فہرست مضامین > عقائد > ابواب الرسالت > اخلاقِ عاليه كا انتھائى ثبوت كه اپنے خون كے پياسے دشمنوں كے هدايت يافته نه هونے پر بے حد مغموم هيں
اخلاقِ عاليه كا انتھائى ثبوت كه اپنے خون كے پياسے دشمنوں كے هدايت يافته نه هونے پر بے حد مغموم هيں
فَلَعَلَّكَ بَاخِعٌ نَّفْسَكَ عَلَى آثَارِهِمْ إِن لَّمْ يُؤْمِنُوا بِهَذَا الْحَدِيثِ أَسَفًا
تشریح آیت ۶: فَلَعَلَّکَ بَاخِعٌ نَّفْسَکَ عَلٰٓی اٰثَارِہِمْ اِنْ لَّمْ یُؤْمِنُوْا بِہٰذَا الْحَدِیْثِ اَسَفًا:«تو (اے نبی!) آپ شاید اپنے آپ کو غم سے ہلاک کر لیں گے ان کے پیچھے، اگر وہ ایمان نہ لائے اس بات (قرآن) پر۔»
تثلیث جیسے غلط عقائد کے جو بھیانک نتائج مستقبل میں نسل انسانی کے لیے متوقع تھے ان کے تصور اور اِدراک سے رسول اللہ پرشدید دباؤ تھا۔ آپ خوب سمجھتے تھے کہ اگر یہ لوگ قرآن پر ایمان نہ لائے اور اپنے موجودہ مذہب پر ہی قائم رہے تو ان کے غلط عقائد کے سبب دنیا میں دجالیت کا فتنہ جنم لے گا، جس کے اثرات نسل انسانی کے لیے تباہ کن ہوں گے۔ یہی غم تھا جو آپ کی جان کو گھلائے جا رہا تھا۔
اب (اے پیغمبر !) اگر لوگ (قرآن کی) اس بات پر ایمان نہ لائیں ، تو ایسا لگتا ہے جیسے تم افسوس کر کر کے ان کے پیچھے اپنی جان کوگھلا بیٹھو گے !