May 19, 2024

قرآن کریم > البقرة >surah 2 ayat 42

وَلَا تَلْبِسُوا الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ وَتَكْتُمُوا الْحَقَّ وَأَنْتُمْ تَعْلَمُونَ

اور حق کو باطل کے ساتھ گڈ مڈ نہ کرو اور نہ حق بات کو چھپاؤ جب کہ (اصل حقیقت) تم اچھی طرح جانتے ہو

 آیت 42:  وَلاَ تَلْبِسُوا الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ وَتَـکْتُمُوا الْحَقَّ وَاَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ:  اور نہ گڈ مڈ کرو حق کے ساتھ باطل کو اور نہ چھپاؤ حق کو دران حالیکہ تم جانتے ہو۔  

            یہ بات اچھی طرح نوٹ کر لیجیے کہ مغالطے میں غلط راہ پر پڑ جانا ضلالت اور گمراہی ہے ، لیکن جانتے بوجھتے حق کو پہچان کر اُسے ردّ کرنا اور باطل کی روش اختیار کرنا اللہ تعالیٰ کے غضب کو دعوت دینا ہے۔  اسی سورۃ البقرۃ میں آگے چل کر آئے گا کہ علمائِ یہود محمد رسول اللہ  کو اور قرآن کو اس طرح پہچانتے تھے جیسے اپنے بیٹوں کو پہچانتے تھے:  یَعْرِفُوْنَہ کَمَا یَعْرِفُوْنَ اَبْنَـآءَهُمْ: (آیت: 146) لیکن اس کے باوجود انہوں نے محض اپنی دُنیوی مصلحتوں کے پیش ِنظر آپ  اور قرآن کی تکذیب کی۔ 

UP
X
<>