فہرست مضامین > زکوٰۃ >زكاة، صدقات اور ان كے مصارف كا بيان
زكاة، صدقات اور ان كے مصارف كا بيان
پارہ
سورۃ
آیت
يَسْأَلُونَكَ مَاذَا يُنْفِقُونَ قُلْ مَا أَنْفَقْتُمْ مِنْ خَيْرٍ فَلِلْوَالِدَيْنِ وَالْأَقْرَبِينَ وَالْيَتَامَى وَالْمَسَاكِينِ وَابْنِ السَّبِيلِ وَمَا تَفْعَلُوا مِنْ خَيْرٍ فَإِنَّ اللَّهَ بِهِ عَلِيمٌ
لوگ آپ سے پوچھتے ہیں کہ وہ (اﷲ کی خوشنودی کیلئے) کیا خرچ کریں ؟ آپ کہہ دیجئے کہ جو مال بھی تم خرچ کر ووہ والدین، قریبی رشتہ داروں، یتیموں، مسکینوں اور مسافروں کیلئے ہونا چاہیئے اور تم بھلائی کا جو کام بھی کرو، اﷲ اس سے پوری طرح با خبر ہے
يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَنْفِقُوا مِنْ طَيِّبَاتِ مَا كَسَبْتُمْ وَمِمَّا أَخْرَجْنَا لَكُمْ مِنَ الْأَرْضِ وَلَا تَيَمَّمُوا الْخَبِيثَ مِنْهُ تُنْفِقُونَ وَلَسْتُمْ بِآخِذِيهِ إِلَّا أَنْ تُغْمِضُوا فِيهِ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ غَنِيٌّ حَمِيدٌ
اے ایمان والو ! جو کچھ تم نے کمایا ہو اور جو پیداوار ہم نے تمہارے لئے زمین سے نکالی ہو اس کی اچھی چیزوں کا ایک حصہ (اﷲ کے راستے میں) خرچ کیا کرو۔ اوریہ نیت نہ رکھو کہ بس ایسی خراب قسم کی چیزیں (اﷲ کے نا م پر) دیا کروگے جو (اگر کوئی دوسرا تمہیں دے تو نفر ت کے مارے) تم سے آنکھیں میچے بغیر نہ لے سکو ۔ اور یاد رکھو کہ اﷲ ایسا بے نیاز ہے کہ ہر قسم کی تعریف اسی کی طرف لوٹتی ہے
إِنْ تُبْدُوا الصَّدَقَاتِ فَنِعِمَّا هِيَ وَإِنْ تُخْفُوهَا وَتُؤْتُوهَا الْفُقَرَاءَ فَهُوَ خَيْرٌ لَكُمْ وَيُكَفِّرُ عَنْكُمْ مِنْ سَيِّئَاتِكُمْ وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ
اگر تم صدقات ظاہر کر کے دو تب بھی اچھا ہے، اور اگر ان کو چھپا کر فقراء کو دو تو یہ تمہارے حق میں کہیں بہتر ہے اور اﷲ تمہاری برائیوں کا کفارہ کر دے گا۔ اور اﷲ تمہارے تما م کاموں سے پوری طرح باخبر ہے
لِلْفُقَرَاءِ الَّذِينَ أُحْصِرُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ لَا يَسْتَطِيعُونَ ضَرْبًا فِي الْأَرْضِ يَحْسَبُهُمُ الْجَاهِلُ أَغْنِيَاءَ مِنَ التَّعَفُّفِ تَعْرِفُهُمْ بِسِيمَاهُمْ لَا يَسْأَلُونَ النَّاسَ إِلْحَافًا وَمَا تُنْفِقُوا مِنْ خَيْرٍ فَإِنَّ اللَّهَ بِهِ عَلِيمٌ
(مالی امداد کے بطور خاص) مستحق وہ فقرا ء ہیں جنہوں نے اپنے آپ کو اﷲ کی راہ میں اس طرح مقید کر رکھا ہے کہ وہ (معاش کی تلاش کیلئے) زمین میں چل پھر نہیں سکتے ۔ چونکہ وہ اتنے پاک دامن ہیں کہ کسی سے سوال نہیں کرتے ۔ اس لئے ناواقف آدمی انہیں مال دار سمجھتا ہے ۔ تم ان کے چہرے کی علامتوں سے ان (کی اندرونی حالت) کو پہچان سکتے ہو (مگر) وہ لوگوں سے لگ لپٹ کر سوال نہیں کرتے ۔ اور تم جو مال بھی خرچ کرتے ہو اﷲ اسے خوب جانتا ہے
الَّذِينَ يُنْفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ بِاللَّيْلِ وَالنَّهَارِ سِرًّا وَعَلَانِيَةً فَلَهُمْ أَجْرُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ
جو لوگ اپنے مال دن رات خاموشی سے بھی اور علانیہ بھی خرچ کرتے ہیں وہ اپنے پروردگار کے پاس اپنا ثواب پائیں گے اور نہ انہیں کوئی خوف لاحق ہوگا، نہ کوئی غم پہنچے گا
وَهُوَ الَّذِي أَنشَأَ جَنَّاتٍ مَّعْرُوشَاتٍ وَغَيْرَ مَعْرُوشَاتٍ وَالنَّخْلَ وَالزَّرْعَ مُخْتَلِفًا أُكُلُهُ وَالزَّيْتُونَ وَالرُّمَّانَ مُتَشَابِهًا وَغَيْرَ مُتَشَابِهٍ كُلُواْ مِن ثَمَرِهِ إِذَا أَثْمَرَ وَآتُواْ حَقَّهُ يَوْمَ حَصَادِهِ وَلاَ تُسْرِفُواْ إِنَّهُ لاَ يُحِبُّ الْمُسْرِفِينَ
اﷲ وہ ہے جس نے باغات پیدا کئے جن میں سے کچھ (بیل دار ہیں جو) سہاروں سے اُوپر چڑھائے جاتے ہیں ، اور کچھ سہاروں کے بغیر بلند ہوتے ہیں ، اور نخلستان اور کھیتیاں ، جن کے ذائقے الگ الگ ہیں ، اور زیتون اور انار، جو ایک دوسرے سے ملتے جلتے بھی ہیں ، اور ایک دوسرے سے مختلف بھی۔ جب یہ درخت پھل دیں تو ان کے پھلوں کو کھانے میں استعمال کرو، اور جب ان کی کٹائی کا دن آئے تواﷲ کا حق ادا کرو، اور فضول خرچی نہ کرو۔ یاد رکھو، وہ فضول خرچ لوگوں کو پسند نہیں کرتا
إِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَاء وَالْمَسَاكِينِ وَالْعَامِلِينَ عَلَيْهَا وَالْمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُهُمْ وَفِي الرِّقَابِ وَالْغَارِمِينَ وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ وَابْنِ السَّبِيلِ فَرِيضَةً مِّنَ اللَّهِ وَاللَّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ
صدقات تو دراصل حق ہے فقیروں کا، مسکینوں کا، اور اُن اہلکاروں کا جو صدقات کی وصولی پر مقرر ہوتے ہیں ، اور اُن کا جن کی دلداری مقصود ہے۔ نیز اُنہیں غلاموں کو آزاد کرنے میں ، اور قرض داروں کے قرضے ادا کرنے میں ، اور اﷲ کے راستے میں ، اور مسافروں کی مدد میں خرچ کیاجائے۔ یہ ایک فریضہ ہے اﷲ کی طرف سے ! اور اﷲ علم کا بھی مالک ہے، حکمت کا بھی مالک
وَاَقِيْمُوا الصَّلٰوةَ وَاٰتُوا الزَّكٰوةَ وَاَطِيْعُوا الرَّسُوْلَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُوْنَ
اورنماز قائم کرو، اور زکوٰۃ ادا کرو، اور رسول کی فرماں برداری کرو، تاکہ تمہارے ساتھ رحمت کا برتاؤ کیاجائے
وَالَّذِينَ إِذَا أَنفَقُوا لَمْ يُسْرِفُوا وَلَمْ يَقْتُرُوا وَكَانَ بَيْنَ ذَلِكَ قَوَامًا
اور جو خرچ کرتے ہیں تو نہ فضول خرچی کرتے ہیں ، نہ تنگی کرتے ہیں ، بلکہ اُن کا طریقہ اس (افراط و تفریط) کے درمیان اعتدال کا طریقہ ہے
وَمَا آتَيْتُم مِّن رِّبًا لِّيَرْبُوَ فِي أَمْوَالِ النَّاسِ فَلا يَرْبُو عِندَ اللَّهِ وَمَا آتَيْتُم مِّن زَكَاةٍ تُرِيدُونَ وَجْهَ اللَّهِ فَأُوْلَئِكَ هُمُ الْمُضْعِفُونَ
اوریہ جو تم سوددیتے ہو تاکہ وہ لوگوں کے مال میں شامل ہوکر بڑھ جائے تو وہ اﷲ کے نزدیک بڑھتا نہیں ہے، اور جو زکوٰۃ تم اﷲ کی خوشنودی حاصل کرنے کے ارادے سے دیتے ہو، تو جو لوگ بھی ایسا کرتے ہیں وہ ہیں جو (اپنے مال کو) کئی گنا بڑھا لیتے ہیں
وَيُطْعِمُونَ الطَّعَامَ عَلَى حُبِّهِ مِسْكِينًا وَيَتِيمًا وَأَسِيرًا
اور وہ اﷲ کی محبت کی خاطر مسکینوں ، یتیموں اور قیدیوں کو کھانا کھلاتے ہیں
إِنَّمَا نُطْعِمُكُمْ لِوَجْهِ اللَّهِ لَا نُرِيدُ مِنْكُمْ جَزَاءً وَلَا شُكُورًا
(اور اُن سے کہتے ہیں کہ :) ’’ ہم تو تمہیں صرف اﷲ تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے کھلارہے ہیں ۔ ہم تم سے نہ کوئی بدلہ چاہتے ہیں ، اور نہ کوئی شکریہ !