May 5, 2024

قرآن کریم > النمل >sorah 27 ayat 91

إِنَّمَا أُمِرْتُ أَنْ أَعْبُدَ رَبَّ هَذِهِ الْبَلْدَةِ الَّذِي حَرَّمَهَا وَلَهُ كُلُّ شَيْءٍ وَأُمِرْتُ أَنْ أَكُونَ مِنَ الْمُسْلِمِينَ

(اے پیغمبر ! ان سے کہہ دو کہ :) مجھے تو یہی حکم ملا ہے کہ میں اس شہر کے رَبّ کی عبادت کروں جس نے اس شہر کو حرمت بخشی ہے، اور ہر چیز کا مالک وہی ہے، اور مجھے یہ حکم ملا ہے کہ میں فرماں برداروں میں شامل رہوں

آیت ۹۱   اِنَّمَآ اُمِرْتُ اَنْ اَعْبُدَ رَبَّ ہٰذِہِ الْبَلْدَۃِ الَّذِیْ حَرَّمَہَا: ’’ (دیکھو!) مجھے تو یہی حکم ہوا ہے کہ میں بندگی کروں اِس شہر کے رب کی جس نے اسے محترم قرار دیا ہے‘‘

      ان آخری آیات کا انداز ایک اعلان کا سا ہے۔ اگرچہ اس اعلان کا آغاز لفظ ’’قُلْ‘‘ سے نہیں ہو رہا لیکن انداز یہی ہے کہ اے نبی! آپ ڈنکے کی چوٹ یہ اعلان کردیجیے۔ آپ ان پر واضح کردیجیے کہ میں کسی ُبت، کسی دیوی یا کسی دیوتا کی پرستش کی بجائے صرف اُس رب کی بندگی کرتا ہوں اور اسی کی بندگی کرتا رہوں گاجس نے بیت اللہ کو حرم ٹھہرایا ہے اور اس شہر کی سر زمین کو محترم قرار دیا ہے۔

      وَلَہٗ کُلُّ شَیْئٍ وَّاُمِرْتُ اَنْ اَکُوْنَ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ: ’’اور اُسی کے اختیار میں ہے ہر چیز، اور مجھے حکم ہوا ہے کہ میں شامل ہو جاؤں اُس کے فرمانبردار بندوں میں۔‘‘

UP
X
<>