May 2, 2024

قرآن کریم > الحجر >surah 15 ayat 97

وَلَقَدْ نَعْلَمُ أَنَّكَ يَضِيقُ صَدْرُكَ بِمَا يَقُولُونَ 

یقینا ہم جانتے ہیں کہ جو باتیں یہ بناتے ہیں ، اُن سے تمہارا دل تنگ ہوتا ہے

 آیت ۹۷:  وَلَقَدْ نَعْلَمُ اَنَّکَ یَضِیْقُ صَدْرُکَ بِمَا یَقُوْلُوْنَ: «اور ہم جانتے ہیں کہ آپ کا سینہ تنگ ہوتا ہے ان کی باتوں سے۔»

            علی الاعلان دعوت کی وجہ سے مخالفت کا ایک طوفان آپ پر امڈ آیا تھا۔ پہلے مرحلے میں یہ مخالفت اگرچہ زبانی طعن و تشنیع اور بد گوئی تک محدود تھی مگر بہت تکلیف دہ تھی۔ کسی نے مجنون اور کاہن کہہ دیا، کسی نے شاعر کا خطاب دے دیا۔ کوئی دور کی کوڑی لایا کہ آپ نے گھر میں ایک عجمی غلام چھپا رکھا ہے، اس سے معلومات لے کر ہم پر دھونس جماتے ہیں۔ کچھ ایسے لوگ بھی تھے جو واقعی سمجھتے تھے کہ آپ پر آسیب وغیرہ کے اثرات ہو گئے ہیں۔ ایسے لوگ ازراہِ ہمدردی ایسی باتوں کا اظہار کر تے رہتے تھے۔ ایک دفعہ عتبہ بن ربیعہ نے اسی طرح آپ سے اظہارِ ہمدردی کیا۔ وہ قبیلے کا معمر بزرگ تھا۔ اس نے کہا: اے میرے بھتیجے، بڑے بڑے عاملوں اور کاہنوں سے میرے تعلقات ہیں، آپ کہیں تو میں ان میں سے کسی کو بلا لاؤں اور آپ کا علاج کراؤں؟ ان سب باتوں سے آپ کو بہت تکلیف ہوتی تھی اور آپ کی اسی تکلیف اور دل کی گھٹن کا یہاں تذکرہ کیا جا رہا ہے کہ اے نبی ان لوگوں کی بیہودہ باتوں سے آپ کو جو تکلیف ہوتی ہے وہ ہمارے علم میں ہے۔ یہ مضمون سورۃ الانعام کی (آیت: ۳۳) میں بھی گزر چکا ہے۔

UP
X
<>