May 19, 2024

قرآن کریم > البقرة >surah 2 ayat 41

وَآمِنُوا بِمَا أَنْزَلْتُ مُصَدِّقًا لِمَا مَعَكُمْ وَلَا تَكُونُوا أَوَّلَ كَافِرٍ بِهِ وَلَا تَشْتَرُوا بِآيَاتِي ثَمَنًا قَلِيلًا وَإِيَّايَ فَاتَّقُونِ

اور جو کلام میں نے نازل کیا ہے اس پر ایمان لاؤ جب کہ وہ اس کتاب (یعنی تورات) کی تصدیق بھی کر رہا ہے جو تمہارے پاس ہے اور تم ہی سب سے پہلے اس کے منکر نہ بن جاؤ۔ اور میری آیتوں کو معمولی سی قیمت لے کر نہ بیچو، اور (کسی او ر کے بجائے) صرف میرا خوف دل میں رکھو

آیت 41:  وَاٰمِنُوْا بِمَآ اَنْزَلْتُ مُصَدِّقاً لِّمَا مَعَکُمْ: اور ایمان لاؤ اُس کتاب پر جو میں نے نازل کی ہے جو تصدیق کرتے ہوئے آئی ہے اُس کتاب کی جو تمہارے پاس ہے

            ان الفاظ کے دو معنی ہیں۔  ایک تو یہ کہ ایمان لاؤ اس قرآن پر جو تصدیق کرتا ہے تورات کی اور انجیل کی ۔  ازروئے الفاظِ قرآنی:  اِنَّا اَنْزَلْـنَا التَّوْرٰٹۃَ فِیْھَا ھُدًی وَّنُوْرٌج: (المائدۃ: 44) ہم نے نازل کی تورات جس میں ہدایت اور روشنی تھی ۔   وَاٰتَـیْنٰہُ الْاِنْجِیْلَ فِیْہِ ھُدًی وَّنُوْرٌ:(المائدۃ: 46) اور ہم نے اُس (عیسیٰ) کو دی انجیل جس میں ہدایت اور روشنی تھی ۔  اور دوسرے یہ کہ قرآن اور محمد رسول اللہ  اُن پیشین گوئیوں کے مصداق بن کر آئے ہیں جو تورات میں تھیں۔  ورنہ وہ پیشین گوئیاں جھوٹی ثابت ہوتیں۔  

              وَلاَ تَـکُوْنُوْٓا اَوَّلَ کَافِرٍ بِہ:  اور تم ہی سب سے پہلے اس کا کفر کرنے والے نہ بن جاؤ۔    

            یعنی قرآن کی دیدہ ودانستہ تکذیب کرنے والوں میں اوّل مت ہو۔  تمہیں تو سب کچھ معلوم ہے۔  تم جانتے ہو کہ حضرت محمد  اللہ کے رسول ہیں اور یہ کتاب اللہ کی طرف سے نازل ہوئی ہے۔  تم تو آخری نبی  کے انتظار میں تھے اور اُن کے حوالے سے دعائیں کیا کرتے تھے کہ اے اللہ! اس نبی آخر الزماں  کے واسطے سے ہماری مدد فرما اور کافروں کے مقابلے میں ہمیں فتح عطا فرما۔  (یہ مضمون آگے چل کر اسی سورۃ البقرۃ ہی میں آئے گا۔ ) لیکن اب تم ہی اس کے اوّلین منکر ہو گئے ہو اور تم ہی اس کے سب سے بڑھ کر دشمن ہو گئے ہو۔

              وَلاَ تَشْتَرُوْا بِاٰیٰتِیْ ثَمَناً قَلِیْلاً:  اور میری آیات کے عوض حقیر سی قیمت قبول نہ کرو۔    

            یہ آیاتِ الٰہیہ ہیں اور تم ان کو صرف اس لیے ردّ کر رہے ہو کہ کہیں تمہاری حیثیت ، تمہاری مسندوں اور تمہاری چودھراہٹوں پر کوئی آنچ نہ آ جائے۔  یہ تو حقیر سی چیزیں ہیں۔  یہ صرف اس دنیا کا سامان ہیں ، اس کے سوا کچھ نہیں۔  

             وَّاِیَّایَ فَاتَّقُوْنِ:  اور صرف میرا تقویٰ اختیار کرو ۔  مجھ ہی سے بچتے رہو!

UP
X
<>