April 29, 2024

قرآن کریم > الإسراء >surah 17 ayat 39

ذَلِكَ مِمَّا أَوْحَى إِلَيْكَ رَبُّكَ مِنَ الْحِكْمَةِ وَلاَ تَجْعَلْ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ فَتُلْقَى فِي جَهَنَّمَ مَلُومًا مَّدْحُورًا 

(اے پیغمبر !) یہ وہ حکمت کی باتیں ہیں جو تمہارے پروردگار نے تم پر وحی کے ذریعے پہنچائی ہیں ۔ اور (اے انسان !) اﷲ کے ساتھ کسی اور کو معبود نہ بنا، ورنہ تجھے ملامت کر کے، دھکے دے کر دوزخ میں پھینک دیا جائے گا

 آیت ۳۹:   ذٰلِکَ مِمَّآ اَوْحٰٓی اِلَیْکَ رَبُّکَ مِنَ الْحِکْمَۃِ:   «یہ ہے جو  (اے محمد!)  آپ کے رب نے آپ کی طرف وحی کی ہے حکمت میں سے۔»

            یہ احکامِ نوع انسانی کے لیے خزینہ ٔحکمت ہیں۔  انسانی تہذیب و تمدن، ثقافت اور اجتماعیت کے ان اصولوں پر کاربند ہو کر انسان اسی دنیا میں اپنی اجتماعی زندگی کو جنت بنا سکتا ہے۔

              وَلاَ تَجْعَلْ مَعَ اللّٰہِ اِلٰہًا اٰخَرَ فَتُلْقٰی فِیْ جَہَنَّمَ مَلُوْمًا مَّدْحُوْرًا:   «اور مت ٹھہراؤ اللہ کے ساتھ کوئی دوسرا معبود، ورنہ تم جھونک دیے جاؤ گے جہنم میں ملامت زدہ، دھتکارے ہوئے۔»

            یہاں قابل غور نکتہ یہ ہے کہ ان احکام میں اول و آخر توحید کا حکم دیا گیا ہے۔  آغاز میں   وَقَضٰی رَبُّکَ اَلاَّ تَعْبُدُوْٓا اِلآَّ اِیَّاہ:   کے الفاظ آئے تھے، جبکہ آخر میں اسی مضمون کو:   وَلاَ تَجْعَلْ مَعَ اللّٰہِ اِلٰہًا اٰخَر:   کے الفاظ میں پھر دہرایا گیا ہے۔ 

UP
X
<>