنگ کی گئی تو ہم تمہاری مدد کریں گے۔‘‘ اور اﷲ گواہی دیتا ہے کہ یہ لوگ بالکل جھوٹے ہیں
•
لَئِنْ أُخْرِجُوا لا يَخْرُجُونَ مَعَهُمْ وَلَئِن قُوتِلُوا لا يَنصُرُونَهُمْ وَلَئِن نَّصَرُوهُمْ لَيُوَلُّنَّ الأَدْبَارَ ثُمَّ لا يُنصَرُونَ
یہ پکی بات ہے کہ اگر ان (اہلِ کتاب) کونکالا گیا تو یہ اُن کے ساتھ نہیں نکلیں گے، اور اگر اُن سے جنگ کی گئی تو یہ اُن کی مدد نہیں کریں گے، اور اگر بالفرض اُن کی مدد کی بھی تو پیٹھ پھیر کر بھاگیں گے، پھر اُن کی کوئی مدد نہیں کرے گا
•
لَاَانْتُمْ اَشَدُّ رَهْبَةً فِيْ صُدُوْرِهِمْ مِّنَ اللّٰهِ ۭ ذٰلِكَ بِاَنَّهُمْ قَوْمٌ لَّا يَفْقَهُوْنَ
(مسلمانو !) حقیقت یہ ہے کہ ان کے دلوں میں تمہاری دہشت اﷲ سے زیا دہ ہے۔ یہ اس لئے کہ یہ وہ لوگ ہیں جنہیں سمجھ نہیں ہے
•
لَا يُقَاتِلُوْنَكُمْ جَمِيْعًا اِلَّا فِيْ قُرًى مُّحَصَّنَةٍ اَوْ مِنْ وَّرَاۗءِ جُدُرٍ ۭ بَاْسُهُمْ بَيْنَهُمْ شَدِيْدٌ ۭ تَحْسَبُهُمْ جَمِيْعًا وَّقُلُوْبُهُمْ شَتّٰى ۭذٰلِكَ بِاَنَّهُمْ قَوْمٌ لَّا يَعْقِلُوْنَ
یہ سب لوگ اِکٹھے ہوکر بھی تم سے جنگ نہیں کریں گے، مگر ایسی بستیوں میں جو قلعوں میں محفوظ ہوں ، یا پھر دیواروں کے پیچھے چھپ کر۔ ان کی آپس کی مخالفتیں بہت سخت ہیں ۔ تم انہیں اِکٹھا سمجھتے ہو، حالانکہ ان کے دل پھٹے ہوئے ہیں ۔ یہ اس لئے کہ یہ وہ لوگ ہیں جنہیں عقل نہیں ہے
•
كَمَثَلِ الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِمْ قَرِيْبًا ذَاقُوْا وَبَالَ اَمْرِهِمْ ۚ وَلَهُمْ عَذَابٌ اَلِيْمٌ
ان کی حالت ان لوگوں کی سی ہے جو ان سے کچھ ہی پہلے اپنے کرتوت کا مزہ چکھ چکے ہیں ، اور ان کیلئے دردناک عذاب ہے
•
كَمَثَلِ الشَّيْطٰنِ اِذْ قَالَ لِلْاِنْسَانِ اكْفُرْ ۚ فَلَمَّا كَفَرَ قَالَ اِنِّىْ بَرِيْءٌ مِّنْكَ اِنِّىْٓ اَخَافُ اللّٰهَ رَبَّ الْعٰلَمِيْنَ
ان کی مثال شیطان کی سی ہے کہ وہ انسان سے کہتا ہے کہ : ’’ کافر ہو جا‘‘ پھر جب وہ کافر ہوجاتا ہے تو کہتا ہے کہ : ’’ میں تجھ سے بَری ہوں ، میں اﷲ سے ڈرتا ہوں جو سارے جہانوں کا پروردگار ہے۔‘‘
•
فَكَانَ عَاقِبَتَهُمَآ اَنَّهُمَا فِي النَّارِ خَالِدَيْنِ فِيْهَا ۭ وَذٰلِكَ جَزٰؤُا الظّٰلِمِيْنَ
چنانچہ ان دونوں کا انجام یہ ہے کہ وہ دونوں دوزخ میں ہوں گے جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے۔ اور یہی ظلم کرنے والوں کی سزا ہے
•
يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَلْتَنْظُرْ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ لِغَدٍ ۚ وَاتَّقُوا اللّٰهَ ۭ اِنَّ اللّٰهَ خَبِيْرٌۢ بِمَا تَعْمَلُوْنَ
اے ایمان والو ! اﷲ سے ڈرو، اور ہر شخص یہ دیکھے کہ اُس نے کل کیلئے کیا آگے بھیجا ہے۔ اور اﷲ سے ڈرو۔ یقین رکھو کہ جو کچھ تم کرتے ہو، اﷲ اُس سے پوری طرح باخبر ہے۔
•
وَلا تَكُونُوا كَالَّذِينَ نَسُوا اللَّهَ فَأَنسَاهُمْ أَنفُسَهُمْ أُوْلَئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ
اور تم اُن جیسے نہ ہوجانا جو اﷲ کو بھول بیٹھے تھے، تو اﷲ نے اُنہیں خود اپنے آپ سے غافل کر دیا۔ وہی لوگ ہیں جو نافرمان ہیں
•
لا يَسْتَوِي أَصْحَابُ النَّارِ وَأَصْحَابُ الْجَنَّةِ أَصْحَابُ الْجَنَّةِ هُمُ الْفَائِزُونَ
جنت والے اور دوزخ والے برابر نہیں ہوسکتے۔ جنت والے ہی وہ ہیں جو کامیاب ہیں