May 2, 2024

فہرست مضامین > عقائد > تقدیر الٰہی کا ذکر > تقديرِ الهى كا دكر

تقديرِ الهى كا دكر

پارہ
سورۃ
آیت
X
11
10 يونس
5

هُوَ الَّذِي جَعَلَ الشَّمْسَ ضِيَاء وَالْقَمَرَ نُورًا وَقَدَّرَهُ مَنَازِلَ لِتَعْلَمُواْ عَدَدَ السِّنِينَ وَالْحِسَابَ مَا خَلَقَ اللَّهُ ذَلِكَ إِلاَّ بِالْحَقِّ يُفَصِّلُ الآيَاتِ لِقَوْمٍ يَعْلَمُونَ 

تشریح

اور اﷲ وہی ہے جس نے سورج کو سراپا روشنی بنایا، اور چاند کو سراپا نور، اور اُس کے (سفر) کیلئے منزلیں مقرر کر دیں ، تاکہ تم برسوں کی گنتی اور (مہینوں کا) حساب معلوم کر سکو۔ اﷲ نے یہ سب کچھ بغیر کسی صحیح مقصد کے پیدا نہیں کر دیا۔ وہ یہ نشانیاں اُن لوگوں کیلئے کھول کھول کر بیان کرتا ہے جو سمجھ رکھتے ہیں

14
15 الحجر
21

وَإِن مِّن شَيْءٍ إِلاَّ عِندَنَا خَزَائِنُهُ وَمَا نُنَزِّلُهُ إِلاَّ بِقَدَرٍ مَّعْلُومٍ 

تشریح

اور کوئی (ضرورت کی) چیز ایسی نہیں ہے جس کے ہمارے پاس خزانے موجود نہ ہوں ، مگر ہم اُس کو ایک معین مقدار میں اتارتے ہیں

14
15 الحجر
60

إِلاَّ امْرَأَتَهُ قَدَّرْنَا إِنَّهَا لَمِنَ الْغَابِرِينَ 

تشریح

سوائے اُن کی بیوی کے۔ ہم نے یہ طے کر رکھا ہے کہ وہ اُن لوگوں میں شامل رہے گی جو (عذاب کا نشانہ بننے کیلئے) پیچھے رہ جائیں گے

18
23 المؤمنون
18

وَأَنزَلْنَا مِنَ السَّمَاء مَاء بِقَدَرٍ فَأَسْكَنَّاهُ فِي الأَرْضِ وَإِنَّا عَلَى ذَهَابٍ بِهِ لَقَادِرُونَ 

تشریح

اور ہم نے آسمان سے ٹھیک اندازے کے مطابق پانی اُتارا، پھر اُسے زمین میں ٹھہرادیا، اور یقین رکھو، ہم اُسے غائب کر دینے پر بھی قادر ہیں

18
25 الفرقان
2

الَّذِي لَهُ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ وَلَمْ يَتَّخِذْ وَلَدًا وَلَمْ يَكُن لَّهُ شَرِيكٌ فِي الْمُلْكِ وَخَلَقَ كُلَّ شَيْءٍ فَقَدَّرَهُ تَقْدِيرًا

تشریح

وہ ذات جو آسمانوں اور زمین کی بادشاہت کی تنہا مالک ہے اور جس نے نہ تو کوئی بیٹا بنایا ہے، اور نہ اُ س کی بادشاہت میں کوئی شریک ہے، اور جس نے ہر چیز کوپیدا کر کے اُس کو ایک نپا تلا انداز عطا کیا ہے

22
33 الأحزاب
38

مَّا كَانَ عَلَى النَّبِيِّ مِنْ حَرَجٍ فِيمَا فَرَضَ اللَّهُ لَهُ سُنَّةَ اللَّهِ فِي الَّذِينَ خَلَوْا مِن قَبْلُ وَكَانَ أَمْرُ اللَّهِ قَدَرًا مَّقْدُورًا

تشریح

نبی کیلئے اُس کام میں اعتراض کی کوئی بات نہیں ہوتی جو اﷲ نے اُس کیلئے طے کر دیا ہو۔ یہی اﷲ کی وہ سنت ہے جس پر اُن (انبیاء) کے معاملے میں بھی عمل ہوتا آیا ہے جو پہلے گذر چکے ہیں ۔ اور اﷲ کا فیصلہ نپا تلا مقدر ہوتا ہے

22
34 سبإ
18

وَجَعَلْنَا بَيْنَهُمْ وَبَيْنَ الْقُرَى الَّتِي بَارَكْنَا فِيهَا قُرًى ظَاهِرَةً وَقَدَّرْنَا فِيهَا السَّيْرَ سِيرُوا فِيهَا لَيَالِيَ وَأَيَّامًا آمِنِينَ

تشریح

اور ہم نے اُن کے اور اُن بستیوں کے درمیان جن پر ہم نے برکتیں نازل کی ہیں ، ایسی بستیاں بسا رکھی تھیں جو دُور سے نظر آتی تھیں ، اور اُن میں سفر کو نپے تلے مرحلوں میں بانٹ دیا تھا (اور کہا تھا کہ) ’’ ان (بستیوں ) کے درمیان راتیں ہوں یا دن، امن و امان کے ساتھ سفر کرو۔‘‘

23
36 يس
39

وَالْقَمَرَ قَدَّرْنَاهُ مَنَازِلَ حَتَّى عَادَ كَالْعُرْجُونِ الْقَدِيمِ

تشریح

اور چاند ہے کہ ہم نے اُس کی منزلیں ناپ تول کر مقرر کر دی ہیں ، یہاں تک کہ وہ جب (ان منزلوں کے دورے سے) لوٹ کر آتا ہے تو کھجور کی پرانی ٹہنی کی طرح (پتلا) ہو کر رہ جاتا ہے

24
41 فصلت
10

وَجَعَلَ فِيهَا رَوَاسِيَ مِن فَوْقِهَا وَبَارَكَ فِيهَا وَقَدَّرَ فِيهَا أَقْوَاتَهَا فِي أَرْبَعَةِ أَيَّامٍ سَوَاء لِّلسَّائِلِينَ

تشریح

اور اُس نے زمین میں جمے ہوئے پہاڑ پیدا کئے جو اُس کے اُوپر اُبھرے ہوئے ہیں ، اور اُس میں برکت ڈال دی، اور اُس میں توازن کے ساتھ اُس کی غذائیں پیدا کیں ۔ سب کچھ چار دن میں ۔ تمام سوال کرنے والوں کیلئے برابر !

25
42 الشورى
27

وَلَوْ بَسَطَ اللَّهُ الرِّزْقَ لِعِبَادِهِ لَبَغَوْا فِي الأَرْضِ وَلَكِن يُنَزِّلُ بِقَدَرٍ مَّا يَشَاء إِنَّهُ بِعِبَادِهِ خَبِيرٌ بَصِيرٌ 

تشریح

اور اگر اﷲ اپنے تمام بندو ں کیلئے رزق کو کھلے طور پر پھیلا دیتا تو وہ زمین میں سرکشی کرنے لگتے، مگر وہ ایک خاص اندازے سے جتنا چاہتا ہے (رزق) اُتارتا ہے۔ یقینا وہ اپنے بندوں سے پوری طرح باخبر، اُن پر نظر رکھنے والا ہے

27
54 القمر
12

وَّفَجَّــرْنَا الْاَرْضَ عُيُوْنًا فَالْتَقَى الْمَاۗءُ عَلٰٓي اَمْرٍ قَدْ قُدِرَ

تشریح

اور زمین کو پھاڑ کر چشمون میں تبدیل کر دیا۔ اور اس طرح (دونوں قسم کا) سارا پانی اُس کام کیلئے مل گیا جو مقدر ہو چکا تھا

27
54 القمر
49

اِنَّا كُلَّ شَيْءٍ خَلَقْنٰهُ بِقَدَرٍ

تشریح

ہم نے ہر چیز کو ناپ تول کے ساتھ پیدا کیا ہے

27
56 الواقعة
60

نَحْنُ قَدَّرْنَا بَيْنَكُمُ الْمَوْتَ وَمَا نَحْنُ بِمَسْبُوْقِيْنَ 

تشریح

ہم نے ہی تمہارے درمیان موت کے فیصلے کر رکھے ہیں ، اور کوئی نہیں ہے جو ہمیں اس بات سے عاجز کر سکے

29
73 المزمل
20

إِنَّ رَبَّكَ يَعْلَمُ أَنَّكَ تَقُومُ أَدْنَى مِنْ ثُلُثَيِ اللَّيْلِ وَنِصْفَهُ وَثُلُثَهُ وَطَائِفَةٌ مِنَ الَّذِينَ مَعَكَ وَاللَّهُ يُقَدِّرُ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ عَلِمَ أَنْ لَنْ تُحْصُوهُ فَتَابَ عَلَيْكُمْ فَاقْرَءُوا مَا تَيَسَّرَ مِنَ الْقُرْآنِ عَلِمَ أَنْ سَيَكُونُ مِنْكُمْ مَرْضَى وَآخَرُونَ يَضْرِبُونَ فِي الْأَرْضِ يَبْتَغُونَ مِنْ فَضْلِ اللَّهِ وَآخَرُونَ يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَاقْرَءُوا مَا تَيَسَّرَ مِنْهُ وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ وَأَقْرِضُوا اللَّهَ قَرْضًا حَسَنًا وَمَا تُقَدِّمُوا لِأَنْفُسِكُمْ مِنْ خَيْرٍ تَجِدُوهُ عِنْدَ اللَّهِ هُوَ خَيْرًا وَأَعْظَمَ أَجْرًا وَاسْتَغْفِرُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ

تشریح

(اے پیغمبر !) تمہارا پروردگار جانتا ہے کہ تم دوتہائی رات کے قریب، اور کبھی آدھی رات اور کبھی ایک تہائی رات (تہجد کی نماز کیلئے) کھڑے ہوتے ہو، اور تمہارے ساتھیوں میں سے بھی ایک جماعت (ایسا ہی کرتی ہے) ۔ اور رات اور دن کی ٹھیک ٹھیک مقدار اﷲ ہی مقرر فرماتا ہے۔ اُسے معلوم ہے کہ تم اُس کا ٹھیک حساب نہیں رکھ سکو گے، اس لئے اُس نے تم پر عنایت فرمادی ہے۔ اب تم اتنا قرآن پڑھ لیا کرو جتنا آسان ہو۔ اﷲ کو علم ہے کہ تم میں کچھ لوگ بیمار ہوں گے، اور کچھ دوسرے ایسے ہوں گے جو اﷲ کا فضل تلاش کرنے کیلئے زمین میں سفر کر رہے ہوں گے، اور کچھ ایسے جو اﷲ کے راستے میں جنگ کر رہے ہوں گے۔ لہٰذا تم اُس (قرآن) میں سے اتنا ہی پڑھ لیا کرو جتنا آسان ہو۔ اور نماز قائم کرو، اور زکوٰۃ اداکرو، اور اﷲ کو قرض دو، اچھا والا قرض ! اور تم اپنے آپ کیلئے جو بھلائی بھی ا ٓگے بھیجو گے، اُسے اﷲ کے پاس جاکر اس طرح پاؤ گے کہ وہ کہیں بہتر حالت میں اور بڑے زبردست ثواب کی شکل میں موجود ہے۔ اور اﷲ سے مغفرت مانگتے رہو۔ یقین رکھو کہ اﷲ بہت بخشنے والا، بہت مہربان ہے

29
77 المرسلات
22-23

إِلَى قَدَرٍ مَعْلُومٍ

تشریح

ایک وعدہ مقرر تک

فَقَدَرْنَا فَنِعْمَ الْقَادِرُونَ

تشریح

 پھر ہم نے توازن پیدا کیا، چنانچہ اچھا توازن پیدا کرنے والے ہم ہیں !

30
80 عبس
19

مِنْ نُطْفَةٍ خَلَقَهُ فَقَدَّرَهُ

تشریح

نطفے کی ایک بوند سے ! اُسے پیدا بھی کیا، پھر اُس کو ایک خاص انداز بھی دیا

30
87 الأعلى
3

وَالَّذِي قَدَّرَ فَهَدَى

تشریح

اور جس نے ہر چیز کو ایک خاص انداز دیا، پھر راستہ بتایا

UP
X
<>