فہرست مضامین > قران كي حكايات >حضرت نوح عليه السلام اور ان كي قوم كا قصه
حضرت نوح عليه السلام اور ان كي قوم كا قصه
پارہ
سورۃ
آیت
اِنَّ اللّٰهَ اصْطَفٰٓي اٰدَمَ وَنُوْحًا وَّاٰلَ اِبْرٰهِيْمَ وَاٰلَ عِمْرٰنَ عَلَي الْعٰلَمِيْنَ
اﷲ نے آدم، نوح، ابراہیم کے خاندان، اور عمران کے خاندان کر چن کر تمام جہانوں پر فضیلت دی تھی
وَوَهَبْنَا لَهُ إِسْحَقَ وَيَعْقُوبَ كُلاًّ هَدَيْنَا وَنُوحًا هَدَيْنَا مِن قَبْلُ وَمِن ذُرِّيَّتِهِ دَاوُودَ وَسُلَيْمَانَ وَأَيُّوبَ وَيُوسُفَ وَمُوسَى وَهَارُونَ وَكَذَلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ
اور ہم نے ابراہیم کو اسحاق (جیسا بیٹا) اور یعقوب (جیسا پوتا) عطا کیا۔ (ان میں سے) ہر ایک کو ہم نے ہدایت دی، اور نوح کو ہم نے پہلے ہی ہدایت دی تھی، اور اُن کی اولاد میں سے داؤد، سلیمان، ایوب، یوسف، موسیٰ اور ہارون کو بھی۔ اور اسی طرح ہم نیک کام کرنے والوں کو بدلہ دیتے ہیں
وَزَكَرِيَّا وَيَحْيَى وَعِيسَى وَإِلْيَاسَ كُلٌّ مِّنَ الصَّالِحِينَ
اور زکریا، یحیٰ، عیسیٰ اور اِلیاس کو (بھی ہدایت عطا فرمائی) ۔ یہ سب نیک لوگوں میں سے تھے
وَإِسْمَاعِيلَ وَالْيَسَعَ وَيُونُسَ وَلُوطًا وَكُلاًّ فضَّلْنَا عَلَى الْعَالَمِينَ
نیز اسماعیل، الیسع، یونس اور لوط کو بھی۔ اور ان سب کو ہم نے دنیا جہان کے لوگوں پر فضیلت بخشی تھی
وَمِنْ آبَائِهِمْ وَذُرِّيَّاتِهِمْ وَإِخْوَانِهِمْ وَاجْتَبَيْنَاهُمْ وَهَدَيْنَاهُمْ إِلَى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ
اور ان کے باپ دادوں ، ان کی اولادوں اور ان کے بھائیوں میں سے بھی بہت سے لوگوں کو۔ ہم نے اِن سب کو منتخب کر کے راہِ راست تک پہنچا دیا تھا
ذَلِكَ هُدَى اللَّهِ يَهْدِي بِهِ مَن يَشَاء مِنْ عِبَادِهِ وَلَوْ أَشْرَكُواْ لَحَبِطَ عَنْهُم مَّا كَانُواْ يَعْمَلُونَ
یہ اﷲ کی دی ہوئی ہدایت ہے جس کے ذریعے وہ اپنے بندوں میں سے جس کو چاہتا ہے راہِ راست تک پہنچا دیتا ہے۔ اور اگر وہ شرک کرنے لگتے تو ان کے سارے (نیک) اعمال اکارت ہو جاتے
أُوْلَئِكَ الَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْكِتَابَ وَالْحُكْمَ وَالنُّبُوَّةَ فَإِن يَكْفُرْ بِهَا هَؤُلاء فَقَدْ وَكَّلْنَا بِهَا قَوْمًا لَّيْسُواْ بِهَا بِكَافِرِينَ
وہ لوگ تھے جن کو ہم نے کتاب، حکمت اور نبوت عطا کی تھی۔ اب اگر یہ (عرب کے) لوگ اس (نبوت) کا انکار کریں تو (کچھ پرواہ نہ کرو، کیونکہ) اس کے ماننے کیلئے ہم نے ایسے لوگ مقرر کر دیئے ہیں جو اس کے منکر نہیں
أُوْلَئِكَ الَّذِينَ هَدَى اللَّهُ فَبِهُدَاهُمُ اقْتَدِهْ قُل لاَّ أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْرًا إِنْ هُوَ إِلاَّ ذِكْرَى لِلْعَالَمِينَ
یہ لوگ (جن کا ذکر اُوپر ہوا) وہ تھے جن کو اﷲ نے (مخالفین کے رویے پر صبر کرنے کی) ہدایت کی تھی، لہٰذا (اے پیغمبر !) تم بھی انہی کے راستے پر چلو۔ (مخالفین سے) کہہ دو کہ میں تم سے اِس (دعوت) پر کوئی اجرت نہیں مانگتا۔ یہ تو دُنیا جہان کے سب لوگوں کیلئے ایک نصیحت ہے اور بس
لَقَدْ أَرْسَلْنَا نُوحًا إِلَى قَوْمِهِ فَقَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُواْ اللَّهَ مَا لَكُم مِّنْ إِلَهٍ غَيْرُهُ إِنِّيَ أَخَافُ عَلَيْكُمْ عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ
ہم نے نوح کو اُن کی قوم کے پاس بھیجا۔ چنانچہ انہوں نے کہا : ’’ اے میری قوم کے لوگو ! اﷲ کی عبادت کرو۔ اُس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں ہے۔ یقین جانو مجھے سخت اندیشہ ہے کہ تم پر ایک زبردست دن کا عذاب نہ آکھڑا ہو۔ ‘‘
قَالَ الْمَلأُ مِن قَوْمِهِ إِنَّا لَنَرَاكَ فِي ضَلاَلٍ مُّبِينٍ
اُن کی قوم کے سرداروں نے کہا : ’’ ہم تو یقینی طور پر دیکھ رہے ہیں کہ تم کھلی گمراہی میں مبتلا ہو۔ ‘‘
قَالَ يَا قَوْمِ لَيْسَ بِي ضَلاَلَةٌ وَلَكِنِّي رَسُولٌ مِّن رَّبِّ الْعَالَمِينَ
نوح نے جواب دیا : ’’ اے میری قوم ! مجھے کوئی گمراہی نہیں لگی، مگر میں رب العالمین کا بھیجا ہوا پیغمبر ہوں
اُبَلِّغُكُمْ رِسٰلٰتِ رَبِّيْ وَاَنْصَحُ لَكُمْ وَاَعْلَمُ مِنَ اللّٰهِ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ
میں تمہیں اپنے رب کے پیغامات پہنچاتاہوں ، اور تمہارا بھلا چاہتا ہوں ۔ مجھے اﷲ کی طرف سے ایسی باتوں کا علم ہے جن کا تمہیں پتہ نہیں ہے
أَوَعَجِبْتُمْ أَن جَاءكُمْ ذِكْرٌ مِّن رَّبِّكُمْ عَلَى رَجُلٍ مِّنكُمْ لِيُنذِرَكُمْ وَلِتَتَّقُواْ وَلَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ
بھلا کیا تمہیں اس بات پر تعجب ہے کہ تمہارے رب کی نصیحت ایک ایسے آدمی کے ذریعے تم تک پہنچی ہے جو خود تم ہی میں سے ہے، تاکہ وہ تمہیں خبردار کرے، اور تم بدعملی سے بچ کر رہو، اور تاکہ تم پر (اﷲ کی) رحمت ہو؟ ‘‘
فَكَذَّبُوهُ فَأَنجَيْنَاهُ وَالَّذِينَ مَعَهُ فِي الْفُلْكِ وَأَغْرَقْنَا الَّذِينَ كَذَّبُواْ بِآيَاتِنَا إِنَّهُمْ كَانُواْ قَوْماً عَمِينَ
پھر بھی انہوں نے نوح کو جھٹلایا، چنانچہ ہم نے اُن کو اور کشتی میں اُن کے ساتھیوں کو نجات دی، اور اُن سب لوگوں کو غرق کر دیا جنہوں نے ہماری نشانیوں کو جھٹلایا تھا۔ یقینا وہ اندھے لوگ تھے
وَاتْلُ عَلَيْهِمْ نَبَأَ نُوحٍ إِذْ قَالَ لِقَوْمِهِ يَا قَوْمِ إِن كَانَ كَبُرَ عَلَيْكُم مَّقَامِي وَتَذْكِيرِي بِآيَاتِ اللَّهِ فَعَلَى اللَّهِ تَوَكَّلْتُ فَأَجْمِعُواْ أَمْرَكُمْ وَشُرَكَاءكُمْ ثُمَّ لاَ يَكُنْ أَمْرُكُمْ عَلَيْكُمْ غُمَّةً ثُمَّ اقْضُواْ إِلَيَّ وَلاَ تُنظِرُونِ
اور (اے پیغمبر !) ان کے سامنے نوح کا واقعہ پڑھ کر سناؤ، جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا تھا کہ : ’’ میری قوم کے لوگو ! اگر تمہارے درمیان میرا رہنا، اور اﷲ کی آیا ت کے ذریعے خبردار کرنا تمہیں بھاری معلوم ہو رہا ہے تو میں نے اﷲ ہی پر بھروسہ کر رکھا ہے۔ اب تم اپنے شریکوں کو ساتھ ملا کر (میرے خلاف) اپنی تدبیروں کو خوب پختہ کر لو، پھر جو تدبیر تم کرو وہ تمہارے دل میں کسی گھٹن کا باعث نہ بنے، بلکہ میرے خلاف جو فیصلہ تم نے کیا ہو، اُسے (دل کھول کر) کر گذرو، اور مجھے ذرا بھی مہلت نہ دو
فَإِن تَوَلَّيْتُمْ فَمَا سَأَلْتُكُم مِّنْ أَجْرٍ إِنْ أَجْرِيَ إِلاَّ عَلَى اللَّهِ وَأُمِرْتُ أَنْ أَكُونَ مِنَ الْمُسْلِمِينَ
پھر بھی اگر تم نے منہ موڑے رکھا تو میں نے تم سے اس (تبلیغ) پر کوئی اجرت تو نہیں مانگی۔ میرا اجر کسی اور نے نہیں ، اﷲ نے ذمے لیا ہے، اور مجھے یہ حکم دیا گیا ہے کہ میں فرماں بردار لوگوں میں شامل رہوں ۔ ‘‘
فَكَذَّبُوهُ فَنَجَّيْنَاهُ وَمَن مَّعَهُ فِي الْفُلْكِ وَجَعَلْنَاهُمْ خَلاَئِفَ وَأَغْرَقْنَا الَّذِينَ كَذَّبُواْ بِآيَاتِنَا فَانظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُنذَرِينَ
پھر ہوا یہ کہ اُن لوگوں نے نوح کو جھٹلایا، اور نتیجہ یہ ہوا کہ ہم نے نوح کو اور جو لوگ اُن کے ساتھ کشتی میں تھے اُنہیں بچالیا، اور اُن کو کافروں کی جگہ زمین میں بسایا، اور جن لوگوں نے ہماری نشانیوں کو جھٹلایا تھا، انہیں (طوفان میں ) غرق کر دیا۔ اب دیکھو کہ جن لوگوں کو خبر دار کیا گیا تھا، اُن کا انجام کیسا ہوا ؟
وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا نُوحًا إِلَى قَوْمِهِ إِنِّي لَكُمْ نَذِيرٌ مُّبِينٌ
اور ہم نے نوح کو اُن کی قوم کے پاس یہ پیغام دے کر بھیجا کہ : ’’ میں تمہیں اس بات سے صاف صاف آگاہ کرنے والا پیغمبر ہوں
أَن لاَّ تَعْبُدُواْ إِلاَّ اللَّهَ إِنِّيَ أَخَافُ عَلَيْكُمْ عَذَابَ يَوْمٍ أَلِيمٍ
کہ اﷲ کے سوا کسی اور کی عبادت نہ کرو۔ یقین جانو مجھے تم پر ایک دردناک عذاب کا اندیشہ ہے۔ ‘‘
فَقَالَ الْمَلأُ الَّذِينَ كَفَرُواْ مِن قِوْمِهِ مَا نَرَاكَ إِلاَّ بَشَرًا مِّثْلَنَا وَمَا نَرَاكَ اتَّبَعَكَ إِلاَّ الَّذِينَ هُمْ أَرَاذِلُنَا بَادِيَ الرَّأْيِ وَمَا نَرَى لَكُمْ عَلَيْنَا مِن فَضْلٍ بَلْ نَظُنُّكُمْ كَاذِبِينَ
اس پر اُن کی قوم کے وہ لوگ جنہوں نے کفر اختیار کر لیا تھا، کہنے لگے کہ : ’’ ہمیں تو اس سے زیادہ (تم میں ) کوئی بات نظر نہیں آرہی کہ تم ہم جیسے ہی ایک انسان ہو۔ اور ہم یہ بھی دیکھ رہے ہیں کہ صرف وہ لوگ تمہارے پیچھے لگے ہیں جو ہم میں سب سے زیادہ بے حیثیت ہیں ، اور وہ بھی سطحی طور پر رائے قائم کر کے۔ اور ہمیں تم میں کوئی ایسی بات بھی دکھائی نہیں دیتی جس کی وجہ سے ہم پر تمہیں کوئی فضیلت حاصل ہو، بلکہ ہمارا خیال تو یہ ہے کہ تم سب جھوٹے ہو۔ ‘‘
قَالَ يَا قَوْمِ أَرَأَيْتُمْ إِن كُنتُ عَلَى بَيِّنَةٍ مِّن رَّبِّيَ وَآتَانِي رَحْمَةً مِّنْ عِندِهِ فَعُمِّيَتْ عَلَيْكُمْ أَنُلْزِمُكُمُوهَا وَأَنتُمْ لَهَا كَارِهُونَ
نوح نے کہا : ’’ اے میری قوم ! ذرا مجھے یہ بتاؤ کہ اگر میں اپنے پروردگار کی طرف سے آئی ہوئی ایک روشن ہدایت پر قائم ہوں ، اور اُس نے مجھے خاص اپنے پاس سے ایک رحمت (یعنی نبوت) عطا فرمائی ہے، پھر بھی وہ تمہیں سجھائی نہیں دے رہی، تو کیا ہم اُس کو تم پر زبردستی مسلط کردیں جبکہ تم اُسے ناپسند کرتے ہو؟
وَيَا قَوْمِ لا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ مَالاً إِنْ أَجْرِيَ إِلاَّ عَلَى اللَّهِ وَمَآ أَنَاْ بِطَارِدِ الَّذِينَ آمَنُواْ إِنَّهُم مُّلاَقُوا رَبِّهِمْ وَلَكِنِّيَ أَرَاكُمْ قَوْمًا تَجْهَلُونَ
اور اے میری قوم ! میں اس (تبلیغ) پر تم سے کوئی مال نہیں مانگتا۔ میرا اَجر اﷲ کے سوا کسی اور نے ذمے نہیں لیا۔ اور جو لوگ ایمان لاچکے ہیں ، میں ان کو دُھتکارنے والا نہیں ہوں ۔ ان سب کو اپنے رَبّ سے جاملنا ہے۔ لیکن میں تو یہ دیکھ رہاہوں کہ تم نادانی کی باتیں کر رہے ہو
وَيَا قَوْمِ مَن يَنصُرُنِي مِنَ اللَّهِ إِن طَرَدتُّهُمْ أَفَلاَ تَذَكَّرُونَ
اور اے میری قوم ! اگر میں ان لوگوں کو دُھتکاردوں تو کون مجھے اﷲ (کی پکڑ) سے بچائے گا ؟ کیا تم پھر بھی دِھیان نہیں دو گے ؟
وَلاَ أَقُولُ لَكُمْ عِندِي خَزَآئِنُ اللَّهِ وَلاَ أَعْلَمُ الْغَيْبَ وَلاَ أَقُولُ إِنِّي مَلَكٌ وَلاَ أَقُولُ لِلَّذِينَ تَزْدَرِي أَعْيُنُكُمْ لَن يُؤْتِيَهُمُ اللَّهُ خَيْرًا اللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا فِي أَنفُسِهِمْ إِنِّي إِذًا لَّمِنَ الظَّالِمِينَ
اور میں تم سے یہ نہیں کہہ رہا ہوں کہ میرے قبضے میں اﷲ کے خزانے ہیں ، نہ میں غیب کی ساری باتیں جانتا ہوں ، اور نہ میں تم سے یہ کہہ رہا ہوں کہ میں کوئی فرشتہ ہوں ۔ اور جن لوگوں کو تمہاری نگاہیں حقیر سمجھتی ہیں ، اُن کے بارے میں بھی یہ نہیں کہہ سکتا کہ اﷲ انہیں کبھی کوئی بھلائی عطانہیں کرے گا۔ ان کے دلوں میں جو کچھ ہے، اُسے اﷲ سب سے زیادہ جانتا ہے۔ اگر میں ان کے بارے میں ایسی باتیں کہوں تو میرا شمار یقینا ظالموں میں ہوگا۔ ‘‘
قَالُواْ يَا نُوحُ قَدْ جَادَلْتَنَا فَأَكْثَرْتَ جِدَالَنَا فَأْتَنِا بِمَا تَعِدُنَا إِن كُنتَ مِنَ الصَّادِقِينَ
انہوں نے کہا کہ : ’’ اے نوح ! تم ہم سے بحث کر چکے، اور بہت بحث کر چکے۔ اب اگر تم سچے ہو تو لے آؤ وہ (عذاب) جس کی دھمکی ہمیں دے رہے ہو۔ ‘‘
قَالَ إِنَّمَا يَأْتِيكُم بِهِ اللَّهُ إِن شَاء وَمَا أَنتُم بِمُعْجِزِينَ
نوح نے کہا کہ : ’’ اُسے تو اﷲ ہی لے کر آئے گا، اگر چاہے گا، اور تم اُسے بے بس نہیں کر سکتے
وَلاَ يَنفَعُكُمْ نُصْحِي إِنْ أَرَدتُّ أَنْ أَنصَحَ لَكُمْ إِن كَانَ اللَّهُ يُرِيدُ أَن يُغْوِيَكُمْ هُوَ رَبُّكُمْ وَإِلَيْهِ تُرْجَعُونَ
اگرمیں تمہاری خیر خواہی کرنا چاہوں تو میری خیر خواہی اُس صورت میں تمہارے کوئی کام نہیں آسکتی جب اﷲ ہی نے (تمہاری ضد اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے) تمہیں گمراہ کرنے کا ارادہ کر لیا ہو۔ وہی تمہارا پروردگار ہے، اور اُسی کے پاس تمہیں واپس لے جایا جائے گا۔
أَمْ يَقُولُونَ افْتَرَاهُ قُلْ إِنِ افْتَرَيْتُهُ فَعَلَيَّ إِجْرَامِي وَأَنَاْ بَرِيءٌ مِّمَّا تُجْرَمُونَ
بھلا کیا (عرب کے یہ کافر) لوگ کہتے ہیں کہ محمد (ﷺ) نے یہ قرآن اپنی طرف سے گھڑ لیا ہے ؟ (اے پیغمبر !) کہہ دو کہ : ’’ اگر میں نے اسے گھڑا ہوگا تو میرے جرم کا وبال مجھی پر ہوگا، اور جو جرم تم کر رہے ہو، میں اُس کا ذمہ دار نہیں ہو ں ۔ ‘‘
وَأُوحِيَ إِلَى نُوحٍ أَنَّهُ لَن يُؤْمِنَ مِن قَوْمِكَ إِلاَّ مَن قَدْ آمَنَ فَلاَ تَبْتَئِسْ بِمَا كَانُواْ يَفْعَلُونَ
اور نوح کے پاس وحی بھیجی گئی کہ : ’’ تمہاری قوم میں سے جو لوگ اب تک ایما ن لاچکے ہیں ، اُن کے سوا اب کوئی اور ایمان نہیں لائے گا۔ لہٰذا جو حرکتیں یہ لوگ کرتے رہے ہیں ، تم اُن پر صدمہ نہ کرو
وَاصْنَعِ الْفُلْكَ بِأَعْيُنِنَا وَوَحْيِنَا وَلاَ تُخَاطِبْنِي فِي الَّذِينَ ظَلَمُواْ إِنَّهُم مُّغْرَقُونَ
اور ہماری نگرانی میں اور ہماری وحی کی مدد سے کشتی بناؤ، اور جو لوگ ظالم بن چکے ہیں ، اُن کے بارے میں مجھ سے کوئی بات نہ کرنا۔ یہ اب غرق ہو کر رہیں گے۔ ‘‘
وَيَصْنَعُ الْفُلْكَ وَكُلَّمَا مَرَّ عَلَيْهِ مَلأٌ مِّن قَوْمِهِ سَخِرُواْ مِنْهُ قَالَ إِن تَسْخَرُواْ مِنَّا فَإِنَّا نَسْخَرُ مِنكُمْ كَمَا تَسْخَرُونَ
چنانچہ وہ کشتی بنانے لگے۔ اور جب بھی اُن کی قوم کے کچھ سردار اُن کے پاس سے گذرتے تو اُن کا مذاق اُڑاتے تھے۔ نوح نے کہا کہ : ’’ اگر تم ہم پر ہنستے ہو تو جیسے تم ہنس رہے ہو، اُسی طرح ہم بھی تم پر ہنستے ہیں
فَسَوْفَ تَعْلَمُونَ مَن يَأْتِيهِ عَذَابٌ يُخْزِيهِ وَيَحِلُّ عَلَيْهِ عَذَابٌ مُّقِيمٌ
عنقریب تمہیں پتہ چل جائے گا کہ کس پر وہ عذاب آرہا ہے جو اُسے رُسوا کرکے رکھ دے گا، اور کس پر وہ قہر نازل ہونے والا ہے جو کبھی ٹل نہیں سکے گا۔ ‘‘
حَتَّى إِذَا جَاء أَمْرُنَا وَفَارَ التَّنُّورُ قُلْنَا احْمِلْ فِيهَا مِن كُلٍّ زَوْجَيْنِ اثْنَيْنِ وَأَهْلَكَ إِلاَّ مَن سَبَقَ عَلَيْهِ الْقَوْلُ وَمَنْ آمَنَ وَمَا آمَنَ مَعَهُ إِلاَّ قَلِيلٌ
یہاں تک کہ جب ہمارا حکم آگیا، اور تنور اُبل پڑا، توہم نے (نوح سے) کہا کہ : ’’ اس کشتی میں ہر قسم کے جانوروں میں سے دو دو کے جوڑے سوار کر لو، اور تمہارے گھروالوں میں سے جن کے بارے میں پہلے کہا جا چکا ہے (کہ وہ کفر کی وجہ سے غرق ہوں گے) اُن کو چھوڑ کر باقی گھر والوں کو بھی، اور جتنے لوگ ایمان لائے ہیں اُن کو بھی (ساتھ لے لو) ۔ ‘‘ اور تھوڑے ہی سے لوگ تھے جو ان کے ساتھ ایمان لائے تھے !
وَقَالَ ارْكَبُواْ فِيهَا بِسْمِ اللَّهِ مَجْرَاهَا وَمُرْسَاهَا إِنَّ رَبِّي لَغَفُورٌ رَّحِيمٌ
اور نوح نے (ان سب سے) کہا کہ : ’’اس کشتی میں سوار ہو جاؤ۔ اس کا چلنا بھی اﷲ ہی کے نام سے ہے، اور لنگر ڈالنا بھی۔ یقین رکھو کہ میرا پروردگار بہت بخشنے والا، بڑا مہربان ہے۔‘‘
وَهِيَ تَجْرِي بِهِمْ فِي مَوْجٍ كَالْجِبَالِ وَنَادَى نُوحٌ ابْنَهُ وَكَانَ فِي مَعْزِلٍ يَا بُنَيَّ ارْكَب مَّعَنَا وَلاَ تَكُن مَّعَ الْكَافِرِينَ
اور وہ کشتی پہاڑوں جیسی موجوں کے درمیان چلی جاتی تھی۔ اور نوح نے اپنے اُس بیٹے کو جو سب سے الگ تھا، آواز دی کہ : ’’ بیٹے ! ہمارے ساتھ سوار ہو جاؤ، اور کافروں کے ساتھ نہ رہو۔ ‘‘
قَالَ سَآوِي إِلَى جَبَلٍ يَعْصِمُنِي مِنَ الْمَاء قَالَ لاَ عَاصِمَ الْيَوْمَ مِنْ أَمْرِ اللَّهِ إِلاَّ مَن رَّحِمَ وَحَالَ بَيْنَهُمَا الْمَوْجُ فَكَانَ مِنَ الْمُغْرَقِينَ
وہ بولا : ’’ میں ابھی کسی پہاڑ کی پناہ لے لوں گا جو مجھے پانی سے بچالے گا۔ ‘‘ نوح نے کہا : ’’ آج اﷲ کے حکم سے کوئی کسی کو بچانے والا نہیں ہے، سوائے اُس کے جس پر وہ ہی رحم فرما دے۔ ‘‘ اس کے بعد اُن کے درمیان موج حائل ہو گئی، اور ڈُوبنے والوں میں وہ بھی شامل ہوا
وَقِيلَ يَا أَرْضُ ابْلَعِي مَاءكِ وَيَا سَمَاء أَقْلِعِي وَغِيضَ الْمَاء وَقُضِيَ الأَمْرُ وَاسْتَوَتْ عَلَى الْجُودِيِّ وَقِيلَ بُعْداً لِّلْقَوْمِ الظَّالِمِينَ
اور حکم ہو اکہ : ‘‘ اے زمین ! اپنا پانی نگل لے اور اے آسمان ! تھم جا۔ ‘‘ چنانچہ پانی اتر گیا، اورسار ا قصہ چکا دیا گیا، کشتی جو دی پہاڑ پر آٹھہری، اور کہہ دیا گیا کہ : ’’ بربادی ہے اُس قوم کی جو ظالم ہو ! ‘‘
وَنَادَى نُوحٌ رَّبَّهُ فَقَالَ رَبِّ إِنَّ ابْنِي مِنْ أَهْلِي وَإِنَّ وَعْدَكَ الْحَقُّ وَأَنتَ أَحْكَمُ الْحَاكِمِينَ
اور نوح نے کہا کہ : ’’ اے میرے پروردگار ! میرا بیٹا میرے گھر ہی کا ایک فرد ہے، اور بیشک تیرا وعدہ سچا ہے، اور تو سارے حاکموں سے بڑھ کر حاکم ہے ! ‘‘
قَالَ يَا نُوحُ إِنَّهُ لَيْسَ مِنْ أَهْلِكَ إِنَّهُ عَمَلٌ غَيْرُ صَالِحٍ فَلاَ تَسْأَلْنِ مَا لَيْسَ لَكَ بِهِ عِلْمٌ إِنِّي أَعِظُكَ أَن تَكُونَ مِنَ الْجَاهِلِينَ
اﷲ نے فرمایا : ’’ یقین جانو وہ تمہارے گھروالوں میں سے نہیں ہے۔ وہ تو ناپاک عمل کا پلندہ ہے۔لہٰذا مجھ سے ایسی چیز نہ مانگو جس کی تمہیں خبر نہیں ، میں تمہیں نصیحت کرتا ہوں کہ تم نادانوں میں شامل نہ ہو۔ ‘‘
قَالَ رَبِّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ أَنْ أَسْأَلَكَ مَا لَيْسَ لِي بِهِ عِلْمٌ وَإِلاَّ تَغْفِرْ لِي وَتَرْحَمْنِي أَكُن مِّنَ الْخَاسِرِينَ
نوح نے کہا : میرے پروردگار ! میں آپ کی پناہ مانگتا ہوں اس بات سے کہ آئندہ آپ سے وہ چیز مانگوں جس کا مجھے علم نہیں ۔ اور اگر آپ نے میری مغفرت نہ فرمائی، اور مجھ پر رحم نہ کیا تو میں بھی اُن لوگوں میں شامل ہو جاؤں گا جو برباد ہو گئے ہیں ۔ ‘‘
قِيلَ يَا نُوحُ اهْبِطْ بِسَلاَمٍ مِّنَّا وَبَركَاتٍ عَلَيْكَ وَعَلَى أُمَمٍ مِّمَّن مَّعَكَ وَأُمَمٌ سَنُمَتِّعُهُمْ ثُمَّ يَمَسُّهُم مِّنَّا عَذَابٌ أَلِيمٌ
فرمایا گیا کہ : ’’ اے نوح ! اب (کشتی سے) اُتر جاؤ، ہماری طرف سے وہ سلامتی اور برکتیں لے کر جو تمہارے لئے بھی ہیں ، اور تمہارے ساتھ جتنی قومیں ہیں ، اُن کیلئے بھی ! اور کچھ قومیں ایسی ہیں جن کو ہم (دُنیا میں ) لطف اُٹھانے کا موقع دیں گے، پھر ان کو ہماری طرف سے ایک دردناک عذاب آپکڑے گا۔ ‘‘
أَلَمْ يَأْتِكُمْ نَبَأُ الَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ قَوْمِ نُوحٍ وَعَادٍ وَثَمُودَ وَالَّذِينَ مِن بَعْدِهِمْ لاَ يَعْلَمُهُمْ إِلاَّ اللَّهُ جَاءتْهُمْ رُسُلُهُم بِالْبَيِّنَاتِ فَرَدُّواْ أَيْدِيَهُمْ فِي أَفْوَاهِهِمْ وَقَالُواْ إِنَّا كَفَرْنَا بِمَا أُرْسِلْتُم بِهِ وَإِنَّا لَفِي شَكٍّ مِّمَّا تَدْعُونَنَا إِلَيْهِ مُرِيبٍ
(اے کفارِ مکہ ! ) کیا تمہیں اُن لوگوں کی خبر نہیں پہنچی جو ہم سے پہلے گذر چکے ہیں ، قومِ نوح ، عاد ، ثمود اور اُن کے بعد آنے والی قومیں جنہیں اﷲ کے سوا کوئی نہیں جانتا ۔ ان سب کے پاس اُن کے رسول کھلے کھلے دلائل لے کر آئے ، تو انہوںنے اُن کے منہ پر اپنے ہاتھ رکھ دیئے ، اور کہا کہ : ’’ جو پیغام تمہیں دے کر بھیجا گیا ہے ، ہم اس کو ماننے سے انکار کرتے ہیں ، اور جس بات کی تم ہمیں دعوت دے رہے ہو ، اُس کے بارے میں ہمیں بڑا بھاری شک ہے ۔ ‘‘
قَالَتْ رُسُلُهُمْ أَفِي اللَّهِ شَكٌّ فَاطِرِ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ يَدْعُوكُمْ لِيَغْفِرَ لَكُم مِّن ذُنُوبِكُمْ وَيُؤَخِّرَكُمْ إِلَى أَجَلٍ مُّسَمًّى قَالُواْ إِنْ أَنتُمْ إِلاَّ بَشَرٌ مِّثْلُنَا تُرِيدُونَ أَن تَصُدُّونَا عَمَّا كَانَ يَعْبُدُ آبَآؤُنَا فَأْتُونَا بِسُلْطَانٍ مُّبِينٍ
ان کے پیغمبروں نے اُن سے کہا : ’’ کیا اﷲ کے بارے میں شک ہے جو سارے آسمانوں اور زمین کا خالق ہے ؟ وہ تمہیں بلا رہا ہے کہ تمہاری خاطر تمہارے گناہ معاف کردے ، اور تمہیں ایک مقررہ مدت تک مہلت دے ۔ ‘‘ انہوںنے کہا کہ : ’’ تمہاری حقیقت اس کے سوا کچھ بھی نہیں کہ تم ایسے ہی انسان ہو جیسے ہم ہیں ۔ تم یہ چاہتے ہو کہ ہمارے باپ دادا جن کی عبادت کرتے آئے ہیں ، اُن سے ہمیں روک دو ، لہٰذا کوئی صاف صاف معجزہ لا کر دِکھائو ۔ ‘‘
قَالَتْ لَهُمْ رُسُلُهُمْ إِن نَّحْنُ إِلاَّ بَشَرٌ مِّثْلُكُمْ وَلَكِنَّ اللَّهَ يَمُنُّ عَلَى مَن يَشَاء مِنْ عِبَادِهِ وَمَا كَانَ لَنَا أَن نَّأْتِيَكُم بِسُلْطَانٍ إِلاَّ بِإِذْنِ اللَّهِ وَعلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ
ان سے ان کے پیغمبروں نے کہا : ’’ ہم واقعی تمہارے ہی جیسے انسان ہیں ، لیکن اﷲ اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے خصوصی احسان فرمادیتا ہے ۔ اور یہ بات ہمارے اختیار میں نہیں ہے کہ ہم اﷲ کے حکم کے بغیر تمہیں کوئی معجزہ لا دکھائیں ، اور مومنوں کو صرف اﷲ پر بھروسہ رکھنا چاہیئے
وَمَا لَنَا أَلاَّ نَتَوَكَّلَ عَلَى اللَّهِ وَقَدْ هَدَانَا سُبُلَنَا وَلَنَصْبِرَنَّ عَلَى مَا آذَيْتُمُونَا وَعَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُتَوَكِّلُونَ
اور آخر ہم کیوں اﷲ پر بھروسہ نہ رکھیں جبکہ اُس نے ہمیں اُن راستوں کی ہدایت دے دی ہے جن پر ہمیں چلنا ہے ؟ اور تم نے ہمیں جو تکلیفیں پہنچائی ہیں ، ان پر ہم یقینا صبر کریں گے ، اور جن لوگوں کو بھروسہ رکھنا ہو ، اُنہیں اﷲ ہی پر بھروسہ رکھنا چاہیئے ۔ ‘‘
وَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُواْ لِرُسُلِهِمْ لَنُخْرِجَنَّكُم مِّنْ أَرْضِنَآ أَوْ لَتَعُودُنَّ فِي مِلَّتِنَا فَأَوْحَى إِلَيْهِمْ رَبُّهُمْ لَنُهْلِكَنَّ الظَّالِمِينَ
اور جن لوگوں نے کفرا پنا لیا تھا ، اُنہوںنے اپنے پیغمبروں سے کہا کہ : ’’ ہم تمہیں اپنی سرزمین سے نکال کر رہیں گے ، ورنہ تمہیں ہمارے دین میں واپس آنا پڑے گا ۔ ‘‘ چنانچہ اُن کے پروردگار نے ان پر وحی بھیجی کہ : ’’ یقین رکھو ، ہم ان ظالموں کو ہلاک کر دیں گے ،
وَلَنُسْكِنَنَّكُمُ الأَرْضَ مِن بَعْدِهِمْ ذَلِكَ لِمَنْ خَافَ مَقَامِي وَخَافَ وَعِيدِ
اور اُن کے بعد یقینا تمہیں زمین میں بسائیں گے ۔ یہ ہے ہر اُس شخص کا صلہ جو میرے سامنے کھڑا ہونے کا خوف رکھتا اور میری وعید سے ڈرتا ہو ۔ ‘‘
وَاسْتَفْتَحُواْ وَخَابَ كُلُّ جَبَّارٍ عَنِيدٍ
اور ان کافروں نے خود فیصلہ مانگا ، اور (نتیجہ یہ ہوا کہ ) ہر ڈینگیں مارنے والا ہٹ دھر م نامراد ہو کر رہا
مِّن وَرَآئِهِ جَهَنَّمُ وَيُسْقَى مِن مَّاء صَدِيدٍ
اُس کے آگے جہنم ہے ، اور (وہاں ) اُسے پیپ کا پانی پلایا جائے گا ،
يَتَجَرَّعُهُ وَلاَ يَكَادُ يُسِيغُهُ وَيَأْتِيهِ الْمَوْتُ مِن كُلِّ مَكَانٍ وَمَا هُوَ بِمَيِّتٍ وَمِن وَرَآئِهِ عَذَابٌ غَلِيظٌ
وہ اُسے گھونٹ گھونٹ کر کے پیئے گا ، اور اُسے ایسا محسوس ہوگا کہ وہ اُسے حلق سے اُتار نہیں سکے گا ۔ موت اُس پر ہر طرف سے آرہی ہوگی ، مگر وہ مرے گا نہیں ، اور اُس کے آگے (ہمیشہ ) ایک اور سخت عذاب موجود ہوگا
ذُرِّيَّةَ مَنْ حَمَلْنَا مَعَ نُوحٍ إِنَّهُ كَانَ عَبْدًا شَكُورًا
اے اُن لوگوں کی اولاد جن کو ہم نے نوح کے ساتھ کشتی میں سوار کیا تھا ! اور وہ بڑے شکر گذار بندے تھے
وَنُوحًا إِذْ نَادَى مِن قَبْلُ فَاسْتَجَبْنَا لَهُ فَنَجَّيْنَاهُ وَأَهْلَهُ مِنَ الْكَرْبِ الْعَظِيمِ
اور نوح کو بھی (ہم نے حکمت اور علم عطا کیا) ، وہ وقت یا د کرو جب اس واقعے سے پہلے اُنہوں نے ہمیں پکارا، تو ہم نے ان کی دُعا قبول کی، اور ان کو اور ان کے ساتھیوں کو بڑی بھاری مصیبت سے بچا لیا
وَنَــصَرْنٰهُ مِنَ الْقَوْمِ الَّذِيْنَ كَذَّبُوْا بِاٰيٰتِنَا ۭ اِنَّهُمْ كَانُوْا قَوْمَ سَوْءٍ فَاَغْرَقْنٰهُمْ اَجْمَعِيْنَ
اور جس قوم نے ہماری نشانیوں کو جھٹلایا تھا، اُس کے مقابلے میں اُن کی مدد کی۔ حقیقت یہ ہے کہ وہ بہت برے لوگ تھے، اس لئے ہم نے اُن سب کو غرق کر دیا
وَلَقَدْ اَرْسَلْنَا نُوْحًا اِلٰى قَوْمِهِ فَقَالَ يٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰهَ مَا لَكُمْ مِّنْ اِلٰهٍ غَيْرُهُ ۭ اَفَلَا تَتَّقُوْنَ
اور ہم نے نوح کو اُن کی قوم کے پاس بھیجا تھا، چنانچہ اُنہوں نے (قوم سے) کہا کہ : ’’ میری قوم کے لوگو ! اﷲ کی عبادت کرو، اُس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں ہے۔ بھلا کیا تم ڈرتے نہیں ہو؟‘‘
فَقَالَ الْمَلأ الَّذِينَ كَفَرُوا مِن قَوْمِهِ مَا هَذَا إِلاَّ بَشَرٌ مِّثْلُكُمْ يُرِيدُ أَن يَتَفَضَّلَ عَلَيْكُمْ وَلَوْ شَاء اللَّهُ لأَنزَلَ مَلائِكَةً مَّا سَمِعْنَا بِهَذَا فِي آبَائِنَا الأَوَّلِينَ
اس پر اُن کی قوم کے کافر سرداروں نے (ایک دوسرے سے) کہا : ’’ اس شخص کی اس کے سوا کوئی حقیقت نہیں کہ یہ تمہی جیسا ایک انسان ہے جو تم پر اپنی برتری جمانا چاہتا ہے، اور اگر اﷲ چاہتا تو فرشتے نازل کر دیتا۔ یہ بات تو ہم نے اپنے پچھلے باپ دادوں میں کبھی نہیں سنی
إِنْ هُوَ إِلاَّ رَجُلٌ بِهِ جِنَّةٌ فَتَرَبَّصُوا بِهِ حَتَّى حِينٍ
(رہا یہ شخص، تو) یہ اور کچھ نہیں ، ایک ایسا آدمی ہے جسے جنون لاحق ہوگیا ہے، اس لئے کچھ وقت تک اس کا انتظار کر کے دیکھ لو (کہ شاید اپنے حواس میں آجائے)‘‘
قَالَ رَبِّ انصُرْنِي بِمَا كَذَّبُونِ
نوح نے کہا : ’’ یا رَبّ ! ان لوگوں نے مجھے جس طرح جھوٹا بنایا ہے، اُس پر تو ہی میری مدد فرما۔‘‘
فَاَوْحَيْنَآ اِلَيْهِ اَنِ اصْنَعِ الْفُلْكَ بِاَعْيُنِنَا وَوَحْيِنَا فَاِذَا جَاۗءَ اَمْرُنَا وَفَارَ التَّنُّوْرُ ۙ فَاسْلُكْ فِيْهَا مِنْ كُلٍّ زَوْجَيْنِ اثْنَيْنِ وَاَهْلَكَ اِلَّا مَنْ سَبَقَ عَلَيْهِ الْقَوْلُ مِنْهُمْ ۚ وَلَا تُخَاطِبْنِيْ فِي الَّذِيْنَ ظَلَمُوْا ۚ اِنَّهُمْ مُّغْرَقُوْنَ
چنانچہ ہم نے اُن کے پاس وحی بھیجی کہ : ’’ تم ہماری نگرانی میں اور ہماری وحی کے مطابق کشتی بناؤ۔ پھر جب ہمارا حکم آجائے، اور تنور اُبل پڑے، تو ہر قسم کے جانوروں میں سے ایک ایک جوڑا لے کر اُسے بھی اُس کشتی میں سوار کر لینا، اور اپنے گھر والوں کو بھی، سوائے اُن کے جن کے خلاف پہلے ہی حکم صادر ہوچکا ہے۔ اور ان ظالموں کے بارے میں مجھ سے کوئی بات نہ کرنا، یہ بات طے ہے کہ یہ سب غرق کئے جائیں گے
فَاِذَا اسْتَوَيْتَ اَنْتَ وَمَنْ مَّعَكَ عَلَي الْفُلْكِ فَقُلِ الْـحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ نَجّٰـنَا مِنَ الْقَوْمِ الظّٰلِمِيْنَ
پھر جب تم اور تمہارے ساتھی کشتی میں ٹھیک ٹھیک بیٹھ چکیں ، تو کہنا : ’’ شکر ہے اﷲ کا جس نے ہمیں ظالم لوگوں سے نجات عطا فرمائی۔‘‘
وَقُلْ رَّبِّ اَنْزِلْنِيْ مُنْزَلًا مُّبٰرَكًا وَّاَنْتَ خَيْرُ الْمُنْزِلِيْنَ
اور کہنا : ’’ یا رَبّ ! مجھے ایسا اُترنا نصیب کر جو برکت والا ہو، اور تو بہترین اُتارنے والا ہے۔‘‘
وَقَوْمَ نُوحٍ لَّمَّا كَذَّبُوا الرُّسُلَ أَغْرَقْنَاهُمْ وَجَعَلْنَاهُمْ لِلنَّاسِ آيَةً وَأَعْتَدْنَا لِلظَّالِمِينَ عَذَابًا أَلِيمًا
اور نوح کی قوم نے جب پیغمبر وں کو جھٹلایا تو ہم نے اُنہیں غرق کر دیا، اور اُن کو لوگوں کیلئے عبرت کا سامان بنادیا۔ اور ہم نے اُن ظالموں کیلئے ایک دردناک عذاب تیار کر رکھا ہے
إِذْ قَالَ لَهُمْ أَخُوهُمْ نُوحٌ أَلا تَتَّقُونَ
جبکہ اُن کے بھائی نوح نے اُن سے کہا کہ : ’’ کیا تم اﷲ سے ڈرتے نہیں ہو؟
وَمَا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ مِنْ أَجْرٍ إِنْ أَجْرِيَ إِلاَّ عَلَى رَبِّ الْعَالَمِينَ
اور میں تم سے اس کام پر کسی قسم کی کوئی اُجرت نہیں مانگتا۔ میرا اَجر تو صرف اُس ذات نے اپنے ذمے لے رکھا ہے جو سارے دنیا جہان کی پرورش کرتی ہے
قَالُوا أَنُؤْمِنُ لَكَ وَاتَّبَعَكَ الأَرْذَلُونَ
وہ لوگ بولے : ’’ کیا ہم تم پر ایمان لے آئیں ، حالانکہ بڑے نیچے درجے کے لوگ تمہارے پیچھے لگے ہوئے ہیں؟‘‘
قَالَ وَمَا عِلْمِي بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ
نوح نے کہا :’’ میں کیا جانوں کہ وہ کیا کام کرتے ہیں؟‘‘
إِنْ حِسَابُهُمْ إِلاَّ عَلَى رَبِّي لَوْ تَشْعُرُونَ
اُن کا حساب لینا کسی اور کا نہیں ، میرے پروردگار کا کام ہے۔ کاش ! تم سمجھ سے کام لو !
إِنْ أَنَا إِلاَّ نَذِيرٌ مُّبِينٌ
میں تو بس ایک خبردار کرنے والا ہوں جو (تمہارے سامنے) حقیقت کھول کر رکھ رہا ہے۔‘‘
َقَالُوا لَئِن لَّمْ تَنتَهِ يَا نُوحُ لَتَكُونَنَّ مِنَ الْمَرْجُومِينَ
وہ کہنے لگے : ’’اے نوح ! اگر تم باز نہ آئے تو تمہیں پتھر مار مار کر ہلاک کر دیاجائے گا۔‘‘
قَالَ رَبِّ إِنَّ قَوْمِي كَذَّبُونِ
نوح نے کہا : ’’ میرے پروردگار ! میری قوم نے مجھے جھٹلادیا ہے
فَافْتَحْ بَيْنِي وَبَيْنَهُمْ فَتْحًا وَنَجِّنِي وَمَن مَّعِي مِنَ الْمُؤْمِنِينَ
اب آپ میرے اور ان کے درمیان دو ٹوک فیصلہ کر دیجئے، اور مجھے اور میرے مومن ساتھیوں کو بچالیجئے۔‘‘
فَأَنجَيْنَاهُ وَمَن مَّعَهُ فِي الْفُلْكِ الْمَشْحُونِ
چنانچہ ہم نے اُنہیں اور اُن کے ساتھیوں کو بھری ہوئی کشتی میں بچالیا
وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا نُوحًا إِلَى قَوْمِهِ فَلَبِثَ فِيهِمْ أَلْفَ سَنَةٍ إِلاَّ خَمْسِينَ عَامًا فَأَخَذَهُمُ الطُّوفَانُ وَهُمْ ظَالِمُونَ
اور ہم نے نوح کو اُن کی قوم کے پاس بھیجا تھا، چنانچہ پچاس کم ایک ہزار سال تک وہ اُن کے درمیان رہے، پھر اُن کو طوفان نے آپکڑا، اور وہ ظالم لوگ تھے
فَأَنجَيْنَاهُ وَأَصْحَابَ السَّفِينَةِ وَجَعَلْنَاهَا آيَةً لِّلْعَالَمِينَ
پھر ہم نے نوح کو اور کشتی والوں کو بچالیا، اور ہم نے اُس کو دنیا جہان والوں کیلئے ایک عبرت بنادیا
وَلَقَدْ نَادَانَا نُوحٌ فَلَنِعْمَ الْمُجِيبُونَ
اور نوح نے ہمیں پکارا تھا، تو (دیکھ لو کہ) ہم پکار کا کتنا اچھا جواب دینے والے ہیں !
وَنَجَّيْنَاهُ وَأَهْلَهُ مِنَ الْكَرْبِ الْعَظِيمِ
اور ہم نے اُنہیں اور اُن کے گھر والوں کو بڑے کرب سے نجات دی
سَلامٌ عَلَى نُوحٍ فِي الْعَالَمِينَ
(کہ وہ یہ کہا کریں کہ :) ’’ سلام ہو نوح پر دُنیا جہان کے لوگوں میں !‘‘
وَقَوْمَ نُوْحٍ مِّنْ قَبْلُ ۭ اِنَّهُمْ كَانُوْا قَوْمًا فٰسِقِيْنَ
اور اس سے بھی پہلے نوح کی قوم کو بھی ہم نے پکڑ میں لیا تھا۔ یقین جانو وہ بڑے نافرمان لوگ تھے
وَقَوْمَ نُوْحٍ مِّنْ قَبْلُ ۭ اِنَّهُمْ كَانُوْا هُمْ اَظْلَمَ وَاَطْغٰى
اور اس سے پہلے نوح کی قوم کو بھی (ہلاک کیا) ۔ بیشک وہ سب سے زیادہ ظالم اور سرکش تھے
كَذَّبَتْ قَبْلَهُمْ قَوْمُ نُوْحٍ فَكَذَّبُوْا عَبْدَنَا وَقَالُوْا مَجْنُوْنٌ وَّازْدُجِرَ
ان سے پہلے نوح کی قوم نے بھی جھٹلانے کا رویہ اختیار کیا تھا۔ اُنہوں نے ہمارے بندے کو جھٹلایا، اور کہا کہ : ’’ یہ دیوانے ہیں‘‘ اور اُنہیں دھمکیاں دی گئیں
فَدَعَا رَبَّهُ أَنِّي مَغْلُوبٌ فَانْتَصِرْ
اس پر اُنہوں نے اپنے پروردگار کو پکارا کہ : ’’ میں بے بس ہو چکا ہوں ، اب آپ ہی بدلہ لیجئے۔‘‘
فَفَتَحْنَا أَبْوَابَ السَّمَاءِ بِمَاءٍ مُنْهَمِرٍ
چنانچہ ہم نے ٹو ٹ کر برسنے والے پانی سے آسمان کے دروازے کھول دیئے
وَّفَجَّــرْنَا الْاَرْضَ عُيُوْنًا فَالْتَقَى الْمَاۗءُ عَلٰٓي اَمْرٍ قَدْ قُدِرَ
اور زمین کو پھاڑ کر چشمون میں تبدیل کر دیا۔ اور اس طرح (دونوں قسم کا) سارا پانی اُس کام کیلئے مل گیا جو مقدر ہو چکا تھا
وَحَمَلْنَاهُ عَلَى ذَاتِ أَلْوَاحٍ وَدُسُرٍ
اور نوح کو ہم نے ایک تختوں اور میخوں والی (کشتی) پر سوار کردیا
تَجْرِيْ بِاَعْيُنِنَا ۚ جَزَاۗءً لِّمَنْ كَانَ كُفِرَ
جو ہماری نگرانی میں روں دواں تھی، تاکہ اُس (پیغمبر) کا بدلہ لیا جائے جس کی نا قدری کی گئی تھی
وَلَقَدْ اَرْسَلْنَا نُوْحًا وَّاِبْرٰهِيْمَ وَجَعَلْنَا فِيْ ذُرِّيَّـتِهِمَا النُّبُوَّةَ وَالْكِتٰبَ فَمِنْهُمْ مُّهْتَدٍ ۚ وَكَثِيْرٌ مِّنْهُمْ فٰسِقُوْنَ
اور ہم نے نوح کو اور اِبراہیم کو پیغمبر بنا کر بھیجا، اور ان دونوں کی اولاد میں نبوت اور کتاب کا سلسلہ جاری کیا۔ پھر ان میں سے کچھ تو ہدایت پر آگئے، اور ان میں سے بہت سے لوگ نافرمان رہے
ضَرَبَ اللَّهُ مَثَلًا لِلَّذِينَ كَفَرُوا امْرَأَتَ نُوحٍ وَامْرَأَتَ لُوطٍ كَانَتَا تَحْتَ عَبْدَيْنِ مِنْ عِبَادِنَا صَالِحَيْنِ فَخَانَتَاهُمَا فَلَمْ يُغْنِيَا عَنْهُمَا مِنَ اللَّهِ شَيْئًا وَقِيلَ ادْخُلَا النَّارَ مَعَ الدَّاخِلِينَ
جن لوگوں نے کفر اِختیار کیا ہے، اﷲ اُن کیلئے نوح کی بیوی اور لوط کی بیوی کو مثال کے طور پر پیش کرتا ہے۔ یہ دونوں ہمارے ایسے بندوں کے نکاح میں تھیں جو بہت نیک تھے۔ پھر انہوں نے ان کے ساتھ بے وفائی کی، تو وہ دونوں اﷲ کے مقابلے میں اُن کے کچھ بھی کام نہیں آئے، اور (اُن بیویوں سے) کہا گیا کہ : ’’ دُوسرے جانے والوں کے ساتھ تم بھی جہنم میں چلی جاؤ۔‘‘
إِنَّا لَمَّا طَغَى الْمَاءُ حَمَلْنَاكُمْ فِي الْجَارِيَةِ
جب پانی طغیانی پر آیا تو ہم نے تمہیں کشتی میں سوار کر دیا
إِنَّا أَرْسَلْنَا نُوحًا إِلَى قَوْمِهِ أَنْ أَنْذِرْ قَوْمَكَ مِنْ قَبْلِ أَنْ يَأْتِيَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ
ہم نے نوح کو اُن کی قوم کے پاس بھیجا کہ اپنی قوم کو خبردار کرو، قبل اس کے کہ اُن پر کوئی دردناک عذاب آکھڑا ہو
قَالَ يَاقَوْمِ إِنِّي لَكُمْ نَذِيرٌ مُبِينٌ
(چنانچہ) اُنہوں نے (اپنی قوم سے) کہا کہ : ’’ میں تمہارے لئے ایک صاف صاف خبردار کرنے والا ہوں
أَنِ اعْبُدُوا اللَّهَ وَاتَّقُوهُ وَأَطِيعُونِ
کہ اﷲ کی عبادت کرو، اور اُس سے ڈرو، اور میرا کہنا مانو
يَغْفِرْ لَكُمْ مِنْ ذُنُوبِكُمْ وَيُؤَخِّرْكُمْ إِلَى أَجَلٍ مُسَمًّى إِنَّ أَجَلَ اللَّهِ إِذَا جَاءَ لَا يُؤَخَّرُ لَوْ كُنْتُمْ تَعْلَمُونَ
اﷲ تمہارے گناہوں کی مغفرت فرمائے گا، اور تمہیں ایک مقررہ وقت تک باقی رہے گا۔ بیشک جب اﷲ کا مقرر کیا ہوا وقت آجاتا ہے تو پھر وہ مؤخر نہیں ہوتا۔ کاش کہ تم سمجھتے ہوتے !‘‘
قَالَ رَبِّ إِنِّي دَعَوْتُ قَوْمِي لَيْلًا وَنَهَارًا
(پھر) نوح نے (اﷲ تعالیٰ سے) کہا کہ : ’’ میرے پروردگار ! میں نے اپنی قوم کو رات دن (حق کی) دعوت دی ہے
فَلَمْ يَزِدْهُمْ دُعَائِي إِلَّا فِرَارًا
لیکن میری دعوت کا اس کے سوا کوئی نتیجہ نہیں ہوا کہ وہ اور زیادہ بھاگنے لگے
وَإِنِّي كُلَّمَا دَعَوْتُهُمْ لِتَغْفِرَ لَهُمْ جَعَلُوا أَصَابِعَهُمْ فِي آذَانِهِمْ وَاسْتَغْشَوْا ثِيَابَهُمْ وَأَصَرُّوا وَاسْتَكْبَرُوا اسْتِكْبَارًا
اور میں نے جب بھی اُنہیں دعوت دی، تاکہ آپ اُن کی مغفرت فرمائیں ، تو انہوں نے اپنی اُنگلیاں اپنے کانوں میں دے لیں ، اپنے کپڑے اپنے اُوپر لپیٹ لئے، اپنی بات پر اَڑے رہے، اورتکبر ہی تکبر کا مظاہرہ کرتے رہے
ثُمَّ إِنِّي أَعْلَنْتُ لَهُمْ وَأَسْرَرْتُ لَهُمْ إِسْرَارًا
پھر میں نے اُن سے علانیہ بھی بات کی، اور چپکے چپکے بھی سمجھایا
فَقُلْتُ اسْتَغْفِرُوا رَبَّكُمْ إِنَّهُ كَانَ غَفَّارًا
چنانچہ میں نے کہا کہ :’’ اپنے پروردگار سے مغفرت مانگو، یقین جانو وہ بہت بخشنے والا ہے
وَيُمْدِدْكُمْ بِأَمْوَالٍ وَبَنِينَ وَيَجْعَلْ لَكُمْ جَنَّاتٍ وَيَجْعَلْ لَكُمْ أَنْهَارًا
اور تمہارے مال اور اولاد میں ترقی دے گا، اور تمہارے لئے باغ پیدا کرے گا، اور تمہاری خاطر نہریں مہیا کر دے گا
مَا لَكُمْ لَا تَرْجُونَ لِلَّهِ وَقَارًا
تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ تم اﷲ کی عظمت سے بالکل نہیں ڈرتے؟
أَلَمْ تَرَوْا كَيْفَ خَلَقَ اللَّهُ سَبْعَ سَمَاوَاتٍ طِبَاقًا
کیا تم نے نہیں دیکھا کہ اﷲ نے کس طرح آسمان اُوپر تلے پیدا فرمائے ہیں؟
وَجَعَلَ الْقَمَرَ فِيهِنَّ نُورًا وَجَعَلَ الشَّمْسَ سِرَاجًا
اوراُن میں چاند کو نور بنا کر اور سورج کو چراغ بنا کر پیدا کیا ہے
وَاللَّهُ أَنْبَتَكُمْ مِنَ الْأَرْضِ نَبَاتًا
اور اﷲ نے تمہیں زمین سے بہترین طریقے پر اُگایا ہے
ثُمَّ يُعِيدُكُمْ فِيهَا وَيُخْرِجُكُمْ إِخْرَاجًا
پھر وہ تمہیں دوبارہ اُسی میں بھیج دے گا، اور (وہیں سے پھر) باہر نکال کھڑا کرے گا
قَالَ نُوحٌ رَبِّ إِنَّهُمْ عَصَوْنِي وَاتَّبَعُوا مَنْ لَمْ يَزِدْهُ مَالُهُ وَوَلَدُهُ إِلَّا خَسَارًا
نوح نے کہا : ’’ اے میرے پروردگار ! حقیقت یہ ہے کہ ان لوگوں نے میرا کہنا نہیں مانا، اور اُن (سرداروں ) کے پیچھے چل پڑے جن کو اُن کے مال اور اولاد نے نقصان پہنچانے کے سوا کچھ نہیں دیا
وَقَالُوا لَا تَذَرُنَّ آلِهَتَكُمْ وَلَا تَذَرُنَّ وَدًّا وَلَا سُوَاعًا وَلَا يَغُوثَ وَيَعُوقَ وَنَسْرًا
اور (اپنے آدمیوں سے) کہا ہے کہ : ’’ اپنے معبودوں کو ہر گز مت چھوڑنا۔ نہ وَدّ اور سواع کو کسی صورت میں چھوڑنا، اور نہ یغوث، یعوق اور نسر کو چھوڑنا۔‘‘
وَقَدْ أَضَلُّوا كَثِيرًا وَلَا تَزِدِ الظَّالِمِينَ إِلَّا ضَلَالًا
اس طرح انہوں نے بہت سوں کو گمراہ کر دیا ہے، لہٰذا (یارَبّ !) آپ بھی ان کو گمراہی کے سوا کسی اور چیز میں ترقی نہ دیجئے۔‘‘
مِمَّا خَطِيئَاتِهِمْ أُغْرِقُوا فَأُدْخِلُوا نَارًا فَلَمْ يَجِدُوا لَهُمْ مِنْ دُونِ اللَّهِ أَنْصَارًا
ان لوگوں کے گناہوں کی وجہ ہی سے انہیں غرق کیا گیا، پھر آگ میں داخل کیا گیا، اور انہیں اﷲ کو چھوڑ کر کوئی حمایتی میسر نہیں آئے
وَقَالَ نُوحٌ رَبِّ لَا تَذَرْ عَلَى الْأَرْضِ مِنَ الْكَافِرِينَ دَيَّارًا
اور نوح نے یہ بھی کہا کہ ـ: ’’ میرے پروردگار ! ان کافروں میں سے کوئی ایک باشندہ بھی زمین پر باقی نہ رکھئے
إِنَّكَ إِنْ تَذَرْهُمْ يُضِلُّوا عِبَادَكَ وَلَا يَلِدُوا إِلَّا فَاجِرًا كَفَّارًا
اگر آپ ان کو باقی رکھیں گے تو یہ آپ کے بندوں کو گمراہ کریں گے، اور ان سے جو اولاد پیدا ہوگی وہ بدکار اور پکی کافر ہی پیدا ہوگی
رَبِّ اغْفِرْ لِي وَلِوَالِدَيَّ وَلِمَنْ دَخَلَ بَيْتِيَ مُؤْمِنًا وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ وَلَا تَزِدِ الظَّالِمِينَ إِلَّا تَبَارًا
میرے پروردگار ! میری بھی بخشش فرمادیجئے، میرے والدین کی بھی، ہر اُس شخص کی بھی جو میرے گھر میں ایمان کی حالت میں داخل ہوا ہے اور تمام مومن مردوں اور مومن عورتوں کی بھی۔ اور جو لوگ ظالم ہیں ، اُن کی تباہی کے سوا کوئی اور چیز عطا نہ فرمائیے۔‘‘