May 1, 2024

قرآن کریم > النمل >sorah 27 ayat 42

فَلَمَّا جَاءتْ قِيلَ أَهَكَذَا عَرْشُكِ قَالَتْ كَأَنَّهُ هُوَ وَأُوتِينَا الْعِلْمَ مِن قَبْلِهَا وَكُنَّا مُسْلِمِينَ

غرض جب وہ آئی تو اُس سے پوچھا گیا : ’’ کیا تمہارا تخت ایسا ہی ہے؟‘‘ کہنے لگی : ’’ ایسا لگتا ہے کہ یہ تو بالکل وہی ہے۔ ہمیں تو اس سے پہلے ہی (آپ کی سچائی کا) علم عطاہوگیا تھا، اور ہم سر جھکا چکے تھے۔‘‘

آیت ۴۲   فَلَمَّا جَآءَتْ قِیْلَ اَہٰکَذَا عَرْشُکِ قَالَتْ کَاَنَّہٗ ہُوَ: ’’پھر جب وہ آئی تو (اس سے) کہا گیا کہ کیا اسی طرح کا ہے آپ کا تخت؟ اُس نے کہا یہ تو گویا وہی ہے! ‘‘

      چنانچہ اس نے اپنے تخت کو پہچان لیا۔ یعنی وہ واقعی ایک ذہین اور سمجھ دار عورت تھی۔ اس سے پہلے آیت: ۴۳ میں فاتح بادشاہوں کے بارے میں اس کا تبصرہ بھی اس کی ذہانت اور دانش مندی کا ثبوت ہے۔

      وَاُوْتِیْنَا الْعِلْمَ مِنْ قَبْلِہَا وَکُنَّا مُسْلِمِیْنَ: ’’اور ہمیں اس سے پہلے ہی علم حاصل ہو چکا ہے اور ہم اسلام لا چکے ہیں۔‘‘

      یعنی میرے تخت کا یہاں پہنچ جانا اب میرے لیے کوئی بہت بڑی حیرت کی بات نہیں۔ آپؑ کا اللہ کے ہاں جو مقام و مرتبہ ہے اس کے بارے میں مجھے بہت پہلے ہی علم ہو چکا ہے اور اسی وجہ سے ہم مسلمان ہو کر آپؑ کی اطاعت قبول کر چکے ہیں۔

UP
X
<>