قرآن کریم > الأنعام
الأنعام
•
وَلَوْ تَرَى إِذْ وُقِفُواْ عَلَى رَبِّهِمْ قَالَ أَلَيْسَ هَذَا بِالْحَقِّ قَالُواْ بَلَى وَرَبِّنَا قَالَ فَذُوقُواْ العَذَابَ بِمَا كُنتُمْ تَكْفُرُونَ
اور اگر تم وہ وقت دیکھو جب یہ اپنے رب کے سامنے کھڑے کئے جائیں گے ! وہ کہے گا : ’’ کیا یہ (دوسری زندگی) حق نہیں ہے ؟ ‘‘ وہ کہیں گے : ’’ بیشک ہمارے رب کی قسم ! ‘‘ اﷲ کہے گا : ’’ تو پھر چکھو عذاب کا مزہ، کیونکہ تم کفر کیا کرتے تھے۔ ‘‘
•
قَدْ خَسِرَ الَّذِينَ كَذَّبُواْ بِلِقَاء اللَّهِ حَتَّى إِذَا جَاءتْهُمُ السَّاعَةُ بَغْتَةً قَالُواْ يَا حَسْرَتَنَا عَلَى مَا فَرَّطْنَا فِيهَا وَهُمْ يَحْمِلُونَ أَوْزَارَهُمْ عَلَى ظُهُورِهِمْ أَلاَ سَاء مَا يَزِرُونَ
حقیقت یہ ہے کہ بڑے خسارے میں ہیں وہ لوگ جنہوں نے اﷲ سے جاملنے کو جھٹلایا ہے ! یہاں تک کہ جب قیامت اچانک ان کے سامنے آکھڑی ہوگی تو وہ کہیں گے : ’’ ہائے افسوس ! کہ ہم نے اس (قیامت) کے بارے میں بڑی کوتاہی کی۔ ‘‘ اور وہ (اس وقت) اپنی پیٹھوں پر اپنے گناہوں کا بوجھ لادے ہوئے ہوں گے۔ (لہٰذا) خبردار رہو کہ بہت برا بوجھ ہے جو یہ لوگ اُٹھا رہے ہیں
•
وَمَا الْحَيَاةُ الدُّنْيَا إِلاَّ لَعِبٌ وَلَهْوٌ وَلَلدَّارُ الآخِرَةُ خَيْرٌ لِّلَّذِينَ يَتَّقُونَ أَفَلاَ تَعْقِلُونَ
اور دُنیوی زندگی تو ایک کھیل تماشے کے سوا کچھ نہیں ، اور یقین جانو کہ جو لوگ تقویٰ اختیار کرتے ہیں ، ان کیلئے آخرت والا گھر کہیں زیادہ بہتر ہے۔ تو کیا اتنی سی بات تمہاری عقل میں نہیں آتی ؟
•
قَدْ نَعْلَمُ إِنَّهُ لَيَحْزُنُكَ الَّذِي يَقُولُونَ فَإِنَّهُمْ لاَ يُكَذِّبُونَكَ وَلَكِنَّ الظَّالِمِينَ بِآيَاتِ اللَّهِ يَجْحَدُونَ
(اے رسول !) ہمیں خوب معلوم ہے کہ یہ لوگ جو باتیں کرتے ہیں ان سے تمہیں رنج ہوتا ہے، کیونکہ دراصل یہ تمہیں نہیں جھٹلاتے، بلکہ یہ ظالم اﷲ کی آیتوں کا انکار کرتے ہیں
•
وَلَقَدْ كُذِّبَتْ رُسُلٌ مِّن قَبْلِكَ فَصَبَرُواْ عَلَى مَا كُذِّبُواْ وَأُوذُواْ حَتَّى أَتَاهُمْ نَصْرُنَا وَلاَ مُبَدِّلَ لِكَلِمَاتِ اللَّهِ وَلَقدْ جَاءكَ مِن نَّبَإِ الْمُرْسَلِينَ
اور حقیقت یہ ہے کہ تم سے پہلے بہت سے رسولوں کو جھٹلایا گیا ہے۔ پھر جس طرح انہیں جھٹلایا گیا اور تکلیفیں دی گئیں ، اس سب پر انہوں نے صبر کیا، یہاں تک کہ ہماری مدد ان کو پہنچ گئی۔ اور کوئی نہیں ہے جو اﷲ کی باتوں کو بدل سکے۔ اور (پچھلے) رسولوں کے کچھ واقعات آپ تک پہنچ ہی چکے ہیں
•
وَإِن كَانَ كَبُرَ عَلَيْكَ إِعْرَاضُهُمْ فَإِنِ اسْتَطَعْتَ أَن تَبْتَغِيَ نَفَقًا فِي الأَرْضِ أَوْ سُلَّمًا فِي السَّمَاء فَتَأْتِيَهُم بِآيَةٍ وَلَوْ شَاء اللَّهُ لَجَمَعَهُمْ عَلَى الْهُدَى فَلاَ تَكُونَنَّ مِنَ الْجَاهِلِينَ
اور اگر ان لوگوں کا منہ موڑے رہنا تمہیں بہت بھاری معلوم ہور ہا ہے تو اگر تم زمین کے اندر (جانے کیلئے) کوئی سرنگ یا آسمان میں (چڑھنے کیلئے) کوئی سیڑھی ڈھونڈ سکتے ہو، تو ان کے پاس (ان کا منہ مانگا یہ) معجزہ لے آؤ۔ اور اگر اﷲ چاہتا تو ان سب کو ہدایت پر جمع کر دیتا۔ لہٰذا تم نادانوں میں ہرگز شامل نہ ہونا
•
إِنَّمَا يَسْتَجِيبُ الَّذِينَ يَسْمَعُونَ وَالْمَوْتَى يَبْعَثُهُمُ اللَّهُ ثُمَّ إِلَيْهِ يُرْجَعُونَ
بات تو وہی لوگ مان سکتے ہیں جو (حق کے طالب بن کر) سنیں ۔ جہاں تک ان مُردوں کا تعلق ہے، ان کو تو اﷲ ہی قبروں سے اُٹھائے گا، پھر یہ اسی کی طرف لوٹائے جائیں گے
•
وَقَالُواْ لَوْلاَ نُزِّلَ عَلَيْهِ آيَةٌ مِّن رَّبِّهِ قُلْ إِنَّ اللَّهَ قَادِرٌ عَلَى أَن يُنَزِّلٍ آيَةً وَلَكِنَّ أَكْثَرَهُمْ لاَ يَعْلَمُونَ
یہ لوگ کہتے ہیں کہ (اگریہ نبی ہیں تو) ان پر کوئی نشانی کیوں نہیں اُتاری گئی ؟ تم (ان سے) کہو کہ اﷲ بیشک اس بات پر قادر ہے کہ کوئی نشانی نازل کر دے، لیکن ان میں سے اکثر لوگ (اس کا انجام) نہیں جانتے
•
وَمَا مِن دَآبَّةٍ فِي الأَرْضِ وَلاَ طَائِرٍ يَطِيرُ بِجَنَاحَيْهِ إِلاَّ أُمَمٌ أَمْثَالُكُم مَّا فَرَّطْنَا فِي الكِتَابِ مِن شَيْءٍ ثُمَّ إِلَى رَبِّهِمْ يُحْشَرُونَ
اور زمین میں جتنے جانور چلتے ہیں ، اور جتنے پرندے اپنے پروں سے اُڑتے ہیں ، وہ سب مخلوقات کی تم جیسی ہی اصناف ہیں ۔ ہم نے کتا ب (یعنی لوحِ محفوظ) میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔ پھر ان سب کو جمع کر کے ان کے پروردگار کی طرف لے جایا جائے گا
•
وَالَّذِينَ كَذَّبُواْ بِآيَاتِنَا صُمٌّ وَبُكْمٌ فِي الظُّلُمَاتِ مَن يَشَإِ اللَّهُ يُضْلِلْهُ وَمَن يَشَأْ يَجْعَلْهُ عَلَى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ
اور جن لوگوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا ہے وہ اندھیروں میں بھٹکتے بھٹکتے بہرے اور گونگے ہو چکے ہیں ۔ اﷲ جسے چاہتاہے، (اس کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے) گمراہی میں ڈال دیتا ہے، اور جسے چاہتا ہے، سیدھی راہ پر لگا دیتا ہے