April 26, 2024

قرآن کریم > البقرة >Surah 2 Ayat 5

أُولَٰئِكَ عَلَىٰ هُدًى مِنْ رَبِّهِمْ  وَأُولَٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ

 یہ ہیں وہ لوگ جو اپنے پروردگار کی طرف سے صحیح راستے پر ہیں اور یہی وہ لوگ ہیں جو فلاح پانے والے ہیں۔ 

 آیت 5:    اُولٰٓـئِکَ عَلٰی ھُدًی مِّنْ رَّبِّھِمْ:  یہی وہ لوگ ہیں جو اپنے رب کی طرف سے ہدایت پر ہیں

            وہ ابتدائی ہدایت بھی ان کے پاس تھی اور اس تکمیلی ہدایت یعنی قرآن پر بھی ان کا پورا یقین ہے‘ اور محمد کا اتباع بھی وہ کر رہے ہیں۔ ّ

            وَاُولٰٓـئِکَ ھُمُ الْمُفْلِحُوْنَ: اور یہی وہ لوگ ہیں جو فلاح پانے والے ہیں۔

           فلاح‘‘ کا لفظ بھی قرآن مجید کی بہت اہم اصطلاح ہے۔ اس کا معنی ہے منزلِ مراد کو پہنچ جانا‘ کسی باطنی حقیقت کا عیاں ہو جانا۔ اس پر اِن شاء اللہ سورۃ المؤمنون کے شروع میں گفتگو ہو گی۔ یہاں فرمایا جا رہا ہے کہ فلاح  پانے والے‘ کامیاب ہونے والے‘ منزلِ مراد کو پہنچنے والے اصل میں یہی لوگ ہیں۔ تاویل خاص کے اعتبار سے یہ صحابہ کرام کی طرف اشارہ ہو گیا‘ جب کہ تاویل عام کے اعتبار سے ہر شخص کو بتا دیا گیا کہ اگر قرآن کی ہدایت سے مستفید ہونا ہے تو یہ اوصاف اپنے اندر پیدا کرو۔

UP
X
<>