May 18, 2024

قرآن کریم > البقرة >surah 2 ayat 276

يَمْحَقُ اللَّهُ الرِّبَا وَيُرْبِي الصَّدَقَاتِ وَاللَّهُ لَا يُحِبُّ كُلَّ كَفَّارٍ أَثِيمٍ

اﷲ سود کو مٹاتا ہے اور صدقات کو بڑھاتا ہے ۔ اور اﷲ ہر شخص کو ناپسندکرتا ہے جو ناشکرا گنہگار ہو

 آیت 276:    یَمْحَقُ اللّٰہُ الرِّبٰوا وَیُرْبِی الصَّدَقٰتِ :   «اللہ تعالیٰ سود کو مٹاتا ہے اور صدقات کو بڑھاتا ہے۔ »

            ہمارے زمانے میں شیخ محمود احمد (مرحوم) نے اپنی کتاب «Man & Money» میں ثابت کیا ہے کہ تین چیزیں سود کے ساتھ ساتھ بڑھتی چلی جاتی ہیں۔  جتنا سود بڑھے گا اسی قدر بے روزگاری بڑھے گی‘ افراطِ  زر (inflation) میں اضافہ ہو گا اور اس کے نتیجے میں شرح سود (interest rate) بڑھے گا۔  شرح سود کے بڑھنے سے بے روزگاری مزید بڑھے گی اور افراطِ زر میں اور زیادہ اضافہ ہو گا۔  یہ ایک دائرئہ خبیثہ  (vicious circle) ہے اور اس کے نتیجے میں کسی ملک کی معیشت بالکل تباہ ہو جاتی ہے۔  یہ تباہی ایک وقت تک پوشیدہ رہتی ہے‘ لیکن پھر یک دم اس کا ظہور بڑے بڑے بینکوں کے دیوالیہ ہونے کی صورت میں ہوتا ہے۔  ابھی جو کوریا کا حشر ہو رہا ہے وہ آپ کے سامنے ہے۔ اس سے پہلے روس کا جو حشر ہو چکا ہے وہ پوری دنیا کے لیے باعث عبرت ہے۔  سودی معیشت کا معاملہ تو گویا شیش محل کی طرح ہے‘ اس میں تو ایک پتھر آ کر لگے گا اور اس کے ٹکڑے ٹکڑے ہو جائیں گے۔ اس کے بر عکس معاملہ صدقات کا ہے۔  ان کو اللہ تعالیٰ پالتا ہے‘ بڑھاتا ہے‘ جیسا کہ سورۃ الروم کی آیت: ۳۹ میں ارشاد ہوا۔  

             وَاللّٰہُ لَا یُحِبُّ کُلَّ کَفَّارٍ اَثِیْمٍ :   «اور اللہ کسی ناشکرے اور گناہ گار کو پسند نہیں کرتا۔ »

            اللہ تعالیٰ کو وہ سب لوگ ہرگز پسند نہیں ہیں جو ناشکرے اور گناہ گار ہیں۔ 

UP
X
<>