May 4, 2024

قرآن کریم > الكهف >surah 18 ayat 93

حَتَّى إِذَا بَلَغَ بَيْنَ السَّدَّيْنِ وَجَدَ مِن دُونِهِمَا قَوْمًا لاَّ يَكَادُونَ يَفْقَهُونَ قَوْلاً 

یہاں تک کہ جب وہ دو پہاڑوں کے درمیان پہنچے تو انہیں ان پہاڑوں سے پہلے کچھ لوگ ملے جن کے بارے میں ایسا لگتا تھا کہ وہ کوئی بات نہیں سمجھتے

 آیت ۹۳:   حَتّٰیٓ اِذَا بَلَغَ بَیْنَ السَّدَّیْنِ:  «یہاں تک کہ جب وہ دو دیواروں کے درمیان پہنچا»

            «سد» دیوار کو کہتے ہیں۔ دو دیواروں سے مراد یہاں دو پہاڑی سلسلے ہیں۔ داہنی طرف مشرق میں بحیره کیسپین تھا اور دوسری طرف بحیره اسود۔ ان دونوں سمندروں کے ساحلوں کے ساتھ ساتھ دو پہاڑی سلسلے متوازی چلتے ہیں۔ اور ان پہاڑی سلسلوں کی درمیانی گزر گاہ سے شمالی علاقوں کے وحشی قبائل (یاجوج  وماجوج) اس علاقے پر حملہ آور ہوتے تھے۔

               وَجَدَ مِنْ دُوْنِہِمَا قَوْمًا  لَّا یَکَادُوْنَ یَفْقَہُوْنَ قَوْلًا:   «اُس نے پایا اُن دونوں سے ورے ایک قوم (کے افراد) کو جو کوئی بات سمجھ نہیں سکتے تھے۔»

            گویا یہ بھی ایک غیر متمدن قوم تھی۔ اس قوم کے افراد ذوالقرنین اور ان کے ساتھیوں کی زبان سے قطعاً نا آشنا تھے اور حملہ آور لشکر کے لوگ بھی اس مفتوحہ قوم کی زبان نہیں سمجھ سکتے تھے۔ مگر پھر بھی انہوں نے کسی نہ کسی طرح سے ذوالقرنین کے سامنے اپنا مدعا بیان کر ہی دیا:

UP
X
<>