May 19, 2024

قرآن کریم > يونس >surah 10 ayat 45

وَيَوْمَ يَحْشُرُهُمْ كَأَن لَّمْ يَلْبَثُواْ إِلاَّ سَاعَةً مِّنَ النَّهَارِ يَتَعَارَفُونَ بَيْنَهُمْ قَدْ خَسِرَ الَّذِينَ كَذَّبُواْ بِلِقَاء اللَّهِ وَمَا كَانُواْ مُهْتَدِينَ 

اور جس دن اﷲ ان کو (میدانِ حشر میں ) اِکٹھا کرے گا، تو انہیں ایسا معلوم ہو گا جیسے وہ (دُنیا میں یا قبر میں ) دن کی ایک گھڑی سے زیادہ نہیں رہے (اسی لئے) وہ آپس میں ایک دوسرے کو پہچانتے ہوں گے۔ حقیقت یہ ہے کہ اُن لوگوں نے بڑے گھاٹے کا سودا کیا ہے جنہوں نے اﷲ سے (آخرت میں ) جاملنے کو جھٹلایا ہے، اور جو راہِ راست پر نہیں آئے

 آیت ۴۵:  وَیَوْمَ یَحْشُرُہُمْ کَاَنْ لَّمْ یَلْبَثُوْٓا اِلاَّ سَاعَۃً مِّنَ النَّہَارِ یَتَعَارَفُوْنَ بَیْنَہُمْ:  «اور جس دن وہ انہیں جمع کرے گا ( تو وہ محسوس کریں گے) جیسے نہیں رہے وہ مگر دن کی ایک گھڑی، وہ ایک دوسرے کو پہچان رہے ہوں گے۔»

            انہیں دنیا اور عالم ِبرزخ میں گزرا ہوا وقت ایسے محسوس ہو گا جیسے کہ وہ ایک دن کا کچھ حصہ تھا۔

             قَدْ خَسِرَ الَّذِیْنَ کَذَّبُوْا بِلِقَآءِ اللّٰہِ وَمَا کَانُوْا مُہْتَدِیْنَ:  « وہ لوگ بڑے خسارے کا شکار ہوئے جنہوں نے جھٹلادیا اللہ کی ملاقات کو اور نہ ہوئے وہ ہدایت پانے والے۔»

            آگے عذاب کی اُس دھمکی کا ذکر آ رہا ہے جس کے بارے میں آیت: ۳۹ میں فرمایا گیا تھا:  وَلَمَّا یَاْتِہِمْ تَاْوِیْلُہ.  کہ اس کی تاویل ابھی اُن کے پاس نہیں آئی۔ 

UP
X
<>