May 5, 2024

قرآن کریم > الرّعد >surah 13 ayat 11

لَهُ مُعَقِّبَاتٌ مِّن بَيْنِ يَدَيْهِ وَمِنْ خَلْفِهِ يَحْفَظُونَهُ مِنْ أَمْرِ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ لاَ يُغَيِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتَّى يُغَيِّرُواْ مَا بِأَنْفُسِهِمْ وَإِذَا أَرَادَ اللَّهُ بِقَوْمٍ سُوءًا فَلاَ مَرَدَّ لَهُ وَمَا لَهُم مِّن دُونِهِ مِن وَالٍ 

ہر شخص کے آگے اور پیچھے وہ نگراں (فرشتے) مقرر ہیں جو اﷲ کے حکم سے باری باری اُس کی حفاظت کرتے ہیں ۔ یقین جانو کہ اﷲ کسی قوم کی حالت اُس وقت تک نہیں بدلتا جب تک وہ خود اپنے حالات میں تبدیلی نہ لے آئے۔ اور جب اﷲ کسی قوم پر کوئی آفت لانے کا ارادہ کر لیتا ہے تو اُس کا ٹالنا ممکن نہیں ، اور ایسے لوگوں کا خود اُس کے سوا کوئی رکھوالا نہیں ہو سکتا

 آیت ۱۱:  لَہ مُعَقِّبٰتٌ مِّنْ بَیْنِ یَدَیْہِ وَمِنْ خَلْفِہ یَحْفَظُوْنَہ مِنْ اَمْرِ اللّٰہِ: «اس (انسان) کے لیے باری باری آنے والے (پہرے دارمقرر) ہیں، وہ اس کے سامنے اور اس کے پیچھے سے اس کی حفاظت کرتے رہتے ہیں اللہ کے حکم سے۔»

            یہ مضمون اس سے پہلے ہم سورۃ الانعام (آیت: ۶۱) میں بھی پڑھ چکے ہیں: وَیُرْسِلُ عَلَیْکُمْ حَفَظَۃً.  کہ اللہ تعالیٰ اپنی طرف سے تمہارے اوپر محافظ بھیجتا ہے۔ اللہ کے مقرر کردہ یہ فرشتے اللہ کی مشیت کے مطابق ہروقت انسان کی حفاظت کرتے رہتے ہیں ، حتیٰ کہ اس کی موت کا وقت آ پہنچتا ہے۔

             اِنَّ اللّٰہَ لاَ یُغَیِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتّٰی یُغَیِّرُوْا مَا بِاَنْفُسِہِمْ: «یقینا اللہ کسی قوم کے حالات نہیں بدلتا، جب تک کہ وہ خود نہیں بدل دیتے اُس (کیفیت) کو جو اُن کے دلوں میں ہے۔»

            آپ اپنی باطنی کیفیت کو بدلیں گے، اس کے لیے محنت کریں گے تو اللہ کی طرف سے بھی آپ کے معاملے میں تبدیلی کر دی جائے گی۔ مولانا ظفر علی خان نے اس آیت کی ترجمانی ان خوبصورت الفاظ میں کی ہے:

خدا نے آج  تک  اُس  قوم کی حالت نہیں بدلی

نہ ہو جس کو خیال آپ اپنی حالت کے بدلنے کا

             وَاِذَآ اَرَادَ اللّٰہُ بِقَوْمٍ سُوْٓءًا فَلاَ مَرَدَّ لَہ وَمَا لَہُمْ مِّنْ دُوْنِہ مِنْ وَّالٍ: «اور جب اللہ کسی قوم کے لیے کسی بری شے (عذاب) کا فیصلہ کر لیتا ہے توپھر اس کو لوٹانے والا کوئی نہیں ہے، اور نہیں ہے ان کے لیے اللہ کے سوا کوئی مددگار۔»

UP
X
<>