May 5, 2024

فہرست مضامین > قران كي حكايات >اصحاب كهف اور رقيم كا قصه

اصحاب كهف اور رقيم كا قصه

پارہ
سورۃ
آیت
X
51
18 الكهف
9-22

أَمْ حَسِبْتَ أَنَّ أَصْحَابَ الْكَهْفِ وَالرَّقِيمِ كَانُوا مِنْ آيَاتِنَا عَجَبًا

تشریح

کیا تمہارا یہ خیال ہے کہ غار اور رقیم والے لوگ ہماری نشانیوں میں سے کچھ (زیادہ) عجیب چیز تھے؟

اِذْ اَوَى الْفِتْيَةُ اِلَى الْكَهْفِ فَقَالُوْا رَبَّنَآ اٰتِنَا مِنْ لَّدُنْكَ رَحْمَةً وَّهَيِّئْ لَنَا مِنْ اَمْرِنَا رَشَدًا 

تشریح

یہ اُس وقت کا ذکر ہے جب اُن نوجوانوں نے غار میں پناہ لی تھی، اور (اﷲ تعالیٰ سے دعاکرتے ہوئے) کہا تھا کہ : ’’ اے ہمارے پروردگار ! ہم پر خاص اپنے پاس سے رحمت نازل فرمائیے، اور ہماری اس صورتِ حال میں ہمارے لئے بھلائی کا راستہ مہیا فرما دیجئے۔‘‘

فَضَرَبْنَا عَلٰٓي اٰذَانِهِمْ فِي الْكَهْفِ سِنِيْنَ عَدَدًا 

تشریح

چنانچہ ہم نے اُن کے کانوں کو تھپکی دے کر کئی سال تک اُن کو غار میں سلائے رکھا

ثُمَّ بَعَثْنٰهُمْ لِنَعْلَمَ اَيُّ الْحِزْبَيْنِ اَحْصٰى لِمَا لَبِثُوْٓا اَمَدًا

تشریح

پھر ہم نے اُن کو جگایا، تاکہ یہ دیکھیں کہ ان کے دو گروہوں میں سے کونسا گروہ اپنے سوئے رہنے کی مدت کا زیادہ صحیح شمار کرتا ہے

نَحْنُ نَقُصُّ عَلَيْكَ نَبَاَهُمْ بِالْحَقِّ ۭ اِنَّهُمْ فِتْيَةٌ اٰمَنُوْا بِرَبِّهِمْ وَزِدْنٰهُمْ هُدًى

تشریح

ہم تمہارے سامنے اُن کا واقعہ ٹھیک ٹھیک بیان کرتے ہیں ۔ یہ کچھ نوجوان تھے جو اپنے پروردگار پر اِیمان لائے تھے، اور ہم نے اُن کو ہدایت میں خوب ترقی دی تھی

وَرَبَطْنَا عَلَى قُلُوبِهِمْ إِذْ قَامُوا فَقَالُوا رَبُّنَا رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ لَن نَّدْعُوَ مِن دُونِهِ إِلَهًا لَقَدْ قُلْنَا إِذًا شَطَطًا 

تشریح

اور ہم نے اُن کے دل خوب مضبوط کر دیئے تھے۔ یہ اُس وقت کا ذکر ہے جب وہ اُٹھے، اور انہوں نے کہاکہ : ’’ ہمارا پروردگار وہ ہے جو تمام آسمانوں اور زمین کا مالک ہے۔ ہم اُس کے سوا کسی کو معبود بنا کر ہر گز نہیں پکاریں گے۔ اگر ہم ایسا کریں گے تو ہم یقینا انتہائی لغو بات کہیں گے

هَؤُلاء قَوْمُنَا اتَّخَذُوا مِن دُونِهِ آلِهَةً لَّوْلا يَأْتُونَ عَلَيْهِم بِسُلْطَانٍ بَيِّنٍ فَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَى عَلَى اللَّهِ كَذِبًا 

تشریح

یہ ہماری قوم کے لوگ ہیں جنہوں نے اُ س پروردگار کو چھوڑ کر دوسرے معبود بنا رکھے ہیں ۔ (اگر ان کا عقیدہ صحیح ہے تو) وہ اپنے معبودوں کے ثبوت میں کوئی واضح دلیل کیوں پیش نہیں کرتے؟ بھلا اُس شخص سے زیادہ ظالم کون ہوگا جو اﷲ پر جھوٹ باندھے؟

وَإِذِ اعْتَزَلْتُمُوهُمْ وَمَا يَعْبُدُونَ إِلاَّ اللَّهَ فَأْوُوا إِلَى الْكَهْفِ يَنشُرْ لَكُمْ رَبُّكُم مِّن رَّحمته ويُهَيِّئْ لَكُم مِّنْ أَمْرِكُم مِّرْفَقًا 

تشریح

اور (ساتھیو !) جب تم نے اِن لوگوں سے بھی علیحدگی اختیار کر لی ہے، اور اُن سے بھی جن کی یہ اﷲ کو چھوڑ کر عبادت کرتے ہیں ، تو چلو اب تم اُس غار میں پناہ لے لو، تمہارا پروردگار تمہارے لئے اپنا دامنِ رحمت پھیلا دے گا، اور تمہارے کام میں آسانی کے اسباب مہیا فرمائے گا۔‘‘

وَتَرَى الشَّمْسَ إِذَا طَلَعَت تَّزَاوَرُ عَن كَهْفِهِمْ ذَاتَ الْيَمِينِ وَإِذَا غَرَبَت تَّقْرِضُهُمْ ذَاتَ الشِّمَالِ وَهُمْ فِي فَجْوَةٍ مِّنْهُ ذَلِكَ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ مَن يَهْدِ اللَّهُ فَهُوَ الْمُهْتَدِ وَمَن يُضْلِلْ فَلَن تَجِدَ لَهُ وَلِيًّا مُّرْشِدًا 

تشریح

اور (وہ غار ایسا تھا کہ) تم سورج کو نکلتے وقت دیکھتے تووہ اُن کے غار سے دائیں طرف ہٹ کر نکل جاتا، اور جب غروب ہوتا تو اُن سے بائیں طرف کترا کر چلا جاتا، اور وہ اُس غار کے ایک کشادہ حصے میں (سوئے ہوئے) تھے۔ یہ سب کچھ اﷲ کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے۔ جسے اﷲ ہدایت دیدے، وہی ہدایت پاتا ہے، اور جسے وہ گمراہ کر دے، اُس کا تمہیں ہر گز کوئی مددگار نہیں مل سکتا جو اُسے راستے پر لائے

وَتَحْسَبُهُمْ اَيْقَاظًا وَّهُمْ رُقُوْدٌ  وَّنُقَلِّبُهُمْ ذَاتَ الْيَمِيْنِ وَذَاتَ الشِّمَالِ  وَكَلْبُهُمْ بَاسِطٌ ذِرَاعَيْهِ بِالْوَصِيْدِ ۭ لَوِ اطَّلَعْتَ عَلَيْهِمْ لَوَلَّيْتَ مِنْهُمْ فِرَارًا وَّلَمُلِئْتَ مِنْهُمْ رُعْبًا

تشریح

تم اُنہیں (دیکھ کر) یہ سمجھتے کہ وہ جاگ رہے ہیں ، حالانکہ وہ سوئے ہوئے تھے۔ا ور ہم اُن کو دائیں اور بائیں کروٹ دِلواتے رہتے تھے، اور اُن کا کتا دہلیز پر اپنے دونوں ہاتھ پھیلائے ہوئے (بیٹھا) تھا۔ اگر تم اُنہیں جھانک کر دیکھتے تو اُن سے پیٹھ پھیر کر بھاگ کھڑے ہوتے، اور تمہارے اندر اُن کی دہشت سماجاتی

وَكَذَلِكَ بَعَثْنَاهُمْ لِيَتَسَاءلُوا بَيْنَهُمْ قَالَ قَائِلٌ مِّنْهُمْ كَمْ لَبِثْتُمْ قَالُوا لَبِثْنَا يَوْمًا أَوْ بَعْضَ يَوْمٍ قَالُوا رَبُّكُمْ أَعْلَمُ بِمَا لَبِثْتُمْ فَابْعَثُوا أَحَدَكُم بِوَرِقِكُمْ هَذِهِ إِلَى الْمَدِينَةِ فَلْيَنظُرْ أَيُّهَا أَزْكَى طَعَامًا فَلْيَأْتِكُم بِرِزْقٍ مِّنْهُ وَلْيَتَلَطَّفْ وَلا يُشْعِرَنَّ بِكُمْ أَحَدًا 

تشریح

اور (جیسے ہم نے اُنہیں سلایا تھا) اسی طرح ہم نے اُنہیں اُٹھا دیا تاکہ وہ آپس میں ایک دوسرے سے پوچھ گچھ کریں ۔ اُن میں سے ایک کہنے والے نے کہا : ’’ تم اس حالت میں کتنی دیر رہے ہو گے؟‘‘ کچھ لوگوں نے کہا : ’’ ہم ایک دن یاایک دن سے کچھ کم (نیند میں ) رہے ہوں گے۔‘‘ دوسروں نے کہا :’’ تمہارا رَبّ ہی بہتر جانتا ہے کہ تم کتنی دیر اس حالت میں رہے ہو۔ اب اپنے میں سے کسی کو چاندی کا یہ سکہ دے کر شہر کی طرف بھیجو، وہ جاکر دیکھ بھال کرے کہ اس کے کونسے علاقے میں زیادہ پاکیزہ کھانا (مل سکتا) ہے، پھر تمہارے پاس وہاں سے کچھ کھانے کو لے آئے، اور اُسے چاہیئے کہ ہوشیاری سے کام کرے، اور کسی کو تمہاری خبر نہ ہونے دے

إِنَّهُمْ إِن يَظْهَرُوا عَلَيْكُمْ يَرْجُمُوكُمْ أَوْ يُعِيدُوكُمْ فِي مِلَّتِهِمْ وَلَن تُفْلِحُوا إِذًا أَبَدًا 

تشریح

کیونکہ اگر ان (شہر کے) لوگوں کو تمہاری خبر مل گئی تو یہ تمہیں پتھراؤ کر کے ہلاک کر ڈالیں گے، یا تمہیں اپنے دین میں واپس آنے کے لئے مجبور کریں گے، اور ایسا ہوا تو تمہیں کبھی فلاح نہیں مل سکے گی۔‘‘

وَكَذٰلِكَ اَعْثَرْنَا عَلَيْهِمْ لِيَعْلَمُوْٓا اَنَّ وَعْدَ اللّٰهِ حَقٌّ وَّاَنَّ السَّاعَةَ لَا رَيْبَ فِيْهَا اِذْ يَتَنَازَعُوْنَ بَيْنَهُمْ اَمْرَهُمْ فَقَالُوا ابْنُوْا عَلَيْهِمْ بُنْيَانًا ۭ رَبُّهُمْ اَعْلَمُ بِهِمْ ۭ قَالَ الَّذِيْنَ غَلَبُوْا عَلٰٓي اَمْرِهِمْ لَنَتَّخِذَنَّ عَلَيْهِمْ مَّسْجِدًا

تشریح

اور یوں ہم نے اُن کی خبر لوگوں تک پہنچا دی، تاکہ وہ یقین سے جان لیں کہ اﷲ کا وعدہ سچا ہے، نیز یہ کہ قیامت کی گھڑی آنے والی ہے، اُ س میں کوئی شک نہیں ۔ (پھروہ وقت بھی آیا) جب لوگ ان کے بارے میں آپس میں جھگڑ رہے تھے، چنانچہ کچھ لوگوں نے کہا کہ ان پر ایک عمارت بنادو۔ ان کا رَبّ ہی ان کے معاملے کو بہتر جانتا ہے۔ (آخرکار) جن لوگوں کو ان کے معاملات پر غلبہ حاصل تھا، انہوں نے کہا کہ : ’’ ہم تو ان کے اُوپر ایک مسجد ضرور بنائیں گے۔‘‘

سَيَقُوْلُوْنَ ثَلٰثَةٌ رَّابِعُهُمْ كَلْبُهُمْ ۚ وَيَقُوْلُوْنَ خَمْسَةٌ سَادِسُهُمْ كَلْبُهُمْ رَجْمًۢا بِالْغَيْبِ ۚ وَيَقُوْلُوْنَ سَبْعَةٌ وَّثَامِنُهُمْ كَلْبُهُمْ ۭ قُلْ رَّبِّيْٓ اَعْلَمُ بِعِدَّتِهِمْ مَّا يَعْلَمُهُمْ اِلَّا قَلِيْلٌ ڢ فَلَا تُمَارِ فِيْهِمْ اِلَّا مِرَاۗءً ظَاهِرًا ۠ وَّلَا تَسْتَفْتِ فِيْهِمْ مِّنْهُمْ اَحَدًا

تشریح

 کچھ لوگ کہیں گے کہ وہ تین آدمی تھے، اور چوتھا اُن کا کتا تھا، اور کچھ کہیں گے کہ وہ پانچ تھے، اور چھٹا اُن کا کتا تھا۔ یہ سب اٹکل کے تیر چلانے کی باتیں ہیں ۔ اور کچھ کہیں گے کہ وہ سات تھے، اور آٹھواں ان کا کتا تھا۔ کہہ دو کہ : ’’ میرا رَبّ ہی ان کی صحیح تعداد کو جانتا ہے۔ تھوڑے سے لوگوں کے سوا کسی کو ان کا پورا علم نہیں ۔‘‘ لہٰذا ان کے بارے میں سر سری گفتگو سے آگے بڑھ کر کوئی بحث نہ کرو، اور نہ ان کے بارے میں کسی سے پوچھ گچھ کرو

15
18 الكهف
25

وَلَبِثُوْا فِيْ كَهْفِهِمْ ثَلٰثَ مِائَةٍ سِنِيْنَ وَازْدَادُوْا تِسْعًا

تشریح

اور وہ (اصحابِ کہف) اپنے غار میں تین سو سال اور مزید نو سال (سوتے) رہے

UP
X
<>