قرآن کریم > الأعراف
الأعراف
•
وَمِمَّنْ خَلَقْنَا أُمَّةٌ يَهْدُونَ بِالْحَقِّ وَبِهِ يَعْدِلُونَ
اور ہماری مخلوق میں ایک جماعت ایسی بھی ہے جو لوگوں کو حق کا راستہ دکھاتی ہے، اور اُسی (حق) کے مطابق انصاف سے کام لیتی ہے
•
وَالَّذِينَ كَذَّبُواْ بِآيَاتِنَا سَنَسْتَدْرِجُهُم مِّنْ حَيْثُ لاَ يَعْلَمُونَ
اور جن لوگوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلا یا ہے، انہیں ہم اس طرح دھیرے دھیرے پکڑ میں لیں گے کہ اُنہیں پتہ بھی نہیں چلے گا
•
وَأُمْلِي لَهُمْ إِنَّ كَيْدِي مَتِينٌ
اور میں اُن کو ڈھیل دیتا ہوں ، یقین جانو کہ میری خفیہ تدبیر بڑی مضبوط ہے
•
أَوَلَمْ يَتَفَكَّرُواْ مَا بِصَاحِبِهِم مِّن جِنَّةٍ إِنْ هُوَ إِلاَّ نَذِيرٌ مُّبِينٌ
بھلا کیا ان لوگوں نے سوچا نہیں کہ یہ صاحب جن سے ان کا سابقہ ہے، (یعنی آنحضرت ﷺ) ان میں جنون کا کوئی شائبہ نہیں ہے۔ وہ کچھ اور نہیں ، بلکہ صاف صاف طریقے سے لوگوں کو متنبہ کرنے والے ہیں
•
أَوَلَمْ يَنظُرُواْ فِي مَلَكُوتِ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ وَمَا خَلَقَ اللَّهُ مِن شَيْءٍ وَأَنْ عَسَى أَن يَكُونَ قَدِ اقْتَرَبَ أَجَلُهُمْ فَبِأَيِّ حَدِيثٍ بَعْدَهُ يُؤْمِنُونَ
اور کیا ان لوگوں نے آسمانوں اور زمین کی سلطنت پر اور اﷲ نے جوجو چیزیں پید اکی ہیں اُن پر غور نہیں کیا، اور یہ (نہیں سوچا) کہ شاید اِ ن کا مقررہ وقت قریب ہی آپہنچا ہو؟ اب اس کے بعد آخر وہ کونسی بات ہے جس پر یہ ایمان لائیں گے ؟
•
مَن يُضْلِلِ اللَّهُ فَلاَ هَادِيَ لَهُ وَيَذَرُهُمْ فِي طُغْيَانِهِمْ يَعْمَهُونَ
جس کو اﷲ نے گمراہ کر دے، اُس کو کوئی ہدایت نہیں دے سکتا، اور ایسے لوگوں کو اﷲ (بے یارومدد گار) چھوڑ دیتا ہے کہ وہ اپنی سرکشی میں بھٹکتے پھریں
•
يَسْأَلُونَكَ عَنِ السَّاعَةِ أَيَّانَ مُرْسَاهَا قُلْ إِنَّمَا عِلْمُهَا عِندَ رَبِّي لاَ يُجَلِّيهَا لِوَقْتِهَا إِلاَّ هُوَ ثَقُلَتْ فِي السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ لاَ تَأْتِيكُمْ إِلاَّ بَغْتَةً يَسْأَلُونَكَ كَأَنَّكَ حَفِيٌّ عَنْهَا قُلْ إِنَّمَا عِلْمُهَا عِندَ اللَّهِ وَلَكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لاَ يَعْلَمُونَ
(اے رسول !) لوگ تم سے قیامت کے بارے میں پوچھتے ہیں کہ وہ کب برپا ہوگی ؟ کہہ دو کہ : ’’ اُس کا علم تو صرف میرے رَبّ کے پاس ہے۔ وہی اُسے اپنے وقت پر کھول کر دکھائے گا، کوئی اور نہیں ۔ وہ آسمانوں اور زمین میں بڑی بھاری چیز ہے، جب آئے گی تو تمہارے پاس اچانک آجائے گی۔ ‘‘ یہ لوگ تم سے اس طرح پوچھتے ہیں جیسے تم نے اُس کی پوری تحقیق کر رکھی ہے۔ کہہ دو کہ : ’’ اُس کا علم صرف اﷲ کے پاس ہے، لیکن اکثر لوگ (اس بات کو) نہیں جانتے۔ ‘‘
•
قُل لاَّ أَمْلِكُ لِنَفْسِي نَفْعًا وَلاَ ضَرًّا إِلاَّ مَا شَاء اللَّهُ وَلَوْ كُنتُ أَعْلَمُ الْغَيْبَ لاَسْتَكْثَرْتُ مِنَ الْخَيْرِ وَمَا مَسَّنِيَ السُّوءُ إِنْ أَنَاْ إِلاَّ نَذِيرٌ وَبَشِيرٌ لِّقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ
کہو کہ : ’’ جب تک اﷲ نہ چاہے، میں خود اپنے آپ کو بھی کوئی نفع یا نقصان پہنچانے کا اختیار نہیں رکھتا، اور اگر مجھے غیب کا علم ہوتا تو میں اچھی اچھی چیزیں خوب جمع کرتا، اور مجھے کبھی کوئی تکلیف ہی نہ پہنچتی۔ میں تو بس ایک ہوشیار کرنے والا اور خوشخبری سنانے والا ہوں ، اُن لوگوں کیلئے جو میری بات مانیں ۔ ‘‘
•
هُوَ الَّذِي خَلَقَكُم مِّن نَّفْسٍ وَاحِدَةٍ وَجَعَلَ مِنْهَا زَوْجَهَا لِيَسْكُنَ إِلَيْهَا فَلَمَّا تَغَشَّاهَا حَمَلَتْ حَمْلاً خَفِيفًا فَمَرَّتْ بِهِ فَلَمَّا أَثْقَلَت دَّعَوَا اللَّهَ رَبَّهُمَا لَئِنْ آتَيْتَنَا صَالِحاً لَّنَكُونَنَّ مِنَ الشَّاكِرِينَ
اﷲ وہ ہے جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا، اور اُسی سے اس کی بیوی بنائی، تاکہ وہ اُس کے پاس آکرتسکین حاصل کرے۔ پھر جب مرد نے عورت کو ڈھانک لیا تو عورت نے حمل کا ایک ہلکا سا بوجھ اُٹھا لیا، جسے لے کر وہ چلتی پھرتی رہی۔ پھر جب وہ بوجھل ہوگئی تو دونوں (میاں بیوی) نے اﷲ سے دعا کی کہ : ’’ اگر تو نے ہمیں تندرست اولاد دی تو ہم ضرور بالضرور تیرا شکر اداکریں گے۔ ‘‘
•
فَلَمَّا آتَاهُمَا صَالِحاً جَعَلاَ لَهُ شُرَكَاء فِيمَا آتَاهُمَا فَتَعَالَى اللَّهُ عَمَّا يُشْرِكُونَ
لیکن جب اﷲ نے ان کو ایک تندرست بچہ دے دیا تو ان دونوں نے اﷲ کی عطا کی ہوئی نعمت میں اﷲ کے ساتھ دوسروں کو شریک ٹھہرانا شروع کر دیا، حالانکہ اﷲ ان کی مشرکانہ باتوں سے کہیں بلند اور برتر ہے