فہرست مضامین > قيامت >حالاتِ حشر
حالاتِ حشر
پارہ
سورۃ
آیت
وَقَالَتِ الْيَهُودُ لَيْسَتِ النَّصَارَى عَلَى شَيْءٍ وَقَالَتِ النَّصَارَى لَيْسَتِ الْيَهُودُ عَلَى شَيْءٍ وَهُمْ يَتْلُونَ الْكِتَابَ كَذَلِكَ قَالَ الَّذِينَ لَا يَعْلَمُونَ مِثْلَ قَوْلِهِمْ فَاللَّهُ يَحْكُمُ بَيْنَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فِيمَا كَانُوا فِيهِ يَخْتَلِفُونَ
اور یہودی کہتے ہیں کہ عیسائیوں (کے مذہب) کی کوئی بنیا د نہیں، اور عیسائی کہتے ہیں کہ یہودیوں (کے مذہب) کی کوئی بنیادنہیں، حالانکہ یہ سب (آسمانی) کتاب پڑھتے ہیں، اسی طرح وہ (مشرکین) جن کے پاس کوئی (آسمانی) علم ہی سرے سے نہیں ہے انہوں نے بھی ان (اہلِ کتاب) کی جیسی باتیں کہنی شروع کر دی ہیں ۔ چنانچہ اﷲ ہی قیامت کے دن ان کے درمیان ان باتوں کا فیصلہ کرے گا جن میں یہ اختلاف کرتے رہے ہیں
وَلِكُلٍّ وِجْهَةٌ هُوَ مُوَلِّيهَا فَاسْتَبِقُوا الْخَيْرَاتِ أَيْنَ مَا تَكُونُوا يَأْتِ بِكُمُ اللَّهُ جَمِيعًا إِنَّ اللَّهَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
اور ہر گروہ کی ایک سمت ہے جس کی طرف وہ رخ کرتاہے ۔ لہٰذا تم نیک کاموں میں ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش کرو۔ تم جہاں بھی ہو گے اﷲ تم سب کو (اپنے پاس) لے آئے گا ۔ یقینا اﷲ ہر چیز پر قادر ہے
إِنَّ الَّذِينَ يَكْتُمُونَ مَا أَنْزَلَ اللَّهُ مِنَ الْكِتَابِ وَيَشْتَرُونَ بِهِ ثَمَنًا قَلِيلًا أُولَئِكَ مَا يَأْكُلُونَ فِي بُطُونِهِمْ إِلَّا النَّارَ وَلَا يُكَلِّمُهُمُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا يُزَكِّيهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ
حقیقت یہ ہے کہ جو لوگ اﷲ کی نازل کی ہوئی کتاب کو چھپاتے ہیں اور اس کے بدلے تھوڑی سی قیمت وصول کر لیتے ہیں وہ اپنے پیٹ میں آگ کے سوا کچھ نہیں بھر رہے ۔ قیامت کے دن اﷲ ان سے کلام بھی نہیں کرے گا اور نہ ان کو پاک کرے گا اور ان کیلئے دردناک عذاب ہے
هَلْ يَنْظُرُونَ إِلَّا أَنْ يَأْتِيَهُمُ اللَّهُ فِي ظُلَلٍ مِنَ الْغَمَامِ وَالْمَلَائِكَةُ وَقُضِيَ الْأَمْرُ وَإِلَى اللَّهِ تُرْجَعُ الْأُمُورُ
یہ (کفار ایمان لانے کیلئے) اس کے سوا کس بات کا انتظار کر رہے ہیں کہ اﷲ خود بادل کے سائبانوں میں ان کے سامنے آموجود ہو، اور فرشتے بھی (اس کے ساتھ ہوں ) اور سارا معاملہ ابھی چکا دیا جائے؟ حالانکہ آخر کار سارے معاملات اﷲ ہی کی طرف تو لوٹ کر رہیں گے
يَوْمَ تَبْيَضُّ وُجُوهٌ وَتَسْوَدُّ وُجُوهٌ فَأَمَّا الَّذِينَ اسْوَدَّتْ وُجُوهُهُمْ أَكْفَرْتُم بَعْدَ إِيمَانِكُمْ فَذُوقُواْ الْعَذَابَ بِمَا كُنْتُمْ تَكْفُرُونَ
اُس دن جب کچھ چہرے چمکتے ہوں گے اور کچھ چہرے سیاہ پڑ جائیں گے ! چنانچہ جن لوگوں کے چہرے سیاہ پڑ جائیں گے اُن سے کہا جائے گا کہ ـ: ’’ کیا تم نے اپنے ایمان کے بعد کفر اختیار کرلیا ؟ لو پھر اب مزہ چکھو اس عذا ب کا، کیونکہ تم کفر کیا کرتے تھے ۔ ‘‘
وَأَمَّا الَّذِينَ ابْيَضَّتْ وُجُوهُهُمْ فَفِي رَحْمَةِ اللَّهِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ
دوسری طرف جن لوگوں کے چہرے چمکتے ہوں گے وہ اﷲ کی رحمت میں جگہ پائیں گے ۔ وہ اسی میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے
فَكَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِن كُلِّ أمَّةٍ بِشَهِيدٍ وَجِئْنَا بِكَ عَلَى هَؤُلاء شَهِيدًا
پھر (یہ لوگ سوچ رکھیں کہ) اس وقت (ان کا) کیا حال ہوگا جب ہم ہر اُمت میں سے ایک گواہ لے کر آئیں گے، اور (اے پیغمبر !) ہم تم کو ان لوگوں کے خلاف گواہ کے طور پر پیش کریں گے ؟
يَوْمَئِذٍ يَوَدُّ الَّذِينَ كَفَرُواْ وَعَصَوُاْ الرَّسُولَ لَوْ تُسَوَّى بِهِمُ الأَرْضُ وَلاَ يَكْتُمُونَ اللَّهَ حَدِيثًا
جن لوگوں نے کفر اپنا رکھا ہے اور رسول کے ساتھ نافرمانی کا رویہ اختیار کیا ہے، اُس دن وہ یہ تمنا کریں گے کہ کاش انہیں زمین (میں دھنسا کر اُس) کے برابر کر دیا جائے، اور وہ اﷲ سے کوئی بات چھپا نہیں سکیں گے
قَدْ خَسِرَ الَّذِينَ كَذَّبُواْ بِلِقَاء اللَّهِ حَتَّى إِذَا جَاءتْهُمُ السَّاعَةُ بَغْتَةً قَالُواْ يَا حَسْرَتَنَا عَلَى مَا فَرَّطْنَا فِيهَا وَهُمْ يَحْمِلُونَ أَوْزَارَهُمْ عَلَى ظُهُورِهِمْ أَلاَ سَاء مَا يَزِرُونَ
حقیقت یہ ہے کہ بڑے خسارے میں ہیں وہ لوگ جنہوں نے اﷲ سے جاملنے کو جھٹلایا ہے ! یہاں تک کہ جب قیامت اچانک ان کے سامنے آکھڑی ہوگی تو وہ کہیں گے : ’’ ہائے افسوس ! کہ ہم نے اس (قیامت) کے بارے میں بڑی کوتاہی کی۔ ‘‘ اور وہ (اس وقت) اپنی پیٹھوں پر اپنے گناہوں کا بوجھ لادے ہوئے ہوں گے۔ (لہٰذا) خبردار رہو کہ بہت برا بوجھ ہے جو یہ لوگ اُٹھا رہے ہیں
إِنَّمَا يَسْتَجِيبُ الَّذِينَ يَسْمَعُونَ وَالْمَوْتَى يَبْعَثُهُمُ اللَّهُ ثُمَّ إِلَيْهِ يُرْجَعُونَ
بات تو وہی لوگ مان سکتے ہیں جو (حق کے طالب بن کر) سنیں ۔ جہاں تک ان مُردوں کا تعلق ہے، ان کو تو اﷲ ہی قبروں سے اُٹھائے گا، پھر یہ اسی کی طرف لوٹائے جائیں گے
وَمَا مِن دَآبَّةٍ فِي الأَرْضِ وَلاَ طَائِرٍ يَطِيرُ بِجَنَاحَيْهِ إِلاَّ أُمَمٌ أَمْثَالُكُم مَّا فَرَّطْنَا فِي الكِتَابِ مِن شَيْءٍ ثُمَّ إِلَى رَبِّهِمْ يُحْشَرُونَ
اور زمین میں جتنے جانور چلتے ہیں ، اور جتنے پرندے اپنے پروں سے اُڑتے ہیں ، وہ سب مخلوقات کی تم جیسی ہی اصناف ہیں ۔ ہم نے کتا ب (یعنی لوحِ محفوظ) میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔ پھر ان سب کو جمع کر کے ان کے پروردگار کی طرف لے جایا جائے گا
قُلْ أَمَرَ رَبِّي بِالْقِسْطِ وَأَقِيمُواْ وُجُوهَكُمْ عِندَ كُلِّ مَسْجِدٍ وَادْعُوهُ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ كَمَا بَدَأَكُمْ تَعُودُونَ
کہو کہ : ’’ میرے پروردگار نے تو انصاف کا حکم دیا ہے۔ اور (یہ حکم دیا ہے کہ :) ’’ جب کہیں سجدہ کرو، اپنا رُخ ٹھیک ٹھیک رکھو، اور اس یقین کے ساتھ اُس کو پکارو کہ اطاعت خالص اُسی کا حق ہے۔ جس طرح اُس نے تمہیں ابتدا میں پیدا کیا تھا، اُسی طرح تم دوبارہ پیدا ہوگے۔ ‘‘
هَلْ يَنظُرُونَ إِلاَّ تَأْوِيلَهُ يَوْمَ يَأْتِي تَأْوِيلُهُ يَقُولُ الَّذِينَ نَسُوهُ مِن قَبْلُ قَدْ جَاءتْ رُسُلُ رَبِّنَا بِالْحَقِّ فَهَل لَّنَا مِن شُفَعَاء فَيَشْفَعُواْ لَنَا أَوْ نُرَدُّ فَنَعْمَلَ غَيْرَ الَّذِي كُنَّا نَعْمَلُ قَدْ خَسِرُواْ أَنفُسَهُمْ وَضَلَّ عَنْهُم مَّا كَانُواْ يَفْتَرُونَ
(اب) یہ (کافر) اُس آخری انجام کے سوا کس بات کے منتظر ہیں جو اس کتاب میں مذکور ہے ؟ (حالانکہ) جس دن وہ آخری انجام آگیا جو اِس کتاب نے بتایا ہے، اُس دن یہ لوگ جو اُس انجام کو بھلا چکے تھے، یہ کہیں گے کہ : ’’ ہمارے پروردگار کے پیغمبر واقعی سچی خبر لائے تھے۔ اب کیا ہمیں کچھ سفارشی میسر آسکتے ہیں جو ہماری سفارش کریں ، یا کیا ایسا ہوسکتا ہے کہ ہمیں دوبارہ وہیں (دنیا میں ) بھیج دیا جائے، تاکہ ہم جو (برے) کام پہلے کرتے رہے ہیں ، اُن کے برخلاف دوسرے (نیک) عمل کریں ؟ ‘‘ حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ اپنی جانوں کیلئے سخت گھاٹے کا سودا کر چکے ہیں ، اور جو (دیوتا) انہوں نے گھڑ رکھے ہیں ، اِنہیں (اُس دن) اُن کا کہیں سراغ نہیں ملے گا
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ إِنَّ كَثِيرًا مِّنَ الأَحْبَارِ وَالرُّهْبَانِ لَيَأْكُلُونَ أَمْوَالَ النَّاسِ بِالْبَاطِلِ وَيَصُدُّونَ عَن سَبِيلِ اللَّهِ وَالَّذِينَ يَكْنِزُونَ الذَّهَبَ وَالْفِضَّةَ وَلاَ يُنفِقُونَهَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَبَشِّرْهُم بِعَذَابٍ أَلِيمٍ
اے ایمان والو ! (یہودی) احبار اور (عیسائی) راہبوں میں سے بہت سے ایسے ہیں کہ لوگوں کا مال ناحق طریقے سے کھاتے ہیں ، اور دوسروں کو اﷲ کے راستے سے روکتے ہیں ۔ اور جو لوگ سونے چاندی کو جمع کرکے رکھتے ہیں ، اور اُس کو اﷲ کے راستے میں خرچ نہیں کرتے، اُن کو ایک دردناک عذاب کی ’’ خوشخبری ‘‘ سنادو
يَوْمَ يُحْمَى عَلَيْهَا فِي نَارِ جَهَنَّمَ فَتُكْوَى بِهَا جِبَاهُهُمْ وَجُنوبُهُمْ وَظُهُورُهُمْ هَذَا مَا كَنَزْتُمْ لأَنفُسِكُمْ فَذُوقُواْ مَا كُنتُمْ تَكْنِزُونَ
جس دن اس دولت کو جہنم کی آگ میں تپایا جائے گا، پھر اُس سے ان لوگوں کی پیشانیاں اور ان کی کروٹیں اور ا ن کی پیٹھیں داغی جائیں گی، (اور کہا جائے گا کہ :) ’’ یہ ہے وہ خزانہ جو تم نے اپنے لئے جمع کیا تھا ! اب چکھو اُس خزانے کا مزہ جو تم جوڑ جوڑ کر رکھا کرتے تھے۔ ‘‘
إِلَيْهِ مَرْجِعُكُمْ جَمِيعًا وَعْدَ اللَّهِ حَقًّا إِنَّهُ يَبْدَأُ الْخَلْقَ ثُمَّ يُعِيدُهُ لِيَجْزِيَ الَّذِينَ آمَنُواْ وَعَمِلُواْ الصَّالِحَاتِ بِالْقِسْطِ وَالَّذِينَ كَفَرُواْ لَهُمْ شَرَابٌ مِّنْ حَمِيمٍ وَعَذَابٌ أَلِيمٌ بِمَا كَانُواْ يَكْفُرُونَ
اُسی کی طرف تم سب کو لوٹنا ہے۔ یہ اﷲ کا سچا وعدہ ہے۔ یقینا ساری مخلوق کو شروع میں بھی وہی پیدا کرتا ہے، اور دوبارہ بھی وہی پیدا کرے گا، تاکہ جو لوگ ایمان لائے ہیں ، اور جنہوں نے نیک عمل کئے ہیں اُن کو انصاف کے ساتھ اس کا صلہ دے۔ اور جنہوں نے کفر اَپنا لیا ہے، ان کیلئے کھولتے ہوئے پانی کا مشروب ہے، اور دُکھ دینے والا عذاب ہے، کیونکہ وہ حق کا انکار کرتے تھے
لِّلَّذِينَ أَحْسَنُواْ الْحُسْنَى وَزِيَادَةٌ وَلاَ يَرْهَقُ وُجُوهَهُمْ قَتَرٌ وَلاَ ذِلَّةٌ أُوْلَئِكَ أَصْحَابُ الْجَنَّةِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ
جن لوگوں نے بہتر کام کئے ہیں ، بہترین حالت اُنہی کیلئے ہے، اور اُس سے بڑھ کر کچھ اور بھی ! اُن کے چہروں پر نہ کبھی سیاہی چھائے گی، نہ ذلت۔ وہ جنت کے باسی ہیں ! وہ اُس میں ہمیشہ رہیں گے
وَالَّذِينَ كَسَبُواْ السَّيِّئَاتِ جَزَاء سَيِّئَةٍ بِمِثْلِهَا وَتَرْهَقُهُمْ ذِلَّةٌ مَّا لَهُم مِّنَ اللَّهِ مِنْ عَاصِمٍ كَأَنَّمَا أُغْشِيَتْ وُجُوهُهُمْ قِطَعًا مِّنَ اللَّيْلِ مُظْلِمًا أُوْلَئِكَ أَصْحَابُ النَّارِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ
رہے وہ لوگ جنہوں نے برائیاں کمائی ہیں ، تو (ان کی) برائی کا بدلہ اُسی جیسا برا ہوگا۔ اور اُن پر ذلت چھائی ہوئی ہوگی، اﷲ (کے عذاب) سے انہیں کوئی بچانے والا نہیں ہوگا۔ ایسا لگے گا جیسے اُن کے چہروں پر اندھیری رات کی تہیں چڑھا دی گئی ہیں ۔ وہ دوزخ کے باسی ہیں ۔ وہ اُس میں ہمیشہ رہیں گے
وَيَوْمَ نَحْشُرُهُمْ جَمِيعًا ثُمَّ نَقُولُ لِلَّذِينَ أَشْرَكُواْ مَكَانَكُمْ أَنتُمْ وَشُرَكَآؤُكُمْ فَزَيَّلْنَا بَيْنَهُمْ وَقَالَ شُرَكَآؤُهُم مَّا كُنتُمْ إِيَّانَا تَعْبُدُونَ
اور (یاد رکھو) وہ دن جب ہم ان سب کو اِکٹھا کریں گے، پھر جن لوگوں نے شرک کیا تھا، اُن سے کہیں گے کہ : ’’ ذرا اپنی جگہ ٹھہرو، تم بھی اور وہ بھی جن کو تم نے اﷲ کا شریک مانا تھا ! ‘‘ پھر اُن کے درمیان (عابد اور معبود کا) جو رشتہ تھا، ہم وہ ختم کر دیں گے، اور اُن کے وہ شریک کہیں گے کہ : ’’ تم ہماری عبادت تو نہیں کر تے تھے
فَكَفَى بِاللَّهِ شَهِيدًا بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمْ إِن كُنَّا عَنْ عِبَادَتِكُمْ لَغَافِلِينَ
ہمارے اور تمہارے درمیان اﷲ گواہ بننے کیلئے کافی ہے (کہ) ہم تمہاری عبادت سے بالکل بے خبر تھے۔ ‘‘
هُنَالِكَ تَبْلُو كُلُّ نَفْسٍ مَّا أَسْلَفَتْ وَرُدُّواْ إِلَى اللَّهِ مَوْلاَهُمُ الْحَقِّ وَضَلَّ عَنْهُم مَّا كَانُواْ يَفْتَرُونَ
ہر شخص نے ماضی میں جو کچھ کیا ہوگا، اس موقع پر وہ خود اُس کو پرکھ لے گا، اور سب کو اُن کے مالکِ حقیقی کی طرف لوٹا دیا جائے گا، اور جو جھوٹ اُنہوں نے تراش رکھے تھے، اُن کا کوئی سراغ اُنہیں نہیں ملے گا
وَيَوْمَ يَحْشُرُهُمْ كَأَن لَّمْ يَلْبَثُواْ إِلاَّ سَاعَةً مِّنَ النَّهَارِ يَتَعَارَفُونَ بَيْنَهُمْ قَدْ خَسِرَ الَّذِينَ كَذَّبُواْ بِلِقَاء اللَّهِ وَمَا كَانُواْ مُهْتَدِينَ
اور جس دن اﷲ ان کو (میدانِ حشر میں ) اِکٹھا کرے گا، تو انہیں ایسا معلوم ہو گا جیسے وہ (دُنیا میں یا قبر میں ) دن کی ایک گھڑی سے زیادہ نہیں رہے (اسی لئے) وہ آپس میں ایک دوسرے کو پہچانتے ہوں گے۔ حقیقت یہ ہے کہ اُن لوگوں نے بڑے گھاٹے کا سودا کیا ہے جنہوں نے اﷲ سے (آخرت میں ) جاملنے کو جھٹلایا ہے، اور جو راہِ راست پر نہیں آئے
وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَى عَلَى اللَّهِ كَذِبًا أُوْلَئِكَ يُعْرَضُونَ عَلَى رَبِّهِمْ وَيَقُولُ الأَشْهَادُ هَؤُلاء الَّذِينَ كَذَبُواْ عَلَى رَبِّهِمْ أَلاَ لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَى الظَّالِمِينَ.
اور اُس شخص سے بڑاظالم کون ہوگا جو اﷲ پر جھوٹ باندھے ؟ ایسے لوگوں کی اُن کے رَبّ کے پاس پیشی ہوگی، اور گواہی دینے والے کہیں گے کہ : ’’ یہ ہیں وہ لوگ جنہوں نے اپنے پروردگار پر جھوٹی باتیں لگائی تھیں ۔ ‘‘ سب لوگ سن لیں کہ اﷲ کی لعنت ہے ان ظالموں پر
يَقْدُمُ قَوْمَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَأَوْرَدَهُمُ النَّارَ وَبِئْسَ الْوِرْدُ الْمَوْرُودُ
وہ قیامت کے دن اپنی قوم کے آگے آگے ہوگا، اور ان سب کو دوزخ میں لا اُتارے گا۔ اور وہ بدترین گھاٹ ہے جس پر کوئی اُترے
إِنَّ فِي ذَلِكَ لآيَةً لِّمَنْ خَافَ عَذَابَ الآخِرَةِ ذَلِكَ يَوْمٌ مَّجْمُوعٌ لَّهُ النَّاسُ وَذَلِكَ يَوْمٌ مَّشْهُودٌ
ان ساری باتوں میں اُس شخص کیلئے بڑی عبرت ہے جوآخرت کے عذاب سے ڈرتا ہو۔ وہ ایسا دن ہوگا جس کیلئے تمام لوگوں کو اِکٹھا کیاجائے گا، اور وہ ایسا دن ہوگا جسے سب کے سب کھلی آنکھوں دیکھیں گے
وَمَا نُؤَخِّرُهُ إِلاَّ لأَجَلٍ مَّعْدُودٍ
ہم نے اُسے ملتوی کیا ہے تو بس ایک گنی چنی مدت کیلئے ملتوی کیا ہے
يَوْمَ يَأْتِ لاَ تَكَلَّمُ نَفْسٌ إِلاَّ بِإِذْنِهِ فَمِنْهُمْ شَقِيٌّ وَسَعِيدٌ
جب وہ دن آجائے گا تو کوئی اﷲ کی اجازت کے بغیر بات نہیں کر سکے گا۔ پھر اُن میں کوئی بدحال ہوگا، اور کوئی خوش حال
فَأَمَّا الَّذِينَ شَقُواْ فَفِي النَّارِ لَهُمْ فِيهَا زَفِيرٌ وَشَهِيقٌ
چنانچہ جو بدحال ہوں گے، وہ دوزخ میں ہوں گے جہاں ان کی چیخنے چلانے کی آوازیں آئیں گی
خَالِدِينَ فِيهَا مَا دَامَتِ السَّمَاوَاتُ وَالأَرْضُ إِلاَّ مَا شَاء رَبُّكَ إِنَّ رَبَّكَ فَعَّالٌ لِّمَا يُرِيدُ
یہ اس میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے جب تک آسمان اور زمین قائم ہیں ، اِلا یہ کہ تمہارے رَبّ ہی کو کچھ اور منظور ہو۔ یقینا تمہارا رَبّ جو اِرادہ کر لے، اس پر اچھی طرح عمل کرتا ہے
وَأَمَّا الَّذِينَ سُعِدُواْ فَفِي الْجَنَّةِ خَالِدِينَ فِيهَا مَا دَامَتِ السَّمَاوَاتُ وَالأَرْضُ إِلاَّ مَا شَاء رَبُّكَ عَطَاء غَيْرَ مَجْذُوذٍ
اور جو لوگ خوش حال ہوں گے وہ جنت میں ہوں گے جس میں وہ ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے، جب تک آسمان اور زمین قائم ہیں ، اِلا یہ کہ تمہارے رَبّ ہی کو کچھ اور منظور ہو۔ یہ ایک ایسی عطا ہوگی جو کبھی ختم ہونے میں نہیں آئے گی
يَوْمَ تُبَدَّلُ الأَرْضُ غَيْرَ الأَرْضِ وَالسَّمَاوَاتُ وَبَرَزُواْ للَّهِ الْوَاحِدِ الْقَهَّارِ
اُس دن جب یہ زمین ایک دوسری زمین سے بدل دی جائے گی ، اور آسمان بھی (بدل جائے گا ) اور سب کے سب خدائے واحد و قہار کے سامنے پیش ہوں گے
وَتَرَى الْمُجْرِمِينَ يَوْمَئِذٍ مُّقَرَّنِينَ فِي الأَصْفَادِ
اور اُس دن تم مجرموں کو اس حالت میں دیکھو گے کہ وہ زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہوں گے
سَرَابِيلُهُم مِّن قَطِرَانٍ وَتَغْشَى وُجُوهَهُمْ النَّارُ
اُن کے قمیص تارکول کے ہوں گے ، اور آگ اُن کے چہروں پر چھائی ہوئی ہوگی
لِيَجْزِي اللَّهُ كُلَّ نَفْسٍ مَّا كَسَبَتْ إِنَّ اللَّهَ سَرِيعُ الْحِسَابِ
تاکہ اﷲ ہر شخص کو اُس کے کئے کا بدلہ دے ۔ اﷲ جلد حساب چکانے والا ہے
وَهُدُوْٓا اِلَى الطَّيِّبِ مِنَ الْقَوْلِ وَهُدُوْٓا اِلٰى صِرَاطِ الْحَمِيْدِ
اور (وجہ یہ ہے کہ) ان لوگوں کی رسائی پاکیزہ بات (یعنی کلہ توحید) تک ہو گئی تھی، اور وہ اُس خدا کے راستے تک پہنچ گئے تھے جو ہر تعریف کا مستحق ہے
اِنَّ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا وَيَصُدُّوْنَ عَنْ سَبِيْلِ اللّٰهِ وَالْمَسْجِدِ الْحَرَامِ الَّذِيْ جَعَلْنٰهُ لِلنَّاسِ سَوَاۗءَۨ الْعَاكِفُ فِيْهِ وَالْبَادِ ۭ وَمَنْ يُّرِدْ فِيْهِ بِاِلْحَادٍۢ بِظُلْمٍ نُّذِقْهُ مِنْ عَذَابٍ اَلِيْمٍ
بیشک وہ لوگ (سزا کے لائق ہیں ) جنہوں نے کفر اپنا لیا ہے، اور جو دوسروں کو اﷲ کے راستے سے اور اُس مسجدِ حرام سے روکتے ہیں جسے ہم نے لوگوں کیلئے ایسا بنا یا ہے کہ اُس میں وہاں کے باشندے اور باہر سے آنے والے سب برابر ہیں ۔ اور جوکوئی شخص اُس میں ظلم کر کے ٹیڑھی راہ نکالے گا، ہم اُسے دردنا ک عذاب کا مزہ چکھائیں گے
يَوْمَ يَدْعُوْكُمْ فَتَسْتَجِيْبُوْنَ بِحَمْدِهِ وَتَظُنُّوْنَ اِنْ لَّبِثْتُمْ اِلَّا قَلِيْلًا
جس دن وہ تمہیں بلائے گا تو تم اُس کی حمد کرتے ہوئے اُس کے حکم کی تعمیل کروگے، اور یہ سمجھ رہے ہوگے کہ تم بس تھوڑی سی مدت (دنیا میں ) رہے تھے
يَوْمَ نَدْعُو كُلَّ أُنَاسٍ بِإِمَامِهِمْ فَمَنْ أُوتِيَ كِتَابَهُ بِيَمِينِهِ فَأُوْلَئِكَ يَقْرَؤُونَ كِتَابَهُمْ وَلاَ يُظْلَمُونَ فَتِيلاً
اُس دن کو یاد رکھو جب ہم تمام انسانوں کو اُن کے اعمال ناموں کے ساتھ بلائیں گے۔پھر جنہیں اُن کا اعمال نامہ داہنے ہاتھ میں دیا جائے گا، تو وہ اپنے اعمال نامے کو پڑھیں گے، اور ان پر ریشہ برابر بھی ظلم نہیں ہوگا
وَمَنْ كَانَ فِيْ هٰذِهِ اَعْمٰى فَهُوَ فِي الْاٰخِرَةِ اَعْمٰى وَاَضَلُّ سَبِيْلًا
اور جو شخص دنیا میں اندھا بنا رہا، وہ آخرت میں بھی اندھا، بلکہ راستے سے اور زیادہ بھٹکا ہوا رہے گا
وَمَن يَهْدِ اللَّهُ فَهُوَ الْمُهْتَدِ وَمَن يُضْلِلْ فَلَن تَجِدَ لَهُمْ أَوْلِيَاء مِن دُونِهِ وَنَحْشُرُهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَلَى وُجُوهِهِمْ عُمْيًا وَبُكْمًا وَصُمًّا مَّأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ كُلَّمَا خَبَتْ زِدْنَاهُمْ سَعِيرًا
اور جسے اﷲ ہدایت دے، وہی صحیح راستے پر ہوتا ہے، اور جن لوگوں کو وہ گمراہی میں مبتلا کردے تو اُس کے سوا تمہیں اُن کے کوئی مددگار نہیں مل سکتے۔ اور ہم اُنہیں قیامت کے دن منہ کے بل اس طرح اِکٹھا کریں گے کہ وہ اندھے، گونگے اور بہرے ہوں گے۔ ان کا ٹھکانا جہنم ہوگا۔ جب کبھی اُس کی آگ دھیمی ہونے لگے گی، ہم اُسے اور زیادہ بھڑ کا دیں گے
وَّقُلْنَا مِنْۢ بَعْدِهِ لِبَنِيْٓ اِسْرَاۗءِيْلَ اسْكُنُوا الْاَرْضَ فَاِذَا جَاۗءَ وَعْدُ الْاٰخِرَةِ جِئْنَا بِكُمْ لَفِيْفًا
اور اُس کے بعد بنو اِسرائیل سے کہا کہ : ’’ تم زمین میں بسو، پھر جب آخرت کا وعدہ پورا ہونے کا وقت آئے گا تو ہم تم سب کو جمع کر کے حاضر کر دیں گے۔‘‘
وَيَوْمَ نُسَيِّرُ الْجِبَالَ وَتَرَى الْاَرْضَ بَارِزَةً ۙ وَّحَشَرْنٰهُمْ فَلَمْ نُغَادِرْ مِنْهُمْ اَحَدًا
اور (اُس دن کا دھیان رکھو) جس دن ہم پہاڑوں کو چلائیں گے، اور تم زمین کو دیکھو گے کہ وہ کھلی پڑی ہے، اور ہم ان سب کو گھیر کر اِکٹھا کر دیں گے، اور ان میں سے کسی ایک کو بھی نہیں چھوڑیں گے
وَيَوْمَ يَقُوْلُ نَادُوْا شُرَكَاۗءِيَ الَّذِيْنَ زَعَمْتُمْ فَدَعَوْهُمْ فَلَمْ يَسْتَجِيْبُوْا لَهُمْ وَجَعَلْنَا بَيْنَهُمْ مَّوْبِقًا
اور اُس دن کا دھیان کرو جب اﷲ (ان مشرکوں سے) کہے گا کہ : ’’ ذرا پکارو اُن کو جنہیں تم نے میری خدائی میں شریک سمجھ رکھا تھا !‘‘ چنانچہ وہ پکاریں گے، لیکن وہ ان کو کوئی جواب نہیں دیں گے، اور ہم اُن کے درمیان ایک مہلک آڑ حائل کر دیں گے
وَرَأَى الْمُجْرِمُونَ النَّارَ فَظَنُّوا أَنَّهُم مُّوَاقِعُوهَا وَلَمْ يَجِدُوا عَنْهَا مَصْرِفًا
اور مجرم لوگ آگ کو دیکھیں گے تو سمجھ جائیں گے کہ انہیں اسی میں گرنا ہے، اور اس سے بچ نکلنے کا کوئی راستہ نہیں پائیں گے
فَاخْتَلَفَ الْاَحْزَابُ مِنْۢ بَيْنِهِمْ ۚ فَوَيْلٌ لِّـلَّذِيْنَ كَفَرُوْا مِنْ مَّشْهَدِ يَوْمٍ عَظِيْمٍ
پھر بھی ان میں سے مختلف گروہوں نے اختلاف ڈال دیاہے، چنانچہ جس دن یہ ایک زبردست دن کا مشاہدہ کریں گے، اُس دن اُن کی بڑی تباہی ہوگی جنہوں نے کفر کا ارتکاب کیا ہے
اَسْمِعْ بِهِمْ وَاَبْصِرْ ۙيَوْمَ يَاْتُوْنَنَا لٰكِنِ الظّٰلِمُوْنَ الْيَوْمَ فِيْ ضَلٰلٍ مُّبِيْنٍ
جس روز یہ ہمارے پاس آئیں گے، اُس دن یہ کتنے سننے والے اور دیکھنے والے بن جائیں گے ! لیکن یہ ظالم آج کھلی گمراہی میں پڑے ہوئے ہیں
وَاَنْذِرْهُمْ يَوْمَ الْحَسْرَةِ اِذْ قُضِيَ الْاَمْرُ ۘ وَهُمْ فِيْ غَفْلَةٍ وَّهُمْ لَا يُؤْمِنُوْنَ
اور (اے پیغمبر !) ان کو اُس پچھتاوے کے دن سے ڈرائیے جب ہر بات کا آخری فیصلہ ہو جائے گا، جبکہ یہ لوگ (اس وقت) غفلت میں ہیں ، اور ایمان نہیں لارہے
فَوَ رَبِّكَ لَنَحْشُرَنَّهُمْ وَالشَّيٰطِيْنَ ثُمَّ لَنُحْضِرَنَّهُمْ حَوْلَ جَهَنَّمَ جِثِيًّا
تو قسم ہے تمہارے پروردگار کی ! ہم ان کو اور ان کے ساتھ سارے شیطانوں کو ضرور اِکٹھا کریں گے، پھر ان کو دوزخ کے گرد اس طرح لے کر آئیں گے کہ یہ سب گھٹنوں کے بل گرے ہوئے ہوں گے
ثُمَّ لَنَنْزِعَنَّ مِنْ كُلِّ شِيْعَةٍ اَيُّهُمْ اَشَدُّ عَلَي الرَّحْمٰنِ عِتِيًّا
پھر ان کے ہر گروہ میں سے اُن لوگوں کو کھینچ نکالیں گے جو خدائے رحمٰن کے ساتھ سرکشی کرنے میں زیادہ سخت تھے
ثُمَّ لَنَحْنُ اَعْلَمُ بِالَّذِيْنَ هُمْ اَوْلٰى بِهَا صِلِيًّا
پھر یہ بات ہم ہی خوب جانتے ہیں کہ وہ کون لوگ ہیں جو سب سے پہلے اس دوزخ میں جھونکے جانے کے زیادہ مستحق ہیں
وَاِنْ مِّنْكُمْ اِلَّا وَارِدُهَا ۚ كَانَ عَلٰي رَبِّكَ حَتْمًا مَّقْضِيًّا
اور تم میں سے کوئی نہیں ہے جس کا اِ س (دوزخ) پر گذر نہ ہو۔ اس بات کا اﷲ نے حتمی طور پر ذمہ لے رکھا ہے
ثُمَّ نُـنَجِّي الَّذِيْنَ اتَّقَوْا وَّنَذَرُ الظّٰلِمِيْنَ فِيْهَا جِثِيًّا
پھر جن لوگوں نے تقویٰ اختیار کیا ہے، انہیں تو ہم نجات دے دیں گے، اور جو ظالم ہیں ، انہیں اس حالت میں چھوڑ دیں گے کہ وہ اس (دوزخ میں) گھٹنوں کے بل پڑے ہوں گے
اِنْ كُلُّ مَنْ فِي السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ اِلَّآ اٰتِي الرَّحْمٰنِ عَبْدًا
آسمانوں اور زمین میں جتنے لوگ ہیں ، ان میں سے کوئی ایسا نہیں ہے جو خدائے رحمن کے حضور بندہ بن کر نہ آئے
لَقَدْ أَحْصَاهُمْ وَعَدَّهُمْ عَدًّا
یقین رکھو کہ اُس نے سب کا احاطہ کر رکھا ہے اور انہیں خوب اچھی طرح گن رکھا ہے
وَكُلُّهُمْ آتِيهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَرْدًا
اور قیامت کے دن ان میں سے ایک ایک شخص اُس کے پاس اکیلا آئے گا
مَنْ اَعْرَضَ عَنْهُ فَاِنَّهُ يَحْمِلُ يَوْمَ الْقِيٰمَةِ وِزْرًا
جو لوگ اُس سے منہ موڑیں گے، تو وہ قیامت کے دن بڑا بھاری بوجھ لادے ہوں گے
خٰلِدِيْنَ فِيْهِ ۭ وَسَاۗءَ لَهُمْ يَوْمَ الْقِيٰمَةِ حِمْلًا
جس (کے عذاب) میں وہ ہمیشہ رہیں گے، اور قیامت کے دن اُن کیلئے یہ بدترین بوجھ ہو گا
يَوْمَ يُنفَخُ فِي الصُّورِ وَنَحْشُرُ الْمُجْرِمِينَ يَوْمَئِذٍ زُرْقًا
جس دن صور پھونکا جائے گا، اور اُ س دن ہم سارے مجرموں کو گھیر کر اس طرح جمع کریں گے کہ وہ نیلے پڑے ہوں گے
يَّتَخَافَتُوْنَ بَيْنَهُمْ اِنْ لَّبِثْتُمْ اِلَّا عَشْرًا
آپس میں سرگوشیاں کر رہے ہوں گے کہ تم (قبروں میں یا دنیا میں ) دس دن سے زیادہ نہیں ٹھہرے
نَحْنُ اَعْلَمُ بِمَا يَقُوْلُوْنَ اِذْ يَقُوْلُ اَمْثَلُهُمْ طَرِيْقَةً اِنْ لَّبِثْتُمْ اِلَّا يَوْمًا
جس بارے میں وہ باتیں کر یں گے اُ س کی حقیقت ہمیں خوب معلوم ہے، جبکہ ان میں سے جس کا طریقہ سب سے بہتر ہوگا، وہ کہے گا کہ تم ایک دن سے زیادہ نہیں ٹھہرے
وَيَسْـأَلُوْنَكَ عَنِ الْجِبَالِ فَقُلْ يَنْسِفُهَا رَبِّيْ نَسْفًا
اور لوگ تم سے پہاڑوں کے بارے میں پوچھتے ہیں (کہ قیامت میں ان کا کیا بنے گا؟) جواب میں کہہ دو کہ میرا پروردگار ان کو دُھول کی طرح اُڑادے گا
لَّا تَرٰى فِيْهَا عِوَجًا وَّلَآ اَمْتًا
کہ اس میں تمہیں نہ کوئی بل نظر آئے گا، نہ کوئی اُبھار
يَوْمَئِذٍ يَتَّبِعُونَ الدَّاعِيَ لاَ عِوَجَ لَهُ وَخَشَعَت الأَصْوَاتُ لِلرَّحْمَنِ فَلا تَسْمَعُ إِلاَّ هَمْسًا
اُس دن سب کے سب منادی کے پیچھے اس طرح چلے آئیں گے کہ اُس کے سامنے کوئی ٹیڑھ نہیں دکھاسکیں گے۔ اور خدائے رحمن کے آگے تمام آوازیں دَب کر رہ جائیں گی، چنانچہ تمہیں پاؤں کی سرسر اہٹ کے سوا کچھ سنائی نہیں دے گا
يَوْمَئِذٍ لاَّ تَنفَعُ الشَّفَاعَةُ إِلاَّ مَنْ أَذِنَ لَهُ الرَّحْمَنُ وَرَضِيَ لَهُ قَوْلاً
اُس دن کسی کی سفارش کام نہیں آئے گی، سوائے اُس شخص (کی سفارش) کے جسے خدائے رحمن نے اجازت دے دی ہو، اور جس کے بولنے پر وہ راضی ہو
يَعْلَمُ مَا بَيْنَ اَيْدِيْهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ وَلَا يُحِيْطُوْنَ بِهِ عِلْمًا
وہ لوگوں کی ساری اگلی پچھلی باتوں کو خوب جانتا ہے، اور وہ اُس کے علم کا احاطہ نہیں کرسکتے
وَعَنَتِ الْوُجُوْهُ لِلْحَيِّ الْقَيُّوْمِ ۭ وَقَدْ خَابَ مَنْ حَمَلَ ظُلْمًا
اور سارے کے سارے چہرے حی و قیوم کے آگے جھکے ہوں گے، اورجو کوئی ظلم کا بوجھ لاد کر لایا ہوگا، نامراد ہوگا
وَمَنْ يَّعْمَلْ مِنَ الصّٰلِحٰتِ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَلَا يَخٰفُ ظُلْمًا وَّلَا هَضْمًا
اور جس نے نیک عمل کئے ہوں گے، جبکہ وہ مومن بھی ہو، تو اُسے نہ کسی زیادتی کا اندیشہ ہوگا، نہ کسی حق تلفی کا
وَمَنْ أَعْرَضَ عَن ذِكْرِي فَإِنَّ لَهُ مَعِيشَةً ضَنكًا وَنَحْشُرُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَعْمَى
اور جو میری نصیحت سے منہ موڑے گا تو اُس کو بڑی تنگ زندگی ملے گی، اور قیامت کے دن ہم اُسے اندھا کر کے اُٹھائیں گے
قَالَ رَبِّ لِمَ حَشَرْتَنِي أَعْمَى وَقَدْ كُنتُ بَصِيرًا
وہ کہے گا کہ : ’’ یا رَبّ ! تو نے مجھے اندھا کر کے کیوں اُٹھا یا، حالانکہ میں توآنکھوں والا تھا؟‘‘
قَالَ كَذٰلِكَ اَتَتْكَ اٰيٰتُنَا فَنَسِيْتَهَا ۚ وَكَذٰلِكَ الْيَوْمَ تُنْسٰى
اﷲ کہے گا : ’’ اسی طرح ہماری آیتیں تیرے پاس آئی تھیں ، مگر تو نے اُنہیں بھلا دیا۔ اور آج اُسی طرح تجھے بھلادیا جائے گا
بَلْ تَاْتِيْهِمْ بَغْتَةً فَتَبْهَتُهُمْ فَلَا يَسْتَطِيْعُوْنَ رَدَّهَا وَلَا هُمْ يُنْظَرُوْنَ
بلکہ وہ (آگ) ان کے پاس ایک دم آدھمکے گی، اور ان کے ہوش و حواس گم کر کے رکھ دے گی، پھر نہ یہ اُسے پیچھے ہٹا سکیں گے، اور نہ انہیں کوئی مہلت دی جائے گی
لا يَحْزُنُهُمُ الْفَزَعُ الأَكْبَرُ وَتَتَلَقَّاهُمُ الْمَلائِكَةُ هَذَا يَوْمُكُمُ الَّذِي كُنتُمْ تُوعَدُونَ
اُن کو وہ (قیامت کی) سب سے بڑی پریشانی غمگین نہیں کرے گی، اور فرشتے اُن کا (یہ کہہ کر) استقبال کریں گے (کہ) : ’’ یہ تمہارا وہ دن ہے جس کا تم سے وعدہ کیاجاتا تھا۔‘‘
يَوْمَ نَطْوِي السَّمَاء كَطَيِّ السِّجِلِّ لِلْكُتُبِ كَمَا بَدَأْنَا أَوَّلَ خَلْقٍ نُّعِيدُهُ وَعْدًا عَلَيْنَا إِنَّا كُنَّا فَاعِلِينَ
اُس دن (کا دھیان رکھو) جب ہم آسمان کو اس طرح لپیٹ دیں گے جیسے کاغذوں کے طومار میں تحریریں لپیٹ دی جاتی ہیں ۔ جس طرح ہم نے پہلی بار تخلیق کی ابتدا کی تھی، اسی طرح ہم اُسے دوبارہ پیدا کردیں گے۔ یہ ایک وعدہ ہے جسے پورا کرنے کا ہم نے ذمہ لیا ہے۔ ہمیں یقینا یہ کام کرنا ہے
وَجَاهِدُوا فِي اللَّهِ حَقَّ جِهَادِهِ هُوَ اجْتَبَاكُمْ وَمَا جَعَلَ عَلَيْكُمْ فِي الدِّينِ مِنْ حَرَجٍ مِّلَّةَ أَبِيكُمْ إِبْرَاهِيمَ هُوَ سَمَّاكُمُ الْمُسْلِمينَ مِن قَبْلُ وَفِي هَذَا لِيَكُونَ الرَّسُولُ شَهِيدًا عَلَيْكُمْ وَتَكُونُوا شُهَدَاء عَلَى النَّاسِ فَأَقِيمُوا الصَّلاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ وَاعْتَصِمُوا بِاللَّهِ هُوَ مَوْلاكُمْ فَنِعْمَ الْمَوْلَى وَنِعْمَ النَّصِيرُ
اور اﷲ کے راستے میں جہادکرو، جیسا کہ جہاد کا حق ہے۔ اُس نے تمہیں (اپنے دین کیلئے) منتخب کر لیا ہے، اور تم پر دین کے معاملے میں کوئی تنگی نہیں رکھی۔ اپنے باپ ابراہیم کے دین کو مضبوطی سے تھام لو، اُس نے پہلے بھی تمہارانام مسلم رکھا تھا، اور اس (قرآن) میں بھی، تاکہ یہ رسول تمہارے گواہ بنیں ، اور تم دوسرے لوگوں کیلئے گواہ بنو۔ لہٰذا نماز قائم کرو، اور زکوٰۃ اداکرو، اور اﷲ کو مضبوطی سے تھامے رکھو، وہ تمہارا رکھوالا ہے، دیکھو، کتنا اچھا رکھوالا، اور کتنا اچھا مددگار !
لَعَلِّيْٓ اَعْمَلُ صَالِحًا فِيْمَا تَرَكْتُ كَلَّا ۭ اِنَّهَا كَلِمَةٌ هُوَ قَائِـلُهَا ۭ وَمِنْ وَّرَاۗئِهِمْ بَرْزَخٌ اِلٰى يَوْمِ يُبْعَثُوْنَ
تاکہ جس دُنیا کو میں چھوڑ آیا ہوں ، اُس میں جاکر نیک عمل کروں ۔‘‘ ہر گز نہیں ! یہ تو ایک بات ہی بات ہے جو وہ زبان سے کہہ رہا ہے، اور ان (مرنے والوں ) کے سامنے عالم برزخ کی آڑ ہے جو اُس وقت تک قائم رہے گی جب تک ان کو دوبارہ زندہ کر کے اُٹھایاجائے
فَاِذَا نُفِخَ فِي الصُّوْرِ فَلَآ اَنْسَابَ بَيْنَهُمْ يَوْمَئِـذٍ وَّلَا يَتَسَاءَلُوْنَ
پھر جب صور پھونکا جائے گا تو نہ ان کے درمیان رشتے ناتے باقی رہیں گے، اور نہ کوئی کسی کو پوچھے گا
يَوْمَ يَرَوْنَ الْمَلائِكَةَ لا بُشْرَى يَوْمَئِذٍ لِّلْمُجْرِمِينَ وَيَقُولُونَ حِجْرًا مَّحْجُورًا
جس دن ان کو فرشتے نظر آگئے، اُس دن ان مجرموں کیلئے کوئی خوشی کا موقع نہیں ہوگا، بلکہ یہ کہتے پھریں گے کہ خدایا ! ہمیں ایسی پناہ دے کہ یہ ہم سے دور ہو جائیں
الَّذِينَ يُحْشَرُونَ عَلَى وُجُوهِهِمْ إِلَى جَهَنَّمَ أُوْلَئِكَ شَرٌّ مَّكَانًا وَأَضَلُّ سَبِيلاً
جن لوگوں کو گھیر کر منہ کے بل دوزخ کی طرف لے جایا جائے گا، وہ بدترین مقام پر ہیں ، اور اُن کا راستہ بدترین گمراہی کا راستہ ہے
وَقِيلَ لَهُمْ أَيْنَ مَا كُنتُمْ تَعْبُدُونَ
اور اُن سے کہا جائے گا کہ : ’’ کہاں ہیں وہ جن کی تم اﷲ کو چھوڑ کر عبادت کیا کرتے تھے؟
مِن دُونِ اللَّهِ هَلْ يَنصُرُونَكُمْ أَوْ يَنتَصِرُونَ
کیا وہ تمہاری مدد کریں گے یا خود اپنا بچاؤ کر لیں گے؟
فَكُبْكِبُوا فِيهَا هُمْ وَالْغَاوُونَ
پھر اُن کو اور گمراہوں کو بھی اوندھے منہ دوزخ میں ڈال دیا جائے گا
وَيَوْمَ نَحْشُرُ مِن كُلِّ أُمَّةٍ فَوْجًا مِّمَّن يُكَذِّبُ بِآيَاتِنَا فَهُمْ يُوزَعُونَ
اور اُ س دن کو نہ بھولو جب ہم ہر اُمت میں سے اُن لوگوں کی پوری فوج کو گھیر لائیں گے جو ہماری آیتوں کو جھٹلایا کرتے تھے، پھر اُن کی جماعت بندی کی جائے گی
حَتَّى إِذَا جَاؤُو قَالَ أَكَذَّبْتُم بِآيَاتِي وَلَمْ تُحِيطُوا بِهَا عِلْمًا أَمَّاذَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ
یہاں تک کہ جب سب آجائیں گے تو اﷲ کہے گا کہ : ’’ کیا تم نے میری آیتوں کو پوری طرح سمجھے بغیر ہی جھٹلا دیا تھا، یا کیا کرتے رہے تھے؟‘‘
وَوَقَعَ الْقَوْلُ عَلَيْهِم بِمَا ظَلَمُوا فَهُمْ لا يَنطِقُونَ
اور اُنہوں نے جو ظلم کیا تھا، اُس کی وجہ سے اُن پر عذاب کی بات پوری ہوجائے گی، چنانچہ وہ کچھ بول نہیں سکیں گے
وَيَوْمَ يُنَادِيهِمْ فَيَقُولُ مَاذَا أَجَبْتُمُ الْمُرْسَلِينَ
اور وہ دن (بھی ہرگز نہ بھولو) جب اﷲ ان کو پکارے گا، اور کہے گا : ’’ تم نے پیغمبروں کو کیا جواب دیا تھا؟‘‘
فَعَمِيَتْ عَلَيْهِمُ الأَنبَاء يَوْمَئِذٍ فَهُمْ لا يَتَسَاءلُونَ
اس پر ساری باتیں (جو یہ بنایا کرتے ہیں ) بے نشان ہو چکی ہوں گی، چنانچہ وہ آپس میں ایک دوسرے سے کچھ پوچھ بھی نہیں سکیں گے
فَأَمَّا مَن تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا فَعَسَى أَن يَكُونَ مِنَ الْمُفْلِحِينَ
البتہ جن لوگوں نے توبہ کر لی، اور ایمان لے آئے، اور نیک عمل کئے، تو پوری اُمید ہے کہ وہ ان لوگوں میں شامل ہوں گے جنہیں فلاح حاصل ہوگی
وَرَبُّكَ يَخْلُقُ مَا يَشَاء وَيَخْتَارُ مَا كَانَ لَهُمُ الْخِيَرَةُ سُبْحَانَ اللَّهِ وَتَعَالَى عَمَّا يُشْرِكُونَ
اور تمہاراپروردگار جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے، اور (جو چاہتا ہے) پسند کرتا ہے۔ ان کو کوئی اختیار نہیں ہے۔ اﷲ ان کے شرک سے پاک اور بہت بالا و برتر ہے
وَرَبُّكَ يَعْلَمُ مَا تُكِنُّ صُدُورُهُمْ وَمَا يُعْلِنُونَ
اور تمہارا پروردگار اُن باتوں کو بھی جانتا ہے جو ان کے سینے چھپائے ہوئے ہیں ، اور اُن باتوں کو بھی جو یہ کھلم کھلا کرتے ہیں
وَهُوَ اللَّهُ لا إِلَهَ إِلاَّ هُوَ لَهُ الْحَمْدُ فِي الأُولَى وَالآخِرَةِ وَلَهُ الْحُكْمُ وَإِلَيْهِ تُرْجَعُونَ
اﷲ وہی ہے، اس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ، تعریف اُسی کی ہے، دُنیا میں بھی اور آخرت میں بھی۔ اور حکم اُسی کا چلتا ہے، اور اُسی کی طرف تم سب واپس بھیجے جاؤ گے
قُلْ أَرَأَيْتُمْ إِن جَعَلَ اللَّهُ عَلَيْكُمُ اللَّيْلَ سَرْمَدًا إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ مَنْ إِلَهٌ غَيْرُ اللَّهِ يَأْتِيكُم بِضِيَاء أَفَلا تَسْمَعُونَ
(اے پیغمبر ! ان سے) کہو : ’’ ذرا یہ بتلاؤ کہ اگر اﷲ تم پر رات کو ہمیشہ کیلئے قیامت تک مسلط رکھے تو اﷲ کے سوا کونسا معبود ہے جو تمہارے پاس روشنی لے کر آئے؟ بھلا کیا تم سنتے نہیں ہو؟‘‘
قُلْ أَرَأَيْتُمْ إِن جَعَلَ اللَّهُ عَلَيْكُمُ النَّهَارَ سَرْمَدًا إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ مَنْ إِلَهٌ غَيْرُ اللَّهِ يَأْتِيكُم بِلَيْلٍ تَسْكُنُونَ فِيهِ أَفَلا تُبْصِرُونَ
کہو : ’’ ذرا یہ بتلاؤ کہ اگر اﷲ تم پر دن کو ہمیشہ کیلئے قیامت تک مسلط کردے تو اﷲ کے سوا کونسا معبود ہے جو تمہیں وہ رات لاکر دیدے جس میں تم سکون حاصل کر سکو؟ بھلا کیا تمہیں کچھ سجھائی نہیں دیتا؟
وَمِن رَّحْمَتِهِ جَعَلَ لَكُمُ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ لِتَسْكُنُوا فِيهِ وَلِتَبْتَغُوا مِن فَضْلِهِ وَلَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ
یہ تو اُسی نے اپنی رحمت سے تمہارے لئے رات بھی بنائی اور دن بھی، تاکہ تم اُس میں سکون حاصل کرو، اور اِس میں اﷲ کا فضل تلاش کرو، اور تاکہ تم شکر اَدا کرو
وَيَوْمَ يُنَادِيهِمْ فَيَقُولُ أَيْنَ شُرَكَائِيَ الَّذِينَ كُنتُمْ تَزْعُمُونَ
اور وہ دن (نہ بھولو) جب وہ ان (مشرکوں ) کو پکارے گا، اور کہے گا کہ :’’ کہاں ہیں (خدائی میں ) میرے وہ شریک جن کا تم دعویٰ کیا کرتے تھے؟
وَنَزَعْنَا مِن كُلِّ أُمَّةٍ شَهِيدًا فَقُلْنَا هَاتُوا بُرْهَانَكُمْ فَعَلِمُوا أَنَّ الْحَقَّ لِلَّهِ وَضَلَّ عَنْهُم مَّا كَانُوا يَفْتَرُونَ
اور ہم ہر اُمت میں سے ایک گواہی دینے والا نکال لائیں گے، پھر کہیں گے کہ : ’’ لاؤ اپنی کوئی دلیل !‘‘ اُس وقت اُن کو پتہ چل جائے گا کہ سچی بات اﷲ ہی کی تھی، اور وہ ساری باتیں جو انہوں نے گھڑ رکھی تھیں ، سب گم ہو کر رہ جائیں گی
وَيَوْمَ تَقُومُ السَّاعَةُ يَوْمَئِذٍ يَتَفَرَّقُونَ
اور جس دن قیامت برپا ہوگی، اُس روز لوگ مختلف قسموں میں بٹ جائیں گے
فَأَمَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فَهُمْ فِي رَوْضَةٍ يُحْبَرُونَ
چنانچہ جو لوگ ایمان لائے تھے، اور انہوں نے نیک عمل کئے تھے، اُن کو تو جنت میں ایسی خوشیاں دی جائیں گی جو اُن کے چہروں سے پھوٹی پڑ رہی ہوں گی
وَأَمَّا الَّذِينَ كَفَرُوا وَكَذَّبُوا بِآيَاتِنَا وَلِقَاء الآخِرَةِ فَأُوْلَئِكَ فِي الْعَذَابِ مُحْضَرُونَ
اور جن لوگوں نے کفر اپنا لیا تھا اور ہماری آیتوں کو اور آخرت کا سامنا کرنے کو جھٹلا یا تھا، تو ایسے لوگوں کو عذاب میں دھر لیا جائے گا
وَمِنْ آيَاتِهِ خَلْقُ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ وَاخْتِلافُ أَلْسِنَتِكُمْ وَأَلْوَانِكُمْ إِنَّ فِي ذَلِكَ لآيَاتٍ لِّلْعَالِمِينَ
اور اس کی نشانیوں کا ایک حصہ آسمانوں اور زمین کی پیدائش اور تمہاری زبانوں اور رنگوں کا اختلاف بھی ہے۔ یقینا اس میں دانش مندوں کے لیے بڑی نشانیاں ہیں۔
وَمِنْ آيَاتِهِ مَنَامُكُم بِاللَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَابْتِغَاؤُكُم مِّن فَضْلِهِ إِنَّ فِي ذَلِكَ لآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَسْمَعُونَ
اور اس کی نشانیوں کا ایک حصہ تمہارا رات اور دن کے وقت سونا اور اللہ کا فضل تلاش کرنا ہے۔ (٩) یقینا اس میں ان لوگوں کے لیے بڑی نشانیاں ہیں جو بات سنتے ہوں۔
وَمِنْ آيَاتِهِ يُرِيكُمُ الْبَرْقَ خَوْفًا وَطَمَعًا وَيُنَزِّلُ مِنَ السَّمَاء مَاء فَيُحْيِي بِهِ الأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا إِنَّ فِي ذَلِكَ لآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَعْقِلُونَ
اور اُس کی ایک نشانی یہ ہے کہ وہ تمہیں بجلی کی چمک دکھاتا ہے جس سے ڈر بھی لگتا ہے، اور اُمید بھی ہوتی ہے، اور آسمان سے پانی برساتا ہے، جس کے ذریعے وہ زمین کو اُس کے مردہ ہوجانے کے بعد زندگی بخشتا ہے۔ یقینا اس میں اُن لوگوں کیلئے بڑی نشانیاں ہیں جو عقل سے کام لیتے ہیں
وَمِنْ آيَاتِهِ أَن تَقُومَ السَّمَاء وَالأَرْضُ بِأَمْرِهِ ثُمَّ إِذَا دَعَاكُمْ دَعْوَةً مِّنَ الأَرْضِ إِذَا أَنتُمْ تَخْرُجُونَ
اور اُس کی ایک نشانی یہ ہے کہ آسمان اور زمین اُس کے حکم سے قائم ہیں ۔ پھر جب وہ ایک پکاردے کر تمہیں زمین سے بلائے گا تو تم فوراً نکل پڑو گے
وَيَوْمَ تَقُومُ السَّاعَةُ يُقْسِمُ الْمُجْرِمُونَ مَا لَبِثُوا غَيْرَ سَاعَةٍ كَذَلِكَ كَانُوا يُؤْفَكُونَ
اور جس دن قیامت برپا ہوگی، اُس دن مجرم لوگ قسم کھالیں گے کہ وہ (برزخ میں ) ایک گھڑی سے زیادہ نہیں رہے۔ اسی طرح (دُنیا میں بھی) وہ اندھے چلا کرتے تھے
وَقَالَ الَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ وَالإِيمَانَ لَقَدْ لَبِثْتُمْ فِي كِتَابِ اللَّهِ إِلَى يَوْمِ الْبَعْثِ فَهَذَا يَوْمُ الْبَعْثِ وَلَكِنَّكُمْ كُنتُمْ لا تَعْلَمُونَ
جن لوگوں کو علم اور ایمان عطا کیا گیا ہے، وہ کہیں گے کہ : ’’ تم اﷲ کی لکھی ہوئی تقدیر کے مطابق حشر کے دن تک (برزخ میں ) پڑے رہے ہو۔ اب یہ وہی حشر کا دن ہے، لیکن تم لوگ یقین نہیں کرتے تھے۔‘‘
فَيَوْمَئِذٍ لاَّ يَنفَعُ الَّذِينَ ظَلَمُوا مَعْذِرَتُهُمْ وَلا هُمْ يُسْتَعْتَبُونَ
چنانچہ جن لوگوں نے ظلم کی راہ اپنائی تھی، اُس دن اُن کی معذرت اُنہیں کوئی فائدہ نہیں پہنچائے گی، اور نہ اُن سے یہ کہا جائے گا کہ اﷲ کی ناراضی دور کرو
يُدَبِّرُ الأَمْرَ مِنَ السَّمَاء إِلَى الأَرْضِ ثُمَّ يَعْرُجُ إِلَيْهِ فِي يَوْمٍ كَانَ مِقْدَارُهُ أَلْفَ سَنَةٍ مِّمَّا تَعُدُّونَ
وہ آسمان سے لے کر زمین تک ہر کام کا انتظام خود کرتا ہے، پھر وہ کام ایک ایسے دن میں اُس کے پاس اُوپر پہنچ جاتا ہے جس کی مقدار تمہاری گنتی کے حساب سے ایک ہزار سال ہوتی ہے
وَيَقُولُونَ مَتَى هَذَا الْوَعْدُ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ
اور کہتے ہیں کہ : ’’ یہ (قیامت کا) وعدہ کب پورا ہوگا؟ (مسلمانو !) بتاؤ، اگر تم سچے ہو۔‘‘
مَا يَنظُرُونَ إِلاَّ صَيْحَةً وَاحِدَةً تَأْخُذُهُمْ وَهُمْ يَخِصِّمُونَ
(دراصل) یہ لوگ بس ایک چنگھاڑ کا انتظار کر رہے ہیں جو ان کی حجت بازی کے عین درمیان انہیں آپکڑے گی
فَلا يَسْتَطِيعُونَ تَوْصِيَةً وَلا إِلَى أَهْلِهِمْ يَرْجِعُونَ
پھرنہ یہ کوئی وصیت کرسکیں گے، اور نہ اپنے گھر والوں کے پاس لوٹ کر جاسکیں گے
وَنُفِخَ فِي الصُّورِ فَإِذَا هُم مِّنَ الأَجْدَاثِ إِلَى رَبِّهِمْ يَنسِلُونَ
اور صور پھونکا جائے گا تو یکا یک یہ اپنی قبروں سے نکل کر اپنے پروردگار کی طرف تیزی سے روانہ ہوجائیں گے
قَالُوا يَا وَيْلَنَا مَن بَعَثَنَا مِن مَّرْقَدِنَا هَذَا مَا وَعَدَ الرَّحْمَنُ وَصَدَقَ الْمُرْسَلُونَ
کہیں گے کہ : ’’ ہائے ہماری کم بختی ! ہمیں کس نے ہمارے مرقد سے اُٹھا کھڑا کیا ہے؟‘‘ (جواب ملے گا کہ) : ’’ یہ وہی چیز ہے جس کا خدائے رحمن نے وعدہ کیا تھا، اور پیغمبروں نے سچی بات کہی تھی۔‘‘
إِن كَانَتْ إِلاَّ صَيْحَةً وَاحِدَةً فَإِذَا هُمْ جَمِيعٌ لَّدَيْنَا مُحْضَرُونَ
اور کچھ نہیں ، بس ایک زور کی آواز ہوگی، جس کے بعد یہ سب کے سب ہمارے سامنے حاضر کر دیئے جائیں گے
فَالْيَوْمَ لا تُظْلَمُ نَفْسٌ شَيْئًا وَلا تُجْزَوْنَ إِلاَّ مَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ
چنانچہ اُس دن کسی شخص پر کوئی ظلم نہیں ہوگا، اور تمہیں کسی اور چیز کا نہیں ، بلکہ اُنہی کاموں کا بدلہ ملے گا جو تم کیا کرتے تھے
إِنَّ أَصْحَابَ الْجَنَّةِ الْيَوْمَ فِي شُغُلٍ فَاكِهُونَ
جنت والے لوگ اُس دن یقینا اپنے مشغلے میں مگن ہوں گے
هُمْ وَأَزْوَاجُهُمْ فِي ظِلالٍ عَلَى الأَرَائِكِ مُتَّكِؤُونَ
وہ اور ان کی بیویاں گھنے سایوں میں آرام دہ نشستوں پر ٹیک لگائے ہوئے ہوں گے
لَهُمْ فِيهَا فَاكِهَةٌ وَلَهُم مَّا يَدَّعُونَ
وہاں ان کے لئے میوے ہوں گے، اور انہیں ہر وہ چیز ملے گی جو وہ مانگوائیں گے
وَامْتَازُوا الْيَوْمَ أَيُّهَا الْمُجْرِمُونَ
(اور کافروں سے کہا جائے گا کہ :) ’’ اے مجرمو ! آج تم (مومنوں سے) الگ ہوجاؤ
وَقَالُوا يَا وَيْلَنَا هَذَا يَوْمُ الدِّينِ
اور کہیں گے کہ : ’’ ہائے ہماری شامت ! یہ تو حساب و کتاب کا دن ہے۔‘‘
هَذَا يَوْمُ الْفَصْلِ الَّذِي كُنتُمْ بِهِ تُكَذِّبُونَ
(جی ہاں !) یہی وہ فیصلے کا دن ہے جسے تم جھٹلایا کرتے تھے
احْشُرُوا الَّذِينَ ظَلَمُوا وَأَزْوَاجَهُمْ وَمَا كَانُوا يَعْبُدُونَ
(فرشتوں سے کہا جائے گا کہ :) ’’ گھیر لاؤ اُن سب کو جنہوں نے ظلم کیا تھا، اوراُن کے ساتھیوں کو بھی، اور اُن کو بھی جن کی یہ اﷲ کو چھوڑ کر عبادت کیا کرتے تھے،
وَتَرَى الْمَلائِكَةَ حَافِّينَ مِنْ حَوْلِ الْعَرْشِ يُسَبِّحُونَ بِحَمْدِ رَبِّهِمْ وَقُضِيَ بَيْنَهُم بِالْحَقِّ وَقِيلَ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ
اور تم فرشتوں کو دیکھو گے کہ عرش کے گرد حلقہ بنائے ہوئے اپنے پروردگار کی حمد کے ساتھ اُس کی تسبیح کر رہے ہوں گے، اور لوگوں کے درمیان برحق فیصلہ کر دیا جائے گا، اور کہنے والے کہیں گے کہ : ’’ تما م تر تعریف اﷲ کی ہے جو سارے جہانوں کا پروردگار ہے۔‘‘
رَفِيعُ الدَّرَجَاتِ ذُو الْعَرْشِ يُلْقِي الرُّوحَ مِنْ أَمْرِهِ عَلَى مَن يَشَاء مِنْ عِبَادِهِ لِيُنذِرَ يَوْمَ التَّلاقِ
وہ اُونچے درجوں والا، عرش کا مالک ہے۔ وہ اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے اپنے حکم سے رُوح (یعنی وحی) نازل کردیتا ہے تاکہ ملاقات کے اُس دن سے (لوگوں کو) خبردار کرے
يَوْمَ هُم بَارِزُونَ لا يَخْفَى عَلَى اللَّهِ مِنْهُمْ شَيْءٌ لِّمَنِ الْمُلْكُ الْيَوْمَ لِلَّهِ الْوَاحِدِ الْقَهَّارِ
جس دن وہ سب کُھل کر سامنے آجائیں گے، اﷲ سے اُن کی کوئی چیز پوشیدہ نہیں ہوگی۔ (کہا جائے گا :) ’’ کس کی بادشاہی ہے آج؟‘‘ (جواب ایک ہی ہوگا کہ :) ’’ صرف اﷲ کی جو واحد و قہار ہے۔‘‘
الْيَوْمَ تُجْزَى كُلُّ نَفْسٍ بِمَا كَسَبَتْ لا ظُلْمَ الْيَوْمَ إِنَّ اللَّهَ سَرِيعُ الْحِسَابِ
آج کے دن ہر شخص کو اُس کے کئے کا بدلہ دیا جائے گا۔ آج کوئی ظلم نہیں ہوگا۔ یقینا اﷲ بہت جلد حساب لینے والا ہے
اسْتَجِيبُوا لِرَبِّكُم مِّن قَبْلِ أَن يَأْتِيَ يَوْمٌ لاَّ مَرَدَّ لَهُ مِنَ اللَّهِ مَا لَكُم مِّن مَّلْجَأٍ يَوْمَئِذٍ وَمَا لَكُم مِّن نَّكِيرٍ
(لوگو !) اپنے پروردگار کی بات اُس دن کے آنے سے پہلے پہلے مان لو جسے اﷲ کی طرف سے ٹالا نہیں جائے گا۔ اُس دن تمہارے لئے کوئی جائے پناہ نہیں ہوگی، اور نہ تمہارے لئے پوچھ گچھ کا کوئی موقع ہوگا
هَلْ يَنظُرُونَ إِلاَّ السَّاعَةَ أَن تَأْتِيَهُم بَغْتَةً وَهُمْ لا يَشْعُرُونَ
یہ لوگ بس اس بات کا انتظار کر رہے ہیں کہ قیامت ان کے سامنے اچانک آکھڑی ہو، اور اُنہیں خبر بھی نہ ہو
الأَخِلاَّء يَوْمَئِذٍ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ إِلاَّ الْمُتَّقِينَ
اُس دن تمام دوست ایک دوسرے کے دُشمن ہوں گے، سوائے متقی لوگوں کے
إِنَّ يَوْمَ الْفَصْلِ مِيقَاتُهُمْ أَجْمَعِينَ
حقیقت یہ ہے کہ فیصلے کا دن ان سب کی مقررہ میعاد ہے
رِزْقًا لِّلْعِبَادِ وَأَحْيَيْنَا بِهِ بَلْدَةً مَّيْتًا كَذَلِكَ الْخُرُوجُ
تاکہ ہم بندوں کو رزق عطا کریں ، اور (اس طرح) ہم نے اُس پانی سے ایک مردہ پڑے ہوئے شہر کی زندگی دے دی۔ بس اسی طرح (انسانوں کا قبروں سے) نکلنا بھی ہوگا
فَذَرْهُمْ حَتّٰى يُلٰقُوْا يَوْمَهُمُ الَّذِيْ فِيْهِ يُصْعَقُوْنَ
لہٰذا (اے پیغمبر !) تم انہیں (ان کے حال پر) چھوڑ دو، یہاں تک کہ یہ اپنے اُس دن سے جاملیں جس میں ان کے ہوش جاتے رہیں گے
فَتَوَلَّ عَنْهُمْ ۘ يَوْمَ يَدْعُ الدَّاعِ اِلٰى شَيْءٍ نُّكُرٍ
لہٰذا (اے پیغمبر !) تم بھی ان کی پروامت کرو۔ جس دن پکارنے والا ایک ناگوار چیز کی طرف بلائے گا
فَاِذَا انْشَقَّتِ السَّمَاۗءُ فَكَانَتْ وَرْدَةً كَالدِّهَانِ
غرض (وہ وقت آئے گا) جب آسمان پھٹ پڑے گا، اور لال چمڑے کی طرح سرخ گلاب بن جائے گا
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
اب بتاؤ کہ تم دونوں اپنے پروردگار کی کون کونسی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟
فَيَوْمَئِذٍ لاَّ يُسْأَلُ عَن ذَنبِهِ إِنسٌ وَلا جَانٌّ
پھر اُس دن نہ کسی انسان سے اُس کے گناہ کے بارے میں پوچھا جائے گا، اور نہ کسی جن سے
فَبِأَيِّ آلاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
اب بتاؤ کہ تم دونوں اپنے پروردگار کی کون کونسی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟
يُعْرَفُ الْمُجْرِمُوْنَ بِسِيْمٰهُمْ فَيُؤْخَذُ بِالنَّوَاصِيْ وَالْاَقْدَامِ
مجرم لوگوں کو اُن کی علامتوں سے پہچان لیا جائے گا، پھر اُنہیں سر کے بالوں اور پاؤں سے پکڑا جائے گا
فَبِاَيِّ اٰلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ
اب بتاؤ کہ تم دونوں اپنے پروردگار کی کون کونسی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟
هَذِهِ جَهَنَّمُ الَّتِي يُكَذِّبُ بِهَا الْمُجْرِمُونَ
یہ ہے وہ جہنم جسے یہ مجرم لوگ جھٹلاتے تھے !
يَوْمَ تَرَى الْمُؤْمِنِيْنَ وَالْمُؤْمِنٰتِ يَسْعٰى نُوْرُهُمْ بَيْنَ اَيْدِيْهِمْ وَبِاَيْمَانِهِمْ بُشْرٰىكُمُ الْيَوْمَ جَنّٰتٌ تَجْرِيْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِيْنَ فِيْهَا ۭذٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيْمُ
اُس دن جب تم مومن مردوں اور مومن عورتوں کو دیکھو گے کہ اُن کا نور اُن کے سامنے اور اُن کے دائیں جانب دوڑ رہا ہوگا، (اور اُن سے کہا جائے گا کہ :) ’’ تمہیں خوش خبری ہے اُن باغات کی جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں ، جن میں تم ہمیشہ ہمیشہ رہو گے۔ یہی ہے جو بڑی زبردست کامیابی ہے۔‘‘
يَوْمَ يَقُوْلُ الْمُنٰفِقُوْنَ وَالْمُنٰفِقٰتُ لِلَّذِيْنَ اٰمَنُوا انْظُرُوْنَا نَقْتَبِسْ مِنْ نُّوْرِكُمْ ۚ قِيْلَ ارْجِعُوْا وَرَاۗءَكُمْ فَالْتَمِسُوْا نُوْرًا ۭ فَضُرِبَ بَيْنَهُمْ بِسُوْرٍ لَّهٗ بَابٌ ۭ بَاطِنُهٗ فِيْهِ الرَّحْمَةُ وَظَاهِرُهٗ مِنْ قِبَلِهِ الْعَذَابُ
اُس دن جب منافق مرد اور منافق عورتیں ایمان والوں سے کہیں گے کہ : ’’ ذرا ہمارا اِنتظار کر لو کہ تمہارے نور سے ہم بھی کچھ روشنی حاصل کرلیں ۔‘‘ اُن سے کہا جائے گا کہ : ’’ تم اپنے پیچھے لوٹ جاؤ، پھر نور تلاش کرو۔‘‘ پھر اُن کے درمیان ایک دیوار حائل کر دی جائے گی جس میں ایک دروازہ ہوگا جس میں ایک دروازہ ہوگا جس کے اندر کی طرف رحمت ہوگی، اور باہر کی طرف عذاب ہو گا۔‘‘
يُنَادُوْنَهُمْ اَلَمْ نَكُنْ مَّعَكُمْ ۭ قَالُوْا بَلٰى وَلٰكِنَّكُمْ فَتَنْتُمْ اَنْفُسَكُمْ وَتَرَبَّصْتُمْ وَارْتَبْتُمْ وَغَرَّتْكُمُ الْاَمَانِيُّ حَتّٰى جَاءَ اَمْرُ اللّٰهِ وَغَرَّكُمْ بِاللّٰهِ الْغَرُوْرُ
وہ مومنوں کو پکاریں گے کہ : ’’ کیاہم تمہارے ساتھ نہیں تھے؟‘‘ مومن کہیں گے کہ : ’’ ہاں ! تھے تو سہی، لیکن تم نے خود اپنے آپ کو فتنے میں ڈال لیا، اور اِنتظار میں رہے، شک میں پڑے رہے، اور جھوٹی آرزوؤں نے تمہیں دھوکے میں ڈالے رکھا، یہاں تک کہ اﷲ کا حکم آگیا، اور وہ بڑا دھوکے باز (یعنی شیطان) تمہیں دھوکا ہی دیتا رہا
فَالْيَوْمَ لا يُؤْخَذُ مِنكُمْ فِدْيَةٌ وَلا مِنَ الَّذِينَ كَفَرُوا مَأْوَاكُمُ النَّارُ هِيَ مَوْلاكُمْ وَبِئْسَ الْمَصِيرُ
چنانچہ آج نہ تم سے کوئی فدیہ قبول کیا جائے گا، اور نہ اُن لوگوں سے جنہوں نے (کھلے بندوں ) کفر اِختیار کیا تھا۔ تمہارا ٹھکانا دوزخ ہے، وہی تمہاری رکھوالی ہے، اور یہ بہت بُرا اَنجام ہے۔‘‘
يَوْمَ يَجْمَعُكُمْ لِيَوْمِ الْجَمْعِ ذٰلِكَ يَوْمُ التَّغَابُنِ ۭوَمَنْ يُّؤْمِنْۢ بِاللّٰهِ وَيَعْمَلْ صَالِحًا يُّكَفِّرْ عَنْهُ سَـيِّاٰتِهٖ وَيُدْخِلْهُ جَنّٰتٍ تَجْرِيْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِيْنَ فِيْهَآ اَبَدًا ۭ ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيْمُ
(یہ دُوسری زندگی) اُس دن (ہوگی) جب اﷲ تمہیں روزِ حشر میں اِکٹھا کرے گا۔ وہ ایسادن ہوگا جس میں کچھ لوگ دُوسروں کو حسرت میں ڈال دیں گے، اور جو شخص اﷲ پر اِیمان لایا ہوگا، اور اس نے نیک عمل کئے ہوں گے، اﷲ اُس کے گناہوں کو معاف کردے گا، اور اُس کے ایسے باغوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی، جن میں وہ ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے۔ یہ ہے بڑی کامیابی
يَوْمَ يُكْشَفُ عَنْ سَاقٍ وَيُدْعَوْنَ إِلَى السُّجُودِ فَلَا يَسْتَطِيعُونَ
جس دن ساق کھول دی جائے گی، اور ان کو سجدے کیلئے بلایا جائے گا تو یہ سجدہ کر نہیں سکیں گے
خَاشِعَةً أَبْصَارُهُمْ تَرْهَقُهُمْ ذِلَّةٌ وَقَدْ كَانُوا يُدْعَوْنَ إِلَى السُّجُودِ وَهُمْ سَالِمُونَ
ان کی نگاہیں جھکی ہوئی ہوں گی، ان پر ذِلت چھائی ہوئی ہوگی۔ اُس وقت بھی انہیں سجدے کیلئے بلایا جاتا تھا جب یہ لوگ صحیح سالم تھے، (اُس وقت قدرت کے باوجود یہ انکار کرتے تھے)
تَعْرُجُ الْمَلَائِكَةُ وَالرُّوحُ إِلَيْهِ فِي يَوْمٍ كَانَ مِقْدَارُهُ خَمْسِينَ أَلْفَ سَنَةٍ
فرشتے اور رُوح القدس اُس کی طرف ایک ایسے دن میں چڑھ کر جاتے ہیں جس کی مقدار پچاس ہزار سال ہے
يَوْمَ تَكُونُ السَّمَاءُ كَالْمُهْلِ
(وہ عذاب) اُس دن ہوگا جب آسمان تیل کی تلچھٹ کی طرح ہوجائے گا
يَوْمَ يَخْرُجُونَ مِنَ الْأَجْدَاثِ سِرَاعًا كَأَنَّهُمْ إِلَى نُصُبٍ يُوفِضُونَ
جس دن یہ جلدی جلدی قبروں سے اس طرح نکلیں گے جیسے اپنے بتوں کی طرف دوڑے جارہے ہوں
خَاشِعَةً أَبْصَارُهُمْ تَرْهَقُهُمْ ذِلَّةٌ ذَلِكَ الْيَوْمُ الَّذِي كَانُوا يُوعَدُونَ
ان کی نگاہیں جھکی ہوئی ہوں گی، ذِلت ان پر چھائی ہوئی ہوگی۔ یہ وہی دن ہوگا جس کا ان سے وعدہ کیا جارہا ہے
إِنَّ لَدَيْنَا أَنْكَالًا وَجَحِيمًا
یقین جانو ہمارے پاس بڑی سخت بیڑیاں ہیں ، اور دہکتی ہوئی آگ ہے
وَطَعَامًا ذَا غُصَّةٍ وَعَذَابًا أَلِيمًا
اور گلے میں پھنس جانے والا کھانا ہے، اور دُکھ دینے والا عذاب ہے
يَوْمَ تَرْجُفُ الْأَرْضُ وَالْجِبَالُ وَكَانَتِ الْجِبَالُ كَثِيبًا مَهِيلًا
اُس دن جب زمین اور پہاڑ لرز اُٹھیں گے، اور سارے پہاڑ ریت کے بکھرے ہوئے تودے بن کر رہ جائیں گے !
يَقُولُ الْإِنْسَانُ يَوْمَئِذٍ أَيْنَ الْمَفَرُّ
اُس وقت انسان کہے گا کہ : ’’ کہاں ہے کوئی جگہ جہاں بھاگ کر جاؤں؟‘‘
إِلَى رَبِّكَ يَوْمَئِذٍ الْمُسْتَقَرُّ
اُس دن تو ہر ایک کو تمہارے پروردگار ہی کے سامنے جاکر ٹھہرنا پڑے گا
يَوْمَ يُنْفَخُ فِي الصُّورِ فَتَأْتُونَ أَفْوَاجًا
وہ دن جب صور پھونکا جائے گا تو تم سب فوج در فوج چلے آؤ گے
وَفُتِحَتِ السَّمَاءُ فَكَانَتْ أَبْوَابًا
اور آسمان کھول دیا جائے گا، تو اُس کے دروازے ہی دروازے بن جائیں گے
وَسُيِّرَتِ الْجِبَالُ فَكَانَتْ سَرَابًا
اور پہاڑوں کوچلایا جائے گا تو وہ ریت کے سراب کی شکل اختیار کرلیں گے
إِنَّا أَنْذَرْنَاكُمْ عَذَابًا قَرِيبًا يَوْمَ يَنْظُرُ الْمَرْءُ مَا قَدَّمَتْ يَدَاهُ وَيَقُولُ الْكَافِرُ يَالَيْتَنِي كُنْتُ تُرَابًا
حقیقت یہ ہے کہ ہم نے ایک ایسے عذاب سے خبردار کر دیا ہے جو قریب آنے والا ہے، جس دن ہر شخص وہ اعمال آنکھوں سے دیکھ لے گا جو اُس کے ہاتھوں نے آگے بھیج رکھے ہیں ، اور کافر یہ کہے گا کہ کاش ! میں مٹی ہوجاتا
فَإِذَا جَاءَتِ الصَّاخَّةُ
آخر جب وہ کان پھاڑنے والی آواز آہی جائے گی، (اُس وقت اس ناشکری کی حقیقت پتہ چل جائے گی)
لِكُلِّ امْرِئٍ مِنْهُمْ يَوْمَئِذٍ شَأْنٌ يُغْنِيهِ
(کیونکہ) ان میں سے ہر ایک کو اُس دن اپنی ایسی فکر پڑی ہوگی کہ اُسے دوسروں کا ہوش نہیں ہوگا
عَلِمَتْ نَفْسٌ مَا قَدَّمَتْ وَأَخَّرَتْ
اُس وقت ہر شخص کو پتہ چل جائے گا کہ اُس نے کیا آگے بھیجا اور کیا پیچھے چھوڑا
يَوْمَ لَا تَمْلِكُ نَفْسٌ لِنَفْسٍ شَيْئًا وَالْأَمْرُ يَوْمَئِذٍ لِلَّهِ
یہ وہ دن ہوگا جس میں کسی دوسرے کیلئے کچھ کرنا کسی کے بس میں نہیں ہوگا، اور تمام تر حکم اُس دن اﷲ ہی کا چلے گا
كَلَّا إِنَّهُمْ عَنْ رَبِّهِمْ يَوْمَئِذٍ لَمَحْجُوبُونَ
ہر گز نہیں ! حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ اُس دن اپنے پروردگار کے دیدار سے محروم ہوں گے
ثُمَّ يُقَالُ هَذَا الَّذِي كُنْتُمْ بِهِ تُكَذِّبُونَ
پھر کہا جائے گا کہ : ’’ یہ ہے وہ چیز جس کو تم جھٹلایا کرتے تھے !‘‘
كَلَّا إِذَا دُكَّتِ الْأَرْضُ دَكًّا دَكًّا
ہر گز ایسا نہیں چاہئے۔ جب زمین کو کوٹ کوٹ کر ریزہ ریزہ کر دیا جائے گا
وَجَاءَ رَبُّكَ وَالْمَلَكُ صَفًّا صَفًّا
اور تمہارا پروردگار اور قطاریں باندھے ہوئے فرشتے (میدانِ حشر میں) آئیں گے
وَجِيءَ يَوْمَئِذٍ بِجَهَنَّمَ يَوْمَئِذٍ يَتَذَكَّرُ الْإِنْسَانُ وَأَنَّى لَهُ الذِّكْرَى
اور اُس دن جہنم کو سامنے لایا جائے گا، تو اُس دن انسان کو سمجھ آئے گی، اور اُس وقت سمجھ آنے کا موقع کہاں ہوگا؟
يَقُولُ يَالَيْتَنِي قَدَّمْتُ لِحَيَاتِي
وہ کہے گا کہ :’’ کاش ! میں نے اپنی زندگی کیلئے کچھ آگے بھیج دیا ہوتا !‘‘
فَيَوْمَئِذٍ لَا يُعَذِّبُ عَذَابَهُ أَحَدٌ
پھر اُس دن اﷲ کے برابر کوئی عذاب دینے والا نہیں ہوگا
يَاأَيَّتُهَا النَّفْسُ الْمُطْمَئِنَّةُ
(البتہ نیک لوگوں سے کہا جائے گا کہ :) ’’ اے وہ جان جو (اﷲ کی اطاعت میں ) چین پاچکی ہے !
ارْجِعِي إِلَى رَبِّكِ رَاضِيَةً مَرْضِيَّةً
اپنے پروردگار کی طرف اس طرح لوٹ کر آجا کہ تو اُس سے راضی ہو، اور وہ تجھ سے راضی
يَوْمَئِذٍ يَصْدُرُ النَّاسُ أَشْتَاتًا لِيُرَوْا أَعْمَالَهُمْ
اُس روز لوگ مختلف ٹولیوں میں واپس ہوں گے، تاکہ اُن کے اعمال اُنہیں دکھادیئے جائیں
فَمَنْ يَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَيْرًا يَّرَهٗ
چنانچہ جس نے ذرّہ برابر کوئی اچھائی کی ہوگی، وہ اُسے دیکھے گا
وَمَنْ يَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا يَّرَهٗ
اور جس نے ذرّہ برابر کوئی بُرائی کی ہوگی، وہ اُسے دیکھے گا
اَفَلَا يَعْلَمُ اِذَا بُعْثِرَ مَا فِي الْقُبُوْرِ
کیا نہیں جانتا وہ وقت کہ کریدا جائے جو کچھ قبروں میں ہے
اِنَّ رَبَّهُمْ بِهِمْ يَوْمَئِذٍ لَّخَبِيْرٌ
یقینا اُن کا پروردگار اُس دن اُن (کی جو حالت ہوگی اُس) سے پوری طرح باخبر ہے
يَوْمَ يَكُوْنُ النَّاسُ كَالْفَرَاشِ الْمَبْثُوْثِ
جس دن سارے لوگ پھیلے ہوئے پروانوں کی طرح ہوجائیں گے
وَتَكُوْنُ الْجِبَالُ كَالْعِهْنِ الْمَنْفُوْشِ
اور پہاڑ دھنکی ہوئی رنگین اُون کی طرح ہوجائیں گے