قرآن کریم > التوبة
التوبة
•
وَلاَ يُنفِقُونَ نَفَقَةً صَغِيرَةً وَلاَ كَبِيرَةً وَلاَ يَقْطَعُونَ وَادِيًا إِلاَّ كُتِبَ لَهُمْ لِيَجْزِيَهُمُ اللَّهُ أَحْسَنَ مَا كَانُواْ يَعْمَلُونَ
نیز وہ جو کچھ (اﷲ کے راستے میں ) خرچ کرتے ہیں ، چاہے وہ خرچ چھوٹا ہو یا بڑا، اور جس کسی وادی کو وہ پار کرتے ہیں ، اس سب کو (ان کے اعمال نامے میں نیکی کے طور پر) لکھا جاتا ہے، تاکہ اﷲ اُنہیں (ہر ایسے عمل پر) وہ جزا دے جو اُن کے بہترین اعمال کیلئے مقرر ہے
•
وَمَا كَانَ الْمُؤْمِنُونَ لِيَنفِرُواْ كَآفَّةً فَلَوْلاَ نَفَرَ مِن كُلِّ فِرْقَةٍ مِّنْهُمْ طَآئِفَةٌ لِّيَتَفَقَّهُواْ فِي الدِّينِ وَلِيُنذِرُواْ قَوْمَهُمْ إِذَا رَجَعُواْ إِلَيْهِمْ لَعَلَّهُمْ يَحْذَرُونَ
اور مسلمانوں کیلئے یہ بھی مناسب نہیں ہے کہ وہ (ہمیشہ) سب کے سب (جہاد کیلئے) نکل کھڑے ہوں ، لہٰذا ایسا کیوں نہ ہو کہ اُن کی ہر بڑی جماعت میں سے ایک گروہ (جہاد کیلئے) نکلا کرے، تاکہ (جو لوگ جہاد میں نہ گئے ہوں ) وہ دین کی سمجھ بوجھ حاصل کرنے کیلئے محنت کریں ، اور جب اِن کی قوم کے لوگ (جو جہاد میں گئے ہیں ) اِن کے پاس واپس آئیں تو یہ اُن کو متنبہ کریں ، تاکہ وہ (گناہوں سے) بچ کر رہیں
•
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ قَاتِلُواْ الَّذِينَ يَلُونَكُم مِّنَ الْكُفَّارِ وَلْيَجِدُواْ فِيكُمْ غِلْظَةً وَاعْلَمُواْ أَنَّ اللَّهَ مَعَ الْمُتَّقِينَ
اے ایمان والو ! اُن کافروں سے لڑو جو تم سے قریب ہیں ، اور ہونا یہ چاہیئے کہ وہ تمہارے اندر سختی محسوس کریں ۔ اور یقین رکھو کہ اﷲ متقیوں کے ساتھ ہے
•
وَإِذَا مَا أُنزِلَتْ سُورَةٌ فَمِنْهُم مَّن يَقُولُ أَيُّكُمْ زَادَتْهُ هَذِهِ إِيمَانًا فَأَمَّا الَّذِينَ آمَنُواْ فَزَادَتْهُمْ إِيمَانًا وَهُمْ يَسْتَبْشِرُونَ
اور جب کبھی کوئی سورت نازل کی جاتی ہے تو انہی (منافقین) میں وہ لوگ ہیں جو کہتے ہیں کہ : ’’ اس (سورت) نے تم میں سے کسی کے ایمان میں اضافہ کیا ہے ؟ ‘‘ اب جہاں تک اُن لوگوں کا تعلق ہے جو (واقعی) ایمان لائے ہیں ، اُن کے ایمان میں تو اس سورت نے واقعی اضافہ کیا ہے، اور وہ (اس پر) خوش ہوتے ہیں
•
وَأَمَّا الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٌ فَزَادَتْهُمْ رِجْسًا إِلَى رِجْسِهِمْ وَمَاتُواْ وَهُمْ كَافِرُونَ
رہے وہ لوگ جن کے دلوں میں روگ ہے، تو اس سورت نے اُن کی گندگی میں کچھ اور گندگی کا اضافہ کر دیا ہے، اور اُن کو موت بھی کفر ہی کی حالت میں آتی ہے
•
أَوَلاَ يَرَوْنَ أَنَّهُمْ يُفْتَنُونَ فِي كُلِّ عَامٍ مَّرَّةً أَوْ مَرَّتَيْنِ ثُمَّ لاَ يَتُوبُونَ وَلاَ هُمْ يَذَّكَّرُونَ
کیا یہ لوگ دیکھتے نہیں کہ وہ ہر سال ایک در مرتبہ کسی آزمائش میں مبتلا ہوتے ہیں ، پھر بھی نہ وہ توبہ کرتے ہیں ، اور نہ کوئی سبق حاصل کرتے ہیں ؟
•
وَإِذَا مَا أُنزِلَتْ سُورَةٌ نَّظَرَ بَعْضُهُمْ إِلَى بَعْضٍ هَلْ يَرَاكُم مِّنْ أَحَدٍ ثُمَّ انصَرَفُواْ صَرَفَ اللَّهُ قُلُوبَهُم بِأَنَّهُمْ قَوْمٌ لاَّ يَفْقَهُون
اور جب کبھی کوئی سورت نازل ہوتی ہے تو یہ ایک دوسرے کی طرف دیکھتے ہیں (اور اشاروں میں ایک دوسرے سے کہتے ہیں ) کہ کیا کوئی تمہیں دیکھ تو نہیں رہا ؟ پھر وہاں سے اُٹھ کر چلے جاتے ہیں ۔ اﷲ نے اُن کا دل پھیر دیا ہے، کیونکہ وہ سمجھ سے کام نہیں لیتے
•
لَقَدْ جَاءكُمْ رَسُولٌ مِّنْ أَنفُسِكُمْ عَزِيزٌ عَلَيْهِ مَا عَنِتُّمْ حَرِيصٌ عَلَيْكُم بِالْمُؤْمِنِينَ رَؤُوفٌ رَّحِيمٌ
(لوگو !) تمہارے پاس ایک ایسا رسول آیا ہے جو تمہی میں سے ہے، جس کو تمہاری ہر تکلیف بہت گراں معلوم ہوتی ہے، جسے تمہاری بھلائی دُھن لگی ہوئی ہے، جومومنوں کیلئے انتہائی شفیق، نہایت مہربان ہے !
•
فَإِن تَوَلَّوْاْ فَقُلْ حَسْبِيَ اللَّهُ لا إِلَهَ إِلاَّ هُوَ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَهُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ
پھر بھی اگر یہ لوگ منہ موڑیں تو (اے رسول ! ان سے) کہہ دو کہ : ’’ میرے لئے اﷲ کافی ہے، اُس کے سوا کوئی معبود نہیں ، اُسی پر میں نے بھروسہ کیا ہے، اور وہی عرشِ عظیم کا مالک ہے۔‘‘