قرآن کریم > الجن
الجن
•
قُلْ إِنِّي لَا أَمْلِكُ لَكُمْ ضَرًّا وَلَا رَشَدًا
کہہ دو کہ : ’’ نہ تمہارا کوئی نقصان میرے اِختیار میں ہے، اور نہ کوئی بھلائی۔‘‘
•
قُلْ إِنِّي لَنْ يُجِيرَنِي مِنَ اللَّهِ أَحَدٌ وَلَنْ أَجِدَ مِنْ دُونِهِ مُلْتَحَدًا
کہہ دو کہ : ’’ مجھے اﷲ سے نہ کوئی بچاسکتا ہے، اور نہ میں اُسے چھوڑ کر کوئی پناہ کی جگہ پاسکتا ہوں
•
إِلَّا بَلَاغًا مِنَ اللَّهِ وَرِسَالَاتِهِ وَمَنْ يَعْصِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَإِنَّ لَهُ نَارَ جَهَنَّمَ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا
البتہ (جس چیز پر مجھے اِختیار دیا گیا ہے، وہ) اﷲ کی طرف سے بات پہنچا دینا، اور اُس کے پیغامات ہیں ۔ اور جو کوئی اﷲ اور اُس کے رسول کی نافرمانی کرے گا، تو اُس کیلئے جہنم کی آگ ہے جس میں ایسے لوگ ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے۔‘‘
•
حَتَّى إِذَا رَأَوْا مَا يُوعَدُونَ فَسَيَعْلَمُونَ مَنْ أَضْعَفُ نَاصِرًا وَأَقَلُّ عَدَدًا
(اور یہ لوگ نافرمانی کرتے رہیں گے) یہاں تک کہ جب وہ چیز انہیں نظر آجائے گی جس سے انہیں ڈرایا جارہا ہے تو اُس وقت انہیں پتہ چل جائے گا کہ کس کے مددگار کمزور ہیں ، اور کون تعداد میں کم ہے
•
قُلْ إِنْ أَدْرِي أَقَرِيبٌ مَا تُوعَدُونَ أَمْ يَجْعَلُ لَهُ رَبِّي أَمَدًا
کہہ دو کہ : ’’مجھے معلوم نہیں ہے کہ جس چیز سے تمہیں ڈرایا جارہا ہے، آیا وہ نزدیک ہے یا میرا پروردگار اُس کیلئے کوئی لمبی مدت مقرر فرماتا ہے
•
عَالِمُ الْغَيْبِ فَلَا يُظْهِرُ عَلَى غَيْبِهِ أَحَدًا
وہی سارے بھید جاننے والا ہے، چنانچہ وہ اپنے بھید پر کسی کو مطلع نہیں کرتا
•
إِلَّا مَنِ ارْتَضَى مِنْ رَسُولٍ فَإِنَّهُ يَسْلُكُ مِنْ بَيْنِ يَدَيْهِ وَمِنْ خَلْفِهِ رَصَدًا
سوائے کسی پیغمبر کے جسے اُس نے (اس کام کیلئے) پسند فرمالیا ہو۔ ایسی صورت میں وہ اُس پیغمبر کے آگے اور پیچھے کچھ محافظ لگا دیتا ہے
•
لِيَعْلَمَ أَنْ قَدْ أَبْلَغُوا رِسَالَاتِ رَبِّهِمْ وَأَحَاطَ بِمَا لَدَيْهِمْ وَأَحْصَى كُلَّ شَيْءٍ عَدَدًا
تاکہ اﷲ جان لے کہ انہوں نے اپنے پروردگار کے پیغامات پہنچادیئے ہیں ، اور وہ ان کے سارے حالات کا اِحاطہ کئے ہوئے ہے، اور اُس نے ہر ہر چیز کی پوری طرح گنتی کر رکھی ہے