May 4, 2024

فہرست مضامین > جهاد > رسول الله صلى الله عليه وسلم كے غزوات كا ذكر > غزوه بدر كا ذكر

غزوه بدر كا ذكر

پارہ
سورۃ
آیت
X
4
3 آل عمران
121-127

وَاِذْ غَدَوْتَ مِنْ اَھْلِكَ تُبَوِّئُ الْمُؤْمِنِيْنَ مَقَاعِدَ لِلْقِتَالِ ۭ وَاللّٰهُ سَمِيْعٌ عَلِيْمٌ 

تشریح

(اے پیغمبر ! جنگِ احد کو وہ وقت یاد کرو) جب تم صبح کے وقت اپنے گھر سے نکل کر مسلمانوں کو جنگ کے ٹھکانوں پر جمارہے تھے، اور اﷲ سب کچھ سننے جاننے والا ہے ۔

إِذْ هَمَّت طَّآئِفَتَانِ مِنكُمْ أَن تَفْشَلاَ وَاللَّهُ وَلِيُّهُمَا وَعَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ

تشریح

جب تمہی میں کے دو گروہوں نے یہ سوچا تھا کہ وہ ہمت ہار بیٹھیں، حالانکہ اﷲ ان کا حامی و ناصر تھا، اور مومنوں کو اﷲ ہی پر بھروسہ رکھنا چاہیئے ۔

وَلَقَدْ نَصَرَكُمُ اللَّهُ بِبَدْرٍ وَأَنتُمْ أَذِلَّةٌ فَاتَّقُواْ اللَّهَ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ 

تشریح

اﷲ نے تو (جنگ ِ) بدر کے موقع پر ایسی حالت میں تمہاری مدد کی تھی جب تم بالکل بے سرو سامان تھے ۔ لہٰذا (صرف) اﷲ کا خوف دل میں رکھو، تاکہ تم شکر گزار بن سکو ۔

إِذْ تَقُولُ لِلْمُؤْمِنِينَ أَلَن يَكْفِيكُمْ أَن يُمِدَّكُمْ رَبُّكُم بِثَلاَثَةِ آلاَفٍ مِّنَ الْمَلآئِكَةِ مُنزَلِينَ 

تشریح

جب (بدر کی جنگ میں ) تم مومنوں سے کہہ رہے تھے کہ :’’ کیا تمہارے لئے یہ بات کافی نہیں ہے کہ تمہارا پروردگار تین ہزار فرشتے اتار کر تمہاری مدد کو بھیج دے ؟

بَلَى إِن تَصْبِرُواْ وَتَتَّقُواْ وَيَأْتُوكُم مِّن فَوْرِهِمْ هَذَا يُمْدِدْكُمْ رَبُّكُم بِخَمْسَةِ آلافٍ مِّنَ الْمَلآئِكَةِ مُسَوِّمِينَ

تشریح

ہاں ! بلکہ اگر تم صبر اور تقویٰ اختیار کرو اور وہ لوگ اپنے اسی ریلے میں اچانک تم تک پہنچ جائیں تو تمہارا پروردگار پانچ ہزار فرشتے تمہاری مدد کو بھیج دے گا جنہوں نے اپنی پہچان نمایاں کی ہوئی ہوگی ۔ ‘‘

وَمَا جَعَلَهُ اللَّهُ إِلاَّ بُشْرَى لَكُمْ وَلِتَطْمَئِنَّ قُلُوبُكُم بِهِ وَمَا النَّصْرُ إِلاَّ مِنْ عِندِ اللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَكِيمِ

تشریح

اﷲ نے یہ انتظام صرف اس لئے کیا تھا تاکہ تمہیں خوشخبری ملے، اور اس سے تمہارے دلوں کو اطمینان نصیب ہو، ورنہ فتح تو کسی اور کی طرف سے نہیں صرف اﷲ کے پاس سے آتی ہے جو مکمل اقتدار کا بھی مالک ہے، تمام تر حکمت کا بھی مالک

 لِيَقْطَعَ طَرَفًا مِّنَ الَّذِينَ كَفَرُواْ أَوْ يَكْبِتَهُمْ فَيَنقَلِبُواْ خَآئِبِينَ 

تشریح

(اور جنگِ بدر میں یہ مدد اﷲ نے اس لئے کی) تاکہ جن لوگوں نے کفر اپنایا ہے ان کا ایک حصہ کاٹ کر رکھ دے، یا ان کو ایسی ذلت آمیز شکست دے کہ وہ نامراد ہو کر واپس چلے جائیں ۔

9
8 الأنفال
5-18

كَمَا أَخْرَجَكَ رَبُّكَ مِن بَيْتِكَ بِالْحَقِّ وَإِنَّ فَرِيقاً مِّنَ الْمُؤْمِنِينَ لَكَارِهُونَ

تشریح

 (مالِ غنیمت کی تقسیم کا) یہ معاملہ کچھ ایسا ہی ہے جیسے تمہارے رَبّ نے تمہیں اپنے گھر سے حق کی خاطر نکالا، جبکہ مسلمانوں کے ایک گروہ کو یہ بات ناپسند تھی

يُجَادِلُونَكَ فِي الْحَقِّ بَعْدَمَا تَبَيَّنَ كَأَنَّمَا يُسَاقُونَ إِلَى الْمَوْتِ وَهُمْ يَنظُرُونَ 

تشریح

وہ تم سے حق کے معاملے میں اس کے واضح ہوجانے کے باوجود اس طرح بحث کررہے تھے جیسے اُن کو موت کی طرف ہنکا کر لے جایا جا رہا ہو، اور وہ (اُسے) آنکھوں سے دیکھ رہے ہوں

وَإِذْ يَعِدُكُمُ اللَّهُ إِحْدَى الطَّائِفَتِيْنِ أَنَّهَا لَكُمْ وَتَوَدُّونَ أَنَّ غَيْرَ ذَاتِ الشَّوْكَةِ تَكُونُ لَكُمْ وَيُرِيدُ اللَّهُ أَن يُحِقَّ الحَقَّ بِكَلِمَاتِهِ وَيَقْطَعَ دَابِرَ الْكَافِرِينَ 

تشریح

اور وہ وقت یاد کرو جب اﷲ تم سے یہ وعدہ کر رہاتھا کہ دو گروہوں میں سے کوئی ایک تمہارا ہوگا، اور تمہاری خواہش تھی کہ جس گروہ میں (خطرے کا) کوئی کانٹا نہیں تھا، وہ تمہیں ملے، اور اﷲ یہ چاہتا تھا کہ اپنے اَحکام سے حق کو حق کر دکھائے، اور کافروں کی جڑ کاٹ دالے

لِيُحِقَّ الْحَقَّ وَيُبْطِلَ الْبَاطِلَ وَلَوْ كَرِهَ الْمُجْرِمُونَ 

تشریح

تاکہ حق کا حق ہونا اور باطل کا باطل ہونا ثابت کر دے، چاہے مجرم لوگوں کو یہ بات کتنی ناگوار ہو

إِذْ تَسْتَغِيثُونَ رَبَّكُمْ فَاسْتَجَابَ لَكُمْ أَنِّي مُمِدُّكُم بِأَلْفٍ مِّنَ الْمَلآئِكَةِ مُرْدِفِينَ 

تشریح

یاد کرو جب تم اپنے رَبّ سے فریاد کر رہے تھے، تو اُس نے تمہاری فریاد کا جواب دیا کہ میں تمہاری مدد کیلئے ایک ہزار فرشتوں کی کمک بھیجنے والا ہوں جو لگاتار آئیں گے

وَمَا جَعَلَهُ اللَّهُ إِلاَّ بُشْرَى وَلِتَطْمَئِنَّ بِهِ قُلُوبُكُمْ وَمَا النَّصْرُ إِلاَّ مِنْ عِندِ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ 

تشریح

اور یہ وعدہ اﷲ نے کسی اور وجہ سے نہیں بلکہ صرف اس لئے کیا کہ وہ خوشخبری بنے، اور تاکہ تمہارے دلوں کو اطمینان حاصل ہو، ورنہ مدد کسی اور کے پاس سے نہیں ، صرف اﷲ کے پاس سے آتی ہے۔ یقینا اﷲ اقتدار کا بھی مالک ہے، حکمت کا بھی مالک

إِذْ يُغَشِّيكُمُ النُّعَاسَ أَمَنَةً مِّنْهُ وَيُنَزِّلُ عَلَيْكُم مِّن السَّمَاء مَاء لِّيُطَهِّرَكُم بِهِ وَيُذْهِبَ عَنكُمْ رِجْزَ الشَّيْطَانِ وَلِيَرْبِطَ عَلَى قُلُوبِكُمْ وَيُثَبِّتَ بِهِ الأَقْدَامَ 

تشریح

یاد کرو جب تم پر سے گھبراہٹ دور کرنے کیلئے وہ اپنے حکم سے تم پر غنودگی طاری کر رہا تھا، اور تم پر آسمان سے پانی برسا رہا تھا، تاکہ اُس کے ذریعے تمہیں پاک کرے، تم سے شیطان کی گندگی دور کرے، تمہارے دلوں کی ڈھارس بندھائے، اور اُس کے ذریعے (تمہارے) پاؤں اچھی طرح جمادے

إِذْ يُوحِي رَبُّكَ إِلَى الْمَلآئِكَةِ أَنِّي مَعَكُمْ فَثَبِّتُواْ الَّذِينَ آمَنُواْ سَأُلْقِي فِي قُلُوبِ الَّذِينَ كَفَرُواْ الرَّعْبَ فَاضْرِبُواْ فَوْقَ الأَعْنَاقِ وَاضْرِبُواْ مِنْهُمْ كُلَّ بَنَانٍ

تشریح

وہ وقت جب تمہارا رَبّ فرشتوں کو وحی کے ذریعے حکم دے رہا تھا کہ : ’’ میں تمہارے ساتھ ہوں ، اب تم مومنوں کے قدم جماؤ، میں کافروں کے دلوں میں رُعب طاری کر دوں گا، پھر تم گردنوں کے اُوپر وار کرو، اور ان کی اُنگلیوں کے ہر ہر جوڑ پر ضرب لگاؤ۔ ‘‘

ذَلِكَ بِأَنَّهُمْ شَآقُّواْ اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَمَن يُشَاقِقِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَإِنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ 

تشریح

یہ اس لئے کہ انہوں نے اﷲ اور اُس کے رسول سے دشمنی مول لی ہے، اور اگر کوئی شخص اﷲ اور اُس کے رسول سے دُشمنی مول لیتا ہے تو یقینا اﷲ کا عذاب بڑا سخت ہے

ذَلِكُمْ فَذُوقُوهُ وَأَنَّ لِلْكَافِرِينَ عَذَابَ النَّارِ

تشریح

یہ سب تو (اب) چکھ لو، اس کے علاوہ حقیقت یہ ہے کہ کافروں کیلئے (اصل) عذاب دوزخ کا ہے

يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اِذَا لَقِيْتُمُ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا زَحْفًا فَلَا تُوَلُّوْهُمُ الْاَدْبَارَ

تشریح

اے ایمان والو ! جب کافروں سے تمہارا آمنا سامنا ہوجائے، جبکہ وہ چڑھائی کر کے آرہے ہوں ، تو اُن کو پیٹھ مت دکھاؤ

وَمَنْ يُّوَلِّهِمْ يَوْمَىِٕذٍ دُبُرَه اِلَّا مُتَحَرِّفًا لِّقِتَالٍ اَوْ مُتَحَيِّزًا اِلٰي فِئَةٍ فَقَدْ بَاۗءَ بِغَضَبٍ مِّنَ اللّٰهِ وَمَاْوٰىهُ جَهَنَّمُ ۭوَبِئْسَ الْمَصِيْرُ 

تشریح

اور اگر کوئی شخص کسی جنگی چال کی وجہ سے ایسا کر رہا ہو، یا اپنی کسی جماعت سے جاملنا چاہتا ہو، اُس کی بات تو اور ہے، مگر اُس کے سوا جو شخص ایسے دن اپنی پیٹھ پھیرے گا تو وہ اﷲ کی طرف سے غضب لے کر لوٹے گا، اور اُس کا ٹھکانا جہنم ہوگا، اور وہ بہت بُرا ٹھکانا ہے

فَلَمْ تَقْتُلُوهُمْ وَلَكِنَّ اللَّهَ قَتَلَهُمْ وَمَا رَمَيْتَ إِذْ رَمَيْتَ وَلَكِنَّ اللَّهَ رَمَى وَلِيُبْلِيَ الْمُؤْمِنِينَ مِنْهُ بَلاء حَسَناً إِنَّ اللَّهَ سَمِيعٌ عَلِيمٌ 

تشریح

چنانچہ (مسلمانو ! حقیقت میں ) تم نے ان (کافروں کو) قتل نہیں کیا تھا، بلکہ انہیں اﷲ نے قتل کیا تھا، اور (اے پیغمبر !) جب تم نے ان پر (مٹی) پھینکی تھی تو وہ تم نے نہیں ، بلکہ اﷲ نے پھینکی تھی، اور (تمہارے ہاتھوں یہ کام اس لئے کرایا تھا) تاکہ اس کے ذریعے اﷲ مومنوں کو بہترین اَجر عطا کرے۔ بیشک اﷲ ہر بات کو سننے والا، ہر چیز کو جاننے والا ہے

ذَلِكُمْ وَأَنَّ اللَّهَ مُوهِنُ كَيْدِ الْكَافِرِينَ 

تشریح

یہ سب کچھ تو اپنی جگہ، اسکے علاوہ یہ بات بھی تھی کہ اﷲ کو کافروں کی ہر سازش کو کمزور کرنا تھا

10
8 الأنفال
41-44

وَاعْلَمُواْ أَنَّمَا غَنِمْتُم مِّن شَيْءٍ فَأَنَّ لِلّهِ خُمُسَهُ وَلِلرَّسُولِ وَلِذِي الْقُرْبَى وَالْيَتَامَى وَالْمَسَاكِينِ وَابْنِ السَّبِيلِ إِن كُنتُمْ آمَنتُمْ بِاللَّهِ وَمَا أَنزَلْنَا عَلَى عَبْدِنَا يَوْمَ الْفُرْقَانِ يَوْمَ الْتَقَى الْجَمْعَانِ وَاللَّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ 

تشریح

اور (مسلمانو !) یہ بات اپنے علم میں لے آؤ کہ تم جو کچھ مالِ غنیمت حاصل کرو، اُس کا پانچواں حصہ اﷲ اور رسول اور اُن کے قرابت داروں اور مسکینوں اور مسافروں کا حق ہے (جس کی ادائیگی تم پر واجب ہے، ) اگر تم اﷲ پر اور اُس چیز پر ایمان رکھتے ہو جو ہم نے اپنے بندے پر فیصلے کے دن نازل کی تھی، جس دن دو جماعتیں باہم ٹکرائی تھیں ۔ اور اﷲ ہر چیز پر قادر ہے

إِذْ أَنتُم بِالْعُدْوَةِ الدُّنْيَا وَهُم بِالْعُدْوَةِ الْقُصْوَى وَالرَّكْبُ أَسْفَلَ مِنكُمْ وَلَوْ تَوَاعَدتُّمْ لاَخْتَلَفْتُمْ فِي الْمِيعَادِ وَلَكِن لِّيَقْضِيَ اللَّهُ أَمْراً كَانَ مَفْعُولاً لِّيَهْلِكَ مَنْ هَلَكَ عَن بَيِّنَةٍ وَيَحْيَى مَنْ حَيَّ عَن بَيِّنَةٍ وَإِنَّ اللَّهَ لَسَمِيعٌ عَلِيمٌ 

تشریح

وہ وقت یاد کرو جب تم لوگ وادی کے قریب والے کنارے پر تھے، اور وہ لوگ دُور والے کنارے پر، اور قافلہ تم سے نیچے کی طرف۔ اور اگر تم پہلے سے (لڑائی کا) وقت آپس میں طے کرتے تو وقت طے کرنے میں تمہارے درمیان ضرور اختلاف ہوجاتا، لیکن یہ واقعہ (کہ پہلے سے طے کئے بغیر لشکر ٹکرا گئے) اس لئے ہوا کہ جو کام ہو کر رہنا تھا، اﷲ اُسے پورا کر دکھائے، تاکہ جسے برباد ہونا ہو، وہ واضح دلیل دیکھ کر برباد ہو، اور جسے زندہ رہنا ہو، وہ واضح دلیل دیکھ کر زندہ رہے، اور اﷲ ہر بات سننے والا، ہر چیز جاننے والا ہے

إِذْ يُرِيكَهُمُ اللَّهُ فِي مَنَامِكَ قَلِيلاً وَلَوْ أَرَاكَهُمْ كَثِيرًا لَّفَشِلْتُمْ وَلَتَنَازَعْتُمْ فِي الأَمْرِ وَلَكِنَّ اللَّهَ سَلَّمَ إِنَّهُ عَلِيمٌ بِذَاتِ الصُّدُورِ 

تشریح

اور (اے پیغمبر !) وہ وقت یاد کرو جب اﷲ خواب میں تمہیں اُن (دشمنوں ) کی تعداد کم دکھا رہا تھا، اور اگر تمہیں اُن کی تعداد زیادہ دکھا دیتا تو (اے مسلمانو !) تم ہمت ہارجاتے، اور تمہارے درمیان اس معاملے میں اختلاف پیدا ہوجاتا، لیکن اﷲ نے (تمہیں اس سے) بچالیا۔ یقینا وہ سینوں میں چھپی باتیں خوب جانتا ہے

وَإِذْ يُرِيكُمُوهُمْ إِذِ الْتَقَيْتُمْ فِي أَعْيُنِكُمْ قَلِيلاً وَيُقَلِّلُكُمْ فِي أَعْيُنِهِمْ لِيَقْضِيَ اللَّهُ أَمْرًا كَانَ مَفْعُولاً وَإِلَى اللَّهِ تُرْجَعُ الاُمُورُ 

تشریح

اور وہ وقت یاد کرو کہ جب تم ایک دوسرے کے مدِ مقابل آئے تھے تو اﷲ تمہاری نگاہوں میں اُن کی تعداد کم دکھا رہا تھا، اور اُن کی نگاہوں میں تمہیں کم کر کے دکھا رہا تھا، تاکہ جو کام ہو کر رہنا تھا، اﷲ اُسے پورا کر دکھائے۔ اور تما م معاملات اﷲ ہی کی طرف لوٹائے جاتے ہیں

10
8 الأنفال
48

وَإِذْ زَيَّنَ لَهُمُ الشَّيْطَانُ أَعْمَالَهُمْ وَقَالَ لاَ غَالِبَ لَكُمُ الْيَوْمَ مِنَ النَّاسِ وَإِنِّي جَارٌ لَّكُمْ فَلَمَّا تَرَاءتِ الْفِئَتَانِ نَكَصَ عَلَى عَقِبَيْهِ وَقَالَ إِنِّي بَرِيءٌ مِّنكُمْ إِنِّي أَرَى مَا لاَ تَرَوْنَ إِنِّيَ أَخَافُ اللَّهَ وَاللَّهُ شَدِيدُ الْعِقَابِ 

تشریح

اور وہ وقت (بھی قابلِ ذکر ہے) جب شیطان نے ان (کافروں ) کو یہ سمجھایا تھا کہ ان کے اعمال بڑے خوشنما ہیں ، اور یہ کہا تھا کہ : ’’آج انسانوں میں کوئی نہیں ہے جو تم پر غالب آسکے، اور میں تمہارا محافظ ہوں ۔ ‘‘ پھر جب دونوں گروہ آمنے سامنے آئے تو وہ ایڑیوں کے بل پیچھے ہٹا، اور کہنے لگا : ’’ میں تمہاری کوئی ذمہ داری نہیں لے سکتا، مجھے جو کچھ نظر آرہا ہے، وہ تمہیں نظر نہیں آرہا۔ مجھے اﷲ سے ڈر لگ رہا ہے، اور اﷲ کا عذاب بڑا سخت ہے۔ ‘‘

UP
X
<>