فہرست مضامین > نماز >نمازوں پر حفاظت كى تاكيد
نمازوں پر حفاظت كى تاكيد
حَافِظُوا عَلَى الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَى وَقُومُوا لِلَّهِ قَانِتِينَ
تشریح آیت 238: حٰفِظُوْا عَلَی الصَّلَوٰتِ وَالصَّلٰوۃِ الْوُسْطٰی : «محافظت کرو تمام نمازوں کی اور خاص طور پر بیچ والی نماز کی۔ »
یہ جو بار بار آ رہا ہے کہ جان لو اللہ ہر شے کا جاننے والا ہے‘ جان رکھو کہ اللہ تمہارے سب کاموں کو دیکھ رہا ہے‘ جو کچھ تم کر رہے ہو اللہ کی نگاہ میں ہے‘ جو کچھ تم کر رہے ہو اللہ اُس سے با خبر ہے‘ تو اس سب کو قلب و ذہن میں مستحضر رکھنے کے لیے تمہیں پنج وقتہ نماز دی گئی ہے کہ اس کی نگہداشت کرو۔ دنیا کے کاروبار سے نکلو اور اللہ کے حضور حاضر ہو کر اس سے کیا ہوا عہد تازہ کرو۔ حفیظ کا ایک شعر ہے:
سرکشی نے کر دیے دھندلے نقوشِ بندگی
آؤ سجدے میں گریں لوحِ جبیں تازہ کریں!
«صلوٰۃ وسطیٰ» (بیچ والی نماز) کے بارے میں بہت سے اقوال ہیں‘ لیکن عام طور پر اس سے مراد عصر کی نماز لی جاتی ہے۔ اس لیے کہ دن میں دو نمازیں فجر اور ظہر اس سے پہلے ہیں اور دو ہی نمازیں مغرب اور عشاء اس کے بعد میں ہیں۔
وَقُوْمُوْا لِلّٰہِ قٰنِتِیْنَ : «اور کھڑے ہوا کرو اللہ کے سامنے پورے ادب کے ساتھ۔ »
قیام‘ رکوع اور سجدہ فرائض ِنماز میں سے ہیں۔ رکوع میں بندہ اپنے رب کے حضور عاجزی سے جھک جاتا ہے‘ سجدہ اس جھکنے کی انتہا ہے۔ مطلوب یہ ہے کہ قیام بھی قنوت ‘ عاجزی اور انکساری کے ساتھ ہو‘ معلوم ہو کہ ایک بندہ اپنے آقا کے سامنے با ادب کھڑا ہے۔
تمام نمازوں کا پورا پورا خیال رکھو، اور (خاص طور پر) بیچ کی نماز کا ۔ اور اﷲ کے سامنے باادب فرماں بردار بن کر کھڑے ہو اکرو