May 6, 2024

قرآن کریم > الحجر >surah 15 ayat 19

وَالأَرْضَ مَدَدْنَاهَا وَأَلْقَيْنَا فِيهَا رَوَاسِيَ وَأَنبَتْنَا فِيهَا مِن كُلِّ شَيْءٍ مَّوْزُونٍ

اور زمین کو ہم نے پھیلا دیا ہے، اور اُس کو جمانے کیلئے اُس میں پہاڑ رکھ دیئے ہیں ، اور اُس میں ہر قسم کی چیزیں توازن کے ساتھ اُگائی ہیں

 آیت ۱۹:  وَالْاَرْضَ مَدَدْنٰہَا وَاَلْقَیْنَا فِیْہَا رَوَاسِیَ: «اور زمین کو ہم نے پھیلا دیا اور اس میں ہم نے لنگر ڈال دیے»

            زمین کے یہ لنگر پہاڑ ہیں جن کے بارے میں قرآن بار بار کہتا ہے کہ یہ زمین کی حرکت کو متوازن رکھنے (Isostsasy) کا ایک ذریعہ ہیں۔

             وَاَنْبَتْنَا فِیْہَا مِنْ کُلِّ شَیْئٍ مَّوْزُوْنٍ: «اور اس میں اُگا دی ہم نے ہر شے ٹھیک اندازے کے مطابق۔»

            کائنات کے اس خدائی نظام میں ہر چیز کی مقدار اور تعداد اس حد تک ہی رکھی گئی ہے جس حد تک اس کی ضرورت ہے۔ اگر کوئی چیز اس مقررہ حد سے بڑھے گی تو وہ اس نظام میں خلل کا باعث بنے گی۔ مثلاً بعض مچھلیوں کے انڈوں کی تعداد لاکھوں میں ہوتی ہے۔یہ تمام انڈے اگر مچھلیاں بن جائیں تو چند ہی سالوں میں ایک مچھلی کی اولاد اس زمین کے حجم سے بھی کئی گنا زیادہ بڑھ جائے۔ بہر حال اس کائنات کے نظام کو درست رکھنے کے لیے اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہر چیز کو ایک طے شدہ اندازے اور ضرورت کے مطابق رکھا گیا ہے۔ 

UP
X
<>