May 2, 2024

قرآن کریم > الحج >surah 22 ayat 72

وَاِذَا تُتْلٰى عَلَيْهِمْ اٰيٰتُنَا بَيِّنٰتٍ تَعْرِفُ فِيْ وُجُوْهِ الَّذِيْنَ كَفَرُوا الْمُنْكَرَ ۭ يَكَادُوْنَ يَسْطُوْنَ بِالَّذِيْنَ يَتْلُوْنَ عَلَيْهِمْ اٰيٰتِنَا ۭ قُلْ اَفَاُنَبِّئُكُمْ بِشَرٍّ مِّنْ ذٰلِكُمْ ۭ اَلنَّارُ ۭ وَعَدَهَا اللّٰهُ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا ۭ وَبِئْسَ الْمَصِيْرُ 

اور جب ان کو ہماری آیتیں اپنی پوری وضاحتوں کے ساتھ پڑھ کر سنائی جاتی ہیں ، تو تم ان کافروں کے چہروں پر ناگواری کے اثرات صاف پہچان لیتے ہو، ایسا لگتا ہے کہ یہ ان لوگوں پر حملہ کردیں گے جو انہیں ہماری آیتیں پڑھ کر سنا رہے ہیں ۔ کہہ دو کہ : ’’ لوگو ! کیا میں تمہیں ایسی چیز بتلادوں جو اس سے زیادہ ناگوار ہے؟ آگ ! اﷲ نے کافروں سے اس کا وعدہ کر رکھا ہے، اور وہ بہت برا ٹھکانا ہے

 آیت ۷۲:  وَاِذَا تُتْلٰی عَلَیْہِمْ اٰیٰتُنَا بَیِّنٰتٍ تَعْرِفُ فِیْ وُجُوْہِ الَّذِیْنَ کَفَرُوا الْمُنْکَرَ:   «اور جب ان کو پڑھ کر سنائی جاتی ہیں ہماری روشن آیات تو تم دیکھتے ہو ان کافروں کے چہروں پر نا گواری کے آثار۔»

            اللہ عزوجل کا کلام سن کر خوشی سے کِھل اٹھنے کی بجائے ان کے چہروں پر بیزاری اور ناگواری کے آثار پیدا ہوجاتے ہیں۔

            یَکَادُوْنَ یَسْطُوْنَ بِالَّذِیْنَ یَتْلُوْنَ عَلَیْہِمْ اٰیٰتِنَا:   «قریب ہوتے ہیں کہ ٹو ٹ پڑیں ان پر جو ان کو ہماری  آیت پڑھ کر سنا تے ہیں۔»

            قُلْ اَفَاُنَبِّؤُکُمْ بِشَرٍّ مِّنْ ذٰلِکُمْ:   «آپ کہیے: کیا میں تمہیں اس سے بدتر چیز کی خبر دوں؟»

            یعنی جس قدر ناگواری تمہیں اس وقت ہو رہی ہے اور جس قدر سختی تم پر اس وقت بیت رہی ہے جب تمہیں اللہ تعالیٰ کی آیات پڑھ کر سنائی جا رہی ہیں، کیا میں تمہیں بتاؤں کہ اس سے بڑھ کر ناگوار اور سخت چیز تمہارے لیے کیا ہو گی؟

            اَلنَّارُ وَعَدَہَا اللّٰہُ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا وَبِئْسَ الْمَصِیْرُ:  «وہ ہے آگ! جس کا وعدہ کیا ہے اللہ نے کافروں سے۔ اور وہ بہت ہی برا ٹھکانہ ہے۔» 

UP
X
<>