قرآن کریم > الأنفال
الأنفال
•
وَإِن جَنَحُواْ لِلسَّلْمِ فَاجْنَحْ لَهَا وَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ
اور اگر وہ لوگ صلح کی طرف جھکیں تو تم بھی اُس کی طرف جھک جاؤ، اور اﷲ پر بھروسہ رکھو۔ یقین جانو وہی ہے جو ہر بات سنتا، سب کچھ جانتا ہے
•
وَإِن يُرِيدُواْ أَن يَخْدَعُوكَ فَإِنَّ حَسْبَكَ اللَّهُ هُوَ الَّذِيَ أَيَّدَكَ بِنَصْرِهِ وَبِالْمُؤْمِنِينَ
اور اگر وہ تمہیں دھوکا دینے کا ارادہ کریں گے تو اﷲ تمہارے لئے کافی ہے۔ وہی تو ہے جس نے اپنی مدد کے ذریعے اور مومنوں کے ذریعے تمہارے ہاتھ مضبوط کئے
•
وَأَلَّفَ بَيْنَ قُلُوبِهِمْ لَوْ أَنفَقْتَ مَا فِي الأَرْضِ جَمِيعاً مَّا أَلَّفَتْ بَيْنَ قُلُوبِهِمْ وَلَكِنَّ اللَّهَ أَلَّفَ بَيْنَهُمْ إِنَّهُ عَزِيزٌ حَكِيمٌ
اور اُن کے دلوں میں ایک دوسرے کی اُلفت پیدا کردی۔ اگر تم زمین بھر کی ساری دولت بھی خرچ کر لیتے تو ان کے دلوں میں یہ اُلفت پیدا نہ کرسکتے، لیکن اﷲ نے ان کے دلوں کو جوڑ دیا۔ وہ یقینا اقتدار کا بھی مالک ہے، حکمت کا بھی مالک
•
يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ حَسْبُكَ اللَّهُ وَمَنِ اتَّبَعَكَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ
اے نبی ! تمہارے لئے تو بس اﷲ اور وہ مومن لوگ کافی ہیں جنہوں نے تمہاری پیروی کی ہے
•
يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ حَرِّضِ الْمُؤْمِنِينَ عَلَى الْقِتَالِ إِن يَكُن مِّنكُمْ عِشْرُونَ صَابِرُونَ يَغْلِبُواْ مِئَتَيْنِ وَإِن يَكُن مِّنكُم مِّئَةٌ يَغْلِبُواْ أَلْفًا مِّنَ الَّذِينَ كَفَرُواْ بِأَنَّهُمْ قَوْمٌ لاَّ يَفْقَهُونَ
اے نبی ! مومنوں کو جنگ پر اُبھارو۔ اگرتمہارے بیس آدمی ایسے ہوں جو ثابت قدم رہنے والے ہوں تو وہ دوسو پر غالب آ جائیں گے۔اور اگر تمہارے سو آدمی ہوں گے تو وہ کافروں کے ایک ہزار پر غالب آجائیں گے، کیونکہ وہ ایسے لوگ ہیں جو سمجھ نہیں رکھتے
•
الآنَ خَفَّفَ اللَّهُ عَنكُمْ وَعَلِمَ أَنَّ فِيكُمْ ضَعْفًا فَإِن يَكُن مِّنكُم مِّئَةٌ صَابِرَةٌ يَغْلِبُواْ مِئَتَيْنِ وَإِن يَكُن مِّنكُمْ أَلْفٌ يَغْلِبُواْ أَلْفَيْنِ بِإِذْنِ اللَّهِ وَاللَّهُ مَعَ الصَّابِرِينَ
لو اَب اﷲ نے تم سے بوجھ ہلکا کر دیا، اور اُس کے علم میں ہے کہ تمہارے اندر کچھ کمزوری ہے۔ لہٰذا (اب حکم یہ ہے کہ) اگر تمہارے ثابت قدم رہنے والے سو آدمی ہوں تو وہ دو سو پر غالب آجائیں گے، اور اگر تمہارے ایک ہزار آدمی ہوں تو وہ اﷲ کے حکم سے دو ہزار پر غالب آجائیں گے، اور اﷲ ثابت قدم رہنے والوں کے ساتھ ہے
•
مَا كَانَ لِنَبِيٍّ أَن يَكُونَ لَهُ أَسْرَى حَتَّى يُثْخِنَ فِي الأَرْضِ تُرِيدُونَ عَرَضَ الدُّنْيَا وَاللَّهُ يُرِيدُ الآخِرَةَ وَاللَّهُ عَزِيزٌ حَكِيمٌ
یہ بات کسی نبی کے شایانِ شان نہیں ہے کہ اُس کے پاس قیدی رہیں ، جب تک کہ وہ زمین میں (دشمنوں کا) خون اچھی طرح نہ بہا چکا ہو (جس سے ان کا رُعب پوری طرح ٹوٹ جائے) تم دنیا کا سازوسامان چاہتے ہو، اور اﷲ (تمہارے لئے) آخرت (کی بھلائی) چاہتا ہے، اور اﷲ صاحبِ اقتدار بھی ہے، صاحبِ حکمت بھی
•
لَّوْلاَ كِتَابٌ مِّنَ اللَّهِ سَبَقَ لَمَسَّكُمْ فِيمَا أَخَذْتُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ
اگر اﷲ کی طرف سے ایک لکھا ہوا حکم پہلے نہ آچکا ہوتا تو جو راستہ تم نے اختیار کیا، اُس کی وجہ سے تم پر کوئی بڑی سزا آجاتی
•
فَكُلُواْ مِمَّا غَنِمْتُمْ حَلاَلاً طَيِّبًا وَاتَّقُواْ اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ
لہٰذا اب تم نے جو مالِ غنیمت میں حاصل کیا ہے، اُسے پاکیزہ حلال مال کے طور پر کھاؤ، اور اﷲ سے ڈرتے رہو۔ یقینا اﷲ بہت بخشنے والا، بڑا مہربان ہے
•
يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُل لِّمَن فِي أَيْدِيكُم مِّنَ الأَسْرَى إِن يَعْلَمِ اللَّهُ فِي قُلُوبِكُمْ خَيْرًا يُؤْتِكُمْ خَيْرًا مِّمَّا أُخِذَ مِنكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ وَاللَّهُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ
اے نبی ! تم لوگوں کے ہاتھوں میں جو قیدی ہیں ، (اور جنہوں نے مسلمان ہونے کا ارادہ ظاہر کیا ہے) اُن سے کہہ دو کہ : ’’ اگر اﷲ تمہارے دلوں میں بھلائی دیکھے گا تو جو مال تم سے (فدیہ میں ) لیا گیا ہے، اُس سے بہتر تمہیں دیدے گا، اور تمہاری بخشش کردے گا، اور اﷲ بہت بخشنے والا، بڑا مہربان ہے۔ ‘‘