May 16, 2024

قرآن کریم > الإسراء >surah 17 ayat 70

وَلَقَدْ كَرَّمْنَا بَنِيْٓ اٰدَمَ وَحَمَلْنٰهُمْ فِي الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَرَزَقْنٰهُمْ مِّنَ الطَّيِّبٰتِ وَفَضَّلْنٰهُمْ عَلٰي كَثِيْرٍ مِّمَّنْ خَلَقْنَا تَفْضِيْلًا

اور حقیقت یہ ہے کہ ہم نے آدم کی اولاد کو عزت بخشی ہے، اور انہیں خشکی اور سمندر دونوں میں سواریاں مہیا کی ہیں اور ان کو پاکیزہ چیزوں کا رزق دیا ہے، اور اُن کو اپنی بہت سی مخلوقات پر فضیلت عطا کی ہے

 آیت ۷۰:  وَلَقَدْ کَرَّمْنَا بَنِیْٓ اٰدَم:   «اور ہم نے بڑی عزت بخشی ہے اولادِ آدم کو»

            یہ آیت بہت واضح انداز میں اس حقیقت کا اظہار کر رہی ہے کہ اللہ تعالیٰ کی تخلیق کی معراج (climax) انسان ہے۔  اس فلسفے کی وضاحت سورۃ النحل کی  آیت:۴۰ کی تشریح کے ضمن میں ہو چکی ہے۔  وہاں میں نے بہت تفصیل سے کائنات اور انسان کی تخلیق کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔  اس تفصیل کا خلاصہ یہ ہے کہ اس کائنات کا نقطہ آغاز اللہ تعالیٰ کا امر کن ہے۔  حرفِ کن سے خنک نور کا ظہور ہوا، اس نور سے ملائکہ اور انسانی ارواح کی تخلیق ہوئی، پھر Big Bang کے نتیجے میں حرارت کا گولا وجود میں آیا، جس کے متحرک ذرات سے کہکشائیں،  ستارے اور سیارے بنے۔  اسی دور میں اس حرارت سے جنات کی تخلیق ہوئی۔ دوسرے بے شمار ستاروں اور سیاروں کی طرح ہماری زمین بھی ابتدا میں بہت گرم تھی۔  یہ آہستہ آہستہ ٹھنڈی ہوئی۔  پھر اس پر ہزاروں برس مسلسل بارش برستی رہی، جس سے زمین پر ہر طرف پانی پھیل گیا۔  اس کے بعد زمین پر نباتاتی اور حیوانی حیات کا آغاز ہوا۔  اس کے بعد پھر تمام مخلوق کے بادشاہ «انسان» کی تخلیق عمل میں آئی۔  اس پورے فلسفے کو مرزا بیدل نے اپنے اس شعر میں بڑی خوبصورتی سے بیان کیا ہے:

ہر دو عالم خاک شد تا بست نقش آدمی

اے بہارِ نیستی از قدرِ خود ہشیار باش!

            اس خوبصورت شعر کا مفہوم و مطلب بھی سورۃ النحل کی مذکورہ آیت کی تشریح کے تحت بیان کیا گیا ہے۔  

              وَحَمَلْنٰہُمْ فِی الْْبَرِّ وَالْبَحْر:   «اور ہم اٹھائے پھرتے ہیں انہیں خشکی اور سمندر میں»

            یہاں «ہم» سے اللہ تعالیٰ کا نظامِ قدرت مراد ہے، جس کے تحت بحر و بر میں انسانوں کی مختلف نوعیت کی سرگرمیاں ممکن بنا دی گئیں ہیں اور یوں لگتا ہے جیسے یہ معاون اور دوستانہ ماحول انسان کو اپنی گود میں اٹھائے ہوئے ہے۔

              وَرَزَقْنٰہُمْ مِّنَ الطَّیِّبٰتِ وَفَضَّلْنٰہُمْ عَلٰی کَثِیْرٍ مِّمَّنْ خَلَقْنَا تَفْضِیْلاً:   «اور ہم نے انہیں پاکیزہ چیزوں سے رزق عطا کیا اور انہیں فضیلت دی اپنی بہت سی مخلوق پر، بہت بڑی فضیلت۔» 

UP
X
<>