فہرست مضامین > فرشتے >الله تعالى كے فرشتے اور ان كے كارنامے
الله تعالى كے فرشتے اور ان كے كارنامے
پارہ
سورۃ
آیت
وَإِذْ قَالَ رَبُّكَ لِلْمَلَائِكَةِ إِنِّي جَاعِلٌ فِي الْأَرْضِ خَلِيفَةً قَالُوا أَتَجْعَلُ فِيهَا مَنْ يُفْسِدُ فِيهَا وَيَسْفِكُ الدِّمَاءَ وَنَحْنُ نُسَبِّحُ بِحَمْدِكَ وَنُقَدِّسُ لَكَ قَالَ إِنِّي أَعْلَمُ مَا لَا تَعْلَمُونَ
اور (اس وقت کا تذکرہ سنو) جب تمہارے پروردگار نے فرشتوں سے کہا کہ میں زمین میں ایک خلیفہ بنانے والا ہوں وہ کہنے لگے۔ کیا آپ زمین میں ایسی مخلوق پیدا کریں گے جو اس میں فساد مچائے اور خون خرابہ کرے حالانکہ ہم آپ کی تسبیح اور حمد و تقدیس میں لگے ہوئے ہیں اللہ نے کہا : میں وہ باتیں جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے
وَعَلَّمَ آدَمَ الْأَسْمَاءَ كُلَّهَا ثُمَّ عَرَضَهُمْ عَلَى الْمَلَائِكَةِ فَقَالَ أَنْبِئُونِي بِأَسْمَاءِ هَؤُلَاءِ إِنْ كُنْتُمْ صَادِقِينَ
اور آدم کو (اﷲ نے) سارے نام سکھادیے پھران کو فرشتوں کے سامنے پیش کیا اور (ان سے) کہا: اگر تم سچے ہو تو مجھے ان چیزوں کے نام توبتلاؤ
قَالُوا سُبْحَانَكَ لَا عِلْمَ لَنَا إِلَّا مَا عَلَّمْتَنَا إِنَّكَ أَنْتَ الْعَلِيمُ الْحَكِيمُ
وہ بول اٹھے : آپ ہی کی ذات پاک ہے جوکچھ علم آپ نے ہمیں دیا ہے اس کے سوا ہم کچھ نہیں جانتے ۔ حقیقت میں علم و حکمت کے مالک تو صرف آپ ہیں
قَالَ يَاآدَمُ أَنْبِئْهُمْ بِأَسْمَائِهِمْ فَلَمَّا أَنْبَأَهُمْ بِأَسْمَائِهِمْ قَالَ أَلَمْ أَقُلْ لَكُمْ إِنِّي أَعْلَمُ غَيْبَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَأَعْلَمُ مَا تُبْدُونَ وَمَا كُنْتُمْ تَكْتُمُونَ
اﷲ نے کہا:’’ آدم ! تم ان کو ان چیزوں کے نام بتادو‘‘ چنانچہ جب اس نے ان کے نام ان کو بتا دیے تو اﷲ نے (فرشتوں سے) کہا : ’’ کیا میں نے تم سے نہیں کہا تھا کہ میں آسمانوں اور زمین کے بھید جانتا ہوں ؟ اور جوکچھ تم ظاہر کرتے ہواورجو کچھ چھپاتے ہو مجھے اس سب کا علم ہے ‘‘
وَإِذْ قُلْنَا لِلْمَلَائِكَةِ اسْجُدُوا لِآدَمَ فَسَجَدُوا إِلَّا إِبْلِيسَ أَبَى وَاسْتَكْبَرَ وَكَانَ مِنَ الْكَافِرِينَ
اور (اس وقت کا تذکرہ سنو) جب ہم نے فرشتوں سے کہا کہ : آدم کی سجدہ کرو، چنانچہ سب نے سجدہ کیا سوائے ابلیس کے کہ اس نے انکار کیا اور متکبرانہ رویہ اختیار کیا اور کافرو ں میں شامل ہو گیا
قُلْ مَنْ كَانَ عَدُوًّا لِجِبْرِيلَ فَإِنَّهُ نَزَّلَهُ عَلَى قَلْبِكَ بِإِذْنِ اللَّهِ مُصَدِّقًا لِمَا بَيْنَ يَدَيْهِ وَهُدًى وَبُشْرَى لِلْمُؤْمِنِينَ
(اے پیغمبر!) کہہ دو کہ اگر کوئی شخص جبرئیل کا دشمن ہے تو (ہوا کرے) انہوں نے تو یہ کلام اﷲ کی اجازت سے تمہارے دل پر اتارا ہے جو اپنے سے پہلے کی کتابوں کی تصدیق کر رہا ہے اور ایمان والوں کیلئے مجسم ہدایت اورخوشخبری ہے
مَنْ كَانَ عَدُوًّا لِلَّهِ وَمَلَائِكَتِهِ وَرُسُلِهِ وَجِبْرِيلَ وَمِيكَالَ فَإِنَّ اللَّهَ عَدُوٌّ لِلْكَافِرِينَ
اگر کوئی شخص اﷲ کا، اس کے فرشتوں اور رسولوں کا، اور جبرئیل اور میکائیل کا دشمن ہے تو (وہ سن رکھے کہ) اﷲ کافروں کا دشمن ہے
وَاتَّبَعُوا مَا تَتْلُو الشَّيَاطِينُ عَلَى مُلْكِ سُلَيْمَانَ وَمَا كَفَرَ سُلَيْمَانُ وَلَكِنَّ الشَّيَاطِينَ كَفَرُوا يُعَلِّمُونَ النَّاسَ السِّحْرَ وَمَا أُنْزِلَ عَلَى الْمَلَكَيْنِ بِبَابِلَ هَارُوتَ وَمَارُوتَ وَمَا يُعَلِّمَانِ مِنْ أَحَدٍ حَتَّى يَقُولَا إِنَّمَا نَحْنُ فِتْنَةٌ فَلَا تَكْفُرْ فَيَتَعَلَّمُونَ مِنْهُمَا مَا يُفَرِّقُونَ بِهِ بَيْنَ الْمَرْءِ وَزَوْجِهِ وَمَا هُمْ بِضَارِّينَ بِهِ مِنْ أَحَدٍ إِلَّا بِإِذْنِ اللَّهِ وَيَتَعَلَّمُونَ مَا يَضُرُّهُمْ وَلَا يَنْفَعُهُمْ وَلَقَدْ عَلِمُوا لَمَنِ اشْتَرَاهُ مَا لَهُ فِي الْآخِرَةِ مِنْ خَلَاقٍ وَلَبِئْسَ مَا شَرَوْا بِهِ أَنْفُسَهُمْ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ
اور یہ (بنی اسرائیل) ان (منتروں) کے پیچھے لگ گئے جو سلیمان (علیہ السلام) کی سلطنت کے زمانے میں شیاطین پڑھا کرتے تھے۔ اور سلیمان (علیہ السلام) نے کوئی کفر نہیں کیا تھا، البتہ شیاطین لوگوں کو جادو کی تعلیم دے کر کفر کا ارتکاب کرتے تھے ۔ نیز (یہ بنی اسرائیل) اس چیز کے پیچھے لگ گئے جو شہر بابل میں ہاروت اور ماروت نامی دو فرشتوں پر ناز ل کی گئی تھی۔ یہ دو فرشتے کسی کو اس وقت تک کوئی تعلیم نہیں دیتے تھے جب تک اس سے یہ نہ کہہ دیں کہ : ’’ ہم محض آزمائش کیلئے (بھیجے گئے) ہیں، لہٰذا تم (جادو کے پیچھے لگ کر) کفر اختیا ر نہ کرنا ۔‘‘ پھر بھی یہ لوگ ان سے وہ چیزیں سیکھتے تھے جس کے ذریعے مرد اور اس کی بیوی میں جدائی پیدا کردیں ۔ (ویسے یہ واضح رہے کہ) وہ اس کے ذریعے کسی کو اﷲ کی مشیت کے بغیر کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتے تھے (مگر) وہ ایسی باتیں سیکھتے تھے جو ان کیلئے نقصان دہ تھیں، اور فائدہ مند نہ تھیں ۔ اور وہ بھی خوب جانتے تھے کہ جو شخص ان چیزوں کا خریدار بنے گا آخرت میں اس کا کوئی حصہ نہیں ہوگا ۔ اور حقیقت یہ ہے کہ وہ چیز بہت بری تھی جس کے بدلے انہوں نے اپنی جانیں بیچ ڈالیں ۔ کاش کہ ان کو (اس بات کا حقیقی) علم ہوتا
وَلَقَدْ جِئْتُمُونَا فُرَادَى كَمَا خَلَقْنَاكُمْ أَوَّلَ مَرَّةٍ وَتَرَكْتُم مَّا خَوَّلْنَاكُمْ وَرَاء ظُهُورِكُمْ وَمَا نَرَى مَعَكُمْ شُفَعَاءكُمُ الَّذِينَ زَعَمْتُمْ أَنَّهُمْ فِيكُمْ شُرَكَاء لَقَد تَّقَطَّعَ بَيْنَكُمْ وَضَلَّ عَنكُم مَّا كُنتُمْ تَزْعُمُونَ
(پھر قیامت کے دن اﷲ تعالیٰ ان سے کہے گا کہ :) ’’ تم ہمارے پاس اسی طرح تنِ تنہا آگئے ہو جیسے ہم نے تمہیں پہلی بار پیدا کیا تھا، اور جو کچھ ہم نے تمہیں بخشا تھا وہ سب اپنے پیچھے چھوڑ آئے ہو، اور ہمیں تو تمہارے وہ سفارشی کہیں نظر نہیں آرہے جن کے بارے میں تمہارا دعویٰ تھا کہ وہ تمہارے معاملات طے کرنے میں (ہمارے ساتھ) شریک ہیں ۔ حقیقت یہ ہے کہ ان کے ساتھ تمہارے سارے تعلقات ٹوٹ چکے ہیں ، اور جن (دیوتاؤں ) کے بارے میں تمہیں بڑا زعم تھا، وہ سب تم سے گم ہو کر رہ گئے ہیں ۔ ‘‘
إِنَّ الَّذِينَ عِندَ رَبِّكَ لاَ يَسْتَكْبِرُونَ عَنْ عِبَادَتِهِ وَيُسَبِّحُونَهُ وَلَهُ يَسْجُدُونَ
یاد رکھو کہ جو (فرشتے) تمہارے رب کے پاس ہیں ، وہ اُس کی عبادت سے تکبر کر کے منہ نہیں موڑتے، اور اُس کی تسبیح کرتے ہیں ، اور اُسی کے آگے سجدہ ریز ہوجاتے ہیں
لَهُ مُعَقِّبَاتٌ مِّن بَيْنِ يَدَيْهِ وَمِنْ خَلْفِهِ يَحْفَظُونَهُ مِنْ أَمْرِ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ لاَ يُغَيِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتَّى يُغَيِّرُواْ مَا بِأَنْفُسِهِمْ وَإِذَا أَرَادَ اللَّهُ بِقَوْمٍ سُوءًا فَلاَ مَرَدَّ لَهُ وَمَا لَهُم مِّن دُونِهِ مِن وَالٍ
ہر شخص کے آگے اور پیچھے وہ نگراں (فرشتے) مقرر ہیں جو اﷲ کے حکم سے باری باری اُس کی حفاظت کرتے ہیں ۔ یقین جانو کہ اﷲ کسی قوم کی حالت اُس وقت تک نہیں بدلتا جب تک وہ خود اپنے حالات میں تبدیلی نہ لے آئے۔ اور جب اﷲ کسی قوم پر کوئی آفت لانے کا ارادہ کر لیتا ہے تو اُس کا ٹالنا ممکن نہیں ، اور ایسے لوگوں کا خود اُس کے سوا کوئی رکھوالا نہیں ہو سکتا
وَلِلّهِ يَسْجُدُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الأَرْضِ مِن دَآبَّةٍ وَالْمَلآئِكَةُ وَهُمْ لاَ يَسْتَكْبِرُونَ
اور آسمانوں اور زمین میں جتنے جاندار ہیں ، وہ اور سارے فرشتے اﷲ ہی کو سجدہ کر تے ہیں ، اور وہ ذرا تکبر نہیں کرتے
يَخَافُونَ رَبَّهُم مِّن فَوْقِهِمْ وَيَفْعَلُونَ مَا يُؤْمَرُونَ
وہ اپنے اُس پروردگار سے ڈرتے ہیں جو اُن کے اُوپر ہ، اور وہی کام کرتے ہیں جس کا انہیں حکم دیا جاتا ہے
وَمَا نَتَنَزَّلُ اِلَّا بِاَمْرِ رَبِّكَ ۚ لَهُ مَا بَيْنَ اَيْدِيْــنَا وَمَا خَلْفَنَا وَمَا بَيْنَ ذٰلِكَ ۚ وَمَا كَانَ رَبُّكَ نَسِـيًّا
اور (فرشتے تم سے یہ کہتے ہیں کہ) ہم آپ کے رَبّ کے حکم کے بغیر اُتر کر نہیں آتے۔ جو کچھ ہمارے آگے ہے، اور جو کچھ ہمارے پیچھے ہے، اور جو کچھ ان کے درمیان ہے، وہ سب اُسی کی ملکیت ہے۔ اور تمہارا رَبّ ایسا نہیں ہے جو بھول جایا کرے
وَلَهُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ وَمَنْ عِندَهُ لا يَسْتَكْبِرُونَ عَنْ عِبَادَتِهِ وَلا يَسْتَحْسِرُونَ
اور آسمانوں اور زمین میں جو لوگ بھی ہیں ، اﷲ کے ہیں ۔ اور جو (فرشتے) اﷲ کے پاس ہیں ، وہ نہ اُ س کی عبادت سے سر کشی کرتے ہیں ، نہ تھکتے ہیں
يُسَبِّحُونَ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ لا يَفْتُرُونَ
وہ رات دن اُس کی تسبیح کرتے رہتے ہیں ، اور سست نہیں پڑتے
وَقَالُوا اتَّخَذَ الرَّحْمٰنُ وَلَـدًا سُبْحٰنَهُ ۭ بَلْ عِبَادٌ مُّكْرَمُوْنَ
یہ لوگ کہتے ہیں کہ : ’’ خدائے رحمن (فرشتوں کی شکل میں ) اولاد رکھتا ہے۔‘‘ سبحان اﷲ ! بلکہ (فرشتے تو اﷲ کے) بندے ہیں جنہیں عزت بخشی گئی ہے
لا يَسْبِقُونَهُ بِالْقَوْلِ وَهُم بِأَمْرِهِ يَعْمَلُونَ
وہ اُس سے آگے بڑھ کر کوئی بات نہیں کرتے، اور وہ اُسی کے حکم پر عمل کرتے ہیں
يَعْلَمُ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ وَلا يَشْفَعُونَ إِلاَّ لِمَنِ ارْتَضَى وَهُم مِّنْ خَشْيَتِهِ مُشْفِقُونَ
وہ اُن کی تمام اگلی پچھلی باتوں کو جانتا ہے، اور وہ کسی کی سفارش نہیں کر سکتے، سوائے اُ س کے جس کیلئے اﷲ کی مرضی ہو، اور وہ اُس کے خوف سے سہمے رہتے ہیں
وَمَنْ يَّقُلْ مِنْهُمْ اِنِّىْٓ اِلٰهٌ مِّنْ دُوْنِهِ فَذٰلِكَ نَجْزِيْهِ جَهَنَّمَ ۭ كَذٰلِكَ نَجْزِي الظّٰلِمِيْنَ
اور اگر اُن میں سے کوئی (بالفرض) یہ کہے کہ : ’’ اﷲ کے علاوہ میں بھی معبود ہوں‘‘ تو اُس کو ہم جہنم کی سزا دیں گے۔ ایسے ظالموں کو ہم ایسی ہی سزا دیتے ہیں
وَيَوْمَ تَشَقَّقُ السَّمَاء بِالْغَمَامِ وَنُزِّلَ الْمَلائِكَةُ تَنزِيلاً
اور جس دن آسمان پھٹ کر ایک بادل کو راہ دے گا، اور فرشتے اس طرح اُتارے جائیں گے کہ اُن کا تار بندھ جائے گا
الْمُلْكُ يَوْمَئِذٍ الْحَقُّ لِلرَّحْمَنِ وَكَانَ يَوْمًا عَلَى الْكَافِرِينَ عَسِيرًا
اُس دن صحیح معنی میں بادشاہی خدائے رحمن کی ہوگی، اور وہ دن کافروں پر بہت سخت ہوگا
عَلَى قَلْبِكَ لِتَكُونَ مِنَ الْمُنذِرِينَ
(اے پیغمبر !) تمہارے قلب پر اُترا ہے تاکہ تم اُن (پیغمبروں ) میں شامل ہو جاؤ جو لوگوں کو خبردار کرتے ہیں
قُلِ ادْعُوا الَّذِينَ زَعَمْتُم مِّن دُونِ اللَّهِ لا يَمْلِكُونَ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ فِي السَّمَاوَاتِ وَلا فِي الأَرْضِ وَمَا لَهُمْ فِيهِمَا مِن شِرْكٍ وَمَا لَهُ مِنْهُم مِّن ظَهِيرٍ
(اے پیغمبر ! ان کافروں سے) کہو کہ : ’’ پکارو اُن کو جنہیں تم نے (خدا کا شریک) مانا ہواہے۔ وہ آسمانوں اور زمین میں ذرّہ برابر کسی چیز کے مالک نہیں ہیں ، نہ اُن کو آسمان و زمین کے معاملات میں (اﷲ کے ساتھ) کوئی شرکت حاصل ہے، اور نہ اُن میں سے کوئی اﷲ کا مددگار ہے
وَلا تَنفَعُ الشَّفَاعَةُ عِندَهُ إِلاَّ لِمَنْ أَذِنَ لَهُ حَتَّى إِذَا فُزِّعَ عَن قُلُوبِهِمْ قَالُوا مَاذَا قَالَ رَبُّكُمْ قَالُوا الْحَقَّ وَهُوَ الْعَلِيُّ الْكَبِيرُ
اور اﷲ کے سامنے کوئی سفارش کارآمد نہیں ہے، سوائے اُس شخص کے جس کیلئے خود اُس نے (سفارش کی) اجازت دے دی ہو، یہاں تک کہ جب اُن کے دلوں سے گھبراہٹ دُور کر دی جاتی ہے تو وہ کہتے ہیں کہ : ’’ تمہارے رَبّ نے کیا فرمایا؟ وہ جواب دیتے ہیں کہ : ’’ حق بات ارشاد فرمائی، اور وہی ہے جو بڑا عالیشان ہے۔‘‘
الْحَمْدُ لِلَّهِ فَاطِرِ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ جَاعِلِ الْمَلائِكَةِ رُسُلاً أُولِي أَجْنِحَةٍ مَّثْنَى وَثُلاثَ وَرُبَاعَ يَزِيدُ فِي الْخَلْقِ مَا يَشَاء إِنَّ اللَّهَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
تمام تر تعریف اﷲ کی ہے جو آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنے والا ہے، جس نے اُن فرشتوں کو پیغام لے جانے کیلئے مقرر کیا ہے، جو دو دو، تین تین اور چار چار پروں والے ہیں ۔ وہ پیدائش میں جتنا چاہتا ہے اضافہ کر دیتا ہے۔ بیشک اﷲ ہر چیز کی قدرت رکھنے والا ہے
الَّذِينَ يَحْمِلُونَ الْعَرْشَ وَمَنْ حَوْلَهُ يُسَبِّحُونَ بِحَمْدِ رَبِّهِمْ وَيُؤْمِنُونَ بِهِ وَيَسْتَغْفِرُونَ لِلَّذِينَ آمَنُوا رَبَّنَا وَسِعْتَ كُلَّ شَيْءٍ رَّحْمَةً وَعِلْمًا فَاغْفِرْ لِلَّذِينَ تَابُوا وَاتَّبَعُوا سَبِيلَكَ وَقِهِمْ عَذَابَ الْجَحِيمِ
وہ (فرشتے) جو عرش کو اُٹھائے ہوئے ہیں ، اورجو اس کے گرد موجود ہیں ، وہ سب اپنے پروردگار کی حمد کے ساتھ اُس کی تسبیح کرتے رہتے ہیں ، اور اُس پر اِیمان رکھتے ہیں ، اور جو لوگ ایمان لے آئے ہیں اُن کیلئے مغفرت کی دُعا کرتے ہیں (کہ) : ’’ اے ہمارے پروردگار ! تیری رحمت اور علم ہر چیز پر حاوی ہے، اس لئے جن لوگوں نے توبہ کر لی ہے، اور تیرے راستے پر چل پڑے ہیں ، اُن کی بخشش فرمادے، اور اُنہیں دوزخ کے عذاب سے بچالے
رَبَّنَا وَأَدْخِلْهُمْ جَنَّاتِ عَدْنٍ الَّتِي وَعَدتَّهُم وَمَن صَلَحَ مِنْ آبَائِهِمْ وَأَزْوَاجِهِمْ وَذُرِّيَّاتِهِمْ إِنَّكَ أَنتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ
اور اے پروردگار ! اُنہیں ہمیشہ رہنے والی جنتوں میں داخل فرما جس کا تو نے اُن سے وعدہ کیا ہے۔ نیز اُن کے ماں باپ اور بیوی بچوں میں سے جو نیک ہوں ، اُنہیں بھی۔ یقینا تیری اور صرف تیری ذات وہ ہے جس کا اِقتدار بھی کامل ہے، جس کی حکمت بھی کامل
وَقِهِمُ السَّيِّئَاتِ وَمَن تَقِ السَّيِّئَاتِ يَوْمَئِذٍ فَقَدْ رَحِمْتَهُ وَذَلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ
اور اُن کو ہر طرح کی بُرائیوں سے محفوظ رکھ۔ اور اُس دن جسے تو نے بُرائیوں سے محفوظ کر لیا، اُس پر تو نے بڑا رحم فرمایا۔ اور یہی زبردست کامیابی ہے
فَإِنِ اسْتَكْبَرُوا فَالَّذِينَ عِندَ رَبِّكَ يُسَبِّحُونَ لَهُ بِاللَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَهُمْ لا يَسْأَمُونَ
پھر بھی اگر یہ (کافر) تکبر سے کام لیں ، تو (کرتے رہیں ) کیونکہ جو (فرشتے) تمہارے رَبّ کے پاس ہیں ، وہ دن رات اُس کی تسبیح کرتے ہیں ، اور وہ اُکتاتے نہیں ہیں
تَكَادُ السَّمَاوَاتُ يَتَفَطَّرْنَ مِن فَوْقِهِنَّ وَالْمَلائِكَةُ يُسَبِّحُونَ بِحَمْدِ رَبِّهِمْ وَيَسْتَغْفِرُونَ لِمَن فِي الأَرْضِ أَلا إِنَّ اللَّهَ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ
ایسا لگتا ہے کہ آسمان اُوپر سے پھٹ پڑیں گے، اور فرشتے اپنے پروردگار کی حمد کے ساتھ اُس کی تسبیح کر رہے ہیں ، اور زمین والوں کیلئے اِستغفار کر رہے ہیں ۔ یاد رکھو کہ اﷲ ہی ہے جو بہت بخشنے والا، بڑا مہربان ہے
وَنَادَوْا يَا مَالِكُ لِيَقْضِ عَلَيْنَا رَبُّكَ قَالَ إِنَّكُم مَّاكِثُونَ
اور وہ (دوزخ کے فرشتے سے) پکار کر کہیں گے کہ : ’’اے مالک ! تمہارا پروردگار ہمارا کام ہی تمام کر دے۔‘‘ وہ کہے گا کہ : ’’ تمہیں اسی حال میں رہنا ہے۔‘‘
أَمْ يَحْسَبُونَ أَنَّا لا نَسْمَعُ سِرَّهُمْ وَنَجْوَاهُم بَلَى وَرُسُلُنَا لَدَيْهِمْ يَكْتُبُونَ
کیا انہوں نے یہ سمجھ رکھا ہے کہ ہم ان کی خفیہ باتیں اور ان کو سرگوشیاں نہیں سنتے؟ کیسے نہیں سنتے؟ نیز ہمارے فرشتے اُن کے پاس ہیں ، وہ سب کچھ لکھتے رہتے ہیں
وَلَقَدْ خَلَقْنَا الإِنسَانَ وَنَعْلَمُ مَا تُوَسْوِسُ بِهِ نَفْسُهُ وَنَحْنُ أَقْرَبُ إِلَيْهِ مِنْ حَبْلِ الْوَرِيدِ
اور حقیقت یہ ہے کہ ہم نے انسان کو پید اکیا ہے، اور اُس کے دل میں جو خیالات آتے ہیں ، اُن (تک) سے ہم خوب واقف ہیں ، اور ہم اُس کی شہہ رگ سے بھی زیادہ اُس کے قریب ہیں
اِذْ يَتَلَقَّى الْمُتَلَقِّيٰنِ عَنِ الْيَمِيْنِ وَعَنِ الشِّمَالِ قَعِيْدٌ
اُس وقت بھی جب (اعمال کو) لکھنے والے دو فرشتے لکھ رہے ہوتے ہیں ، ایک دائیں جانب اور دوسرا بائیں جانب بیٹھا ہوتا ہے
مَا يَلْفِظُ مِن قَوْلٍ إِلاَّ لَدَيْهِ رَقِيبٌ عَتِيدٌ
انسان کوئی لفظ زبان سے نکال نہیں پاتا، مگر اُس پر ایک نگراں مقرر ہوتا ہے، ہر وقت (لکھنے کیلئے) تیار !
وَجَاءتْ سَكْرَةُ الْمَوْتِ بِالْحَقِّ ذَلِكَ مَا كُنتَ مِنْهُ تَحِيدُ
اور موت کی سختی سچ مچ آنے ہی والی ہے۔ (اے انسان !) یہ وہ چیز ہے جس سے تو بدکتا تھا
وَنُفِخَ فِي الصُّوْرِ ۭ ذٰلِكَ يَوْمُ الْوَعِيْدِ
اور صور پھونکا جانے والا ہے۔ یہ وہ دن ہوگا جس سے ڈرایا جاتاتھا
وَجَاءتْ كُلُّ نَفْسٍ مَّعَهَا سَائِقٌ وَشَهِيدٌ
اور ہر شخص اس طرح آئے گا کہ اُس کے ساتھ ایک ہانکنے والا ہوگا، اور ایک گواہی دینے والا
لَقَدْ كُنْتَ فِيْ غَفْلَةٍ مِّنْ ھٰذَا فَكَشَفْنَا عَنْكَ غِطَاءَكَ فَبَصَرُكَ الْيَوْمَ حَدِيْدٌ
حقیقت یہ ہے کہ تو اس واقعے کی طرف سے غفلت میں پڑا ہوا تھا، اب ہم نے تجھ سے وہ پردہ ہٹا دیا ہے جو تجھ پرپڑا ہوا تھا، چنانچہ آج تیری نگاہ خوب تیز ہوگئی ہے
وَقَالَ قَرِينُهُ هَذَا مَا لَدَيَّ عَتِيدٌ
اور اُس کا ساتھی کہے گاکہ: ’’ یہ ہے وہ (اعمال نامہ) جو میرے پاس تیار ہے۔‘‘
أَلْقِيَا فِي جَهَنَّمَ كُلَّ كَفَّارٍ عَنِيدٍ
(حکم دیا جائے گا کہ) تم دونوں ہر اُس شخص کو جہنم میں ڈال دو جو کٹر کافر اور حق کا پکا دُشمن تھا
مَّنَّاعٍ لِّلْخَيْرِ مُعْتَدٍ مُّرِيبٍ
جو دوسروں کو بھلائی سے روکنے کا عادی، بے حد زیادتی کرنے والا اور (حق بات میں ) شک ڈالنے والا تھا
الَّذِي جَعَلَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ فَأَلْقِيَاهُ فِي الْعَذَابِ الشَّدِيدِ
جس نے اﷲ کے ساتھ کسی اور کو معبود بنارکھا تھا۔ لہٰذا اب تم دونوں اُسے سخت عذاب میں ڈال دو
وَكَم مِّن مَّلَكٍ فِي السَّمَاوَاتِ لا تُغْنِي شَفَاعَتُهُمْ شَيْئًا إِلاَّ مِن بَعْدِ أَن يَأْذَنَ اللَّهُ لِمَن يَشَاء وَيَرْضَى
اور آسمانوں میں کتنے فرشتے ہیں جن کی سفارش کسی کے کچھ بھی کام نہیں آسکتی، البتہ اس کے بعد ہی کام آسکتی ہے کہ اﷲ جس کیلئے چاہے اجازت دیدے، اور اُس پر راضی ہوجائے
يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قُوا أَنْفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا وَقُودُهَا النَّاسُ وَالْحِجَارَةُ عَلَيْهَا مَلَائِكَةٌ غِلَاظٌ شِدَادٌ لَا يَعْصُونَ اللَّهَ مَا أَمَرَهُمْ وَيَفْعَلُونَ مَا يُؤْمَرُونَ
اے ایمان والو ! اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو اُس آگ سے بچاؤ جس کا ایندھن انسان اور پتھر ہوں گے۔ اُس پر سخت کڑے مزاج کے فرشتے مقرر ہیں جو اﷲ کے کسی حکم میں اُس کی نافرمانی نہیں کرتے، اور وہی کرتے ہیں جس کا اُنہیں حکم دیا جاتا ہے
وَانْشَقَّتِ السَّمَاءُ فَهِيَ يَوْمَئِذٍ وَاهِيَةٌ
اور آسمان پھٹ پڑے گا، اور وہ اُس دن بالکل بودا پڑ جائے گا
وَالْمَلَكُ عَلَى أَرْجَائِهَا وَيَحْمِلُ عَرْشَ رَبِّكَ فَوْقَهُمْ يَوْمَئِذٍ ثَمَانِيَةٌ
اور فرشتے اُس کے کناروں پر ہوں گے، اور تمہارے پروردگار کے عرش کو اُس دن آٹھ فرشتے اپنے اُوپر اُٹھائے ہوئے ہوں گے
وَمَا جَعَلْنَا أَصْحَابَ النَّارِ إِلَّا مَلَائِكَةً وَمَا جَعَلْنَا عِدَّتَهُمْ إِلَّا فِتْنَةً لِلَّذِينَ كَفَرُوا لِيَسْتَيْقِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ وَيَزْدَادَ الَّذِينَ آمَنُوا إِيمَانًا وَلَا يَرْتَابَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ وَالْمُؤْمِنُونَ وَلِيَقُولَ الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ مَرَضٌ وَالْكَافِرُونَ مَاذَا أَرَادَ اللَّهُ بِهَذَا مَثَلًا كَذَلِكَ يُضِلُّ اللَّهُ مَنْ يَشَاءُ وَيَهْدِي مَنْ يَشَاءُ وَمَا يَعْلَمُ جُنُودَ رَبِّكَ إِلَّا هُوَ وَمَا هِيَ إِلَّا ذِكْرَى لِلْبَشَرِ
اور ہم نے دوزخ کے یہ کارندے کوئی اور نہیں ، فرشتے مقرر کئے ہیں ۔ اور اُن کی جو تعداد مقرر کی ہے، وہ صرف اس لئے کہ اُس کے ذریعے کافروں کی آزمائش ہو، تاکہ اہلِ کتاب کو یقین آجائے، اور جو لوگ ایمان لاچکے ہیں ، اُن کے ایمان میں اور اِضافہ ہو، اور اہلِ کتاب اور مومن لوگ کسی شک میں نہ پڑیں ، اور تاکہ وہ لوگ جن کے دلوں میں روگ ہے، اور جو لوگ کافر ہیں ، وہ یہ کہیں کہ بھلا اس عجیب سی بات سے اﷲ کی کیا مراد ہے؟ اسی طرح اﷲ جس کو چاہتا ہے، گمراہ کر دیتا ہے، اور جس کو چاہتا ہے، ہدایت دیتا ہے، اور تمہارے پروردگار کے لشکروں کو اُس کے سوا کوئی نہیں جانتا، اور یہ ساری بات تو نوعِ بشر کیلئے ایک یاددہانی کرانے والی نصیحت ہے، اور بس !