قرآن کریم > الإنسان
الإنسان
•
إِنَّا نَخَافُ مِنْ رَبِّنَا يَوْمًا عَبُوسًا قَمْطَرِيرًا
ہمیں تو اُس دن کا ڈر لگا ہوا ہے جس میں چہرے بُری طرح بگڑے ہوئے ہوں گے۔‘‘
•
فَوَقَاهُمُ اللَّهُ شَرَّ ذَلِكَ الْيَوْمِ وَلَقَّاهُمْ نَضْرَةً وَسُرُورًا
اس کا نتیجہ یہ ہے کہ اﷲ ایسے لوگوں کو اُس دن کے بُرے اثرات سے بچا لے گا، اور اُن کو شادابی اور سرور سے نوازے گا
•
وَجَزَاهُمْ بِمَا صَبَرُوا جَنَّةً وَحَرِيرًا
اور اُنہوں نے جو صبر سے کام لیا تھا، اُس کے بدلے میں اُنہیں جنت اور ریشمی لباس عطا فرمائے گا
•
مُتَّكِئِينَ فِيهَا عَلَى الْأَرَائِكِ لَا يَرَوْنَ فِيهَا شَمْسًا وَلَا زَمْهَرِيرًا
وہ ان باغوں میں آرام دہ اُونچی نشستوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے، جہاں نہ وہ دُھوپ کی تپش دیکھیں گے، اور نہ کڑاکے کی سردی
•
وَدَانِيَةً عَلَيْهِمْ ظِلَالُهَا وَذُلِّلَتْ قُطُوفُهَا تَذْلِيلًا
اور حالت یہ ہوگی کہ اُن باغوں کے سائے اُن پر جھکے ہوئے ہوں گے، اور اُن کے پھل مکمل طور سے اُن کے آگے رام کر دیئے جائیں گے
•
وَيُطَافُ عَلَيْهِمْ بِآنِيَةٍ مِنْ فِضَّةٍ وَأَكْوَابٍ كَانَتْ قَوَارِيرَا
اور ان کے سامنے چاندی کے برتن اور وہ پیالے گردش میں لائے جائیں گے جو شیشے کے ہوں گے
•
قَوَارِيرَ مِنْ فِضَّةٍ قَدَّرُوهَا تَقْدِيرًا
شیشے بھی چاندی کے جنہیں بھرنے والوں نے توازن کے ساتھ بھرا ہوگا
•
وَيُسْقَوْنَ فِيهَا كَأْسًا كَانَ مِزَاجُهَا زَنْجَبِيلًا
اور وہاں ان کو ایسا جام پلایا جائے گا جس میں سونٹھ ملا ہوا ہوگا
•
وَيَطُوفُ عَلَيْهِمْ وِلْدَانٌ مُخَلَّدُونَ إِذَا رَأَيْتَهُمْ حَسِبْتَهُمْ لُؤْلُؤًا مَنْثُورًا
ان کے سامنے (خدمت کیلئے) ایسے لڑکے گردش میں ہوں گے جو ہمیشہ لڑکے ہی رہیں گے۔ جب تم انہیں دیکھو گے تو یہ محسوس کروگے کہ وہ موتی ہیں جو بکھیر دیئے گئے ہیں