April 26, 2024

قرآن کریم > القصص >sorah 28 ayat 4

إِنَّ فِرْعَوْنَ عَلا فِي الأَرْضِ وَجَعَلَ أَهْلَهَا شِيَعًا يَسْتَضْعِفُ طَائِفَةً مِّنْهُمْ يُذَبِّحُ أَبْنَاءهُمْ وَيَسْتَحْيِي نِسَاءهُمْ إِنَّهُ كَانَ مِنَ الْمُفْسِدِينَ

واقعہ یہ ہے کہ فرعون نے زمین میں سرکشی اختیار کر رکھی تھی، اور اُس نے وہاں کے باشندوں کے الگ الگ گروہوں میں تقسیم کر دیا تھا جن میں سے ایک گروہ کو اُس نے اتنا دبا کر رکھا ہوا تھا کہ اُن کے بیٹوں کو ذبح کر دیتا، اور اُن کی عورتوں کو زندہ چھوڑدیتا تھا۔ حقیقت یہ ہے کہ وہ ان لوگوں میں سے تھا جو فساد پھیلایا کرتے تھے

آیت ۴    اِنَّ فِرْعَوْنَ عَلَا فِی الْاَرْضِ: ’’یقینا فرعون نے بہت سرکشی کی تھی زمین (مصر) میں‘‘

      وَجَعَلَ اَہْلَہَا شِیَعًا: ’’اور اُس نے تقسیم کر دیا تھا اس کے باسیوں کو گروہوں میں‘‘

      فرعون نے مصر کے عوام کو دو طبقوں میں تقسیم کر رکھا تھا۔ ایک طبقہ حاکم تھا اور دوسرا محکوم۔ یعنی قبطی قوم حاکم تھی جبکہ بنی اسرائیل ان کے محکوم تھے۔

      یَّسْتَضْعِفُ طَآئِفَۃً مِّنْہُمْ: ’’اس نے دبا رکھا تھا ان میں سے ایک گروہ کو‘‘

      بنی اسرائیل کو اس نے محکومی اور غلامی کے شکنجے میں جکڑ رکھا تھا اور ان پر وہ بہت سختی کا برتاؤ کرتا تھا۔

      یُذَبِّحُ اَبْنَآءَہُمْ وَیَسْتَحْیٖ نِسَآءَہُمْ: ’’وہ ان کے بیٹوں کو ذبح کر دیتا تھا اور ان کی عورتوں کو زندہ رہنے دیتا تھا۔ ‘‘

      اِنَّہٗ کَانَ مِنَ الْمُفْسِدِیْنَ: ’’یقینا وہ فساد مچانے والوں میں سے تھا۔‘‘

UP
X
<>