May 19, 2024

قرآن کریم > طه >surah 20 ayat 94

قَالَ يَبْنَـؤُمَّ لَا تَاْخُذْ بِلِحْيَتِيْ وَلَا بِرَاْسِيْ ۚ اِنِّىْ خَشِيْتُ اَنْ تَقُوْلَ فَرَّقْتَ بَيْنَ بَنِيْٓ اِسْرَاۗءِيْلَ وَلَمْ تَرْقُبْ قَوْلِيْ

ہارون نے کہا : ’’ میرے ماں کے بیٹے ! میری داڑھی نہ پکڑو، اور نہ میرا سر۔ حقیقت میں مجھے یہ اندیشہ تھا کہ تم یہ کہو گے کہ تم نے بنی اسرائیل میں تفرقہ ڈال دیا، اور میری بات کا پاس نہیں کیا۔‘‘

 آیت۹۴:  قَالَ یَبْنَؤُمَّ لَا تَاْخُذْ بِلِحْیَتِیْ وَلَا بِرَاْسِیْ:   «ہارون نے کہا: اے میری ماں کے بیٹے! آپ (اس طرح) میری ڈاڑھی اور میرے سر (کے بالوں) کو مت کھینچیں!»

            اِنِّیْ خَشِیْتُ اَنْ تَقُوْلَ فَرَّقْتَ بَیْنَ بَنِیْٓ اِسْرَآئِیْلَ:   «مجھے تو یہ اندیشہ تھا کہ آپ یہ نہ کہیں کہ تم نے بنی اسرائیل میں تفریق پیدا کر دی»

            کہ تم نے ان کو تقسیم کر کے ان کے اتحاد کو پارہ پارہ کر دیا۔

            وَلَمْ تَرْقُبْ قَوْلِیْ:   «اور میری بات یاد نہ رکھی۔»

            حضرت ہارون سے باز پرس کرنے کے بعد اب حضرت موسیٰ نے سامری سے جواب طلب کیا۔

UP
X
<>