April 18, 2024

فہرست مضامین > قران كي مثاليں

قران كي مثاليں

پارہ
سورۃ
آیت
X
2
2 البقرة
171

وَمَثَلُ الَّذِينَ كَفَرُوا كَمَثَلِ الَّذِي يَنْعِقُ بِمَا لَا يَسْمَعُ إِلَّا دُعَاءً وَنِدَاءً صُمٌّ بُكْمٌ عُمْيٌ فَهُمْ لَا يَعْقِلُونَ

تشریح

اور جن لوگوں نے کفر کو اپنا لیا ہے ان (کو حق کی دعوت دینے) کی مثال کچھ ایسی ہے جیسے کوئی شخص اُن (جانوروں) کو زور زور سے بلائے جو ہانک پکار کے سوا کچھ نہیں سنتے۔ یہ بہرے، گونگے، اندھے ہیں لہٰذا کچھ نہیں سمجھتے

2
2 البقرة
17-20

مَثَلُهُمْ كَمَثَلِ الَّذِي اسْتَوْقَدَ نَارًا فَلَمَّا أَضَاءَتْ مَا حَوْلَهُ ذَهَبَ اللَّهُ بِنُورِهِمْ وَتَرَكَهُمْ فِي ظُلُمَاتٍ لَا يُبْصِرُونَ

تشریح

 ان کی مثال اس شخص کی سی ہے جس نے ایک آگ روشن کی پھر جب اس ( آگ نے) اس کے ماحول کو روشن کردیا تو اللہ نے ان کا نور سلب کرلیا اور انہیں اندھیروں میں چھوڑ دیا کہ انہیں کچھ سجھائی نہیں دیتا 

صُمٌّ بُكْمٌ عُمْيٌ فَهُمْ لَا يَرْجِعُونَ

تشریح

 وہ بہرے ہیں گونگے ہیں، اندھے ہیں چناچہ اب وہ واپس نہیں آئیں گے۔ 

أَوْ كَصَيِّبٍ مِنَ السَّمَاءِ فِيهِ ظُلُمَاتٌ وَرَعْدٌ وَبَرْقٌ يَجْعَلُونَ أَصَابِعَهُمْ فِي آذَانِهِمْ مِنَ الصَّوَاعِقِ حَذَرَ الْمَوْتِ وَاللَّهُ مُحِيطٌ بِالْكَافِرِينَ

تشریح

 یا پھر (ان منافقوں کی مثال ایسی ہے) جیسے آسمان سے برستی ایک بارش ہو، جس میں اندھیریاں بھی ہوں اور گرج بھی اور چمک بھی۔ وہ کڑکوں کی آواز پر موت کے خوف سے اپنی انگلیاں اپنے کانوں میں دے لیتے ہیں۔ اور اللہ نے کافروں کو گھیرے میں لے رکھا ہے 

يَكَادُ الْبَرْقُ يَخْطَفُ أَبْصَارَهُمْ كُلَّمَا أَضَاءَ لَهُمْ مَشَوْا فِيهِ وَإِذَا أَظْلَمَ عَلَيْهِمْ قَامُوا وَلَوْ شَاءَ اللَّهُ لَذَهَبَ بِسَمْعِهِمْ وَأَبْصَارِهِمْ إِنَّ اللَّهَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ

تشریح

 ایسا لگتا ہے کہ بجلی ان کی آنکھوں کو اچک لے جائے گی جب بھی ان کے لئے روشنی کردیتی ہے وہ اس (روشنی) میں چل پڑتے ہیں اور جب وہ ان پر اندھیرا کردیتی ہے تو وہ کھڑے رہ جاتے ہیں اور اگر اللہ چاہتا تو ان کے سننے اور دیکھنے کی طاقتیں چھین لیتا، بیشک اللہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے 

3
2 البقرة
261

مَثَلُ الَّذِينَ يُنْفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ كَمَثَلِ حَبَّةٍ أَنْبَتَتْ سَبْعَ سَنَابِلَ فِي كُلِّ سُنْبُلَةٍ مِائَةُ حَبَّةٍ وَاللَّهُ يُضَاعِفُ لِمَنْ يَشَاءُ وَاللَّهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ

تشریح

جو لوگ اﷲ کے راستے میں اپنے مال خرچ کرتے ہیں ان کی مثال ایسی ہے جیسے ایک دانہ سات بالیں اگائے (اور) ہر بال میں سو دانے ہوں ۔ اور اﷲ جس کیلئے چاہتا ہے (ثواب میں ) کئی گنا اضافہ کر دیتا ہے ۔ اﷲ بہت وسعت والا (اور) بڑے علم والا ہے

3
2 البقرة
264-266

يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تُبْطِلُوا صَدَقَاتِكُمْ بِالْمَنِّ وَالْأَذَى كَالَّذِي يُنْفِقُ مَالَهُ رِئَاءَ النَّاسِ وَلَا يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَمَثَلُهُ كَمَثَلِ صَفْوَانٍ عَلَيْهِ تُرَابٌ فَأَصَابَهُ وَابِلٌ فَتَرَكَهُ صَلْدًا لَا يَقْدِرُونَ عَلَى شَيْءٍ مِمَّا كَسَبُوا وَاللَّهُ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الْكَافِرِينَ

تشریح

اے ایمان والو! اپنے صدقات کو احسان جتلا کر اور تکلیف پہنچا کر اس شخص کی طرح ضائع مت کرو جو اپنا مال لوگوں کو دکھانے کیلئے خرچ کرتا ہے اور اﷲ اور یومِ آخرت پر ایمان نہیں رکھتا ۔ چنانچہ اس کی مثال ایسی ہے جیسے ایک چکنی چٹان پر مٹی جمی ہو، پھر اس پر زور کی بارش پڑے اور اس (مٹی کو بہا کر چٹان) کو (دوبارہ) چکنی بنا چھوڑے ۔ ایسے لوگوں نے جو کمائی کی ہوتی ہے وہ ذرا بھی ان کے ہاتھ نہیں لگتی اور اﷲ (ایسے) کافروں کو ہدایت تک نہیں پہنچاتا

وَمَثَلُ الَّذِينَ يُنْفِقُونَ أَمْوَالَهُمُ ابْتِغَاءَ مَرْضَاتِ اللَّهِ وَتَثْبِيتًا مِنْ أَنْفُسِهِمْ كَمَثَلِ جَنَّةٍ بِرَبْوَةٍ أَصَابَهَا وَابِلٌ فَآتَتْ أُكُلَهَا ضِعْفَيْنِ فَإِنْ لَمْ يُصِبْهَا وَابِلٌ فَطَلٌّ وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ

تشریح

اور جو لوگ اپنے مال اﷲ کی خوشنودی طلب کرنے کیلئے اور اپنے آپ میں پختگی پیدا کرنے کیلئے خرچ کرتے ہیں ان کی مثال ایسی ہے جیسے ایک باغ کسی ٹیلے پر واقع ہو، اس پر زور کی بارش برسے تو وہ دگنا پھل لے کر آئے، اور اگر اس پر زور کی بارش نہ بھی برسے تو ہلکی پھوار بھی اس کیلئے کافی ہے ۔ اور تم جو عمل بھی کرتے ہو اﷲ اسے خوب اچھی طرح دیکھتا ہے

أَيَوَدُّ أَحَدُكُمْ أَنْ تَكُونَ لَهُ جَنَّةٌ مِنْ نَخِيلٍ وَأَعْنَابٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ لَهُ فِيهَا مِنْ كُلِّ الثَّمَرَاتِ وَأَصَابَهُ الْكِبَرُ وَلَهُ ذُرِّيَّةٌ ضُعَفَاءُ فَأَصَابَهَا إِعْصَارٌ فِيهِ نَارٌ فَاحْتَرَقَتْ كَذَلِكَ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَكُمُ الْآيَاتِ لَعَلَّكُمْ تَتَفَكَّرُونَ

تشریح

کیا تم میں سے کوئی یہ پسند کرے گا کہ اس کا کھجوروں کا اور انگوروں کا ایک باغ ہو جس کے نیچے نہریں بہتی ہوں (اور) اس کو اس باغ میں اور بھی ہر طرح کے پھل حاصل ہوں، اور بڑھاپے نے اسے آپکڑا ہو، اور اس کے بچے ابھی کمزور ہوں، اتنے میں ایک آگ سے بھرا ہوا بگولا آکر اس کو اپنی زد میں لے لے اور پورا باغ جل کر رہ جائے ؟ اسی طرح ا ﷲ تمہارے لئے اپنی آیتیں کھول کھول کر بیان کرتا ہے تاکہ تم غور کر و

3
3 آل عمران
59

إِنَّ مَثَلَ عِيسَى عِندَ اللَّهِ كَمَثَلِ آدَمَ خَلَقَهُ مِن تُرَابٍ ثِمَّ قَالَ لَهُ كُن فَيَكُونُ

تشریح

اﷲ کے نزدیک عیسیٰ کی مثال آدم جیسی ہے ؛ اﷲ نے انہیں مٹی سے پیداکیا، پھر ان سے کہا : ’’ہوجا ‘‘ بس وہ ہوگئے

4
3 آل عمران
117

مَثَلُ مَا يُنفِقُونَ فِي هِذِهِ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا كَمَثَلِ رِيحٍ فِيهَاصِرٌّ أَصَابَتْ حَرْثَ قَوْمٍ ظَلَمُواْ أَنفُسَهُمْ فَأَهْلَكَتْهُ وَمَا ظَلَمَهُمُ اللَّهُ وَلَكِنْ أَنفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ

تشریح

جو کچھ یہ لوگ دنیوی زندگی میں خرچ کرتے ہیں، اس کی مثال ایسی ہے جیسے ایک سخت سردی والی تیز ہوا ہو جو ان لوگوں کی کھیتی کو جالگے جنہوں نے اپنی جانوں پر ظلم کر رکھا ہو، اور وہ اس کھیتی کو برباد کر دے ۔ ان پر اﷲ نے ظلم نہیں کیا، بلکہ وہ خود اپنی جانوں پر ظلم کرتے رہے ہیں ۔

9
7 الأعراف
176

وَلَوْ شِئْنَا لَرَفَعْنَاهُ بِهَا وَلَكِنَّهُ أَخْلَدَ إِلَى الأَرْضِ وَاتَّبَعَ هَوَاهُ فَمَثَلُهُ كَمَثَلِ الْكَلْبِ إِن تَحْمِلْ عَلَيْهِ يَلْهَثْ أَوْ تَتْرُكْهُ يَلْهَث ذَّلِكَ مَثَلُ الْقَوْمِ الَّذِينَ كَذَّبُواْ بِآيَاتِنَا فَاقْصُصِ الْقَصَصَ لَعَلَّهُمْ يَتَفَكَّرُونَ

تشریح

اور اگر ہم چاہتے تو ان آیتوں کی بدولت اُسے سر بلند کرتے، مگر وہ تو زمین ہی کی طرف جھک کر رہ گیا، اور اپنی خواہشات کے پیچھے پڑا رہا، اس لئے اُس کی مثال اُس کتے کی سی ہوگئی کہ اگر تم اُس پر حملہ کرو تب بھی وہ زبان لٹکا کر ہانپے گا، اور اگر اُسے (اُس کے حال پر) چھوڑ دو تب بھی زبان لٹکا کر ہانپے گا۔ یہ ہے مثال اُن لوگوں کی جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا ہے۔ لہٰذا تم یہ واقعات ان کو سناتے رہو، تاکہ یہ کچھ سوچیں

11
10 يونس
24

إِنَّمَا مَثَلُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا كَمَاء أَنزَلْنَاهُ مِنَ السَّمَاء فَاخْتَلَطَ بِهِ نَبَاتُ الأَرْضِ مِمَّا يَأْكُلُ النَّاسُ وَالأَنْعَامُ حَتَّىَ إِذَا أَخَذَتِ الأَرْضُ زُخْرُفَهَا وَازَّيَّنَتْ وَظَنَّ أَهْلُهَا أَنَّهُمْ قَادِرُونَ عَلَيْهَآ أَتَاهَا أَمْرُنَا لَيْلاً أَوْ نَهَارًا فَجَعَلْنَاهَا حَصِيدًا كَأَن لَّمْ تَغْنَ بِالأَمْسِ كَذَلِكَ نُفَصِّلُ الآيَاتِ لِقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ

تشریح

دُنیوی زندگی کی مثال تو کچھ ایسی ہے جیسے ہم نے آسمان سے پانی برسایا جس کی وجہ سے زمین سے اُگنے والی وہ چیزیں خوب گھنی ہوگئیں جو اِنسان اور مویشی کھاتے ہیں ، یہاں تک کہ جب زمین نے اپنا یہ زیور پہن لیا، اور سنگھار کر کے خوشنما ہوگئی، اور اُس کے مالک سمجھنے لگے کہ بس اب یہ پوری طرح اُن کے قابو میں ہے، تو کسی دن یا رات کے وقت ہمارا حکم آگیا (کہ اُس پر کوئی آفت آجائے) ، اور ہم نے اُس کو کٹی ہوئی کھیتی کی سپاٹ زمین میں اس طرح تبدیل کر دیا جیسے کل وہ تھی ہی نہیں ۔ اسی طرح ہم نشانیوں کو اُن لوگوں کیلئے کھول کھول کر بیان کرتے ہیں جو غور و فکر سے کام لیتے ہیں

12
11 هود
24

مَثَلُ الْفَرِيقَيْنِ كَالأَعْمَى وَالأَصَمِّ وَالْبَصِيرِ وَالسَّمِيعِ هَلْ يَسْتَوِيَانِ مَثَلاً أَفَلاَ تَذَكَّرُونَ 

تشریح

ان دو گروہوں کی مثال ایسی ہے جیسے ایک اندھا اور بہرا ہو، اور دوسرا دیکھتا بھی ہو، سنتا بھی ہو۔ کیا یہ دونوں اپنے حالات میں برابر ہو سکتے ہیں ؟ کیا پھر بھی تم عبرت حاصل نہیں کرتے ؟

13
14 ابراهيم
18

مَّثَلُ الَّذِينَ كَفَرُواْ بِرَبِّهِمْ أَعْمَالُهُمْ كَرَمَادٍ اشْتَدَّتْ بِهِ الرِّيحُ فِي يَوْمٍ عَاصِفٍ لاَّ يَقْدِرُونَ مِمَّا كَسَبُواْ عَلَى شَيْءٍ ذَلِكَ هُوَ الضَّلاَلُ الْبَعِيدُ

تشریح

جن لوگوںنے اپنے رَبّ کے ساتھ کفر کی رَوِش اختیا رکی ہے ، ان کی حالت یہ ہے کہ اُن کے اعمال اُس راکھ کی طرح ہیں جسے آندھی طوفان والے دن میں ہوا تیزی سے اُڑالے جائے ۔ انہوںنے جو کچھ کمائی کی ہوگی ، اُس میں سے کچھ اُن کے ہاتھ نہیں آئے گا ۔ یہی تو پرلے درجے کی گمراہی ہے 

13
14 ابراهيم
24-26

أَلَمْ تَرَ كَيْفَ ضَرَبَ اللَّهُ مَثَلاً كَلِمَةً طَيِّبَةً كَشَجَرةٍ طَيِّبَةٍ أَصْلُهَا ثَابِتٌ وَفَرْعُهَا فِي السَّمَاء 

تشریح

کیا تم نے نہیں دیکھا کہ اﷲ نے کلمۂ طیبہ کی کیسی مثال بیان کی ہے ؟ وہ ایک پاکیزہ درخت کی طرح ہے جس کی جڑ (زمین میں ) مضبوطی سے جمی ہوئی ہے ، اور اُس کی شاخیں آسمان میں ہیں ، 

تُؤْتِي أُكُلَهَا كُلَّ حِينٍ بِإِذْنِ رَبِّهَا وَيَضْرِبُ اللَّهُ الأَمْثَالَ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ يَتَذَكَّرُونَ

تشریح

اپنے رَبّ کے حکم سے وہ ہر آن پھل دیتا ہے ۔ اﷲ (اس قسم کی ) مثالیں اس لئے دیتا ہے تاکہ لوگ نصیحت حاصل کریں 

وَمَثلُ كَلِمَةٍ خَبِيثَةٍ كَشَجَرَةٍ خَبِيثَةٍ اجْتُثَّتْ مِن فَوْقِ الأَرْضِ مَا لَهَا مِن قَرَارٍ 

تشریح

اور ناپاک کلمے کی مثال ایک خراب درخت کی طرح ہے جسے زمین کے اُوپر ہی اُوپر سے اُکھاڑ لیا جائے ، اُس میں ذرا بھی جمائو نہ ہو 

14
16 النحل
75-76

ضَرَبَ اللَّهُ مَثَلاً عَبْدًا مَّمْلُوكًا لاَّ يَقْدِرُ عَلَى شَيْءٍ وَمَن رَّزَقْنَاهُ مِنَّا رِزْقًا حَسَنًا فَهُوَ يُنفِقُ مِنْهُ سِرًّا وَجَهْرًا هَلْ يَسْتَوُونَ الْحَمْدُ لِلّهِ بَلْ أَكْثَرُهُمْ لاَ يَعْلَمُونَ 

تشریح

اﷲ ایک مثال دیتا ہے کہ ایک طرف ایک غلام ہے جو کسی کی ملکیت میں ہے، اُس کو کسی چیز پر کوئی اختیار نہیں ، اور دوسری طرف وہ شخص ہے جس کو ہم نے اپنے پاس سے عمدہ رزق عطا کیا ہے، اور وہ اُس میں سے پوشیدہ طور پر بھی اور کھلے بندوں بھی خوب خرچ کرتا ہے۔ کیا یہ دونوں برابرہو سکتے ہیں؟ ساری تعریفیں اﷲ کی ہیں، لیکن ان میں سے اکثر لوگ (ایسی صاف بات بھی) نہیں جانتے

وَضَرَبَ اللَّهُ مَثَلاً رَّجُلَيْنِ أَحَدُهُمَا أَبْكَمُ لاَ يَقْدِرُ عَلَىَ شَيْءٍ وَهُوَ كَلٌّ عَلَى مَوْلاهُ أَيْنَمَا يُوَجِّههُّ لاَ يَأْتِ بِخَيْرٍ هَلْ يَسْتَوِي هُوَ وَمَن يَأْمُرُ بِالْعَدْلِ وَهُوَ عَلَى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ 

تشریح

اور اﷲ ایک اورمثال دیتا ہے کہ دو آدمی ہیں ، اُن میں سے ایک گونگا ہے جو کوئی کام نہیں کر سکتا، اور اپنے آقا پر بوجھ بنا ہوا ہے، وہ اُسے جہاں کہیں بھیجتاہے، وہ کوئی ڈھنگ کا کام کرکے نہیں لاتا، کیا ایسا شخص اُس دوسرے آدمی کے برابر ہو سکتا ہے جو دوسروں کو بھی اعتدال کا حکم دیتا ہے، اور خود بھی سیدھے راستے پر قائم ہے؟

14
16 النحل
112

وَضَرَبَ اللّٰهُ مَثَلًا قَرْيَةً كَانَتْ اٰمِنَةً مُّطْمَىِٕنَّةً يَّاْتِيْهَا رِزْقُهَا رَغَدًا مِّنْ كُلِّ مَكَانٍ فَكَفَرَتْ بِاَنْعُمِ اللّٰهِ فَاَذَاقَهَا اللّٰهُ لِبَاسَ الْجُوْعِ وَالْخَوْفِ بِمَا كَانُوْا يَصْنَعُوْنَ

تشریح

اﷲ ایک بستی کی مثال دیتا ہے جو بڑی پر امن اور مطمئن تھی، اُس کا رزق اُس کو ہر جگہ سے بڑی فراوانی کے ساتھ پہنچ رہاتھا۔ پھر اُس نے اﷲ کی نعمتوں کی ناشکر ی شروع کر دی، تو اﷲ نے اُن کے کرتوت کی وجہ سے اُن کو یہ مزہ چکھایا کہ بھوک اور خوف اُن کا پہننا اوڑھنا بن گیا

15
18 الكهف
32-43

وَاضْرِبْ لَهُم مَّثَلاً رَّجُلَيْنِ جَعَلْنَا لأَحَدِهِمَا جَنَّتَيْنِ مِنْ أَعْنَابٍ وَحَفَفْنَاهُمَا بِنَخْلٍ وَجَعَلْنَا بَيْنَهُمَا زَرْعًا 

تشریح

اور (اے پیغمبر !) ان لوگوں کے سامنے اُن دو آدمیوں کی مثال پیش کرو جن میں سے ایک کو ہم نے انگوروں کے دو باغ دے رکھے تھے، اور ان کو کھجور کے درختوں سے گھیرا ہوا تھا، اور ان دونوں باغوں کے درمیان کھیتی لگائی ہوئی تھی

كِلْتَا الْجَنَّتَيْنِ آتَتْ أُكُلَهَا وَلَمْ تَظْلِمْ مِنْهُ شَيْئًا وَفَجَّرْنَا خِلالَهُمَا نَهَرًا 

تشریح

دونوں باغ پورا پورا پھل دیتے تھے، اور کوئی باغ پھل دینے میں کوئی کمی نہیں چھوڑتا تھا، اور ان دونوں کے درمیان ہم نے ایک نہر جاری کردی تھی

وَكَانَ لَهُ ثَمَرٌ فَقَالَ لِصَاحِبِهِ وَهُوَ يُحَاوِرُهُ أَنَا أَكْثَرُ مِنكَ مَالاً وَأَعَزُّ نَفَرًا 

تشریح

اور اس شخص کو خوب دولت حاصل ہوئی تو وہ اپنے ساتھی سے باتیں کرتے ہوئے کہنے لگا کہ : ’’ میرا مال بھی تم سے زیادہ ہے، اور میرا جتھہ بھی تم سے زیادہ مضبوط ہے۔‘‘

وَدَخَلَ جَنَّتَهُ وَهُوَ ظَالِمٌ لِّنَفْسِهِ قَالَ مَا أَظُنُّ أَن تَبِيدَ هَذِهِ أَبَدًا 

تشریح

اور وہ اپنی جان پر ستم ڈھاتا ہوا اپنے باغ میں داخل ہوا۔ کہنے لگا : ’’ میں نہیں سمجھتا کہ یہ باغ کبھی بھی تباہ ہوگا

وَمَا أَظُنُّ السَّاعَةَ قَائِمَةً وَلَئِن رُّدِدتُّ إِلَى رَبِّي لأَجِدَنَّ خَيْرًا مِّنْهَا مُنقَلَبًا 

تشریح

اور میرا خیال یہ ہے کہ قیامت کبھی نہیں آئے گی۔ اور اگر کبھی مجھے اپنے رَبّ کے پاس واپس بھیجا بھی گیا، تب بھی مجھے یقین ہے کہ مجھے اس سے بھی اچھی جگہ ملے گی۔‘‘

قَالَ لَهُ صَاحِبُهُ وَهُوَ يُحَاوِرُهُ أَكَفَرْتَ بِالَّذِي خَلَقَكَ مِن تُرَابٍ ثُمَّ مِن نُّطْفَةٍ ثُمَّ سَوَّاكَ رَجُلاً 

تشریح

اُس کے ساتھی نے اُس سے باتیں کرتے ہوئے کہا : ’’ کیا تم اُس ذات کے ساتھ کفر کا معاملہ کر رہے ہو جس نے تمہیں مٹی سے، اور پھر نطفے سے پید اکیا، پھر تمہیں ایک بھلا چنگا انسان بنا دیا؟

لَّكِنَّا هُوَ اللَّهُ رَبِّي وَلا أُشْرِكُ بِرَبِّي أَحَدًا 

تشریح

جہاں تک میرا تعلق ہے، میں تو یہ عقیدہ رکھتا ہوں کہ اﷲ میرا پروردگار ہے، اور میں اپنے پروردگار کے ساتھ کسی کو شریک نہیں مانتا

وَلَوْلا إِذْ دَخَلْتَ جَنَّتَكَ قُلْتَ مَا شَاء اللَّهُ لا قُوَّةَ إِلاَّ بِاللَّهِ إِن تُرَنِ أَنَا أَقَلَّ مِنكَ مَالاً وَوَلَدًا 

تشریح

اور جب تم اپنے باغ میں داخل ہورہے تھے، اُس وقت تم نے یہ کیوں نہیں کہا کہ ماشاء اﷲ لا قوۃ اِلا باﷲ ! (جو اﷲ چاہتا ہے، وہی ہوتا ہے، اﷲ کی توفیق کے بغیر کسی میں کوئی طاقت نہیں ) ۔ اگر تمہیں یہ نظر آرہا ہے کہ میری دولت اور اولاد تم سے کم ہے

فَعَسٰي رَبِّيْٓ اَنْ يُّؤْتِيَنِ خَيْرًا مِّنْ جَنَّتِكَ وَيُرْسِلَ عَلَيْهَا حُسْـبَانًا مِّنَ السَّمَاۗءِ فَتُصْبِحَ صَعِيْدًا زَلَقًا

تشریح

تو میرے رَبّ سے کچھ بعید نہیں ہے کہ وہ مجھے تمہارے باغ سے بہتر چیز عطا فرمادے، اور تمہارے اس باغ پر کوئی آسمانی آفت بھیج دے، جس سے وہ چکنے میدان میں تبدیل ہو کر رہ جائے

اَوْ يُصْبِحَ مَاۗؤُهَا غَوْرًا فَلَنْ تَسْتَطِيْعَ لَهُ طَلَبًا

تشریح

یا اُس کا پانی زمین میں اُتر جائے، پھر تم اُسے تلاش بھی نہ کر سکو۔‘‘

وَأُحِيطَ بِثَمَرِهِ فَأَصْبَحَ يُقَلِّبُ كَفَّيْهِ عَلَى مَا أَنفَقَ فِيهَا وَهِيَ خَاوِيَةٌ عَلَى عُرُوشِهَا وَيَقُولُ يَا لَيْتَنِي لَمْ أُشْرِكْ بِرَبِّي أَحَدًا 

تشریح

اور (پھر ہوا یہ کہ) اُ س کی ساری دولت عذاب کے گھیرے میں آگئی، اور صبح ہوئی تو اِس حالت میں کہ اُس نے باغ پر جو کچھ خرچ کیا تھا، وہ اُس پر ہاتھ ملتا رہ گیا، جبکہ اُس کا باغ ٹٹیوں پر گرا پڑا تھا، اور وہ کہہ رہا تھا : ’’کاش ! میں نے اپنے رَبّ کے ساتھ کسی کو شریک نہ مانا ہوتا۔‘‘

وَلَمْ تَكُن لَّهُ فِئَةٌ يَنصُرُونَهُ مِن دُونِ اللَّهِ وَمَا كَانَ مُنتَصِرًا 

تشریح

اور اُسے کوئی ایسا جتھہ میسر نہ آیا جو اﷲ کو چھوڑ کر اُس کی مدد کرتا، اور نہ وہ خود اس قابل تھا کہ اپنا دِفاع کر سکے

15
18 الكهف
45

وَاضْرِبْ لَهُم مَّثَلَ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا كَمَاء أَنزَلْنَاهُ مِنَ السَّمَاء فَاخْتَلَطَ بِهِ نَبَاتُ الأَرْضِ فَأَصْبَحَ هَشِيمًا تَذْرُوهُ الرِّيَاحُ وَكَانَ اللَّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ مُّقْتَدِرًا 

تشریح

اور ان لوگوں سے دنیوی زندگی کی یہ مثال بھی بیان کر دو کہ وہ ایسی ہے جیسے ہم نے آسمان سے پانی برسایا، تو اُس سے زمین کا سبزہ خوب گھنا ہوگیا، پھر وہ ایسا ریزہ ریزہ ہوا کہ اُسے ہوائیں اُڑا لے جاتی ہیں ۔ اور اﷲ ہر چیز پر مکمل قدرت رکھتا ہے

18
24 النور
35

اللَّهُ نُورُ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ مَثَلُ نُورِهِ كَمِشْكَاةٍ فِيهَا مِصْبَاحٌ الْمِصْبَاحُ فِي زُجَاجَةٍ الزُّجَاجَةُ كَأَنَّهَا كَوْكَبٌ دُرِّيٌّ يُوقَدُ مِن شَجَرَةٍ مُّبَارَكَةٍ زَيْتُونِةٍ لاَّ شَرْقِيَّةٍ وَلا غَرْبِيَّةٍ يَكَادُ زَيْتُهَا يُضِيءُ وَلَوْ لَمْ تَمْسَسْهُ نَارٌ نُّورٌ عَلَى نُورٍ يَهْدِي اللَّهُ لِنُورِهِ مَن يَشَاء وَيَضْرِبُ اللَّهُ الأَمْثَالَ لِلنَّاسِ وَاللَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ 

تشریح

اﷲ تمام آسمانوں اور زمین کا نور ہے۔ اُس کے نور کی مثال کچھ یوں ہے جیسے ایک طاق ہو جس میں چراغ رکھا ہو، چراغ ایک شیشے میں ہو۔ شیشہ ایسا ہو جیسے ایک ستارا، موتی کی طرح چمکتا ہوا ! وہ چراغ ایسے برکت والے درخت یعنی زیتون سے روشن کیا جائے جو نہ (صرف) مشرقی ہو نہ (صرف) مغربی، ایسا لگتا ہو کہ اُس کا تیل خود ہی روشنی دیدے گا، چاہے اُسے آگ بھی نہ لگے۔ نور بالائے نور ! اﷲ اپنے نور تک جسے چاہتا ہے، پہنچا دیتا ہے، اور اﷲ لوگوں کے فائدے کیلئے تمثیلیں بیان کرتا ہے، اور اﷲ ہر چیز کو خوب جاننے والا ہے

20
29 العنكبوت
41

مَثَلُ الَّذِينَ اتَّخَذُوا مِن دُونِ اللَّهِ أَوْلِيَاء كَمَثَلِ الْعَنكَبُوتِ اتَّخَذَتْ بَيْتًا وَإِنَّ أَوْهَنَ الْبُيُوتِ لَبَيْتُ الْعَنكَبُوتِ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ

تشریح

جن لوگوں نے اﷲ کو چھوڑ کر دوسرے رکھوالے بنارکھے تھے، ان کی مثال مکڑی کی سی ہے جس نے کوئی گھر بنا لیا ہو۔ اور کھلی بات ہے کہ تمام گھروں میں سب سے کمزور گھر مکڑی کا ہوتا ہے۔ کاش کہ یہ لوگ جانتے !

21
30 الروم
28

ضَرَبَ لَكُم مَّثَلاً مِنْ أَنفُسِكُمْ هَل لَّكُم مِّن مَّا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُم مِّن شُرَكَاء فِي مَا رَزَقْنَاكُمْ فَأَنتُمْ فِيهِ سَوَاء تَخَافُونَهُمْ كَخِيفَتِكُمْ أَنفُسَكُمْ كَذَلِكَ نُفَصِّلُ الآيَاتِ لِقَوْمٍ يَعْقِلُونَ

تشریح

وہ تمہیں خود تمہارے اندر سے ایک مثال دیتا ہے۔ ہم نے جو رزق تمہیں دیا ہے، کیا تمہارے غلاموں میں سے کوئی اُس میں تمہارا شریک ہے کہ اُس رزق میں تمہارا درجہ اُن کے برابر ہو (اور) تم اُن غلاموں سے ویسے ہی ڈرتے ہو جیسے آپس میں ایک دوسرے سے ڈرتے ہو؟ ہم اسی طرح دلائل اُن لوگوں کیلئے کھول کھول کر بیان کرتے ہیں جو عقل سے کام لیں

23
39 الزمر
29

ضَرَبَ اللَّهُ مَثَلاً رَّجُلاً فِيهِ شُرَكَاء مُتَشَاكِسُونَ وَرَجُلاً سَلَمًا لِّرَجُلٍ هَلْ يَسْتَوِيَانِ مَثَلاً الْحَمْدُ لِلَّهِ بَلْ أَكْثَرُهُمْ لا يَعْلَمُونَ

تشریح

اﷲ نے ایک مثا ل یہ دی ہے کہ ایک (غلام) شخص ہے جس کی ملکیت میں کئی لوگ شریک ہیں جن کے درمیان آپس میں کھینچ تان بھی ہے، اور دوسرا (غلام) شخص وہ ہے جو پورے کا پورا ایک ہی آدمی کی ملکیت ہے۔ کیا ان دونوں کی حالت ایک جیسی ہوسکتی ہے؟ الحمد ﷲ ! (اس مثال سے بات بالکل واضح ہوگئی) لیکن ان میں سے اکثر لوگ سمجھتے نہیں

27
57 الحديد
20

اِعْلَمُوْٓا اَنَّمَا الْحَيٰوةُ الدُّنْيَا لَعِبٌ وَّلَهْوٌ وَّزِيْنَةٌ وَّتَفَاخُرٌۢ بَيْنَكُمْ وَتَكَاثُرٌ فِي الْاَمْوَالِ وَالْاَوْلَادِ ۭ كَمَثَلِ غَيْثٍ اَعْجَبَ الْكُفَّارَ نَبَاتُهٗ ثُمَّ يَهِيْجُ فَتَرٰهُ مُصْفَرًّا ثُمَّ يَكُوْنُ حُطَامًا ۭوَفِي الْاٰخِرَةِ عَذَابٌ شَدِيْدٌ ۙ وَّمَغْفِرَةٌ مِّنَ اللّٰهِ وَرِضْوَانٌ ۭ وَمَا الْحَيٰوةُ الدُّنْيَآ اِلَّا مَتَاعُ الْغُرُوْرِ 

تشریح

خوب سمجھ لو کہ اس دُنیا والی زندگی کی حقیقت بس یہ ہے کہ وہ نام ہے کھیل کود کا، ظاہری سجاوٹ کا، تمہارے ایک دوسرے پر فخر جتانے کا، اور مال اور اولاد میں ایک دُوسرے سے بڑھنے کی کوشش کرنے کا۔ اس کی مثال ایسی ہے جیسے ایک بارش جس سے اُگنے والی چیزیں کسانوں کو بہت اچھی لگتی ہیں ، پھر وہ اپنا زور دِکھاتی ہے، پھر تم اُس کو دیکھتے ہو کہ زرد پڑ گئی ہے، پھر وہ چورا چورا ہوجاتی ہے۔ اور آخرت میں (ایک تو) سخت عذاب ہے، اور (دُوسرے) اﷲ کی طرف سے بخشش ہے، اور خوشنودی۔ اور دُنیا والی زندگی دھوکے کے سامان کے سوا کچھ بھی نہیں ہے

28
62 الجمعة
5

مَثَلُ الَّذِينَ حُمِّلُوا التَّوْرَاةَ ثُمَّ لَمْ يَحْمِلُوهَا كَمَثَلِ الْحِمَارِ يَحْمِلُ أَسْفَارًا بِئْسَ مَثَلُ الْقَوْمِ الَّذِينَ كَذَّبُوا بِآيَاتِ اللَّهِ وَاللَّهُ لا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ 

تشریح

جن لوگوں پر تورات کا بوجھ ڈالا گیا، پھر انہوں نے اُس کا بوجھ نہیں اُٹھایا، ان کی مثال اُس گدھے کی سی ہے جو بہت سی کتابیں لادے ہوئے ہو۔ بہت بُری مثال ہے اُن کی جنہوں نے اﷲ کی آیتوں کو جھٹلایا، اور اﷲ ایسے ظالموں کو ہدایت تک نہیں پہنچاتا

28
66 التحريم
11-12

وَضَرَبَ اللَّهُ مَثَلًا لِلَّذِينَ آمَنُوا امْرَأَتَ فِرْعَوْنَ إِذْ قَالَتْ رَبِّ ابْنِ لِي عِنْدَكَ بَيْتًا فِي الْجَنَّةِ وَنَجِّنِي مِنْ فِرْعَوْنَ وَعَمَلِهِ وَنَجِّنِي مِنَ الْقَوْمِ الظَّالِمِينَ

تشریح

اور جن لوگوں نے اِیمان اِختیار کیا ہے، اُن کیلئے اﷲ، فرعون کی بیوی کو مثال کے طور پر پیش کرتا ہے جب اُس نے کہا تھا کہ : ’’ میرے پروردگار ! میرے لئے اپنے پاس جنت میں ایک گھر بنادے، اور مجھے فرعون اور اُس کے عمل سے نجات دیدے، اور مجھے ظالم لوگوں سے بھی نجات عطا فرما۔‘‘

وَمَرْيَمَ ابْنَتَ عِمْرَانَ الَّتِي أَحْصَنَتْ فَرْجَهَا فَنَفَخْنَا فِيهِ مِنْ رُوحِنَا وَصَدَّقَتْ بِكَلِمَاتِ رَبِّهَا وَكُتُبِهِ وَكَانَتْ مِنَ الْقَانِتِينَ

تشریح

نیز عمران کی بیٹی مریم کو (مثال کے طور پر پیش کرتا ہے) جنہوں نے اپنی عصمت کی حفاظت کی، تو ہم نے اُس میں اپنی رُوح پھونک دی، اور اُنہوں نے اپنے پروردگار کی باتوں اور اُس کی کتاب کی تصدیق کی، اور وہ طاعت شعار لوگوں میں شامل تھیں

UP
X
<>