May 5, 2024

قرآن کریم > النمل >sorah 27 ayat 70

وَلا تَحْزَنْ عَلَيْهِمْ وَلا تَكُن فِي ضَيْقٍ مِّمَّا يَمْكُرُونَ

اور (اے پیغمبر !) تم ان لوگوں پر غم نہ کرو، اور یہ جس مکاری کا مظاہرہ کر رہے ہیں ، ان کی وجہ سے گھٹن محسوس نہ کرو

آیت ۷۰   وَلَا تَحْزَنْ عَلَیْہِمْ وَلَا تَکُنْ فِیْ ضَیْقٍ مِّمَّا یَمْکُرُوْنَ: ’’ (اے نبی!) آپ ان پر رنجیدہ نہ ہوں، اور جو چالیں یہ چل رہے ہیں ان پر دل تنگ نہ کریں۔‘‘

      مکہ کے ماحول میں چونکہ رسول اللہ کو شدید مخالفت اور دباؤ کا سامنا تھا، اس لیے مکی سورتوں میں یہ مضمون بار بار دہرایا گیا ہے۔ سورۃ النحل کی آیت ۱۲۷میں یہ مضمون بالکل انہی الفاظ میں آیا ہے، جبکہ سورۃ الشعراء میں اس حوالے سے حضور کو مخاطب کر کے یوں فرمایا گیا ہے: (لَعَلَّکَ بَاخِعٌ نَّفْسَکَ اَلَّا یَکُوْنُوْا مُؤْمِنِیْنَ) ’’ (اے نبی!) شاید آپ ہلاک کر دیں گے اپنے آپ کو اس لیے کہ یہ لوگ ایمان نہیں لا رہے‘‘۔ بہر حال مشرکین مکہ کے مخالفانہ رویے ّکے باعث حضور کو بار بار تسلی دی جا تی تھی کہ آپؐ نے ان تک ہمارا پیغام پہنچا کر ان پر حجت قائم کر دی ہے اور یوں آپؐ نے اپنا فرض ادا کر دیا ہے۔ اب آپؐ ان کی پروا نہ کریں اور نہ ہی ان کے بارے میں رنجیدہ ہوں۔ یہ لوگ عذاب کے مستحق ہو چکے ہیں۔ ہماری تدابیر ان کی چالوں کا احاطہ کیے ہوئے ہیں۔ ہماری قدرت کے سامنے ان کی سازشیں کامیاب نہیں ہو سکیں گی۔

UP
X
<>