April 20, 2024

فہرست مضامین > طلاق >خُلع كا ذكر

خُلع كا ذكر

پارہ
سورۃ
آیت
X
2
2 البقرة
229

الطَّلَاقُ مَرَّتَانِ فَإِمْسَاكٌ بِمَعْرُوفٍ أَوْ تَسْرِيحٌ بِإِحْسَانٍ وَلَا يَحِلُّ لَكُمْ أَنْ تَأْخُذُوا مِمَّا آتَيْتُمُوهُنَّ شَيْئًا إِلَّا أَنْ يَخَافَا أَلَّا يُقِيمَا حُدُودَ اللَّهِ فَإِنْ خِفْتُمْ أَلَّا يُقِيمَا حُدُودَ اللَّهِ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَا فِيمَا افْتَدَتْ بِهِ تِلْكَ حُدُودُ اللَّهِ فَلَا تَعْتَدُوهَا وَمَنْ يَتَعَدَّ حُدُودَ اللَّهِ فَأُولَئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ

تشریح

طلاق (زیادہ سے زیادہ) دو بار ہونی چاہیئے ۔ اس کے بعد (شوہر کیلئے دو ہی راستے ہیں) یا تو قاعدے کے مطابق (بیوی کو) روک رکھے (یعنی طلاق سے رجوع کر لے) یا خوش اسلوبی سے چھوڑ دے (یعنی رجو ع کے بغیر عدت گذر جانے دے) اور (اے شوہرو!) تمہارے لئے حلال نہیں ہے کہ تم نے ان (بیویوں ) کو جو کچھ دیا ہو وہ (طلاق کے بدلے) ان سے واپس لو، اِلا یہ کہ دونوں کو اس بات کا اندیشہ ہو کہ وہ (نکاح باقی رہنے کی صورت میں) اﷲ کی مقرر کی ہوئی حدو د کو قائم نہیں رکھ سکیں گے ۔ چنانچہ اگر تمہیں اس بات کا اندیشہ ہو کہ وہ دونوں اﷲ کی حدود کو قائم نہ رکھ سکیں گے تو ان دونوں کیلئے اس میں کوئی گناہ نہیں ہے کہ عورت مالی معاوضہ دے کر علیحدگی حاصل کرلے ۔ یہ اﷲ کی مقرر کی ہوئی حدود ہیں، لہٰذا ان سے تجاوز نہ کرو اور جو لوگ اﷲ کی حدود سے تجاوز کرتے ہیں وہ بڑے ظالم لوگ ہیں

UP
X
<>