May 6, 2024

قرآن کریم > الحجر >surah 15 ayat 18

إِلاَّ مَنِ اسْتَرَقَ السَّمْعَ فَأَتْبَعَهُ شِهَابٌ مُّبِينٌ 

البتہ جو کوئی چوری سے کچھ سننے کی کوشش کرے تو ایک روشن شعلہ اُس کا پیچھا کرتا ہے

 آیت ۱۸ اِلاَّ مَنِ اسْتَرَقَ السَّمْع: «ماسوائے اس کے کہ جو کوئی چوری چھپے سننا چاہے»

            جیسے ایک فرشتہ کچھ احکام لے کر آ رہا ہو اور کوئی جن اس سے کوئی سن گن لینے کی کوشش کرے۔فرشتے نوری ہیں اور جن ناری مخلوق ہیں، چنانچہ نور اور نار کے درمیان زیادہ ُبعد نہ ہونے کی وجہ سے ایسا ہونا ممکن ہے۔ عزازیل (ابلیس) کا بھی ایک جن ہونے کے باوجود فرشتوں کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا تھا۔

             فَاَتْبَعَہ شِہَابٌ مُّبِیْنٌ: «تو اُس کا پیچھا کرتا ہے ایک انگارہ چمکتا ہوا۔»

            ایسی خلاف ورزی کی صورت میں اس جن پر میزائل پھینکا جاتا ہے۔ یہ میزائل اللہ تعالیٰ نے اسی مقصد کے لیے ستاروں میں نصب کر رکھے ہیں۔

UP
X
<>