May 18, 2024

قرآن کریم > طه >surah 20 ayat 91

قَالُوْا لَنْ نَّبْرَحَ عَلَيْهِ عٰكِفِيْنَ حَتّٰى يَرْجِعَ اِلَيْنَا مُوْسٰى

وہ کہنے لگے کہ : ’’ جب تک موسیٰ واپس نہ آجائیں ، ہم تو اسی کی عبادت پر جمے رہیں گے۔‘‘

 آیت ۹۱:  قَالُوْا لَنْ نَّبْرَحَ عَلَیْہِ عٰکِفِیْنَ حَتّٰی یَرْجِعَ اِلَیْنَا مُوْسٰی:   «انہوں نے کہا: ہم تو اسی پر اعتکاف کرتے رہیں گے، یہاں تک کہ موسی ٰ خود ہمارے پاس واپس آ جائیں۔»

            یہ جواب پوری بنی اسرائیل قوم کی طرف سے نہیں تھا بلکہ صرف ان لوگوں کی طرف سے تھا جو ان میں سے بچھڑا پرستی کے مشرکانہ عقیدے میں مبتلا ہوئے تھے اور پھر اس پر اڑ گئے تھے۔ انہوں نے حضرت ہارون کو جواب دیا کہ ہم تو اب اسی کی پرستش کرتے رہیں گے، یہاں تک کہ موسی ٰ خود آ کر اس بارے میں کوئی فیصلہ کریں۔ یہ لوگ اس سے پہلے بھی ایک بت پرست قوم کی دیکھا دیکھی حضرت موسیٰ سے مطالبہ کر چکے تھے (الاعراف: ۱۳۸) کہ ان لوگوں کے بتوں جیسا ہمیں بھی کوئی معبود بنا دیں جس کے سامنے بیٹھ کر ہم پوجا پاٹ کر سکیں۔ 

UP
X
<>